Tag: علی زیدی

  • علی زیدی عزیر بلوچ کی اصل جے آئی ٹی رپورٹ سامنے لے آئے، پی پی رہنماؤں کے نام شامل

    علی زیدی عزیر بلوچ کی اصل جے آئی ٹی رپورٹ سامنے لے آئے، پی پی رہنماؤں کے نام شامل

    کراچی : وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی عزیر بلوچ کی اصل جے آئی ٹی رپورٹ سامنے لے آئے اور سندھ حکومت کی جاری کردہ جے آئی ٹی رپورٹ نا مکمل قرار دے دی اور بتایا کہ رپورٹ میں سرفہرست یوسف بلوچ، شرجیل میمن اور قادرپٹیل شامل ہیں، چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اپیل ہے کہ اس معاملے کا ازخود نوٹس لیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا جےآئی ٹی رپورٹس پر کچھ دنوں سے کافی بات چیت ہورہی ہے ، اللہ اللہ کرکے سندھ حکومت نے جےآئی ٹی رپورٹس پبلک کردیں۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جو سیاست ہے وہ صحیح اور غلط کی ہے ، دنیا بھر میں دائیں اور بائیں بازو کی سیاست ہوتی ہے،ہم بڑی جدوجہد کےبعد اقتدار میں آئے ، وزیرکی تنخواہ کم ہوتی ہے باقی وہ ڈیلیں کاٹتے رہتے ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے بحری امور نے کہا کہ سزا اور جزا کے نظام پر عمل کرنا ہم پر فرض ہے ، جس نوعیت کے ایک شخص نے انکشافات کئے وہ چھوٹی چوری کی بات نہیں، عزیر بلوچ 158افرادکے قتل کا اعتراف خود کرچکا ہے، جےآئی ٹی رپورٹ میں صرف جرائم کاذکر ہے کس کے کہنے پر یہ نہیں تھا، جے آئی ٹی رپورٹ میں جرم کرانے والے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نبیل گبول نے بھی جے آئی ٹی رپورٹ کو نا مکمل قرار دیا ہے، عزیر بلوچ کا 164کا بیان حلفی سب نے دیکھا ،عزیر بلوچ کے مطابق سینیٹر یوسف بلوچ کے کہنے پر فریال تالپور اور قائم علی شاہ ملا، سر کی قیمت آصف زرداری،فریال تالپور کے کہنے پر ختم کی گئی۔

    علی زیدی نے بتایا کہ عزیر بلوچ نے کہا خدشہ ہے انکشاف کے بعد مجھے اور گھر والوں کو جان سے ماردیا جائے گا، عزیربلوچ کابیان حلفی ہے آصف زرداری اور دیگر سے انتقامی کارروائی کا خطرہ ہے۔

    بلدیہ فیکٹری سانحے کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی سندھ حکومت نے کل جاری کی، سانحہ بلدیہ فیکٹری جےآئی ٹی کےآخری صفحے پر ہے کہ خوف اور حمایت میں غلط رپورٹ بنی ، جےآئی ٹی نے کہا دوبارہ ایف آئی آر درج کرائی جائے، ایس ایس پی رضوان احمد نے جب رپورٹ جاری کی تو شکار پور تبادلہ کردیا گیا، رضوان احمد کی رپورٹ چنیسر گوٹھ محمود آباد کے منشیات فروش اور جرائم پیشہ افراد پرہے۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ایس ایس پی کی رپورٹ میں فرحان غنی کا ذکر ہے جو ان کی سرپرستی کرتا ہے، فرحان غنی سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کا بھائی ہے ، میں نے 2017میں چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھا تھا ، چیف سیکریٹری سندھ نے میرے خط کا دوبار جواب نہیں دیا۔

    علی زیدی نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹس پر سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ، سندھ ہائی کورٹ نے جے آئی ٹی رپورٹس پبلک کرنے کاحکم دیا، سندھ حکومت نے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کی کہ علی زیدی فریق نہیں ہیں ، سندھ حکومت کا دوسرا مؤقف تھا جے آئی ٹی پبلک کرنے سے قومی سلامتی کو خطرہ ہے، عدلیہ نے سربمہر رپورٹس پڑھ کر کہا قومی سلامتی کا کوئی خطرہ نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود سندھ حکومت نے جےآئی ٹیز پبلک نہیں کیں، سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد دوبارہ چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھا، جےآئی ٹی پبلک نہ کرنے پر سندھ ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائرکی، سندھ ہائیکورٹ نے میری درخواست پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا، سندھ حکومت سندھ ہائیکورٹ کے توہین عدالت نوٹس پر سپریم کورٹ چلی گئی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے اس جےآئی ٹی کے مسئلے کو اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ، میرے پاس جوجےآئی ٹی کی رپورٹ ہیں اس میں تو یہ قتل کروا رہے تھے، عزیر بلوچ کی جےآئی ٹی میں 6دستخط ہیں ، جو جےآئی ٹی کی رپورٹ میرے پاس ہے اس کے ہر صفحے پر دستخط ہے ، جےآئی ٹی میں اسپیشل برانچ ، سی آئی ڈی، آئی ایس آئی کے افسر، آئی بی ، پاکستان رینجرز،ایم آئی کےافسر تھے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے ماتحت اداروں کے جےآئی ٹی پر دستخط نہیں، سندھ حکومت نے عزیربلوچ کی جو جےآئی ٹی جاری کی وہ مختلف ہے ، جےآئی ٹی کی اصل رپورٹ 43صفحہ پر ہے، جس پر کسی کے دستخط نہیں، ایک جےآئی ٹی میں 4 اور دوسری پر 6لوگوں کے دستخط ہیں، 4 لوگوں کے دستخط والی جے آئی ٹی میں دوستوں کے بھی نام ہیں جبکہ سندھ حکومت کی جاری رپورٹ میں سے 6 نام موجود نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا سندھ حکومت نے جو رپورٹ جاری کی وہ 35صفحےپر مشتمل ہے جبکہ دوسری جے آئی ٹی رپورٹ میں سرفہرست یوسف بلوچ، شرجیل میمن ، قادرپٹیل شامل ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت رپورٹ کے مطابق عزیر بلوچ نے اعتراف کیا جلیل کو قتل کیا، جس رپورٹ پر آئی ایس آئی،ایم آئی،رینجرز کے دستخط ہیں وہ مختلف ہے، اصل رپورٹ میں رزاق کمانڈو کو مارنے کیلئے قادر پٹیل کے احکامات کا ذکر ہے، جبار لنگڑا اور بابالاڈلہ نے جلیل کو اغوا کرکے قادرپٹیل کو آگاہ کیا اور رپورٹ کے مطابق قادرپٹیل نے براہ راست رزاق کمانڈوکےبھائی جلیل کو قتل کرنے کا کہا۔

    انھوں نے کہا اصل جےآئی ٹی میں قادرپٹیل،نثارمورائی ، اویس مظفر نے عزیر بلوچ کی حمایت کاذکر ہے اور ذوالفقار مرزا کے استعفے کے بعد شرجیل میمن، اویس مظفر سارے کام کراتے تھے ، سندھ حکومت میرے خلاف عدالت ضرور جائےجو کرنا چاہیں کریں۔

    علی زیدی نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ اس معاملے کاازخود نوٹس لیں، چیف جسٹس تمام دستخط کنندہ کو بلائیں اوررپورٹس سےمتعلق پوچھیں، جن لوگوں کا قاتلوں میں نام ہے وہ آج بھی پارلیمنٹ میں گھوم رہے ہیں، چیف جسٹس سپریم کورٹ کا تعلق کراچی ہے انھوں نے یہاں کا حال خود دیکھا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا آج صبح وزیراعظم سے ملاقات کی انھیں صورتحال سے آگاہ کیا، وزیراعظم نےکہاکوئی ساتھ ہو یا نہ ہو میں تمہارے ساتھ ہوں، اسی وجہ سے سینیٹر شبلی فراز بھی میرےساتھ موجود ہیں، جےآئی ٹی معاملے کا جو بھی نتیجہ ہوگااس کاسامنا کرنے کوتیار ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی جاری کردہ جےآئی ٹی کے4صفحات پر دستخط ہیں ، میرے پاس جو جےآئی ٹی ہے اس کے ہر صفحے پر دستخط ہے، ذوالفقار مرزا بہادر آدمی ہے سر پر قرآن رکھ کر سچ بولا۔

    علی زیدی نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی میرے خلاف تحریک استحقاق لانے کا شوق پورا کر لے، چیف جسٹس پاکستان مجھ سمیت جے آئی ٹی ممبران کو طلب کریں، سپریم کورٹ سے سوموٹو ایکشن لینے کیلئے پٹیشن دائر کروں گا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ قانون سب کے لئے برابر ہونا چاہئے، شرجیل میمن دہشتگردوں کےسہولت ہونےکےباوجودایم پی اےہے، سندھ حکومت کی جاری کردہ جے آئی ٹی رپورٹ نا مکمل ہے۔

  • سندھ حکومت کی جاری کردہ رپورٹس میں کئی مقدمات غائب ہیں، علی زیدی

    سندھ حکومت کی جاری کردہ رپورٹس میں کئی مقدمات غائب ہیں، علی زیدی

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی جاری کردہ جے آئی ٹی رپورٹس میں کئی مقدمات غائب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر علی زیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف ری ریکارڈ‘ میں گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ کل دوپہر کو ایک اہم پریس کانفرنس کررہاہوں، کل دکھاؤں کا کس کے کہاں کہاں دستخط ہیں اورنہیں ہیں۔

    علی زیدی نے کہا کہ جو بھی اسمبلی فلور پر کہا تھا اس پر اب بھی قائم ہوں، جے آئی ٹیز دو سے زائد بھی ہوسکتی ہیں، ایک اورجے آئی ٹی رپورٹ بھی ہے جس کی تفصیلات کل بتاؤں گا۔

    انہوں نے کہا کل پریس کانفرنس میں بہت سے نام سامنے لاؤں گا، سندھ حکومت کی جاری کردہ رپورٹس میں کئی مقدمات غائب ہیں۔

    وفاقی وزیرنے کہا کہ ضرب عضب کا مقصد دہشت گردوں، سہولت کاروں کو انجام تک پہنچانا تھا۔

    مزید پڑھیں:عزیر بلوچ، سانحہ بلدیہ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹیز پبلک کر دی گئیں

    واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ حکومت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ، سانحہ بلدیہ فیکٹری اور نثار مورائی کی جوائنٹ انویسٹی گیشن رپورٹس پبلک کی تھیں۔

    رپورٹ کے مطابق عزیر بلوچ نے 198افرادکو قتل کرنےکا اعتراف کیا ہے، عزیر بلوچ نے لسانی اور گینگ وار تنازع میں تمام افراد کو قتل کیا جب کہ عزیربلوچ نےاثر و رسوخ کی بنیادپر 7ایس ایچ اوز تعینات کرائے، عزیر بلوچ نے اقبال بھٹی کو ٹی پی او لیاری تعینات کرایا اور 2019 میں محمدرئیسی کو ایڈمنسٹر لیاری لگوایا، ملزم متعددپولیس اوررینجرزاہلکاروں کےقتل میں ملوث ہے۔

    جےآئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملزم کےبیرون ملک فرار کے باوجود ماہانہ لاکھوں بھتہ دبئی بھیجاجاتارہا، 2008سے2013کے دوران مختلف ہتھیار خریدنے،پاکستان اور دبئی میں غیرقانونی اثاثوں کا انکشاف بھی کیا ہے۔

  • ایف بی آر ریونیو میں17 فیصد اضافہ گڈگورننس کی گواہی دیتا ہے،علی زیدی

    ایف بی آر ریونیو میں17 فیصد اضافہ گڈگورننس کی گواہی دیتا ہے،علی زیدی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ ایف بی آر ریونیو میں17 فیصد اضافہ گڈگورننس کی گواہی دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی وزیر علی زیدی اور مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں بجٹ 2020 پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

    اس موقع پر علی زیدی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے،حالیہ ملکی صورت حال کے پیش نظر نئے ٹیکس نہ لگانا قابل ستائش ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کرونا سے معیشت کو نقصان پہنچا ہے،مہلک وبا سے نمٹنے کے لیے حکومت نے لوگوں کی مالی معاونت کی،بجٹ میں اخراجات کم کر کے عوام کی فلاح کا سوچاگیا ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے ریونیو میں17 فیصداضافہ گڈگورننس کی گواہی دیتا ہے،مشکل حالات میں یہ بجٹ مثالی ریلیف فراہم کرےگا اور کاروباری رینکنگ بہتر ہونے سے بیرونی سرمایہ کاری بڑھےگی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اقتصادی سروے رپورٹ20- 2019 پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار آمدنی زیادہ اور اخراجات کم رہے، 20ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کر کے 3 ارب ڈالر تک لائے۔

  • ’’چینی پر سبسڈی دینے والے کو ڈھونڈ کر نکال لیں گے، سزا بھی ہوگی‘‘

    ’’چینی پر سبسڈی دینے والے کو ڈھونڈ کر نکال لیں گے، سزا بھی ہوگی‘‘

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ چینی پر سبسڈی دینے والے کو ڈھونڈ کر نکال لیں گے اور سزا بھی ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ چینی پر سبسڈی کے خلاف رہا ہوں، پتا نہیں کیوں شوگر مل مالکان سبسڈی لیتے رہتے ہیں، آج تک میں نے کوئی شوگر مل والا غریب نہیں دیکھا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اب رکنے والا نہیں ہے جو بھی قصور وار ہوگا اسے سزا ملے گی، چینی انکوائری رپورٹ آگئی اب اس کی بنیاد پر ایکشن ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں علی زیدی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ کرونا سے حکمت عملی سے نمٹنا ہے۔

    مزید پڑھیں: چینی کمیشن رپورٹ شاہد خاقان کے کارناموں سے بھری ہے، شہزاد اکبر

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی کے پوش علاقوں میں لاک ڈاؤن تھا پسماندہ علاقوں میں نہیں، سندھ حکومت نے پہلے دن سے ہی تباہی پھیر دی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت 18ویں ترمیم کا سہارا لے رہی ہے، 18ویں ترمیم کے بعد صحت کا نظام صوبائی معاملہ ہوگیا، سندھ حکومت کے پاس صحت کا بجٹ تھا کیوں استعمال نہیں کیا۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ چینی کمیشن رپورٹ شاہد خاقان عباسی کے کارناموں سے بھری ہے، ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے تھرڈ پارٹی ویلی ڈیشن کے بغیر سبسڈی دی جو کرمنل ایکٹ ہے، 4.1 ارب سبسڈی سندھ حکومت نے اسٹیٹ بینک کے علم میں لائے بغیر دی۔

  • جاپان کے سفیر کی علی زیدی کو ترقیاتی منصوبوں میں تعاون کی یقین دہانی

    جاپان کے سفیر کی علی زیدی کو ترقیاتی منصوبوں میں تعاون کی یقین دہانی

    اسلام آباد : جاپان کے سفیر نے علی زیدی سے ملاقات میں ترقیاتی منصوبوں کورنگی فش ہاربر میں نیلامی ہال کی تعمیر، بزنس پارک کا قیام میں تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے ایک ایم او سی کا بھی ذکر کیا، جس کے تحت پاکستانی، فشریز اور میری ٹائم سیکٹر میں روزگار حاصل کرنے کے مواقع کو بروئے کار لا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں جاپان کے سفیر ایچ ای میتسوڈا کونینوری اور مسٹر توکیتا یوجی، معیشت و ترقی کے مشیر نے وفاقی وزیر برائے سمندری امور سید علی حیدر زیدی سے کورنگی فش ہاربر کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ملاقات کی، دونوں فریقوں نے اس عمل کو تیز کرنے پر زور دیا تاکہ COVID-19 کے بعد جب حالات معمول پر آجائیں تو ان پر کام شروع ہوسکے۔

    منصوبوں میں کورنگی فش ہاربر میں نیلامی ہال کی تعمیر، بزنس پارک کا قیام اور کولڈ اسٹوریج فریزنگ ٹنل شامل ہیں۔ یہ منصوبے ڈبلیو ٹی او ، یورپی یونین اور سمندری غذا کی درآمد کرنے والے ممالک کے طے کردہ معیار پر پورا اترنے میں مدد کریں گے۔

    علی زیدی نے دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان کی مثالی ترقی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جاپانی معیشت نے "اندرونی” حکمت عملی کی اہمیت کا اعادہ کیا، جس کے تحت افرادی قوت کی ترقی کو اولین اہمیت دی جاتی ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں ہمارے پاس مہارتو صلاحیت موجود ہے جس کو صرف کچھ نکھارنے کی ضرورت ہے، سستی لیبر مارکیٹ کی وجہ سے پیداوار کی لاگت کم ہے اور برآمدات کے شعبے کے لئے ہماری شرح رزِ مبادلہ سازگار ہے۔ ہمیں صرف سازگار ماحول کی تشکیل کی ضرورت ہے، ہمارے عوام اور ہماری قوم ترقی میں تمام اقوامِ عالم کو پیچھے چھوڑ دینگے

    علی زیدی نے پورٹ قاسم میں جاپانی کمپنیوں کے لئے ایک تکنیکی صنعتی زون کی تجویز پیش کی، اس کے علاوہ دونوں نے ماہی گیروں کے لئے ایک تربیتی ادارے کے قیام پر بھی گفتگو کی جہاں گہرے سمندر کی ماہی گیری سے متعلقہ آئندہ نسل کو تربیت دی جائے گی۔

    جاپانی سفیر نے جاپان اور پاکستان کے مابین گذشتہ سال ہونے والی ایک ایم او سی کا بھی ذکر کیا، جس کے تحت پاکستانی، فشریز اور میری ٹائم سیکٹر میں روزگار حاصل کرنے کے مواقع کو بروئے کار لا سکتے ہیں۔

    علی زیدی نے جاپانی بحری جہاز کمپنیوں میں پاکستانی سی گیئررز کو ملازمت دینے پر بھی محترم سفیر سے بات کی۔

  • حفاظتی سامان ان اسپتالوں میں دیا گیا جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں: علی زیدی

    حفاظتی سامان ان اسپتالوں میں دیا گیا جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں: علی زیدی

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ این ڈی ایم اے نے اسپتالوں میں پی پی ایز تقسیم کی ہیں، پی پی ایز ان اسپتالوں میں دیے گئے جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے پورٹ سے لوگوں نے مال اٹھانا چھوڑ دیا، لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ پورٹ اسٹوریج نہیں بلکہ لاجسٹک ایریا ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے کرونا کی وبا کے پیش نظر بہترین اقدامات کیے ہیں، وفاقی حکومت پر تنقید غلط کی جارہی ہے۔ ہر ملک اور شہر کے حقائق مختلف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت کرونا وائرس کے خلاف ڈاکٹرز فرنٹ لائن سولجر ہیں، ہمیں ہر حال میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل عملے کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ پورٹ پر 5 دن کی فری اسٹوریج کی منظوری دے دی گئی ہے، ای سی سی منظوری دے چکی، کابینہ سے بھی جلد منظوری ہوجائے گی۔ اس اہم معاملے پر بہت سی کمپنیوں نے ہم سے رابطہ کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس ایک عالمی مسئلہ ہے، این ڈی ایم اے نے اسپتالوں میں پی پی ایز تقسیم کی ہیں۔ پی پی ایز ان اسپتالوں میں دیے گئے جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں۔ سندھ کے ناردرن علاقے میں ایک اسپتال میں وینٹی لیٹر ہی نہیں۔

    علی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 12 سالوں میں ایک اچھا اسپتال ہی بنا لیتی، بالائی سندھ میں آئسولیشن کے صرف 2 سینٹرز ہیں، ہنگامی بنیادوں پر ملک میں صحت کا شعبہ ٹھیک کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ آج تک ملکی تاریخ میں 144 ارب کا ریلیف پیکج کسی حکومت نے نہیں دیا، حفاظتی سامان کراچی، حیدر آباد اور جامشورو کے اسپتالوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ ڈاکٹرز فرنٹ لائن سپاہی ہیں، ان کی جتنی مدد کی جائے کم ہے۔

  • پرائم لوکیشن کے اثاثہ جات سے  نوکریوں کے مواقع  پیدا ہوں گے،  علی زیدی

    پرائم لوکیشن کے اثاثہ جات سے نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے، علی زیدی

    کراچی : وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کومواقع اورآسانیاں دیناحکومت کی ترجیح ہے، پرائم لوکیشن کے اثاثہ جات سے آمدن کے ساتھ ساتھ نوکریوں کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کی زیرِ صدارت اثاثہ جات کی نیلامی کے جائزے کیلئے بین الاوزارت کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی ذلفی بخاری اور وفاقی وزیر برائے پراویٹائزیشن محمد میاں سومرو کی شرکت کی۔

    اجلاس میں اثاثہ جات کی نیلامی کیلئےاٹھائے گئے اقدامات اور مالی معاملات کا جائزہ لیا گیا اور اشتہارات اور نیلامی سے متعلق کاغذات کے جائزے کے بعد منظوری بھی دی گئی۔

    علی زیدی نے نیلامی کے طریقہ کار کو شفاف اور سرمایہ داروں کی پہنچ میں کرنے کی ہدایات دیں اور کہا سمندرپارپاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کےخواہشمندہیں، سرمایہ کاروں کومواقع اورآسانیاں دیناحکومت کی ترجیح ہے۔

    اجلاس میں علی زیدی کا کہنا تھا کہ پرائم لوکیشن کے اثاثہ جات ملک میں ہوٹل بزنس کیلئے لیز پر دینے سے سیاحت کو فروغ ملے گا، یوں اثاثہ جات سے آمدن کے ساتھ ساتھ نوکریوں کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

  • ترک کمپنیوں کو کراچی اور گوادر میں سرمایہ کاری کی دعوت

    ترک کمپنیوں کو کراچی اور گوادر میں سرمایہ کاری کی دعوت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی اور ترک وزیر ٹرانسپورٹ کاہت ترہان کے درمیان ملاقات ہوئی، ملاقات میں بحریہ کے شعبے میں ترکی کو سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی اور دونوں ممالک میں تعان بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت بحری امور کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین وفود کی سطح پر ملاقاتوں کا آغاز اور پہلی ملاقات وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی اور ترک وزیر ٹرانسپورٹ کاہت ترہان کی ہوئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ علی زیدی کی جانب سے ترک وزیر اور ان کے ساتھیوں کا بھرپور خیر مقدم کیا گیا۔ ملاقات میں بلیو اکانومی میں پاکستان اور ترکی کے اشتراک پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دونوں وزرا کی ملاقات میں پاکستان و ترکی کے مابین اشتراک کے مختلف پہلوؤں پر بھی بات چیت ہوئی۔ پاکستان اور ترکی کے مابین شپ یارڈ آپریشن میں تعاون مستحکم کرنے پر بھی زور دیا گیا۔

    ترک وفد نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں تعاون پر بھی دلچسپی کا اظہار کیا۔

    وفاقی وزیر علی زیدی نے ترک کمپنیوں کو کراچی اور گوادر میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور ترک جہازوں پر پاکستانی سی فیئرز کی تعیناتی کی پیشکش کی۔

    اس موقع پر پاکستانی سی فیئرز کے لیے ویزہ کے حصول میں آسانی کی بھی درخواست کی گئی۔ سنہ 2020 میں پاکستان میں متوقع عالمی شپنگ ایکسپو میں ترک کمپنیوں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی۔

    ترک وزیر نے پاکستانی معیشت کے استحکام کے لیے مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔

  • وزیراعظم سے پوچھوں گا فضل الرحمان کو کس نے گارنٹی دی، علی زیدی

    وزیراعظم سے پوچھوں گا فضل الرحمان کو کس نے گارنٹی دی، علی زیدی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان کہتے ہیں انہیں گارنٹی دی گئی تھی، پوچھنا چاہتا ہوں فضل الرحمان کو گارنٹی کس نےدی تھی؟

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرعلی زیدی نے کہا کہ ہمارے دھرنے اور مولانافضل الرحمان کےدھرنے میں فرق تھا، ہم2 سال بعد 4حلقےکھلوانے آئے تھے لیکن حکومت گرانےنہیں جب کہ مولانافضل الرحمان چند ماہ بعد ہی حکومت گرانے پہنچ گئےتھے۔

    علی زیدی نے کہا کہ کابینہ میں وزیراعظم سے پوچھوں گا فضل الرحمان کو کس نےگارنٹی دی، فضل الرحمان کےدعوے سے متعلق کل کابینہ میں گفتگو کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ووٹ لے کر اسمبلی میں آئے ہیں، یہ لوگ پہلی مرتبہ کامیاب نہیں ہوئے تو اب ایسی باتیں کررہےہیں، اسحاق ڈار کو ورلڈبینک1999میں بھی کہہ چکا ہےاعداد و شمار فکس کرتاہے، ورلڈبینک نےگزشتہ دورمیں بھی کہا اسحاق ڈار اعداد و شمار فکس کرتا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور میں روپے کی قدر مصنوعی رکھی، برآمدات میں اضافہ نہیں کیاگیا، مہنگائی کاجن ورثے میں ملا، ہرڈبہ خالی یا سوراخ والا ملا۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر علی زیدی کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر علی زیدی کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں اہم امور زیر غور آئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر علی زیدی کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں عذیر بلوچ، نثار مورائی اور سانحہ بلدیہ کی رپورٹس جاری کرنے کے عدالتی حکم کے بارے میں گفتگو ہوئی۔

    علی زیدی نے چیف سیکریٹری سندھ کو لکھے گئے خط کے بارے میں وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔ علی زیدی کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری سے عدالتی حکم کے مطابق کاپی فراہم کرنے کی درخواست کی۔ درخواست پر عمل نہ ہوا تو توہین عدالت کی کارروائی شروع کریں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے جے آئی ٹی رپورٹس منظر عام پر لانے کے عدالتی فیصلے کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عدالتی فیصلے پر فوری عمل درآمد کرے، حقائق کا عوام کے سامنے آنا ضروری ہے۔

    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ مجھے ان مشکلات کا ادراک ہے جن کا تنخواہ دار طبقے سمیت مجموعی طور پر عوام کو سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کچھ بھی ہوجائے، میری حکومت منگل کو کابینہ کے اجلاس میں عوام کے لیے بنیادی غذائی اجناس کی قیمتوں میں کمی کی خاطر مختلف اقدامات کا اعلان کرے گی۔