Tag: علی سدپارہ

  • محمد علی سدپارہ کے نام سے منسوب انسٹیٹیوٹ کی منظوری دے دی گئی

    محمد علی سدپارہ کے نام سے منسوب انسٹیٹیوٹ کی منظوری دے دی گئی

    گلگت: گلگت بلتستان کی کابینہ نے کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے نام سے منسوب انسٹیٹیوٹ کی منظوری دے دی، محمد علی سدپارہ کو اعلیٰ سول اعزاز کے لیے بھی نامزد کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کابینہ نے محمد علی سدپارہ کے نام سے منسوب انسٹیٹیوٹ کی منظوری دے دی، ادارے کا نام علی سدپارہ انسٹیٹیوٹ آف ایڈونچر اسپورٹس ماونٹینئرنگ اینڈ راک کلائمبنگ ہوگا۔

    بلتستان کابینہ نے علی سدپارہ کے بیٹے کو موزوں ملازمت دینے کا بھی اعلان کیا جبکہ محمد علی سدپارہ کو اعلیٰ سول اعزاز کے لیے بھی نامزد کر دیا گیا۔

    کابینہ نے محمد علی سدپارہ کی بیوہ کے لیے 30 لاکھ روپے امداد کا بھی اعلان کیا، کابینہ اجلاس میں محمد علی سدپارہ کے لیے دعا کی گئی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

    خیال رہے کہ علی سدپارہ اپنے بیٹے ساجد سدپارہ سمیت 2 کوہ پیماؤں کے ساتھ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 سر کرنے کے لیے نکلے تھے، وہ اس چوٹی کو موسم سرما میں سر کرنے کا ریکارڈ بنانا چاہتے تھے تاہم ان سے قبل نیپالی کوہ پیماؤں نے یہ اعزاز حاصل کرلیا۔

    محمد علی سدپارہ بھی پاکستان کے لیے اس اعزاز کو حاصل کرنا چاہتے تھے لہٰذا وہ خراب موسم کے باوجود اپنے مشن پر کاربند رہے، بعد ازاں ان کا اور دیگر کوہ پیماؤں کا رابطہ منقطع ہوگیا۔

    پاک فوج کی ریسکیو ٹیم کئی روز تک انہیں تلاش کرتی رہی لیکن ناکام رہی جس کے بعد ان کے بیٹے ساجد سدپارہ نے جو مہم جوئی ادھوری چھوڑ کر واپس آگئے تھے، ان کی موت کا باضابطہ اعلان کردیا تھا۔

  • پاکستانی کوہ پیماہ علی سدپارہ  کا دنیا کی بلند ترین چوٹی بغیر آکسیجن کے سر کرنے کا اعلان

    پاکستانی کوہ پیماہ علی سدپارہ کا دنیا کی بلند ترین چوٹی بغیر آکسیجن کے سر کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : پاکستانی کوہ پیماہ علی سدپارہ نے دنیاکی خطرناک اور بلند ترین چوٹی بغیر آکسیجن سر کرنے کا اعلان کردیا، وہ کھٹمنڈو کے ذریعے ماؤنٹ ایورسٹ کا سفر شروع کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی کوہ پیماہ نے ملک کا جھنڈا دنیا کی خطرناک اور بلند ترین چوٹی پر لہرانے کا اعلان کر دیا، گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے کوہ پیماہ محمد علی سد پارہ کل سے بغیر آکسیجن ماونٹ ایورسٹ کی طرف سفر شروع کریں گے۔

    ان کا یہ سفر خطرناک اور جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ منفی 55 ڈگری سینٹی گریڈ میں آکسیجن کی غیر موجودگی کسی بھی ہنگامی صورت حال کا باعث بن سکتی ہے۔

    محمد علی سدپارہ نے بتایا کہ مہم میں اسپین کا کوہ پیما ساتھ ہوگا، غیرملکی جھنڈا لہراتے تھے تو خواہش اٹھتی تھی پاکستان کا جھنڈا لہراؤں، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نےانعام دینے کاوعدہ کیا تھا لیکن نہیں دیا۔

    علی سدپارہ نے کہا کہ چوٹی سرکرنےکاسفرکل سےشروع کروں گا، دسمبر سے 21مارچ تک چوٹی سرکرنے کی کوشش کرینگے، چوٹی سرکرنے کے دوران درجہ حرارت منفی50سے55ہوگا۔

    اگر محمد علی سدپارہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے میں کامیاب ہو گئے تو موسم سرما میں یہ چوٹی سرکرنے والے دنیا کے پہلے کوہ پیما بن جائیں گے۔

    خیال رہے کہ علی سدپارہ کوموسم سرمامیں نانگاپربت چوٹی سرکرنےکااعزازبھی حاصل ہے، اس کے علاوہ دیگر چوٹیاں جس میں براد پیک، سپیندیک پیک ، جی ون ، جی ٹو بھی سر کر چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل گلگت بلتستان کے سپوت حسن سدپارہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤئنٹ ایورسٹ کو بغیر آکسیجن کے سرچکے ہیں، معروف کوہ پیما گذشتہ سال دنیا فانی سے کوچ کر گئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔