Tag: علی وزیر

  • پی ٹی ایم رہنماؤں کا پاک فوج کی چیک پوسٹ پرحملہ

    پی ٹی ایم رہنماؤں کا پاک فوج کی چیک پوسٹ پرحملہ

    پشاور: سابقہ قبائلی علاقے میران شاہ میں پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماؤں نے پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا ہے،علی وزیرنے کچھ دن قبل علی الاعلان فوج کو دھمکیاں دی بھی دیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ آج میران شاہ کے علاقے بویا میں پیش آیا جہاں پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ ، علی وزیر اور ان کےساتھی عوام کو پاک فوج اور ریاست کے خلاف اکسا رہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محسن داوڑ کی فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کا سلسلہ جاری ہے اور محسن داوڑ اور ان کے ساتھیوں نے ہتھیار بھی اٹھا رکھے ہیں۔بتایا جارہا ہے کہ یہ سلسلہ گزشتہ روز ایک مشکوک شخص کی گرفتاری سے شروع ہوا۔ جس کی رہائی کے لیے پی ٹی ایم نے دھرنا شروع کیا اور اشتعال انگیزی پھیلاتے ہوئے آج چیک پوسٹ پر حملہ آور ہوگئے۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل پی ٹی ایم رہنما علی وزیرنے جلسے میں کچھ عرصہ پہلے قومی اداروں کوکھلے عام دھمکیاں دی تھیں کہ میں تمہیں ماروں گا۔

    اس ساری صورتحال پر تجزیہ ن گار حارث نواز کا کہنا ہے کہ محسن داوڑکوگرفتارکرلیناچاہیے،چیک پوسٹ پرحملہ کرنےوالوں کوگرفتارکرکےمقدمہ چلایاجائے۔

    حارث نواز کا کہنا تھا کہ یہ لوگ پاکستان میں رہ رہےہیں لیکن پاکستان کےخلاف بات کررہےہیں،محسن داوڑ،منظورپشتین اوردیگرکوگرفتارکرناچاہیے۔ان کوپتہ لگناچاہیےکہ ریاست کےخلاف بات کرنےپرریاست سزادےگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ان کوپکڑکران کےخلاف فوجی عدالت میں جلدازجلدکیس چلایاجائے،کیسزچلاکران کوسزادی جائے۔ یہ بھی کہا کہ تمام ارکان اسمبلی کوان کےخلاف آوازاٹھانی چاہیے،تمام جماعتوں کواسمبلی میں ان کےخلاف قراردادلانی چاہیے۔

    ایک اور تجزیہ کار نعیم خالد لودھی کا کہناہے کہ پی ٹی ایم کے لوگوں کےراوراین ڈی ایس سےرابطےتھے،ان لوگوں سےمتعلق بات کھل کرسامنےآگئی۔اب حکومت عوام کی مددسےان پرقابوپالےگی۔

  • بلاول بھٹو، علی وزیر اور محسن داوڑ کے نام ای سی ایل سے نکال دیے گئے

    بلاول بھٹو، علی وزیر اور محسن داوڑ کے نام ای سی ایل سے نکال دیے گئے

    اسلام آباد: ای سی ایل میں ڈالے گئے 461 افرادکی فہرست قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی.

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کیں.

    ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری، سعد رفیق، افضل کاکڑ کے نام ای سی ایل میں ہیں، نواز شریف،مریم نواز  اور کیپٹن صفدر کا نام بھی فہرست میں موجود ہے، نام وفاقی کابینہ کےفیصلےکے تحت ای سی ایل میں ڈالے گئے.

    ان کا کہنا تھا کہ تین ارکان اسمبلی کے نام ای سی ایل سے نکالے گئے ہیں. بلاول بھٹو، علی وزیر اور محسن داوڑ کے نام ای سی ایل سے نکال دیے.

    اعجاز شاہ نے بتایا محسن داوڑ اور علی وزیر کے نام نفرت انگیزتقاریر کے باعث‌ ای سی ایل میں ڈالے گئے تھے، سعد رفیق کا نام نیب کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالا گیا.

    قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر داخلہ کی ریڈ زون بشمول بلیو ایریا میں احتجاجی سرگرمیوں پرپابندی کی سفارش کی.

    مزید پڑھیں: وفاقی وزیرداخلہ اعجاز احمد شاہ نےعہدے کا چارج سنبھال لیا

    انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں ہائیڈ پارک کی طرح پرمخصوص جگہ احتجاج کے لئےمختص کی جائے، احتجاجی سرگرمیوں کے لئے موزوں ترین جگہ ایف نائن پارک ہے.

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ اسلام آباد کی مجاز اتھارٹی شکر پڑیاں گراؤنڈ کو ڈیموکریسی پارک قرار دے چکی ہے، اسلام آباد کےعوام کے بہتر مفاد میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے.

  • محسن داوڑ اورعلی وزیر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری

    محسن داوڑ اورعلی وزیر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے پشتون تحفظ موومنٹ کے دو ارکان قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی ایم کے دو ارکان اسمبلی کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دی گئی ہے، دوسری جانب اراکین قومی اسمبلی نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے پر تحریک استحقاق جمع کرادی ہے۔

    محسن داوڑ اور علی وزیر نے موقف اختیار کیا ہے کہ جس مقدمے کو بنیاد بنا کر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے اس مقدمے میں ان کی ضمانت ہوچکی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ اگر ایف آئی آر میں نام ہونے کو بنیاد بنا کر ان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے تو پھر دیگر ارکان اسمبلی کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کیا جائے کیونکہ ان کے خلاف بھی مقدمات درج ہیں۔

    مزید پڑھیں: ایف آئی اے نےمحسن داوڑ اور علی وزیر کو بیرون ملک جانے سے روک دیا

    محسن داوڑ اور علی وزیر کا نام ای سی ایل میں شامل کیے جانے کے بارے میں وزارت داخلہ کے خصوصی سیکریٹری ڈاکٹر عامر نے انسانی حقوق سے متعلق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا۔

    وزارت داخلہ کے خصوصی سیکریٹری نے قائمہ کمیٹی کو یہ نہیں بتایا کہ کابینہ کے کون سے اجلاس میں ان دونوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی تھی۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ جب ریاست کے اداروں کو چیلنج کیا جائے گا تو حکومت کوئی بھی اقدام اُٹھانے سے دریغ نہیں کرے گی۔

  • ایف آئی اے نےمحسن داوڑ اور علی وزیر کو بیرون ملک جانے سے روک دیا

    ایف آئی اے نےمحسن داوڑ اور علی وزیر کو بیرون ملک جانے سے روک دیا

    پشاور: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے دو اراکین قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کی بیرونِ ملک جانے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے انہیں پرواز سے آف لوڈ کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی صلاح الدین کے مطابق علی وزیر اور محسن داوڑ کو ایف آئی اے نے پشاور کے باچا خان ائیرپورٹ پر آف لوڈ کیا دونوں اراکین اسمبلی غیر ملکی پرواز کے ذریعے دبئی کے راستے بحرین روانہ ہورہے تھے۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے دونوں اراکین اسمبلی کے نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہونے پر آف لوڈ کیا اور انہیں حصار میں لے کر پوچھ گچھ کا آغاز کردیا۔

    ایف آئی اے نے دونوں اراکین اسمبلی کو حیات آباد سینٹر منتقل کیا اور تفتیش کے بعد رہا کردیا۔

    یاد رہے کہ دونوں اراکین حالیہ عام انتخابات میں خیبرپختونخواہ کے قبائلی علاقوں سے منتخب ہوکر قومی اسمبلی پہنچے۔

    مزید پڑھیں: ایس پی طاہر داوڑ کی میت حوالگی میں تاخیر کیوں ہوئی؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    واضح رہے کہ محسن داوڑ کی ملک مخالف غیر قانونی سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں تھیں، ایس ایس پی شہید طاہر داوڑ کی میت حوالگی کے وقت بھی رکن قومی اسمبلی کا کردار بہت ہی زیادہ مشکوک تھا۔

    پاک افغان مذاکرات میں امتیاز وزیر نامی شخص افغان حکام کی قیادت کررہا تھا، مذاکرات کے دوران امتیاز وزیر نامی شخص کا رویہ بہت جارحانہ تھا اس کی مسلسل ضد رہی کہ طاہر داوڑ میت صرف منظور پشتین کے حوالے کی جائے گی۔

    اس موقع پر محسن داوڑ اور امتیاز وزیر کے درمیان دس منٹ تک تنہائی میں بات چیت بھی ہوئی تھی، ذرائع کا دعویٰ تھا کہ امتیاز وزیر اور محسن داوڑ پہلے سے ہی ایک دوسرے سے واقف بھی لگ رہے تھے۔

    محسن داوڑ نے ہی امتیاز وزیر کو راضی کیا کہ میت عمائدین کے حوالے کر دی جائے، ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ امتیاز وزیر اُس وقت افغانستان کے شہر کابل کے فائیو اسٹار ہوٹل میں رہائش پذیر تھا۔

    اس کے علاوہ مذکورہ شخص کا شمار افغان صدر اشرف غنی کا قریبی ساتھیوں میں بھی ہوتا ہے، امتیاز وزیر کا تعلق اسپین وام ششی خیل کے علاقے سے ہے۔

    امتیاز وزیر دو ہزار تیرہ میں پاکستان آیا تھا اور اس نے اے این پی کے ٹکٹ پر الیکشن بھی لڑا۔