Tag: عمارت گر گئی

  • کراچی: پہلے زوردار دھماکا ہوا پھر عمارت گر گئی، 7 زخمی (گھر گرنے کی ویڈیو)

    کراچی: پہلے زوردار دھماکا ہوا پھر عمارت گر گئی، 7 زخمی (گھر گرنے کی ویڈیو)

    کراچی (20 اگست 2025): اورنگی ٹاؤن کے علاقے میں زور دار دھماکے کے بعد رہائشی عمارت زمین بوس ہو گئی سات افراد زخمی ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عمارت گرنے کا یہ واقعہ اورنگی ٹاؤن نمبر چار بدر چوک میں پیش آیا، جہاں ایک رہائشی عمارت میں ایک دھماکا ہوا اور اس کے بعد پوری عمارت زمیں بوس ہو گئی۔

    دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، رینجرز اور ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور کرائم سین یونٹ کو فوری طور پر موقع پر طلب کر لیا گیا تاکہ حادثے کی مکمل تحقیقات کی جا سکیں۔

    اے آر وائی نیوز نے مذکورہ واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پہلے زوردار دھماکے کی آواز سنائی دیتی ہے اور پھر اس کے بعد پوری عمارت زمیں بوس ہو جاتی ہے اور گلی مٹی کے دھوئیں سے بھر جاتی ہے۔

    پولیس کے مطابق اس عمارت میں ایک سیاسی جماعت کا دفتر قائم تھا۔ تاہم اطلاعات کے مطابق گراؤنڈ پلس ون اس عمارت میں نیچے سیاسی جماعت کا دفتر اور اوپر رہائش تھی۔

    دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ مکان میں گیس لیکج کا شبہ ہے، جبکہ مزید حقائق تحقیقات کے بعد سامنے آئیں گے۔

  • مصر میں 3 منزلہ عمارت گرنے سے 14 افراد ہلاک

    مصر میں 3 منزلہ عمارت گرنے سے 14 افراد ہلاک

    مصر کے صوبہ اسیوت میں ایک تین منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی، جس کے نتیجے میں 14 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسیوت کے گورنر عسام سعد کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ الشرق نامی محلے میں منہدم ہونے والی عمارت کا لمبہ ہٹا دیا گیا ہے۔

    عسام سعد کا کہنا تھا کہ زمین بوس ہونے والی عمارت کے ملبے سے 6 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے جبکہ اموات کی تعداد 14 ہو گئی ہے، عمارت کے گرنے کا سبب جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    اس سے قبل روس کے دارالحکومت ماسکو میں حساس تحقیقاتی ادارے کی عمارت میں آگ لگنے کے باعث 7 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

    آگ لگنے کے باعث زیادہ تر اموات عمارت میں دھواں بھرنے کے باعث ہوئیں۔

    سعودی سیاحوں کو چاقو سے ڈرانے والا ترک شہری گرفتار

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پلاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ روس کا اہم دفاعی الیکٹرانکس پروڈیوسر اور تحقیقی مرکز ہے۔

  • 40 سال پرانی عمارت گرنے پر بلڈنگ انسپکٹر رضوان خانزادہ معطل

    40 سال پرانی عمارت گرنے پر بلڈنگ انسپکٹر رضوان خانزادہ معطل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاقت آباد میں 40 سال پرانی عمارت گرنے پر بلڈنگ انسپکٹر رضوان خانزادہ کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد میں چالیس سال پرانی عمارت گرنے کے معاملے پر ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بلڈنگ انسپکٹر رضوان خانزادہ کو معطل کر دیا ہے۔

    ڈی جی ایس بی سی اے نے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلڈنگ انسپکٹر مبینہ طور پر غیر قانونی تعمیرات میں ملوث پایا گیا تھا، ڈائریکٹر جنرل نے تنبیہہ جاری کی ہے کہ اگر آئندہ کوئی افسر غیر قانونی تعمیرات یا اس طرح کے کسی بھی عمل میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    ڈی جی ایس بی سی اے نے کہا ہے کہ حکومت اور قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہے، کوئی کتنا بھی با اثر کیوں نہ ہو کسی کو غیر قانونی تعمیرات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    واقعے کا مقدمہ عمارت کے مالک محمد فراز کی مدعیت میں لیاقت آباد تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، مقدمے میں پلاٹ کے مالک عامر مغل اور ٹھیکیدار اقبال کو نامزد کیا گیا۔

    مدعی کا کہنا تھا کہ پلاٹ پر جاری کھدائی کے دوران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو دو بار درخواست دی گئی، 23 مئی اور 10 جون کو دی گئی درخواستوں پر ایس بی سی اے نے کوئی ایکشن نہیں لیا، پلاٹ کی کھدائی کے دوران ہیوی مشینری استعمال کی گئی۔

    مدعی کے مطابق دوپہر ڈیڑھ بجے عمارت ہلنے لگی جس کے باعث دکانیں اور عمارت خالی کر دی گئی، مدعی نے درخواست میں حکام سے عامر مغل، اقبال اور اس کے ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔

    واضح رہے کہ 6/49، لیاقت آباد نمبر 6، بوری خان نامی عمارت گرنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

    ایس بی سی اے کے مطابق گرنے والی عمارت کو ڈینجرز کمیٹی نے 2020 میں مخدوش قرار دیا گیا تھا، بلاک 7 کے پلاٹ نمبر 148 پر مشینری سے کھدائی جاری تھی، ایس بی سی اے نے گرنے والی عمارت کے اطراف کی 2 عمارتیں بھی سیل کر دی ہیں۔

  • سرجانی عمارت حادثہ، چوتھا فلور غیر قانونی تعمیر کیا جا رہا تھا

    سرجانی عمارت حادثہ، چوتھا فلور غیر قانونی تعمیر کیا جا رہا تھا

    کراچی: سرجانی ٹاؤن میں عمارت گرنے سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس کا چوتھا فلور غیر قانونی طور پر تعمیر کیا جا رہا تھا۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں گرنے والی زیر تعمیر عمارت کے حوالے سے اے آر وائی نے تفصیلات حاصل کر لی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سرجانی بلڈنگ نہ صرف ناقص میٹریل پر تعمیر کی جا رہی تھی، بلکہ کمزور بنیادوں پر اضافی فلور بھی ڈالا جا رہا تھا۔

    ذرائع کے مطابق زیر تعمیر عمارت کا ایک بلڈر شعیب دبئی گیا ہوا ہے، جب کہ دوسرے پارٹنر کی تلاش میں پولیس چھاپے مار رہی ہے۔

    کراچی: سرجانی ٹاؤن میں زیر تعمیر عمارت گرنے سے مزدور جاں بحق، 10 زخمی

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ زیر تعمیر بلڈنگ کے نقشے کے مطابق گراؤنڈ پلس تھری فلور کی اجازت ہے، لیکن عمارت میں چوتھا فلور غیر قانونی طور پر تعمیر کیا جا رہا تھا۔

    واضح رہے کہ آج علی الصبح سرجانی ٹاؤن سیکٹر فور ڈی میں ایک زیر تعمیر 4 منزلہ عمارت گرنے سے ایک مزدور جاں بحق، جب کہ 10 زخمی ہو گئے ہیں۔

  • کراچی میں 3 منزلہ رہائشی عمارت گر گئی

    کراچی میں 3 منزلہ رہائشی عمارت گر گئی

    کراچی: پی آئی بی کالونی میں 3 منزلہ رہائشی عمارت گر گئی، عمارت پاس کی دوسری بلڈنگ کے سہارے ٹھہر گئی ہے جس سے دوسری عمارت کے گرنے کا شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پی آئی بی سبزی منڈی کے قریب تین منزلہ عمارت نے اپنی بنیادیں چھوڑ دیں، اور جھک کر پڑوسی عمارت کے سہارے ٹھہر گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رہائشی عمارت کا ابھی ایک حصہ منہدم ہوا ہے، تاہم برابر کی بلڈنگ کو بھی اس سے نقصان پہنچا ہے، اور کسی بھی وقت بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق پی آ ئی بی گوشت گلی کے قریب بنیادیں چھوڑنے والی رہائشی عمارت میں امدادی رضاکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، جب کہ متعدد زخمیوں کو ایدھی ایمبولینسس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بالائی منزلوں سے تمام افراد کو نکال لیا گیا ہے، جب کہ نیچے والی منزل میں 2 لڑکیوں کے پھنسے ہونے کی اطلاع ہے، طراف کی عمارتیں اور دکانیں بھی خالی کرا لی گئی ہیں۔ واقعے میں چند افراد زخمی ہوئے تھے جنھیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے، پولیس، رینجرز اور امدادی ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔

     

  • کراچی: بارش کے بعد منہدم 4 منزلہ عمارت نے اپنی جگہ چھوڑ دی تھی

    کراچی: بارش کے بعد منہدم 4 منزلہ عمارت نے اپنی جگہ چھوڑ دی تھی

    کراچی: شہر قائد میں گزشتہ رات لیاقت آباد کے علاقے میں واقع 4 منزلہ ایک عمارت منہدم ہو گئی، جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، معلوم ہوا ہے کہ عمارت نے بارش کے بعد اپنی جگہ چھوڑ دی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد سندھی ہوٹل کے قریب عمارت گر گئی، بارش کے بعد عمارت اپنی جگہ چھوڑ چکی تھی، واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    مخدوش ہونے پر عمارت کل صبح ہی خالی کرا لی گئی تھی اور اس کے اطراف کو سیل کر دیا گیا تھا، منہدم ہونے والی عمارت 60 گز پر بنائی گئی تھی، جب کہ اس میں 5 بھائی رہائش پذیر تھے۔

    عمارت زمین بوس ہونے سے اطراف کی 2 عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، متاثرہ افراد نے شکایت کی ہے کہ کوئی ان کی مدد کے لیے نہیں پہنچا ہے، جو جمع پونجی تھی تباہ ہو گئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے لیاری، مولوی عثمان پارک کے قریب ایک رہائشی عمارت کا چھجہ گر گیا تھا، اس حادثے میں ایک شخص زخمی ہوا جسے سِول اسپتال منتقل کیا گیا۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا تھا کہ چھجہ گرنے سے عمارت میں لوگ پھنس گئے تھے جنھیں بہ حفاظت نکالا گیا، متاثرہ عمارت میں 8 سے زائد خاندان رہائش پذیر ہیں۔

  • سکھر: زمین بوس عمارت کے ملبے سے مزید 2 لاشیں نکال لی گئیں، تعداد 8 ہو گئی

    سکھر: زمین بوس عمارت کے ملبے سے مزید 2 لاشیں نکال لی گئیں، تعداد 8 ہو گئی

    سکھر: سندھ کے شہر سکھر میں حسینی روڈ پر مہندم ہونے والی تین منزلہ رہایشی عمارت کے ملبے سے مزید 2 لاشیں نکال لی گئیں، ملبے تلے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حسینی روڈ سکھر پر زمین بوس عمارت کے ملبے سے آج مزید دو لاشیں نکال لی گئیں، جن میں سے ایک لاش کی شناخت صبا زوجہ محمد علی کے نام سے ہوئی ہے، ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ میتیں غسل اور کفن کے بعد لواحقین کے سپرد کر دی گئیں ہیں۔

    سکھر میں رونما ہونے والے اس افسوس ناک واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد اب 8 ہو گئی ہے، پاک فوج اور متعلقہ ادارے امدادی کارروائیوں میں بدستور مصروف ہیں، آج جاں بحق 6 افراد کی اجتماعی نماز جنازہ بھی میونسپل اسٹیڈیم میں ادا کر دی گئی ہے، ان افراد کو آبائی قبرستان نواں گوٹھ میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ عمارت گرنے سے زخمی ہونے والے 18 افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    سکھر: منہدم رہایشی عمارت کے ملبے سے مزید 3 لاشیں نکال لی گئیں

    خیال رہے کہ تین دن قبل سکھر کے گنجان آباد علاقے حسینی روڈ پر واقع تین منزلہ رہایشی عمارت اچانک گر گئی تھی، بلڈنگ میں ایک ہی خاندان کے کئی گھرانے رہایش پذیر تھے، عمارت کے گراؤنڈ فلور پر الماری کی 2 دوکانیں بھی تھیں جس میں موجود افراد بھی عمارت کے منہدم ہونے کی صورت میں ملبے تلے دب گئے تھے۔

    شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت فوری طور پر چار افراد کو زخمی حالت میں نکال کر سول اسپتال سکھر منتقل کیا تھا جب کہ ضلعی انتظامیہ کے پاس بھاری مشینری نہ ہونے کے باعث ریسکیو کے کام میں شدید مشکلات کا سامنا رہا، جس پر ڈی سی سکھر کو فوج طلب کرنی پڑی۔

  • ملیر کراچی میں منہدم عمارت کے ملبے سے ایک اور لاش نکال لی گئی

    ملیر کراچی میں منہدم عمارت کے ملبے سے ایک اور لاش نکال لی گئی

    کراچی: ملیر جعفر طیار میں تین منزلہ منہدم عمارت کے ملبے سے ایک اور لاش نکال لی گئی، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے ملیر جعفر طیار میں 3 منزلہ عمارت گر گئی تھی جس کے نتیجے میں 2 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    [bs-quote quote=”منہدم عمارت کے ملبے میں ایک اور 12 سالہ لڑکے کی تلاش بھی جاری ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    عمارت کے ملبے سے 16 گھنٹے بعد لاش نکالی گئی، جاں بحق نوجوان کی شناخت شبیہ حیدر کے نام سے ہوئی ہے۔

    منہدم عمارت کے ملبے میں ایک اور 12 سالہ لڑکے کی تلاش بھی جاری ہے۔

    خیال رہے کہ یہ حادثہ گزشتہ روز صبح پیش آیا تھا، حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد میں مالک مکان میاں بیوی بھی شامل ہیں، عمارت گرنے کے بعد مکینوں نے خود ملبہ ہٹانا شروع کر دیا تھا جب کہ شہری انتظامیہ تین گھنٹے بعد پہنچی تھی۔

    امدادی کاروائیوں میں فوجی جوانوں نے بھی حصہ لیا، میئر کراچی نے کہا کہ علاقہ دور اور گلیاں تنگ ہونے کے باعث مشینری پہنچانے میں وقت لگا۔

    مزید تفصیل پڑھیں:  کراچی: ملیرجعفرطیارمیں 3منزلہ عمارت گرگئی‘ 3 افراد جاں بحق

    ریسکیو ذرائع نے بتایا تھا کہ عمارت کے ملبے سے اسکول یونی فارم پہنے ایک بچے سمیت 3 افراد کو نکال کر اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

    کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ مذکورہ عمارت 20 سے 25 سال پہلے تعمیر کی گئی تھی، علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ عمارت میں دو خاندان رہائش پذیر تھے اور عمارت پرانی نہیں تھی۔