Tag: عمر

  • کیا آپ اپنی عمر سے کم نظر آنا چاہتی ہیں؟ ویڈیو رپورٹ

    کیا آپ اپنی عمر سے کم نظر آنا چاہتی ہیں؟ ویڈیو رپورٹ

    ڈھلتی عمر کے زیادہ تر اثرات چہرے پر نمودار ہوتے ہیں، صاف ستھری اور تر وتازہ جلد ہر خاتون کا خواب ہوتا ہے جسے پورا کرنے کے لیے وہ مہنگی سے مہنگی کریمز بھی استعمال کر تی ہیں۔

    کیا آپ بھی اپنی عمر سے کم نظر آنا چاہتے ہیں؟ تو یہ نہ ناممکن ہے، نہ ہی مہنگا صرف کچن میں موجود عام مصالحوں اور چند آسان لائف اسٹائل کی تبدیلیوں سے آپ صحت مند اور جوان دکھائی دے سکتے ہیں۔

    ہمارے پاس چند ایسی قدرتی چیزیں موجود ہیں جن کا بروقت استعمال آپ کو ان مہنگی کریموں سے نجات دلا سکتا ہے اور آپ کی اسکن کو نرم ونازک اور ترو تازہ رکھے گا۔

    اینٹی ایجنگ کے یہ آسان راز جاننے کے لیے دیکھے اے آر وائی نیوز کی یہ خاص رپورٹ۔

    https://urdu.arynews.tv/social-media-dangerous-for-childrens/

     

  • پرانے درخت کی عمر کیسے معلوم کی جاتی ہے؟

    پرانے درخت کی عمر کیسے معلوم کی جاتی ہے؟

    آپ نے اکثر ایسی خبریں دیکھی یا سنی ہوں گی کہ دنیا کے کسی حصے میں اتنے برس قدیم درخت کو کاٹ دیا گیا جو ماحول کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔

    دراصل درخت فضا میں پھیلی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کر کے ہوا کی آلودگی کو کم کرتے ہیں، درخت جتنا بڑا اور پرانا ہوگا وہ اتنی ہی زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرے گا۔

    چنانچہ کسی بڑے اور پرانے درخت کے کٹ جانے کے نقصان کی کوئی تلافی نہیں ہوسکتی کیونکہ اس کی جگہ نئے درختوں کو اتنی ہی مقدار میں کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کے قابل ہونے میں ایک طویل وقت درکار ہوگا۔

    لیکن کسی درخت کی عمر کیسے معلوم کی جاسکتی ہے؟

    جب کوئی درخت گر جاتا ہے یا کاٹا جاتا ہے تو اس کے تنے کے ٹکڑے میں بنے دائروں سے اس کی عمر معلوم کی جاسکتی ہے۔

    تنے پر دکھائی دینے والا ہر دائرہ ایک سال کو ظاہر کرتا ہے یعنی ان دائروں کو گن کر درخت کی عمر معلوم کی جاسکتی ہے۔

    لیکن یہ دائرے صرف درخت کی عمر ہی نہیں بتاتے، درخت دراصل گزرے ہوئے موسموں کی پوری تاریخ رکھتے ہیں جس کا اظہار ان دائروں سے ہوتا ہے۔

    دائروں کی موٹائی یا باریکی موسموں کی اونچ نیچ کا پتہ بتاتی ہے۔ درخت سال میں کسی وقت تیزی سے بڑھتا ہے اور کسی وقت اس کی افزائش کم ہوجاتی ہے یا رک جاتی ہے۔

    درخت کی افزائش کا تعلق موسم کے موزوں ہونے سے ہے، دائرے کی زیادہ موٹائی کا مطلب درخت کی اچھی افزائش سے ہے جس کا مطلب ہے کہ درخت نے اس متعلقہ برس کے دوران اپنی ضرورت سے زیادہ خوراک حاصل کی تھی۔

    یعنی اس سال بارشیں زیادہ ہوئیں، زمین سیراب اور زرخیز رہی اور یوں درخت کو پھلنے پھولنے کا موقع ملا۔

    دائرے کی باریکی اس کی کم خوراکی اور سست افزائش کی طرف اشارہ کرتی ہے، یعنی جس سال درخت کو زمین سے پانی اور نمکیات کم ملے، اس کا مطلب ہے کہ اس سال یا تو بارشیں ضرورت سے کم ہوئیں یا پھر وہ خشک سالی یا قحط کا سال تھا۔

    درختوں کی اسٹڈی کے ماہر جنہیں ڈینڈو کرونولوجسٹ کہا جاتا ہے، ان دائروں کو باریک بینی سے پڑھ کر گزرے تمام سالوں کے دوران موسم کی تبدیلیوں کا ایک ریکارڈ مرتب کرسکتے ہیں جو موسمی تاریخ کو جاننے اور مستقبل کے لیے تحقیق میں مدد دیتا ہے۔

  • 30 سال کی عمر کے بعد یہ کام کرنا ضروری!

    30 سال کی عمر کے بعد یہ کام کرنا ضروری!

    بڑھتی عمر جلد کے تمام اعضا کو بوسیدگی کی طرف گامزن کردیتی ہے اور ایسے میں بے پرواہی اور بد احتیاطی چھوڑ کر جسم و صحت کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔

    جلد کو جوان رکھنے کے لیے جہاں صحت مند طرز زندگی اپنانا نہایت ضروری ہے وہیں جلد کو بڑھتی عمر کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے مختلف اینٹی ایجنگ مصنوعات کا استعمال کرنا بھی خاص اہمیت رکھتا ہے۔

    عمر بڑھنے کے ساتھ جسم میں کئی ہارمونل تبدیلیاں جنم لینے لگتی ہیں، جس سے کولیجن کی سطح جو جلد کی لچک میں اہم کردار ادا کرتی ہے متاثر ہونے لگتی ہے۔

    ساتھ ہی دیگر تبدیلیاں جیسے جلد میں چکنائی کی کمی اور جلد کی نمی برقرار رکھنے کی صلاحیت میں کمی شامل ہیں۔ یہ چہرے پر باریک جھریوں کا باعث بنتی ہیں۔

    صحت بخش غذائیں، باقاعدگی سے ورزش اور اینٹی ایجنگ مصنوعات کا استعمال آپ کی جلد کو جواں رکھ کر عمر رسیدگی کے اثرات کو کم یا اس کی رفتار کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔

    تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اینٹی ایجنگ مصنوعات کو کس عمر سے استعمال کیا جائے تاکہ عمر بڑھنے کے ساتھ جلد جواں نظر آئے۔

    ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جلد کی دیکھ بھال کے طریقوں کا عمر بڑھنے پر جینیات سے زیادہ اثر پڑتا ہے، اس کا مطلب ہے کہ بہت سی چیزیں ہیں جو جلد کی دیکھ بھال اور اسے جواں رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق 20 کی دہائی کے آخر یا 30 کی دہائی کے اوائل میں، جب آپ کی جلد عمر بڑھنے کی پہلی علامات ظاہر کرنا شروع کردے تو جلد کی دیکھ بھال کے طریقہ کار میں اینٹی ایجنگ پروڈکٹس کو شامل کرنا ضروری ہے۔

    یہ ہلکی جھریاں عمر رسیدگی کی پہلی علامت ثابت ہوتی ہیں۔ کم عمری میں اینٹی ایجنگ پروڈکٹس کا استعمال بڑھاپے کے عمل کو سست کرنے اور آپ کی جلد کو ہونے والے مزید نقصان کو روکنے میں مدد دے سکتا ہے۔

    ماہر امراض جلد کا کہنا ہے کہ جلد کی دیکھ بھال کی مصنوعات ایسی ہونی چاہئیں جن میں ریٹینائڈز، وٹامن سی، ہائیلورونک ایسڈ، اور پیپٹائڈس جیسے اجزا شامل ہوں، یہ اجزا کولیجن کی پیداوار کو تیز کرنے، جلد کی ساخت اور ٹون کو بہتر بنانے اور جھریوں کی ظاہری شکل کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

  • عمر کے ساتھ ساتھ دماغ کے حجم میں تبدیلی

    عمر کے ساتھ ساتھ دماغ کے حجم میں تبدیلی

    حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ عمر میں اضافے کے ساتھ ساتھ دماغ کے حجم میں کمی آتی جاتی ہے، اس تحقیق کے لیے 1 لاکھ سے زائد افراد کی جانچ کی گئی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کافی عرصے سے سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ انسانی دماغ کے حجم میں تبدیلیاں آتی ہیں، مگر اب پہلی بار اس کی نشوونما کا مکمل چارٹ تیار کیا گیا ہے۔

    15 ہفتوں کے بچوں سے لے کر 100 سال کی عمر کے افراد کے دماغی اسکینز سے معلوم ہوا کہ زندگی کی ابتدا میں دماغ تیزی سے پھیلتا ہے اور عمر بڑھنے کے ساتھ بتدریج سکڑنے لگتا ہے۔

    برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کی اس تحقیق میں 6 براعظموں سے تعلق رکھنے والے 1 لاکھ 25 ہزار کے قریب افراد کے دماغی اسکینز کے اس ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جو سابقہ تحقیقی رپورٹس میں اکٹھا کیا گیا تھا۔

    یہ انسانی دماغ کی نشوونما کا پہلا چارٹ بھی ہے جس کے نتائج چونکا دینے والے ہیں۔

    ماہرین نے بتایا کہ عالمی سطح پر کوشش کر کے ہم نے پوری زندگی کے دماغی نشوونما کے ڈیٹا کو اکھا کیا جس سے ہمیں ابتدائی زندگی میں تیزی سے ہونے والی دماغی تبدیلیوں کو جانچنے کا موقع ملا اور یہ بھی علم ہوا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ سست روی سے تنزلی کا شکار ہونے لگتا ہے۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دماغی خلیات یا گرے میٹر کا حجم 6 برس کی عمر میں عروج پر ہوتا ہے جس کے بعد یہ بتدریج گھٹنے لگتا ہے۔

    اسی طرح وائٹ میٹر یا دماغی کنکشن کا حجم بچپن میں تیزی سے بڑھتا ہے اور 29 سال کی عمر سے قبل عروج پر ہوتا ہے جبکہ اس کے حجم میں کمی کا عمل 50 سال کی عمر میں تیز ہوجاتا ہے۔

    جسمانی افعال اور بنیادی رویوں کو کنٹرول کرنے والے دماغی حصے کا حجم 14 سال کی عمر میں عروج پر ہوتا ہے۔ اس دماغی چارٹ سے سائنس دانوں کو دماغی امراض کے شکار افراد کے دماغ میں آنے والی تبدیلیوں کو جانے کا موقع بھی مل سکے گا۔

    الزائمر امراض کے شکار افراد کے دماغی افعال تنزلی کا شکار ہوتے ہیں جبکہ دماغی ٹشوز کی محرومی کا سامنا بھی ہوتا ہے، جس وجہ سے ان افراد کے دماغ کا حجم دیگر کے مقابلے میں کم ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ویسے تو عمر کے ساتھ دماغ کا حجم قدرتی طور پر گھٹنے لگتا ہے مگر الزائمر کے مریضوں میں یہ عمل بہت تیز رفتاری سے ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ابھی بھی اپنے دماغی چارٹس کے حوالے سے ابتدائی مرحلے سے گزر رہے ہیں مگر ان سے دماغی نشوونما اور ہمارے جذبات کے حوالے سے کافی کچھ معلوم ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان چارٹس کو مریضوں کی اسکریننگ کے لیے استعمال کیا جاسکے گا، مثال کے طور پر ڈاکٹروں کو دماغی تنزلی کے آثار دیکھنے کا موقع مل سکے گا۔

  • کرونا وائرس: بزرگ افراد کے علاوہ کس عمر کے لوگ خطرے میں؟

    کرونا وائرس: بزرگ افراد کے علاوہ کس عمر کے لوگ خطرے میں؟

    کرونا وائرس نے بزرگ افراد کو زیادہ متاثر کیا ہے تاہم اب حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق نے درمیانی عمر کے افراد کو لاحق خطرے کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    امریکا میں ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق کرونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کو عام طور پر معمر افراد کے لیے زیادہ خطرناک سمجھا جاتا ہے مگر یہ درمیانی عمر کے لوگوں کے لیے بھی اتنی ہی جان لیوا ہے۔

    ڈارٹ ماؤتھ کالج کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر کے افراد کے لیے کووڈ 19 سے موت کا خطرہ کسی گاڑی کے حادثے کے مقابلے میں 100 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق اس بیماری سے بچوں اور نوجوانوں کی اموات بہت کم ہیں، تاہم درمیانی عمر اور معمر افراد میں اس بیماری سے موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

    طبی جریدے یورپین جرنل آف ایپی ڈمولوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ 25 سال سے کم عمر افراد میں کووڈ سے موت کا امکان ہر 10 ہزار میں سے ایک کو ہوتا ہے جبکہ 60 سال کے ہر 100 میں سے 2، 70 سال کی عمر کے ہر 40 میں سے ایک جبکہ 80 سال کی عمر کے ہر 1 میں سے ایک فرد کو یہ خطرہ ہوتا ہے۔

    اس تحقیق کے لیے محققین نے کووڈ 19 سے ہلاک ہونے والے افراد کی عمروں کی جانچ پڑتال کی اور ایک واضح تعلق دریافت کیا۔ محققین کا کہنا تھا کہ امریکا میں لگ بھگ 40 فیصد ہلاکتیں 40 سے 74 سال کی عمر کے افراد کی تھیں جبکہ 60 فیصد 75 سال سے زائد عمر کے تھے۔

    اس کے مقابلے میں بچوں اور نوجوانوں کی ہلاکتوں کی شرح 3 فیصد سے بھی کم تھی۔

    محققین نے کہا کہ اگرچہ کووڈ 19 کی ویکسینز اب تقسیم ہونا شروع ہوگئی ہیں، مگر ہر ایک تک ان کو پہنچنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں اور اس عرصے کے دوران جس حد تک احتیاط ممکن ہوسکے کرنی چاہیئے۔

  • امریکی جوڑا 100 برس کی عمر میں رشتہ ازدواج میں بندھ گیا

    امریکی جوڑا 100 برس کی عمر میں رشتہ ازدواج میں بندھ گیا

    واشنگٹن : امریکا کی رہائشی 103 سالہ بزرگ خاتون نے سو برس کے شخص سے شادی کرکے دنیا کو حیران کردیا، یہ جوڑا گزشتہ برس سے ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست اوہائیو کے دو بزرگ شہریوں نے 100 برس کی عمر میں شادی کرلی ہے، بزرگ شہری کی جانب سے عمر کے اس عرصے میں شادی کے اقدام نے سب کو حیرت زدہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ معمر افراد کے لیے قائم مرکز میں مقیم بزرگ شہری 1 سال سے محبت گرفتار تھے، 103 سالہ فیلس اپنے شریک حیات 100 سالہ جان کے ساتھ شادی کرکے بہت خوش ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دوسری جنگ عظیم میں شرکت کرنے والے جان اور اگست میں عمر کی 103 بہاریں دیکھنے والی فلیس 26 جون کو شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہناتھا کہ مذکورہ جوڑا 26 جون کو شادی کا لائسنس لینے عدالت گیا تھا وہاں پہنچ کر معلوم ہوا کہ وہ اسی روز شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

    معمر خاتون کا کہنا تھا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار تھے، مجھے معلوم ہے کہ آپ کے ذہین میں یہ بات آرہی ہو گی کہ ہماری عمر کےافراد کے لیے یہ بہت تاخیر ہے تاہم پھر بھی ہمیں ایک دوسرے سے محبت ہوگئی۔

    معمر شخص نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ میں اور فلیس ایک دوسرے سے بہت زیادہ مطابقت رکھتے ہیں اور ہم نے محسوس کیا کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ خوش رہ سکتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شادی شدہ بزرگ جوڑا شادی کے باوجود بھی اپنی ذات کو اہمیت دیتا ہے، فلیس اپنے اپارٹمنٹ میں رہتی ہیں اور جان کا اپارٹمنٹ ان کے اوپر ہے۔

  • کافی عمر میں اضافے کی وجہ

    کافی عمر میں اضافے کی وجہ

    کافی پینے کے یوں تو بے شمار فوائد ہیں تاہم حال ہی میں ایک تحقیق میں انکشاف ہوا کہ کافی پینا آپ کی عمر میں بھی اضافہ کرسکتا ہے۔

    جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق دن میں 1 سے 8 کپ کافی پینے والے افراد کی عمر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کسی شخص کا جسم کیفین جذب کرنے کی کتنی صلاحیت رکھتا ہے، تاہم وہ افراد جن کا جسم کم یا آہستہ کیفین جذب کرتا ہے انہیں بھی کافی کے تمام فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کافی پینے کے ساتھ قیلولہ کیا جائے تو آپ کی مستعدی میں اضافہ ہوگا اور آپ خود کو زیادہ چاک و چوبند محسوس کریں گے۔

    ماہرین اسے ’نیپ۔چینو‘ کا نام دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف قیلولہ کرنا یعنی کچھ دیر سونا یا صرف کافی پینا سستی و غنودگی بھگانے کے لیے کافی نہیں۔

    اگر آپ دونوں کو ایک ساتھ استعمال کریں گے تو دگنا فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ کافی پینے کے بعد 20 منٹ کا قیلولہ آپ کو پہلے سے زیادہ چاک و چوبند بنادے گا۔

  • امریکی شہری 94 برس کی عمر میں گریجویشن مکمل کرلیا

    امریکی شہری 94 برس کی عمر میں گریجویشن مکمل کرلیا

    واشنگٹن : بزرگ امریکی شہری نے 76 سال بعد گریجویشن مکمل کرلیا، ولیم کارٹر ویگنر نے دوسری جنگ عظیم میں حصّہ لیا تھا جس کے باعث تعلیم کا سلسلہ رُک گیا تھا جس کا انہیں ملال تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کے 94 سالہ شہری نے اسکول چھوڑنے کے 76سال بعد گریجویشن مکمل کرکے اس بات کو سچ ثابت کردیا کہ حصوّل تعلیم کے لیے عمر کی کوئی حد معین نہیں ہے انسان جب تعلیم حاصل کرنا چاہئے کرسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی شہری کی تعلیمی کامیابی کسی عورت کا نہیں بلکہ اس کے بیٹے کا ہاتھ تھا جس نے خفیہ طور پر باپ کے گریجویشن کرنے کا انتظام کیا اور ضعیف باپ نے طویل عرصے بعد تعلیم کا سلسلہ مکمل کرلیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق شکاگو سے تعلق رکھنے والے 94 سالہ ولیم کارٹر ویگنر نے دوسری جنگ عظیم میں حصّہ لیا تھا اور ان کی تعلیم کا سلسلہ درمیان میں ہی رُک گیا تھا جس کا انہیں ملال تھا۔

    گزشتہ برس مارچ میں ان کے بیٹے فورسٹ ویگنر نے خفیہ طور پر باپ کے گریجویشن کرنے کا انتظام کیا اور 94 سالہ ولیم نے 76 سال بعد اپنی گریجویشن کی تعلیم مکمل کرلی۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ ولیم کارٹرویگنر نے ٹیلڈن ہائی اسکول سے گریجویشن مکمل کیا یہ وہی سکول ہے جہاں ان کی تعلیم سلسلہ ٹوٹا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل جنگ عظیم میں حصّہ لینے والے اور بزرگ امریکی شہری نےاعلیٰ تعلیم کی ڈگری حاصل کی تھی۔

  • آپ کی زندگی کے 2 بہترین سال کون سے ہیں؟

    آپ کی زندگی کے 2 بہترین سال کون سے ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں آپ کی زندگی کے 2 بہترین سال کون سے ہیں؟

    شاید آپ کا جواب ہو کہ وہ وقت جو آپ نے کالج میں گزارا، یا وہ وقت جب آپ کسی تفریحی مقام پر گئے، یا پھر وہ جب آپ نے اپنی پسندیدہ نوکری حاصل کی۔

    ماہرین نے بالآخر اس بات کا جواب ڈھونڈ لیا ہے کہ کسی انسان کی زندگی کے سب سے بہترین سال کون سے ہوتے ہیں۔

    لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ پالیٹیکل سائنس نے 17 سے 85 سال کے درمیان 23 ہزار افراد کا انٹرویو کیا۔ ان افراد سے ان کی زندگی، عادات، تعلقات اور اپنی زندگی سے وابستہ امیدوں کے بارے میں دریافت کیا گیا۔

    انٹرویو کے بعد ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ انسان کی زندگی کے وہ 2 سال بہترین ہوتے ہیں جب وہ 23 اور 69 سال کی عمر میں ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ 23 سال کی عمر میں لوگ جوش و جذبے سے بھرپور اور مستقبل کے بارے میں نہایت پرامید ہوتے ہیں۔

    اس عمر میں وہ چیلنجز قبول کرنے سے نہیں گھبراتے، جبکہ ہر کام کو نہایت دلجمعی سے انجام دیتے ہیں۔

    اسی طرح 69 سال کی عمر وہ عمر ہوتی ہے جب انسان تمام بے معنی ذہنی دباؤ اور پریشانیوں سے آزاد ہوجاتا ہے اور تمام عمر کی گئی اپنی محنت کا پھل کھاتا ہے۔

    آپ اس تحقیق سے کتنے متفق ہیں؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

  • کے الیکٹرک اپنی غفلت کے باعث معذور بچے کا مکمل علاج کروانے کی پابند قرار

    کے الیکٹرک اپنی غفلت کے باعث معذور بچے کا مکمل علاج کروانے کی پابند قرار

    کراچی: کے الیکٹرک کی غفلت سے معذور ہوجانے والے بچے عمر کے اہلخانہ کے اور ادارے کے درمیان معاہدہ طے ہوگیا۔ کے الیکٹرک بچے کا مکمل علاج اور ماہانہ 300 یونٹ بجلی کے مساوی رقم دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی غفلت سے معذور ہوجانے والے بچے عمر کے کیس میں فریقین کے درمیان معاہدہ طے ہوگیا جس کے بعد عمر کے اہلخانہ نے سندھ ہائیکورٹ سے کیس واپس لے لیا۔

    کے  الیکٹرک کے گرفتار کیے گئے 7 اہلکاروں کی ضمانت 50، 50 ہزار کے عوض منظور کرلی گئی۔

    عدالت کے حکم پر فریقین میں معاہدے کے تحت کے الیکٹرک عمر کے اہلخانہ کو 25 ہزار روپے ماہانہ دے گی جس میں سالانہ 5 فیصد اضافہ ہوگا۔

    کے الیکٹرک کی جانب سے عمر کے مکمل علاج اور ماہانہ 300 یونٹ بجلی کے مساوی رقم بھی دی جائے گی۔

    تفتیشی افسر کو معاہدہ ماتحت عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کے اواخر میں پیش آنے والے واقعے میں کراچی کے علاقے احسن آباد میں کے الیکٹرک کی لاپرواہی کے باعث 8 سالہ بچے عمر پر بجلی کے تار گر گئے تھے۔

    ایف آئی آر کے مطابق بچہ چیز لینے دکان پر گیا اسی وقت دکان سے ملحقہ پول سے 11 ہزار وولٹ کی تاریں بچے پر گریں۔

    بچے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے بازو کاٹنے کا مشورہ دیا۔ کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت سے بچے کے دونوں ہاتھ ضائع ہوگئے۔

    بچے کی تاعمر معذوری پر والد محمد عارف نے کے الیکٹرک مینجمنٹ کے خلاف سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں مقدمہ دائر کردیا تھا۔ تفتیش کے بعد پولیس نے کے الیکٹرک کے 7 ملازمین کو گرفتار کرلیا تھا۔

    بعد ازاں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے عمر کے بازو ضائع ہونے پر کے الیکٹرک کے حکام سے تار گرنے کی وضاحت طلب کرتے ہوئے متاثرہ بچے کو علاج معالجے کی تمام سہولتیں فرام کرنے کی بھی ہدایات جاری کی تھیں۔