عمران خان، جنھیں آج کال پاکستان کے میڈیا میں بانی پی ٹی آئی بھی کہا جاتا ہے، پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ ہیں۔ وہ ۲۰۱۸ سے ۲۰۲۲ تک اقتدار میں بھی رہے مگر آج کل پابند سلاسل ہیں
سیاست سے پہلے ان کا تعارف ایک مایہ ناز کرکٹر کا تھا جو کہ پاکستان کو ون ڈے کرکٹ ورلڈکپ کا فاتح بناگئے
بانی پی ٹی آئی کے ہمشیرہ علیمہ خانم کا کہنا ہے کہ بانی کا کہنا ہے کہ پہلے ان کا صرف 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ تھا وہ کہتے ہیں اب اس کے ساتھ 26 نومبر کو شامل کیا جائے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی بانی کی بہن علیمہ خانم نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی چاہتے ہیں واقعے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے تین موسٹ سینئر ججز جے آئی ٹی کی سربراہی کریں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے ہے کہ ناحق ایف آئی آر ختم کی جائیں۔
علیمہ خانم کے مطابق بانی پی ٹی آئی کا پیغام ہے کہ وہ لاعلم میں کہ ڈی چوک میں کتنی شہادتیں ہوئیں اور کتنے لوگ زخمی ہوئے؟ انھیں نہیں پتا کتنے لوگ لاپتا ہیں‘‘، ابھی تک 200 سے زائد کارکنان لاپتا ہیں، لاپتہ کارکنان کے حوالے سے شک ہے کہ وہ بھی شہید ہوچکے ہیں اور بانی پی ٹی آئی لاپتا کارکنان کے حوالے سے فکر مند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 15 دسمبر کو یوم شہداء کا دن مقرر کیا گیا ہے، پشاور سمیت دنیا بھر میں کارکنان اس دن دعا کریں گے۔
علیمہ خانم کا کہنا ہے کہ بانی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ کفر کا نظام چل سکتا ہے ظلم کا نہیں چل سکتا، ہم اس نظام کو قبول نہیں کریں گے۔
اسلام آباد : سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے9 مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کےلئے عمران خان کی درخواست ہر سماعت کی۔
جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیئے بادی النظر میں تو رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور نہیں ہونے چاہئیں، ابھی میرٹس پر کیس نہیں سنا، ہم آپ کو سنیں گے، لگتا ہے یہاں سب کو جلدی ہے، ٹھوس وجہ بتائیں۔
وکیل حامد خان نے دلائل دیئے ڈیڑھ سال ہوگیا،پتا تو کرالیں نو مئی کو ہوا کیا تھا، احتجاج کرنے پر فوج طلب کرلی جاتی ہے، جس پر جسٹس جمال خان مندو خیل نے ریمارکس دیئے آرٹیکل دو سو پینتالیس کے تحت سول حکومت معاونت کیلئے فوج طلب کرتی ہے، یہ تو آئین میں لکھا ہوا اختیار ہے، آپ ابھی تک یہ نہیں بتا پائےآرٹیکل دو سو پینتالیس کا غلط استعمال کیسے ہوا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے آپ ایک آئینی اختیار کو ان ڈکلیئر مارشل لا کیسے کہہ سکتے ہیں، آپ کو آرٹیکل دو سو پینتالیس کے تحت آئینی اختیار کو چیلنج کرنا پڑے گا۔
جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ اگر کمیشن بن بھی گیا تو صرف ذمہ داری ہی فکس کرے گا، جوڈیشل کمیشن رپورٹ کا فوجداری مقدمات پر اثر نہیں پڑے گا۔
وکیل حامد خان کا کہنا تھا کہ آپ اعتراضات دور کرکے درخواست میرٹ پر سنیں تو میں عدالت کو مطمئن کروں گا، جسٹس امین الدین خان نے قرار دیا کیس دوبارہ لگنے پر آپ کو اٹھائے گئے سوالات پر مطمئن کرنا ہوگا۔
نو مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کےلئے عمران خان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے درخواست کو نمبر لگا کر سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا اور سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ فیض حمید نے ثبوت اور گواہی دیدی، اب بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کیسے چھوڑا جاسکتا ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید(ر) کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی کے فیصلے پر سینیئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ثابت ہوا طاقتور کا احتساب ایسے ہورہا ہے جیسے عام آدمی کا ہوتا ہے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ایسے فیصلوں سے پاکستان مستحکم ہوگا لیکن بانی پی ٹی آئی کیلئے آزمائش میں اضافہ ہوگا، بالکل ٹھیک کام ہوا ہے، تباہی کی طرف پی ٹی آئی لیجارہی تھی، 14 دسمبر کو پی ٹی آئی کا سول نافرمانی کا پلان تھا اب انکے غبارے سے ہوا نکل گئی۔
انہوں نے کہا کہ طاقت ور کا احتساب ایسے ہورہا ہے جیسے عام آدمی کا ہورہا ہے، نو مئی کے واقعات میں فیض حمید کا چارج شیٹ کیا گیا ہے اب جب فیض حمید کو چارج شیٹ کیا گیا ہے تو اس سے بانی پی ٹی آئی کیسے بچ جائیں گے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ نو مئی کا واقعہ سوچی سمجھی سازش تھی، اب زبردست قسم کا احتساب ہوا ہے، بانی پی ٹی آئی کیلئے آزمائش، امتحان، مسئلے مسائل کی گھڑی اس حد تک جارہی ہیں جس سے بار بار روک رہا تھا۔
سینیئر سیاستدان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی بھی اس کا حصہ ہیں، بانی کو جان سے مارنےکی کوشش ہوگی یہ بھی کہہ رہا تھا، بشریٰ بی بی اور ان کے حواریوں سے متعلق بار بار آگاہ کررہا تھا، اس سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ ابہام نہیں ہونا چاہیےکہ فوج کے بڑے پوزیشن ہولڈر آدمی کے ساتھ جورہا ہے اور صحیح ہورہا ہے، ایسا نہیں ہوسکتا ایک کا ٹرائل ہورہا ہے اور دیگر حواری بچ جائیں گے، مراد سعید، بیگم صاحبہ، حماد اظہر اور حواری نہیں بچ سکیں گے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ باقی کیا سمجھتے ہیں انہیں چھوڑ دیا جائیگا، فیض حمید ثبوت دے رہا ہے، شہادتیں دے رہا ہے، مراد سعید اور حماد اظہر جیسے بھگوڑے آج فرار ہیں، گوگی بھی کیوں ملک سے نکل گئیں؟ مار دھاڑ کی سیاست پی ٹی آئی کررہی تھی، ا ب شکنجے میں سب آئیں گے۔
فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کیساتھ کوئی بھی غداری نہیں کرسکتا، کوئی بھی پاکستان میں عدم استحکام نہیں لاسکتا، بہت سے لوگ باریک بینی سے اداروں پر تنقید کرتے ہیں، عبرتناک انجام دیکھ کر سب کو پیغام ملے گا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ سمجھتے تھےکہ فیض حمید کو بچالیں گے، فیض حمید ان کی دکھتی رگ ہیں، سب عبرت لیں کہ آج کے بعد کوئی سیاستدان یا فوجی، عام پاکستانی پاکستان کے ساتھ گیم نہیں کرسکتا، کوئی پاکستان میں دہشتگردی نہیں کرسکتا، یہ مثال بن جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی لوگ باریکی سے فوج کو بدنام کرتے ہیں، ان کے ساتھ گیم کھیلتے ہیں وہ اب بھی ہورہا ہے، فوج کےساتھ گیم کرکے پاکستان کی جڑیں کمزور کرتے ہیں، ان کیلئے بھی آج پیغام ہے انسان بن جاؤ، سب کو راستہ بات چیت سے نکالنا ہوگا، جنہوں نے گناہ کئے ہیں ان کی معافی کی بات نہیں کرتا۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ کونسی جماعت ہے جس پر ٹیررازم کا الزام نہیں لگا، پی ٹی آئی میں موجود مخلص چہروں کو بربریت کے نظام سے ہٹ کر ملک کیلئے آگے چلنا ہوگا، علی امین گنڈاپور مولا جٹ کی سیاست کررہا ہے، اس کانتیجہ وہ ہوگا دنیا کان پکڑ کر عبرت حاصل کرے گی، جن کے پاس میں گیا ہوں وہ سب پاکستان کیلئے مخلص ہیں۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو زندگی کو خطرات ہیں اور یہ خطرات انہیں اپنے حواریوں سے ہی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹر فیصل واوڈا نے آج کراچی بہادر آباد میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی زندگی کو خطرات ہیں۔ ان کی جان پر سیاست کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس وقت عمران خان سے سب سے زیادہ مخلص ان کی بہنیں ہی ہیں۔ عمران خان کی جان ان کی اہلیہ اور حواریوں سے بچانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں بھی اچھے لوگ ہیں۔ اس کو بین ہونے سے بچانے کی کوشش کریں گے۔ بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم، علی ظفر پی ٹی آئی میں اچھے چہرے ہیں، یہ بانی کی جان کا سودا نہیں کرینگے۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ ملک اب روز روز کے دھرنوں اور احتجاج کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ وفاقی حکومت کے ساتھ بھی ایک مشترکہ میٹنگ کرینگے۔ بانی پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو بھی تسلیم کرنا اور عزت دینا ہوگی۔ تمام جماعتیں ساتھ نہیں بیٹھیں گی تو ملک آگے نہیں چلے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو ان کے جرائم کی سزا مل رہی ہے۔ عمران خان نے اس سے پہلے بھی سول نا فرمانی کی کال دی اور اس میں بنی گالہ کے بل بھرے۔
سول نافرمانی کے لیے 14 دسمبر کی ڈیڈ لائن اس لیے دی ہے کہ فیض حمید سے متعلق فیصلہ آئیگا، لیکن ان کو بتا دوں کہ فیض حمید سے متعلق فیصلہ 14 دسمبر سے قبل ہی آ جائے گا۔ 14 تاریخ کو سول نافرمانی کے غبارے سے ہوا نکل جائے گی۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا مولاجٹ کی سیاست کر رہے ہیں، جو زیادہ دن نہیں چلے گی۔ دھرنے اور لوگوں کے ساتھ نا انصافی اب ملک برداشت نہیں کرسکتا۔ عدلیہ سے گزارش ہے جو قانون پارلیمنٹ نے بنا دیا اس کا احترام کریں
سینیٹر فیصل واوڈا نے یہ بھی کہا کہ میں کہیں چلا جاتا ہوں تو کئی لوگوں کو بخار ہو جاتا ہے۔ میں اس چیونٹی کا کردار ادا کر رہا ہوں جو ہاتھی کو گرا دیتی ہے۔ ہم عزت سے اور ہاتھ مروڑ کر دونوں طریقوں سے کام کروانا جانتے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبشلمنٹ کو برا بھلا کہنے سے سیاست اچھی نہیں خراب ہوتی ہے۔ تھرڈ ورلڈ کنٹری میں اسٹیبلشمنٹ اور عدالتوں کا کردار ہوتا ہے، جو ختم نہیں کر سکتے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ ایم کیوایم کی قومی اسمبلی میں 22 سیٹیں ہیں، ان کا مینڈیٹ تسلیم کرنا ہوگا۔ وفاقی حکومت کو بھی بتانا ہوگا ایم کیو ایم کی ری پریزینٹیشن ضروری ہے۔
فیصل آباد : چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں، نتیجہ خیز مذاکرات ہونے چاہئیں۔
تفصیلات کے مطابق صاحبزادہ حامد رضا نے انسداددہشت گردی عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں، آئندہ چنددنوں میں حالات بدل سکتےہیں، مذاکرات جاری ہیں.
چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا کہنا تھا کہ سول نافرمانی جمہوری حق ہے،احتجاج کسی بھی طریقے سے کیا جا سکتا ہے، جیسا ہم پر ظلم ہو رہا ہے، ہمارا جمہوری حق ہےکہ احتجاج کریں۔
حامد رضا نے کہا کہ پلیٹ لیٹس اُسی کےگرتےہیں جس کے خون میں کوئی ملاوٹ شامل ہو، 5کی بجائے7سال بھی ہوں بانی پی ٹی آئی اپنے موقف پر کھڑے ہیں، ہوسکتا ہے5سال والی بات رانا ثنااللہ نے اپنے لیے کی ہو۔
انھوں نے 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہم تمام مقدمات میں عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں اور حق پر ہیں، بائیو میٹرک کرلیا گیا ہے، پتہ نہیں کس کس کیس میں فردجرم لگادی ہے۔
اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کی تعداد 188 تک پہنچ گئی، رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کےخلاف ملک بھرمیں درج مقدمات کی تعداد میں مزیداضافہ ہوگیا، جس کے بعد ملک بھر میں درج مقدمات کی تعداد 188 تک پہنچ گئی۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن نورین کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں رپورٹ پیش کی گئی، جس میں بتایا کہ پنجاب میں عمران خان کے خلاف 99 مقدمات اور کے پی میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف 2 مقدمات درج ہیں۔
رپورٹ میں کہنا تھا کہ اسلام آبادمیں عمران خان کیخلاف 76 مقدمات درج ہیں جبکہ ایف آئی اے میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف 7 مقدمات اور انکوائریز زیر التوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ نیب میں بانی پی ٹی آئی کےخلاف 3 مقدمات زیر التوا ہیں جبکہ توشہ خانہ فوجداری کیس میں سزاکےخلاف بانی کی اپیل زیر التوا ہے۔
اس کے علاوہ بانی پر اکتوبر ، نومبر اور دسمبر احتجاج کے تناظر میں بھی مقدمات درج ہوئے ہیں۔
راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ ہم نے انہیں آخری کارڈ شو کرنے سے روک دیا ہے۔
اے آر اوئی نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی آخری کارڈ شو کرنا چاہتے تھے لیکن ہم نے کہا کہ تھوڑا انتظار کرلیں، پتہ تو چلے کارڈ کون سا ہے؟
انہوں نے کہا کہ شکر ہے 9 مئی مقدمات میں فرد جرم لگنے کی ابتدا ہوگئی، اب ان کو عدالت میں ثبوت دینا پڑیں گے۔
علیمہ خان نے مزید کہا کہ چاہتے ہیں قید کارکنوں کی گرفتاری ظاہر کی جائے۔
گزشتہ دنوں علیمہ خان نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں ایک آخری کارڈ باقی ہے وہ ابھی کسی کو نہیں بتائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی صحت سے متعلق غلط خبریں چلائی جارہی تھیں جب ان کو بتایا کہ وہ ہنس پڑے اور کہنے لگے ٹھیک ہیں ورزش کرتے رہتے ہیں۔
علیمہ خان نے کہا تھا کہ بشریٰ بی بی نے احتجاج کو لیڈ کیا ان کی طرح دیگر قیادت بھی کنٹینر پر ہونی چاہیے تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ مجھے چالیس پچاس گھنٹے کے لیے بند کردیا گیا تھا، اخبار اور سرکاری ٹی وی بھی نہیں دیکھنے دیا گیا جس کی وجہ سے باہر کی کچھ معلومات نہیں تھیں۔
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے اڈیالہ جیل میں قید بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بہنوں کو 10 ہزار روپے ہرجانے کا حکم سنا دیا۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے بہنوں کی ملاقات سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ علیمہ خانم، عظمیٰ خان اور نورین خان نیازی نے اے ٹی سی میں 2 دسمبر کو درخواست دی تھی جبکہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 3 دسمبر کو جیل سپرنٹنڈنٹ کو طلب کیا تھا۔
جیل انتظامیہ نے دائر درخواست پر عدالتی حکم کے بغیر ہی بانی پی ٹی آئی سے بہنوں کی ملاقات کروا دی تھی جس کے بعد عدالت نے اجازت کے بغیر ملاقات کروائے جانے کا نوٹس لیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ اگر ملاقات کروائی جا رہی تھی تو عدالت میں درخواست دائر کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ اے ٹی سی نے تینوں بہنوں کو درخواست دائر کرنے پر 10 ہزار روپے ہرجانے کا حکم جاری کیا اور دائر درخواست بھی خارج کر دی۔
درخواست پر سماعت انسداد دہشتگردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔
چند روز قبل اڈیالہ جیل کے ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروانے یا نہ کروانے کا اختیار جیل انتظامیہ کے پاس نہیں ہے۔
جیل ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ جیل کی تحویل میں نہیں بلکہ راولپنڈی پولیس کی حراست میں ہیں لہٰذا ان سے ملاقات کے خواہشمند افراد پنڈی پولیس سے رابطہ کریں۔
بانی پی ٹی آئی تھانہ نیو ٹاؤن کے ایک مقدمے میں جسمانی ریمانڈ پر راولپنڈی پولیس کی حراست میں ہیں اور ان کے سیل کو راولپنڈی تھانہ نیو ٹاؤن کا حصہ قرار دیا گیا تھا۔
اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مائنس بانی کی بات کررہے ہیں لیکن ایسا بالکل نہیں ہوگا، ایک ہی لیڈرہے وہ بانی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے وائس آف امریکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکثرسنتے ہیں بشریٰ بی بی یا علیمہ خان پارٹی کی قیادت لے رہی ہیں، یہ باتیں یہ خود پھیلاتے ہیں، کیونکہ وہ مائنس بانی پی ٹی آئی کی بات کررہے ہیں، ایسا بالکل نہیں ہوگا، ایک ہی لیڈرہے وہ بانی ہیں۔
پی ٹی آئی کی قیادت سے رابطے کے حوالے سے سوال پر انھوں نے بتایا کہ پارٹی میں سے کوئی بھی ہمارے رابطے میں نہیں ہوتا ، جب پارٹی رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا تھا، اس روز سلمان اکرم راجا نےبانی کو پیغام بھیجنے کا کہا تھا۔
بشریٰ بی بی سے متعلق عمران خان کی ہمشیرہ نے کہا کہ بانی نےبشریٰ بی بی کواحتجاج سے متعلق کوئی ہدایت نہیں دی تھی کیونکہ وہ دو ہفتے پہلے سے بیماری کےباعث تاریخ پر نہیں آرہی تھیں۔
انھوں نے مشال یوسفزئی کے ڈی چوک کےحوالے سے بیان کو جھوٹ قرار دے دیا۔
خیرپور : پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق بڑی پیش گوئی کردی۔
تفصیلات کے مطابق سیاسی پیشگوئیوں کے حوالے سے شہرت رکھنے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے بیان میں کہا کہ 2024 کا آخری خواب بہت مشکل ہے، بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہوں گے، پی ٹی آئی پرپابندی کے فیصلےکی حمایت نہیں کرتے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی مزید جیل میں رہیں گے کوشش کے باوجودرہانہیں ہوں گے، بشریٰ بی بی کے جیل سے نکلنے کے بعد پی ٹی آئی میں دھڑےبندی ہوگئی۔
گورنر راج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم کے پی میں گورنر راج نہیں چاہتے، پی پی نے بھی بہت تکلیفیں جھیلی ہیں، ماضی میں پیپلزپارٹی سے تلوار کا نشان چھین لیا گیا تھا، ہم چاہتے ہیں جمہوریت ہو، گورنر راج کی حمایت نہیں کرتے۔