Tag: عمران خان

عمران خان، جنھیں آج کال پاکستان کے میڈیا میں بانی پی ٹی آئی بھی کہا جاتا ہے، پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ ہیں۔ وہ ۲۰۱۸ سے ۲۰۲۲ تک اقتدار میں بھی رہے مگر آج کل پابند سلاسل ہیں

سیاست سے پہلے ان کا تعارف ایک مایہ ناز کرکٹر کا تھا جو کہ پاکستان کو ون ڈے کرکٹ ورلڈکپ کا فاتح بناگئے

  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل میں ملاقات

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل میں ملاقات

    راولپنڈی: عدالتی حکم پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم پر اڈیالہ جیل میں بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی ملاقات کرائی گئی، بشریٰ بی بی کو سخت سیکیورٹی میں بنی گالہ سے اڈیالہ جیل پہنچایا گیا۔

    یہ ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی، بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل کے کانفرنس روم میں ملاقات ہوئی، بشریٰ بی بی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر کرائی گئی۔

    بانی پی ٹی آئی کے حق میں کارکنان نے اڈیالہ جیل کے باہر مظاہرہ بھی کیا، جس کی قیادت پی ٹی آئی شمالی پنجاب کی صدر سیمابیہ طاہر کر رہی تھیں۔

    دوسری طرف نکاح کیس میں سزا کے خلاف دائر اپیل میں دلائل دینے والے پراسیکیوٹر کا تبادلہ کر دیا گیا، رانا حسن عباس کی جگہ پراسیکیوٹر عدنان علی کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر عید کے روز قیدیوں سے ان کے اہل خانہ کی ملاقات کی اجازت دی گئی، کیمپ جیل کے باہر لوگوں کا رش لگا رہا، ملاقاتیوں کا کہنا تھا کہ عید کے دن اپنوں سے ملاقات کی اجازت ملنے پر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے شکرگزار ہیں۔

  • اس وقت میری ذات کا نہیں پاکستان کا ایشو ہے اس لیے مجھے قائل کر لیں، بانی پی ٹی آئی

    اس وقت میری ذات کا نہیں پاکستان کا ایشو ہے اس لیے مجھے قائل کر لیں، بانی پی ٹی آئی

    اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اس وقت ان کی ذات کا نہیں بلکہ پاکستان کا ایشو ہے، اس لیے انھیں قائل کیا جائے۔

    آج ہفتے کو اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر میں حکومت گرائے جانے کے باوجود 2 مرتبہ قمر جاوید باجوہ سے مل سکتا ہوں تو کسی سے بھی مل سکتا ہوں، اس وقت میری ذات کا نہیں پاکستان کا ایشو ہے اس لیے مجھے قائل کر لیں۔

    انھوں نے کہا ’’میں قمر باجوہ کو ڈی نوٹیفائی کر سکتا تھا لیکن نہیں کیا، کبھی فوج سے لڑائی نہیں کی، قمر باجوہ نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا۔‘‘

    بانی پی ٹی آئی نے کہا گراف جیولری سیٹ کی مالیت 3 ارب ظاہر کر کے ہمیں سزا دی گئی، ہم نے گراف جیولری سیٹ کی مزید 3 جگہ سے کوٹیشن لے لی ہے، کوٹیشنز کے مطابق گراف جیولری سیٹ کی قیمت ایک کروڑ 80 لاکھ بنتی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا زرداری اور شریف خاندان کی کرپشن کا فیض حمید اور قمر باجوہ نے بتایا تھا، زرداری اور نواز شریف نے توشہ خانہ سے گاڑیاں لیں، ان کا کیس کیوں نہیں سنا جا رہا، مجھے توڑنے کے لیے بشریٰ بی بی کو سزا دلوائی گئی، ہمارے کچھ لوگ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے میں ہیں جو پارٹی کو توڑنا چاہتے ہیں، وہی لوگ بشریٰ بی بی پر بھی الزام لگا رہے ہیں۔

    میں قمر باجوہ کو ڈی نوٹیفائی کر سکتا تھا لیکن نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی

    بانی پی ٹی آئی نے کہا کمیٹیوں کی تشکیل سیاسی معاملات کے لیے بنائی گئی، حتمی فیصلے کور کمیٹی ہی کرے گی، امید صرف ججز سے ہے 6 ججز جو کھڑے ہوئے انھیں سلام پیش کرتا ہوں۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا توشہ خانہ ریفرنس بنانے پر چیئرمین نیب اور انعام شاہ کے خلاف کیس کروں گا، بشریٰ بی بی کی صحت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ جب تک ان کی اینڈواسکوپی نہیں ہوتی کیسے کچھ پتہ چل سکتا ہے، کوئی ٹیسٹ کیے بغیر کیسے پتا چل سکتا ہے کہ کھانے میں کیا ملاوٹ کی۔

  • میں قمر باجوہ کو ڈی نوٹیفائی کر سکتا تھا لیکن نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی

    میں قمر باجوہ کو ڈی نوٹیفائی کر سکتا تھا لیکن نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی

    اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وہ اُس وقت کے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کو ڈی نوٹیفائی کر سکتے تھے لیکن اس کے باجود نہیں کیا۔

    بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ’’میں قمر باجوہ کو ڈی نوٹیفائی کر سکتا تھا لیکن نہیں کیا، کبھی فوج سے لڑائی نہیں کی، قمر باجوہ نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا۔‘‘

    انھوں نے کہا ہم نے اس سب کے باوجود بھی قمر باجوہ سے ملاقات کے لیے کمیٹی بنائی، اگر میں حکومت گرائے جانے کے باوجود 2 مرتبہ قمر باجوہ سے مل سکتا ہوں تو کسی سے بھی مل سکتا ہوں، اس وقت میری ذات کا نہیں پاکستان کا ایشو ہے اس لیے مجھے قائل کر لیں۔

    بانی پی ٹی آئی نے کہا گراف جیولری سیٹ کی مالیت 3 ارب ظاہر کر کے ہمیں سزا دی گئی، ہم نے گراف جیولری سیٹ کی مزید 3 جگہ سے کوٹیشن لے لی ہے، کوٹیشنز کے مطابق گراف جیولری سیٹ کی قیمت ایک کروڑ 80 لاکھ بنتی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا زرداری اور شریف خاندان کی کرپشن کا فیض حمید اور قمر باجوہ نے بتایا تھا، زرداری اور نواز شریف نے توشہ خانہ سے گاڑیاں لیں، ان کا کیس کیوں نہیں سنا جا رہا، مجھے توڑنے کے لیے بشریٰ بی بی کو سزا دلوائی گئی، ہمارے کچھ لوگ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے میں ہیں جو پارٹی کو توڑنا چاہتے ہیں، وہی لوگ بشریٰ بی بی پر بھی الزام لگا رہے ہیں۔

    بانی پی ٹی آئی نے کہا کمیٹیوں کی تشکیل سیاسی معاملات کے لیے بنائی گئی، حتمی فیصلے کور کمیٹی ہی کرے گی، امید صرف ججز سے ہے 6 ججز جو کھڑے ہوئے انھیں سلام پیش کرتا ہوں۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا توشہ خانہ ریفرنس بنانے پر چیئرمین نیب اور انعام شاہ کے خلاف کیس کروں گا، بشریٰ بی بی کی صحت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ جب تک ان کی اینڈواسکوپی نہیں ہوتی کیسے کچھ پتہ چل سکتا ہے، کوئی ٹیسٹ کیے بغیر کیسے پتا چل سکتا ہے کہ کھانے میں کیا ملاوٹ کی۔

  • عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو بانی پی ٹی آئی سے آن لائن ملاقاتوں کے انتظام کا حکم دے دیا

    عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو بانی پی ٹی آئی سے آن لائن ملاقاتوں کے انتظام کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو بانی پی ٹی آئی سے آن لائن ملاقاتوں کے انتظام کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی جیل میں وکلا سے ملاقات کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا، عدالت نے سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا کہ سیکیورٹی خدشات کے خاتمے تک بانی پی ٹی آئی سے آن لائن ملاقاتیں کرائی جائیں۔

    عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے کل حکم نامے پر عمل درآمد کی رپورٹ طلب کر لی، تحریری حکم نامہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ وکلا کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی وجوہ کے باعث جیل میں ان کی ملاقاتوں پر پابندی عائد کی گئی ہے، تو جیل میں اگر آن لائن میٹنگ کی سہولت موجود نہیں ہے تو اس کا بندوبست کیا جائے، اور ضرورت پڑے تو ٹیلی کام کمپنی کو طلب کر کے بیانِ حلفی جمع کرانے کا حکم دیا جائے گا، آن لائن میٹنگ کی جگہ پر انٹرنیٹ تک رسائی مطلوبہ اسپیڈ کی حامل ہونی چاہیے۔

    تحریری حکمنامہ کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے اعتراض اٹھایا کہ جیل رولز میں آن لائن میٹنگز کی اجازت نہیں ہے، عدالت نے کہا ایڈووکیٹ جنرل کی دلیل میں وزن نہیں، سب کو معلوم ہے جیل رولز 1978 میں ڈرافٹ کیے گئے تھے، تب آن لائن ویڈیو میٹنگ کی سہولت موجود ہی نہیں تھی، نہ کسی اور موقع پر ایسی آن لائن میٹنگ کی ضرورت پیش آئی، اس لیے آن لائن میٹنگز کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر عمل درآمد کیا جائے۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ آن لائن میٹنگ میں سیاسی گفتگو کی جائے گی، عدالت نے کہا کہ اس عدالت کو یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ ایڈووکیٹ جنرل کیا امید رکھتے ہیں، جیل میں فزیکلی ملاقات کرائی جاتی تو اُس میں سیاسی گفتگو کے علاوہ کیا گفتگو کی جاتی؟

  • سائفر کیس سے متعلق ڈونلڈ لو کی گفتگو کے دوران ’’جھوٹ جھوٹ‘‘ کے نعرے لگ گئے

    سائفر کیس سے متعلق ڈونلڈ لو کی گفتگو کے دوران ’’جھوٹ جھوٹ‘‘ کے نعرے لگ گئے

    واشنگٹن: امریکا میں سائفر کیس سے متعلق ڈونلڈ لو کی گفتگو کے دوران ’’جھوٹ جھوٹ‘‘ کے نعرے لگ گئے۔

    امریکی ایوان نمائندگان کی ذیلی کمیٹی میں پاکستان کے الیکشن سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں جنوبی اور وسطی ایشیا کے نائب وزیر خارجہ ڈونلڈ لو پیش ہوئے، انھوں نے بیان میں کہا سائفر کو امریکی سازش کہنا بانی پی ٹی آئی کا الزام سراسر جھوٹ ہے۔

    سائفر کیس سے متعلق جیسے ہی ڈونلڈ لو نے بانی پی ٹی آئی کے الزام کو جھوٹا قرار دیا، ایوان میں موجود بعض افراد نے شور شرابا شروع کر دیا اور جھوٹ جھوٹ کے نعرے لگا دیے۔

    ڈونلڈ لو کی گفتگو کے دوران جھوٹ جھوٹ کے نعرے لگنے پر انتظامیہ نے سماعت کے دوران شور شرابا کرنے والوں کو ایوان سے باہر نکال دیا، شرکا نعرے لگا رہے تھے کہ ’’تم جھوٹ بول رہے ہو، شرم کرو۔‘‘

    امریکی کانگریس کمیٹی میں ڈونلڈ لو سے سخت سوالات کیے گئے، ڈونلڈ لو سے سوال ہوا کہ الزامات ہیں کہ امریکا نے بانی پی ٹی آئی کی حکومت گرائی، ڈونلڈ لو نے کہا یہ ایک بالکل جھوٹ ہے۔ ایک رکن نے کہا کہ امریکی سفیر کو جیل جا کر عمران خان سے ملاقات کرنی چاہیے، تاکہ وہ اپنے بارے میں بتائیں کہ انھیں کس طرح غلط طریقے سے جیل بھیجا گیا ہے۔

    سائفر کو امریکی سازش کہنا بانی پی ٹی آئی کا الزام سراسر جھوٹ ہے، ڈونلڈ لو کا کانگریس کمیٹی میں بیان

  • سائفر کو امریکی سازش کہنا بانی پی ٹی آئی کا الزام سراسر جھوٹ ہے، ڈونلڈ لو کا کانگریس کمیٹی میں بیان

    سائفر کو امریکی سازش کہنا بانی پی ٹی آئی کا الزام سراسر جھوٹ ہے، ڈونلڈ لو کا کانگریس کمیٹی میں بیان

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان کی ذیلی کمیٹی میں پاکستان کے الیکشن سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں جنوبی اور وسطی ایشیا کے نائب وزیر خارجہ ڈونلڈ لو پیش ہوئے، انھوں نے بیان میں کہا سائفر کو امریکی سازش کہنا بانی پی ٹی آئی کا الزام سراسر جھوٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کمیٹی میں ڈونلڈ لو سے سخت سوالات کیے گئے، ڈونلڈ لو سے سوال ہوا کہ الزامات ہیں کہ امریکا نے بانی پی ٹی آئی کی حکومت گرائی، ڈونلڈ لو نے کہا یہ ایک بالکل جھوٹ ہے۔ ڈونلڈلو کے بیان کے دوران ’’جھوٹ جھوٹ‘‘ کے نعرے بھی لگے، تاہم کانگریس سماعت کے دوران شور شرابا کرنے والوں کو باہر نکال دیا گیا۔

    ڈونلڈ لو نے کہا میٹنگ میں شامل سفیر نے پاکستان کی حکومت کو بتایا تھا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی، پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں، امریکا میں مقیم پاکستانی اور ان کی رائے ہمارے لیے اہم ہے، پاکستانی سفیر اسد مجید بھی تصدیق کر چکے ہیں کہ سائفر کا الزام جھوٹ ہے، پاکستانی عوام کے اس حق کا احترام کرتے ہیں کہ وہ اپنی حکومت کو جمہوری عمل سے منتخب کریں، لیکن سائفر کا یہ الزام اور سازشی نظریہ جھوٹ اور بے بنیاد ہے۔

    انھوں نے انکشاف کیا کہ آزادی اظہار اہم ہے لیکن اس کی آڑ میں مجھ سمیت کئی لوگوں کو دھمکیاں دی گئیں، آزادی اظہار کے نام پر تشدد یا دھمکیاں کسی صورت قبول نہیں ہیں، یہ الزام غلط ہے کہ امریکا یا میں نے پی ٹی آئی حکومت کے خلاف اقدام کیا۔ بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر امریکا نے پاکستان سے خدشات کا اظہار کیا، پاکستان حکومت سے متعدد پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جب کہ بانی پی ٹی آئی کے روس کے دورے کے بعد بھی امریکا نے انھیں ہٹانے کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں مذہبی سمیت انسانی حقوق کے احترام کو فروغ دینے کے عزم میں شریک ہیں، لیکن ہم بطور عالمی پارٹنر پاکستان کے انسانی حقوق کے معاملات ٹھیک نہیں کر سکتے، پاکستان کے انسانی حقوق کے معاملات ٹھیک کرنا وہاں کی حکومت اور معاشرے کی ذمہ داری ہے، اور پاکستان کی سینئر قیادت معاشرے کی عکاس ہے۔

    الیکشن میں دھاندلی

    ڈونلڈ لو نے کہا پاکستان میں انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہئیں، الیکشن مہم کے دورن تشدد اور میڈیا ورکرز پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان میں دہشت گردوں نے سیاسی رہنماؤں اور اجتماعات کو نشانہ بنایا، امریکا کی جانب سے انتخابات میں تشدد اور انسانی حقوق پر پابندیوں، میڈیا ورکرز پر حملوں، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونی کیشن کی بندش کی مذمت کی گئی، انتخابات میں بے ضابطگیوں کی شکایات دیکھنا الیکشن کمیشن پاکستان کا کام ہے، ہم چاہتے ہیں الیکشن کمیشن شفاف طریقے سے بے ضابطگیوں کے ذمے داروں کا احتساب کرے، الیکشن کمیشن کو متنازعہ نتائج والے حلقوں میں دوبارہ پولنگ کرانی چاہیے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات پر اثر پڑے گا، امریکا پاکستان میں جمہوری استحکام دیکھنا چاہتا ہے۔

    انھوں نے کہا الیکشن کمیشن پاکستان نے اعلیٰ سطح کمیٹی بنائی ہے جس میں ہزاروں پٹیشنز جمع ہو چکی ہیں، ہم الیکشن میں بے ضابطگیوں سے متعلق تحقیقات کو غور سے دیکھ رہے ہیں، پاکستان میں 60 ملین کے قریب لوگوں نے الیکشن میں ووٹ ڈالا، ووٹ ڈالنے والوں میں 21 ملین سے زیادہ خواتین بھی شامل ہیں، لیکن انتخابات میں جو کچھ ہوا اور پاکستان میں جو حالات ہیں اس پر فکر مند ہیں، انتخابات سے پہلے پولیس، سیاست دانوں اور سیاسی اجتماعات پر حملے ہوتے رہے، پارٹی کارکنان نے صحافیوں خصوصاً خواتین صحافیوں کو ہراساں کیا، سیاسی رہنما، مخصوص امیدواروں اور پارٹیوں کو رجسٹر کرانے سے قاصر رہے۔

    سوشل میڈیا پابندیاں

    ڈونلڈ لو کا کہنا تھا کہ آزاد مبصرین نے نتائج کی تیاریوں میں بے ضابطگیوں کی نشان دہی کی، 5 ہزار سے زیادہ آزاد مبصر میدان میں تھے، نتائج کی تالیف میں کچھ بے ضابطگیوں کو نوٹ کیا گیا، ہائیکورٹ کی ہدایات کے باوجود الیکشن کے دن حکام نے موبائل ڈیٹا سروسز کو بند کیا، کئی سیاسی جماعتوں نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں جیتیں، اب تین مختلف سیاسی جماعتیں اب پاکستان کے چاروں صوبوں کی قیادت کر رہی ہیں، امریکا کسی خاص حکومت کی حمایت نہیں کرتا۔

    پاکستانیوں کو سوشل میڈیا پر پابندیوں سے نقصانات ہو رہے ہیں، انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستانیوں کو معلومات تک رسائی نہیں مل رہی، پاکستان میں سنسر شپ کے باوجود کئی بہادر صحافی بہترین کام کر رہے ہیں۔

    افغانستان، ایران اور معیشت

    ڈونلڈ لو کا کہنا تھا کہ پاکستان ایسا ملک ہے جو افغان جنگ میں جکڑا گیا، اس وقت ہمیں پاکستان کی مدد کرنی ہے، دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پاکستانیوں کی مدد کرنی ہے، ہفتے کو ٹی ٹی پی نے پاکستان میں بڑا دہشت گرد حملہ کیا، پاکستانی حکومت اس وقت معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، پاکستان کے جمہوری اداروں کو مضبوط کرنا امریکی پالیسی میں شامل ہے، بدقسمتی سے پاکستان کو قرضوں کے بہت بڑے چیلنج کا سامنا ہے، پاکستان کو معاشی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان کی کامیابی امریکا کی کامیابی ہے، پاکستان میں معاشی استحکام نہ صرف پاکستان بلکہ امریکا کے لیے بھی ضروری ہے، پاکستان معاشی پالیسیاں ٹھیک کر لے تو امریکا سے بڑی تعداد میں سرمایہ کاری آئے گی، ہم پاکستان کی برآمدات کے لیے بھی سرفہرست ہیں، رواں سال حکومتی محصولات کا 70 فی صد قرض سود کی ادائیگی میں خرچ ہوگا، پاکستان کو پرائیویٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری اور معاشی اصلاحات کی ضرور ت ہے۔

    ڈونلڈ لو کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران نے حال ہی میں ایک دوسرے پر ڈرون حملے کیے، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن میں سرمایہ کاری کون کرے گا، کوئی ایسا پروجیکٹ ہو تو بڑے ادارے بڑی سرمایہ کاری میں دل چسپی رکھتے ہیں، ہم پاک ایران گیس پائپ لائن کے معاملے پر پاکستان سے رابطے میں ہیں، امریکا کی پوری کوشش ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پورا نہ ہو۔

  • علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے بغیر پروٹوکول اڈیالہ جیل پہنچ گئے

    علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے بغیر پروٹوکول اڈیالہ جیل پہنچ گئے

    لاہور: علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے بغیر پروٹوکول اڈیالہ جیل پہنچ گئے۔

    جیل ذرائع کے مطابق خیبر پختون خوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی ہے، علی امین بغیر سرکاری پروٹوکول اڈیالہ جیل پہنچے تھے جہاں بانی پی ٹی آئی سے ان کی ملاقات کانفرنس روم میں کروائی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں بانی پی ٹی آئی سے خیبر پختون خوا جیل منتقلی سے متعلق بھی بات ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ سیکیورٹی تھریٹ کے پیش نظر اڈیالہ جیل کے اطراف سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے، اڈیالہ جیل کے باہر خار دار تار لگائی جا رہی ہے، اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے، اڈیالہ روڈ پر ناکے قائم کر دیے گئے ہیں۔

    جیل کے مرکزی دروازے پر ملاقاتوں پر پابندی کے بینر آویزاں کیے گئے ہیں، جیل حکام کے مطابق اڈیالہ جیل میں صرف متعلقہ افراد کو جانے کی اجازت ہے، میڈیا کی گاڑیوں کو جیل سے دو کلومیٹر دورکھڑے ہونے کی اجازت ہے۔

    صحافی اسد طور کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا

  • ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف گواہ بننے سے انکار کر دیا

    ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف گواہ بننے سے انکار کر دیا

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف گواہی نہ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ندیم افضل چن نے سربراہ پی ٹی آئی کے خلاف گواہ بننے سے انکار کر دیا ہے، انھوں نے کہا کہ نیب نے پوچھا تھا اور مجھے جو پتا تھا بتا دیا، مگر عدالت میں گواہی نہیں دوں گا۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ سربراہ پی ٹی آئی جیل میں ہیں ان کے خلاف عدالت میں گواہی نہیں دوں گا، آج وہ جیل میں ہیں، میرا مکتبہ فکر قیدیوں اور مظلوموں پر بولنے والا نہیں۔

  • نیب ٹیم کی اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش

    نیب ٹیم کی اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش

    راولپنڈی: قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق القادر ٹرسٹ پراپرٹی میں 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تفتیش کے لیے آج نیب کی ٹیم چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کے لیے اڈیالہ جیل پہنچی۔

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ٹیم نے اڑھائی گھنٹے تک چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل کے اندر تفتیش کی، نیب ٹیم کی قیادت اسسٹنٹ ڈائریکٹر محسن علی خان کر رہے تھے۔

    جیل ذرائع کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت نے نیب ٹیم کو جیل میں 4 روزہ تفتیش کی اجازت دے رکھی ہے، اور ٹیم چیئرمین پی ٹی آئی سے 15 نومبر سے مسلسل تفتیش کر رہی ہے۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی کی فرنٹ پرسن کے طور پر کام کرنے والی فرح گوگی کی کرپشن داستان

    چیئرمین پی ٹی آئی کی فرنٹ پرسن کے طور پر کام کرنے والی فرح گوگی کی کرپشن داستان

    اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی کی فرنٹ پرسن کے طور پر کام کرنے والی فرح گوگی کی کرپشن کی ہوش رُبا داستان سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی فرنٹ پرسن فرحت شہزادی کے اثاثوں میں 17-2020 تک 4520 ملین روپے کا حیرت انگیز اضافہ ہوا، فرح گوگی 2020 میں 950 ملین روپے کے اثاثوں کو خود تسلیم کرتی ہیں، جب کہ ان کے غیر ظاہری ملکیتی اثاثے 3825 ملین روپے ہیں۔

    ایس ای سی پی ریکارڈ کے مطابق 3 سال میں فرح گوگی کے ظاہری اثاثوں میں 420 فی صد، اور غیر ظاہری اثاثوں میں 15300 فی صد اضافہ ہوا، یہ اثاثے فرح گوگی کی ذاتی ملکیت ہیں جب کہ احسن جمیل و دیگر رشتے داروں کے اثاثے الگ ہیں۔

    ایس ای سی پی ریکارڈ کے مطابق فرح گوگی 8 کمپنیوں میں حصے دار ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی معاونت سے فرح گوگی نے 2018 میں ایمنسٹی اسکیم کا بھی فائدہ اٹھایا، 489 ملین روپے سے زائد کالا دھن پوسٹنگ، ٹرانسفر، سرکاری ٹھیکوں کی مد میں ریگولرائز کرایا گیا۔

    فرح گوگی اور ان کے شوہر برطانیہ میں ایک کمپنی میں بطور ڈائریکٹر کام کرتے رہے، یکم فروری 2022 کو یہ کمپنی تحلیل کی گئی، 11 فروری 2022 کو دوسری کمپنی کا قیام عمل میں لایا گیا۔

    فرح گوگی کے پاکستان میں موجود بینک اکاؤنٹس کی تعداد میں 2019 سے 2021 تک مسلسل اضافہ دیکھا گیا، 426 ملین روپے کا سرمایہ صرف ایک اکاؤنٹ میں 2018 سے 2022 تک 47 ٹرانزیکشن کے ذریعے آیا۔

    فرح گوگی، احسن جمیل گجر اور ان کے پارٹنرز کے ملک بھر میں 102 بینک اکاؤنٹس سامنے آئے ہیں، فرح گوگی کے اثاثوں کی مالیت ساڑھے 14 ارب روپے ہے، یہ اس پیسے کا حصہ ہے جو بطور فرنٹ پرسن لیا گیا۔