Tag: عمران خان

عمران خان، جنھیں آج کال پاکستان کے میڈیا میں بانی پی ٹی آئی بھی کہا جاتا ہے، پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ ہیں۔ وہ ۲۰۱۸ سے ۲۰۲۲ تک اقتدار میں بھی رہے مگر آج کل پابند سلاسل ہیں

سیاست سے پہلے ان کا تعارف ایک مایہ ناز کرکٹر کا تھا جو کہ پاکستان کو ون ڈے کرکٹ ورلڈکپ کا فاتح بناگئے

  • ’عمران خان اپنے سامنے شیشہ لگائیں اور اس سے مذاکرات کریں‘

    ’عمران خان اپنے سامنے شیشہ لگائیں اور اس سے مذاکرات کریں‘

    کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ عمران خان اب اپنے سامنے شیشہ لگائیں اور اس سے مذاکرات کریں، کیوں کہ ان سے اب کوئی مذاکرات نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے عمران خان کے بہکاوے میں آنے والے نوجوانوں کے والدین کو پیش کش کر دی، انھوں نے کہا ہے کہ عمران کے بہکاوے میں آنے والے نوجوان توبہ کر لیں تو ان کی معاونت کروں گا، ایسے نوجوانوں کے والدین مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

    گورنر سندھ نے کہا جن لوگوں میں فرعونیت تھی آج وہ تباہ ہو رہے ہیں، اب عمران خان سے کوئی مذاکرات نہیں کرے گا، اداروں کے خلاف ورغلانے والے شخص سے کسی صورت مذاکرات نہیں ہو سکتے۔

    کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ جو لوگ ملک دشمن ہوتے ہیں وہ خود ہی سامنے آجاتے ہیں، عمران اسماعیل نے بھی کہا کہ عمران سے دوستی تک نہیں رکھنا چاہتا۔

    گورنر سندھ نے کہا ’’عمران خان کے کہنے پر کراچی کی بسوں کو آگ لگائی گئی، قومی املاک کو نقصان پہچانا ناقابل برداشت ہے، ہماری خواتین آج عمران خان کی وجہ سے جیلوں میں ہیں۔‘‘

  • حکومت سے مذاکرات کے لئے کمیٹی تشکیل، کون کون شامل ہیں؟

    حکومت سے مذاکرات کے لئے کمیٹی تشکیل، کون کون شامل ہیں؟

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے حکومت سے مذاکرات کے لئے ٹیم تشکیل دے دی ہے جس کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عمران خان کی ہدایت پر حکومت سے مذاکرات کے لئے ٹیم تشکیل دی گئی ہے، مذاکراتی ٹیم میں شامل افراد کے ناموں سے نوٹی فیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    سات ارکان پر مشتمل ٹیم عام انتخابات سے متعلق حکومت کے ساتھ لائحہ عمل طے کرے گی، کمیٹی میں شاہ محمود قریشی،پرویزخٹک،اسد قیصر،حلیم عادل شیخ ،عون عباس،مراد سعید اور حماد اظہر شامل ہیں۔

    اس سے قبل پی ٹی آئی مذاکراتی ٹیم میں شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور بیرسٹر علی ظفرشامل تھے جبکہ حکومت کی جانب سے یوسف رضا گیلانی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، کشور زہرہ و دیگر شامل تھے ۔

    تاہم دونوں بڑی جماعتوں کے اپنے اپنے مؤقف سے ہٹنے سے انکار کرنے کے بعد مذاکرات بغیر کسی پیش رفت کے ختم ہوگئے تھے۔

  • عمران خان کا اپنے گھر کے سرچ وارنٹ منسوخ کرانے کیلئے عدالت سے رجوع

    عمران خان کا اپنے گھر کے سرچ وارنٹ منسوخ کرانے کیلئے عدالت سے رجوع

    لاہور : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گھر کے سرچ وارنٹ منسوخ کرانے کیلئے اےٹی سی سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے گھر کے سرچ وارنٹ منسوخ کرانے کیلئے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کردی۔

    عمران خان نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ دہشت گردی عدالت سے18مئی کوپولیس نےسرچ وارنٹ حاصل کیے، پولیس سمیت دیگرنےسرچ وارنٹ بدنیتی کی بنیاد پرحاصل کئے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ جس مقدمےمیں سرچ وارنٹ حاصل کیےگئےاس میں درخواست گزارکاکوئی کردارنہیں، درخواست گزارنے میڈیا کی موجودگی میں فریقین کوسرچ وارنٹ کی اجازت دےدی۔

    عمران خان نے استدعا کی کہ عدالت 18مئی کو جاری سرچ وارنٹ کالعدم قرار دے، درخواست میں کمشنرلاہور،ڈی سی لاہورسمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    عدالت نے عمران خان کی درخواست پر نوٹسزجاری کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کرلیا ہے۔

  • جناح ہاؤس اورعسکری ٹاور حملہ کیس : عمران خان کے گھر کو  سویپر ضمانتی بن کر عدالت میں پیش

    جناح ہاؤس اورعسکری ٹاور حملہ کیس : عمران خان کے گھر کو سویپر ضمانتی بن کر عدالت میں پیش

    اسلام آباد :جناح ہاؤس اورعسکری ٹاور حملہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے گھر کا سویپر ضمانتی بن کر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوا، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف جناح ہاؤس اورعسکری ٹاور حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے عمران خان کے ضمانتی مچلکے مسترد کر دیے،ضمانتی سویپرشیروز نے بتایا کہ جوضمانتی مچلکے عدالت نے طلب کیے وہ نقد رقم دینے کو تیار ہیں۔

    عدالت نے ضمانتی سے استفسار کیا تم کیا کرتے ہو ، ضمانتی شیروز نے جواب دیا کہ میں عمران خان کےگھرسویپر ہوں۔

    جس پر عدالت نے استفسار کیا میں کیسے یہ مچلکے منظور کر لوں، کل کو عمران خان نہ آیا تو تم ذمہ دار ہو گے۔

    عمران خان کی ذمہ داری لینے پر ضمانتی خاموش ہوگیا، عدالت نے ضمانتی کی ذمہ داری نہ لینے پر عمران خان کے ضمانتی مچلکے منظور نہ کیے۔

    عدالت نے 3 مقدمات میں ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

  • پی ٹی آئی،حکومت مذاکرات میں عمران خان رکاوٹ تھے، بلاول بھٹو

    پی ٹی آئی،حکومت مذاکرات میں عمران خان رکاوٹ تھے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کی وجہ سے مذاکرات میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ نو مئی سے قبل پیپلزپارٹی مذاکرات کی سب سے بڑی حامی تھی، مذاکرات جاری تھے لیکن عمران کےرویئے کی وجہ سےخرابی ہوئی، اب ہمارے پاس بحیثیت سیاسی جماعت کوئی آپشن نہیں کہ بات چیت کریں۔

    وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ ہمارے اور پی ٹی آئی وفود نے انتخابات کی تاریخ پرمذاکرات کرلئےتھے، عمران خان کی وجہ سے مذاکرات میں رکاوٹ پیدا ہوئی اور نومئی کے بعد انہوں نے تمام ریڈ لائنز کراس کر دی ہیں، ہم کچھ نہیں کرسکتے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ذاتی حیثیت میں کسی جماعت پر پابندی کی مخالفت کرتا ہوں،لیکن کسی بھی سیاسی جماعت کو سوچنا ہوگا کہ اگرکوئی سیاسی جماعت دہشت گرد تنظیم بنناچاہ رہی ہوتو کیاکیاجائے؟ میں سمجھتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے اندر یہ صلاحیت ہے کہ وہ سیاسی جماعت بنے۔

    میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پیپلزپارٹی وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ میڈیا میں ملٹری کورٹس کے حوالے سےغلط فہمی ہے، حکومت آئینی ترمیم سے کوئی نئی ملٹری کورٹس قائم نہیں کررہی، آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ پہلےسے موجود ہے، جس قانون کی خلاف ورزی ہوئی اسی قانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔

    بلاول بھٹو نے ایران پاکستان تعلقات سے متعلق کہا کہ ایک سال میں جن ممالک سےتعلقات بہترہوئے ان میں ایران بھی شامل ہے، دونوں ممالک نے سیکیورٹی مسائل کے مشترکہ حل پرزور دیا، ایران پاکستان کے درمیان بارڈرمارکیٹ اوربجلی ترسیل کاافتتاح ہوا جو کہ خوش آئند ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت سے دو طرفہ تعلقات بحالی پانچ اگست اقدام کی واپسی کےبعدممکن ہے، بھارت سے بات کرنی ہےتو چند معاملات پر فیصلہ کرنا ہو گا،بھارت یکطرفہ طورپربین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے،ہمارے جو بھی اندرونی معاملات ہوں ہم کشمیر پر متفق ہیں۔

  • عمران خان نے آرٹیکل 245 کے نفاذ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

    عمران خان نے آرٹیکل 245 کے نفاذ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آرٹیکل 245 کے نفاذ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نے ایڈووکیٹ حامد خان کی وساطت سے آرٹیکل 245 کے نفاذ کے خلاف آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی۔

    عمران خان نے درخواست میں نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی اور اعظم خان سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ آرٹیکل 245 کے نفاذ کو غیر آئینی قرار دے۔

    سابق وزیر اعظم نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ 9 اور 10 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دے، اور ایم پی او کے تحت کارکنان کی گرفتاریاں غیر آئینی قرار دے کر انھیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

    درخواست کے ذریعے تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی بھی چیلنج کر دی گئی ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سویلینز کا کورٹ مارشل غیر قانونی قرار دے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے، عدالت تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جبری علیحدگیوں کو غیر آئینی قرار دے، یہ سارا ڈراما نواز شریف اور مریم نواز کا رچایا گیا ہے، انھوں نے پروپیگنڈہ کیا کہ عمران خان آپنا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں، جب کہ عمران خان نے ہمیشہ اداروں کا احترام کیا اور ساتھ کھڑے رہے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت، نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، آصف زرداری، بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

  • عمران خان کو 8 کیسز میں شامل تفتیش کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری

    عمران خان کو 8 کیسز میں شامل تفتیش کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 8 کیسز میں شامل تفتیش کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا، عدالت نے کہا امید ہے آئندہ تاریخ سے قبل عمران خان کو جےآئی ٹی شامل تفتیش کر لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 8 مقدمات میں شامل تفتیش کرنے پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جوادعباس نے 2 صفحات پرفیصلہ جاری کیا، جس میں کہا ہے کہ پراسیکیوٹرکے مطابق جے آئی ٹی نےعمران خان کو تفتیش میں معاونت کیلئے نوٹسزجاری کئے، پراسیکیورٹر کےمطابق متعدد بار جے آئی ٹی نوٹسزکےباوجودعمران خان شامل تفتیش نہیں ہوئے، عمران خان جےآئی ٹی کی بتائی ہوئی تاریخ اورجگہ پرشامل تفتیش نہیں ہوئے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ وکیلِ ملزم کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے باعث دی گئی تاریخ پر پیش نہیں ہوئے، جےآئی ٹی عمران خان کوزمان پارک میں شامل تفتیش کرلے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ وکیل ملزم کے مطابق اس سے قبل بھی جے آئی ٹی نے زمان پارک میں عمران خان سےتفتیش کی ، عمران خان سےتفتیش کیلئےجگہ کا تعین کرنے پر عدالتی معاونت درکار نہیں۔

    فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت کی جانب سےتفتیش کیلئےجگہ کاتعین کرناعدالتی مداخلت بھی ہوسکتی، قانون کومدنظررکھتےہوئےتفتیش کی جگہ کاتعین فریقین کو باہمی رضامندی سے دیکھنا ہوگا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ امید ہے آئندہ تاریخ سےقبل عمران خان کوجےآئی ٹی شامل تفتیش کرلےگی، فریقین باہمی رضامندی سےعمران خان کابیان ریکارڈ کرنے کے طریقے کار کا تعین کرنے پر آزاد ہیں ، فریقین عمران خان کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری پر دلائل کیلئے 8 جون کو عدالت پیش ہوں۔

  • افتخار درانی نے رہنماؤں کو دوبارہ گرفتار کرنے کی وجہ بتادی

    افتخار درانی نے رہنماؤں کو دوبارہ گرفتار کرنے کی وجہ بتادی

    پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی کا کہنا ہے کہ ایک بات عیاں ہوگئی پارٹی چھوڑنے والا رہا اور ثابت قدم رہنے والا دوبارہ گرفتار ہورہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی نے شیریں مزاری کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کے اعلان پر کہا کہ زندگی میں پہلی بار دیکھا کہ شیری مزاری کاغذ پڑھ کر بات کررہی تھی، شیری مزاری نے خود کہا کہ ان کی بیٹی کی ویڈیو جیل میں دکھائی گئی۔

    افتخار درانی نے کہا کہ جب بچوں پر بات آجائےتو کون دباؤ برداشت کرسکتا ہے؟ ۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج ایک بات عیاں ہوگئی کہ جو پارٹی چھوڑ رہا ہے وہ رہا ہورہا ہے، جو ہمارے ساتھ ثابت قدم ہے وہ رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار ہورہا ہے۔

    افتخار درانی نے پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے والے فیاض الحسن چوہان سے متعلق کہا کہ انہوں نے ذاتی عناد پر مبنی گفتگو کی، چوہان کاشکوہ تھا کہ پہلےٹکٹ نہیں دیاگیاپھرکورکمیٹی سےنکال دیاگیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے کا پارٹی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آج تک تشدد پراکسانےوالی بات نہیں کی، دوسری پارٹی میں جانے کیلئےبے بنیاد الزامات نہیں لگانےچاہئیں۔

    واضح رہے کہ آج پی ٹی آئی کو زبردست سیاسی دھچکے لگے جہاں تحریک انصاف کی تھنک ٹینک شیریں مزاری نے پارٹی اور سیاست سے علیحدگی کا اعلان کیا وہی راولپنڈی سے سابق رکن قومی اسمبلی فیاض الحسن نے بھی پی ٹی آئی کو خیرباد کہا۔

    ادھر اوچ شریف سے سابق ایم پی اے مخدوم افتخار الحسن گیلانی نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کردیا ہے جبکہ کراچی سے بلال غفار نے بھی پی ٹی آئی سے اعلان لاتعلقی کیا۔

  • توہین الیکشن کمیشن کیس :  عمران خان کو 5 جون کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم

    توہین الیکشن کمیشن کیس : عمران خان کو 5 جون کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 5 جون کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی اور واضح کیا کہ عمران خان اور فواد چوہدری کی عدم پیشی پر وارنٹ جاری کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی، عمران خان کے وکیل فیصل چودھری نے حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نیب اور احتساب عدالتوں میں ضمانتوں کیلئے پیش ہو رہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے ممبر خیبر پختونخوا نے کمیشن کو بتایا کہ عمران خان اپنی مرضی سے آج پیش ہو رہے ہیں، عمران خان کل عدالت میں پیش ہو کر آج یہاں آ جاتے۔

    عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ آپ بھی پہلے جج رہے ہیں عدالتوں کو ہمیشہ ترجیح دی جاتی ہے، آج اعتراضات پر سماعت ہوسکتی تھی لیکن انور منصور سپریم کورٹ میں ہیں، گزشتہ سماعت کا حکم نامہ ہمیں آج تک نہیں ملا، حکم نامہ پڑھے بغیر کیس کی تیاری کیسے کر سکتے ہیں؟

    الیکشن کمیشن کے ممبر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ آج عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا عدم پیشی پر آپکو پتا ہے کیا ہوگا ؟ جس پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان دو ٹکڑوں میں بیک وقت عدالت اور کمیشن میں پیش نہیں ہوسکتے،عمران خان کیخلاف 150 مقدمات ہیں کہاں کہاں پیش ہوسکتے ہیں، ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں، الیکشن کمیشن سمجھتا ہے کہ جان بوجھ کر عمران خان پیش نہیں ہوتے، یہ بات ذہن سے نکال دیں مگر چیزیں ہمارے ہاتھ میں نہیں ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے ممبر بلوچستان نے کہا کہ عمران خان پر مقدمات قائم ہونے سے پہلے بھی وہ پیش نہیں ہوتے تھے، میرا یہی فیصلہ ہے کہ عمران خان کے وارنٹ جاری کیے جائیں، ہمیں یقین ہے کہ عمران خان جان بوجھ کر پیش نہیں ہو رہے، وقت بھی بتا دیں کیونکہ اب عدالتیں بھی عمران خان کی مرضی سے لگتی ہیں۔

    جس پر عمران خان نے وکیل نے کہا کہ انور منصور ہر تاریخ پر پیش ہوتے ہیں آج سپریم کورٹ نے بلایا ہوا ہے، الیکشن کمیشن کے وکیل خود بھی عدالتوں میں تاریخیں لے رہے ہیں،پانچ جون کو سماعت رکھ لیں تو اعتراضات پر دلائل دیں گے۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر عمران خان ذاتی حیثیت میں حاضری یقینی بنائیں اور واضح کیا کہ عمران خان اور فواد چوہدری کی عدم پیشی پر وارنٹ جاری کیے جائیں گے، بعد ازاں سماعت 5 جون تک ملتوی کر دی گئی۔

  • عمران خان کو شامل تفتیش کیسے کیا جائے گا ؟ جے آئی ٹی ممبران نے وقت مانگ لیا

    عمران خان کو شامل تفتیش کیسے کیا جائے گا ؟ جے آئی ٹی ممبران نے وقت مانگ لیا

    اسلام آباد : جے آئی ٹی ممبران نے اے ٹی سی جج سے سابق وزیراعظم عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کےحوالے سے وقت مانگ لیا اور کہا عمران خان سے مشاورت کے بعد طریقہ کار کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف مختلف 8 کیسز میں عبوری ضمانت کے کیس میں عدالتی حکم پر جے آئی ٹی کے 2 ممبران جوڈیشل کمپلیکس پہنچے۔

    جےآئی ٹی ممبران میں ڈی آئی جی اور ایس ایس پی شامل تھے، ممبران نے اے ٹی سی جج سے ملاقات کی ، عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کے لئے وقت مانگ لیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان سے مشاورت کے بعد شامل تفتیش کرنے کے طریقہ کار کا فیصلہ ہوگا۔

    یاد رہے آج اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کیسز کی سماعت ہوئی تھی ، وکیل سلمان صفدر نے بتایا تھا کہ عمران خان کے خلاف 8کیسزہیں، جے آئی ٹی ٹیم عمران خان کو شامل تفتیش کر چکی ہے، ہم پرصرف109 کا الزام ہے۔

    پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ 4 کیسز میں جے آئی ٹی بنی ہے، انہوں نے جے آئی ٹی کو انویسٹی گیشن کیلئے جوائن نہیں کیا، جس پر جج راجہ جواد عباس نے سوال کیا تھا کہ 2دن عمران خان تحویل میں تھے تب آپ کہاں تھے، لاہور کی جے آئی ٹی زمان پارک جاکر تفتیش کرسکتی ہے تو اسلام آباد کی جے آئی ٹی کیوں نہیں۔

    جج کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی آدھےگھنٹےمیں آکر بتائے کہ وہ کیسےعمران خان کوشامل تفتیش کرنا چاہتے ہیں ، بعد ازاں عدالت نے عمران خان کو جانے کی اجازت دے دی۔