Tag: عمران خان اور بشریٰ بی بی

  • نیب ترامیم کی بحالی ، بانی پی‌ ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو بڑا ریلیف مل  گیا

    نیب ترامیم کی بحالی ، بانی پی‌ ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو بڑا ریلیف مل گیا

    راولپنڈی : نیب ترامیم کی بحالی کے بعد بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ 2 ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل گیا اور ایف آئی اے کو منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ترامیم کی بحالی سے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ 2 ریفرنس ایف آئی اے کو منتقل کردیا گیا۔

    بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کا کیس اسپیشل جج سینٹرل امجدرانجھا کو منتقل کیا گیا اور عدالتی فیصلے کی کاپی چیئرمین نیب اورڈی جی ایف آئی اے کو بھجوانے کی ہدایت کردی۔

    احتساب عدالت کےجج محمدعلی وڑائچ نےتحریری فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا کہ ترامیم کے تحت 500ملین سےکم کےمقدمات نیب کےدائرہ اختیار میں نہیں آتے، توشہ خانہ ٹوریفرنس میں مال مقدمہ کی قیمت 500ملین سےکم ہے۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ توشہ خانہ ٹو ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، مقدمہ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کیا جاتا ہے، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستیں اسپیشل جج سینٹرل کوبھجوائیں، فیصلہ

    فیصلے کے مطابق ریفرنس کی فائل اسپیشل جج سینٹرل کو بھجوائی جائیں، فریقین کے وکلا 10 ستمبر کو اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں پیش ہوسکتےہیں۔

  • عمران خان اور بشریٰ  بی بی کیخلاف غیرشرعی نکاح کیس : عدالت کا اہم فیصلہ آگیا

    عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف غیرشرعی نکاح کیس : عدالت کا اہم فیصلہ آگیا

    اسلام آباد : عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف عدت میں نکاح کیس کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت میں نکاح کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    سول جج نصرمِن اللہ نے محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا، فیصلے میں عدالت نے عمران خان کے خلاف عدت میں نکاح کیس کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ عدت میں نکاح کے کیس کی درخواست عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔

    اس سے قبل سماعت میں وکیل درخواست گزار راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ عمران خان اوربشریٰ بی بی کے خلاف شکایت ہے، عدت کے دوران شادی قانونی نہیں ہے۔

    وکیل راجہ رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ جنوری 2018 میں بشریٰ بی بی عدت میں تھیں طلاق نومبر میں ہوئی، اگر شادی قانونی تھی تو دوبارہ شادی کیوں کی۔

    جس پر جج نے کہا کہ شادی لاہور میں ہوئی اس عدالت کا دائرہ کار کیسے بنتا ہے تو وکیل کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو گولیاں ایک جگہ،موت دوسری جگہ ہوتی ہے تو دونوں جگہ ٹرائل ہو سکتا ہے۔

    راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ بنی گالہ سے شادی کیلئے گئے نکاح لاہور میں ہوا، عمران خان ،بشریٰ بی بی اسلام آباد کی حدود میں رہتے رہے، نکاح خواں کو بھی اسلام آباد سے نکاح کرانے کیلئے لے جایا گیا۔

    وکیل نے مزید کہا کہ فروری 2018 میں نکاح دوبارہ اسلام آباد میں پڑھایا گیا، عدت پوری کرنے کے بعد ہی نکاح کیا جاسکتا ہے، عدت کا دورانیہ اس لئے ہوتا ہے کہ شاید خاتون کے اختلافات شوہر سے ختم ہو جائیں۔

    راجہ رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ طلاق حلال ہے لیکن ناپسندیدہ عمل ہے، عمران خان وزیراعظم بننے کیلئے بےتاب تھے اس لیے عدت میں نکاح کیا گیا۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نکاح کا عمل اسلام آباد سے شروع ہوا اس لئے معاملہ اس عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، اس کیس کے حوالے سے مناسب شواہد بھی موجود ہیں۔

  • عمران خان وزیراعظم بننے کیلئے بےتاب تھے اس لیے عدت میں نکاح کیا گیا، وکیل

    عمران خان وزیراعظم بننے کیلئے بےتاب تھے اس لیے عدت میں نکاح کیا گیا، وکیل

    اسلام آباد : اسلام آباد کی عدالت میں عدت میں نکاح کے کیس میں درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم بننے کیلئے بےتاب تھے اس لیے عدت میں نکاح کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف عدت میں نکاح کےکیس کی سماعت ہوئی۔

    سیشن کورٹ کےسینئر سول جج نصر من اللہ بلوچ نے کیس کی سماعت کی ، وکیل درخواست گزار راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ عمران خان اوربشریٰ بی بی کے خلاف شکایت ہے، عدت کے دوران شادی قانونی نہیں ہے۔

    وکیل راجہ رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ جنوری 2018 میں بشریٰ بی بی عدت میں تھیں طلاق نومبر میں ہوئی، اگر شادی قانونی تھی تو دوبارہ شادی کیوں کی۔

    جس پر جج نے کہا کہ شادی لاہور میں ہوئی اس عدالت کا دائرہ کار کیسے بنتا ہے تو وکیل کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو گولیاں ایک جگہ،موت دوسری جگہ ہوتی ہے تو دونوں جگہ ٹرائل ہو سکتا ہے۔

    راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ بنی گالہ سے شادی کیلئے گئے نکاح لاہور میں ہوا، عمران خان ،بشریٰ بی بی اسلام آباد کی حدود میں رہتے رہے، نکاح خواں کو بھی اسلام آباد سے نکاح کرانے کیلئے لے جایا گیا۔

    وکیل نے مزید کہا کہ فروری 2018 میں نکاح دوبارہ اسلام آباد میں پڑھایا گیا، عدت پوری کرنے کے بعد ہی نکاح کیا جاسکتا ہے، عدت کا دورانیہ اس لئے ہوتا ہے کہ شاید خاتون کے اختلافات شوہر سے ختم ہو جائیں۔

    راجہ رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ طلاق حلال ہے لیکن ناپسندیدہ عمل ہے، عمران خان وزیراعظم بننے کیلئے بےتاب تھے اس لیے عدت میں نکاح کیا گیا۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نکاح کا عمل اسلام آباد سے شروع ہوا اس لئے معاملہ اس عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، اس کیس کے حوالے سے مناسب شواہد بھی موجود ہیں۔

    عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت میں نکاح کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل مکمل ہونےپرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • عمران خان اور بشریٰ بی بی  کا نکاح پڑھانے والے مفتی محمد سعید کا اہم بیان سامنے آگیا

    عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھانے والے مفتی محمد سعید کا اہم بیان سامنے آگیا

    لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اوربشریٰ بی بی کے نکاح خواں مفتی محمد سعید احمد نے اپنا بیان قلمبند کرایا، جس میں کہا عمران خان نے بتایا بشریٰ بی بی سے پہلا نکاح غیرشرعی تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اوربشریٰ بی بی کیخلاف عدت میں نکاح کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    عمران خان اوربشریٰ بی بی کےنکاح خواں مفتی محمدسعیداحمد نے اپنا بیان قلمبند کرایا، مفتی محمد سعید خان نے بیان میں کہا کہ یکم جنوری 2018 کو عمران خان نے مجھ سے کال پر رابطہ کیا، عمران خان سے اچھے تعلقات تھے، ان کی کور کمیٹی کا ممبر تھا۔

    محمد سعید خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مجھ سے کہا میرا نکاح بشریٰ بی بی سے پڑھوادو، نکاح پڑھانے کے لیے لاہور جانا ہے۔

    مفتی نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ ایک خاتون نے خود کو بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کیا، خاتون سے میں نے پوچھاکیا بشریٰ بی بی کا نکاح شرعی طور پر ہوسکتا ہے؟ جس پر خاتون نے بتایابشریٰ بی بی کے نکاح کی تمام شرعی شرائط مکمل ہیں، عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھایا جاسکتا ہے۔

    محمد سعید خان نے اپنے بیان میں بتایا کہ یکم جنوری 2018 کو خاتون کی یقین دہانی پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھا دیا، جس کے بعد عمران خان نے مجھ سے فروری 2018 کو دوبارہ رابطہ کیا اور درخواست کی بشریٰ بی بی سے دوبارہ نکاح پڑھانا ہے۔

    نکاح خواں کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہاپہلے نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کا عدت کا دورانیہ مکمل نہیں ہواتھا ، پہلا نکاح غیرشرعی تھا۔

    بعد ازاں عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف عدت میں نکاح کےکیس کی سماعت19 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔