Tag: عمران خان نااہلی کیس

  • عمران خان نااہلی کیس پر اعتراضات دور، سماعت آئندہ ہفتے ہونے کا امکان

    عمران خان نااہلی کیس پر اعتراضات دور، سماعت آئندہ ہفتے ہونے کا امکان

    اسلام آباد :عمران خان نااہلی کیس پر اسلام آبادہائی کورٹ کے اعتراضات دور کردیے گئے، کیس پر سماعت آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کی نااہلی کے معاملے پر پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر ہائیکورٹ پہنچ گئے۔

    بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن کے فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی لے کر ہائیکورٹ پہنچے۔

    بیرسٹر گوہر عمران خان نااہلی کیس پر اسلام آبادہائیکورٹ کے اعتراضات دور کردیے گئے ، عمران خان نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی مصدقہ نقل اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کردیں۔

    عمران خان کے نمائندے نوید انجم نے اٹارنی کے ذریعے بائیو میٹرک کی بھی تصدیق کی، جس کے بعد عمران خان نے بطور ایم این اے عہدے سے ہٹانے کا آرڈر بھی چیلنج کردیا۔

    عمران خان نے کہا کہ اسلام آبادہائی کورٹ این اے 95 سے بطور رکن قومی اسمبلی ہٹانے کا آرڈر کالعدم قرار دے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے این اے 5 سے نااہل کیا، اور ڈی نوٹیفائی این اے 95 سے کردیا، این اے 95 سے نااہل21 اکتوبر کو کیا اور درستگی 24 اکتوبر کو کی گئی۔

    دوسری جانب اعتراضات تاخیر سے دورکرنے پرعمران خان نااہلی کیس کی کل سماعت نہیں ہوسکتی اور جمعہ کے روز سپریم کورٹ بارکےانتخابات کےباعث کیس کی سماعت کا امکان نہیں۔

    اسلام آبادہائیکورٹ میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے۔

    خیال رہے عدالت نے عمران خان کو پٹیشن پر اعتراضات دور کرنے اور تصدیق شدہ کاپی جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

  • الیکشن کمیشن  کی عمران خان نااہلی کیس میں پھرتیاں

    الیکشن کمیشن کی عمران خان نااہلی کیس میں پھرتیاں

    اسلام اباد : الیکشن کمیشن 24گھنٹے کے بعد بھی سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کا تفصیلی فیصلہ جاری نہ کرسکا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے عمران خان نااہلی کیس میں پھرتیاں دیکھاتے ہوئے پہلے ایک ممبر کے دستخط کے بغیرنااہلی کیس کا فیصلہ سنادیا۔

    24گھنٹے ہونے کوہیں،الیکشن کمیشن نے تاحال تفصیلی فیصلہ جاری نہیں کیا ، الیکشن کمیشن کی جانب سے کیس کا فیصلہ 19ستمبر کو محفوظ کیا گیا تھا۔

    سوال یہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے اگرتفصیلی فیصلہ نہیں لکھا تھا توسنانے کی جلدی کیا تھی؟

    گذشتہ روز ذرائع الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ عمران خان کی نااہلی کا مکمل تفصیلی فیصلہ جاری نہیں کیا جا سکا، فیصلے کے کچھ حصے جاری کیے گئے۔

    الیکشن کمیشن نے بتایا تھا کہ فیصلےپرممبرپنجاب کےدستخط موجودنہیں، ممبر پنجاب بابرحسن بھرواناکی طبیعت ناسازہے، ممبرپنجاب کے دستخط کے بعد فیصلہ جاری کیا جائے گا۔

  • عمران خان نااہلی کیس: نواز شریف نے ملک گیرتحریک چلانے کا اعلان کردیا

    عمران خان نااہلی کیس: نواز شریف نے ملک گیرتحریک چلانے کا اعلان کردیا

    لندن : سابق نااہل وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ کل کے فیصلے نے ہماری بات سچ ثابت کردی، فیصلے کے خلاف ملک میں بھرپور احتجاجی تحریک چلائیں گے، آف شور کمپنی والے کو چھوڑ دیا گیا، یہ کہاں کاانصاف ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں اپنی رہائش گاہ سے وطن واپسی کے لئے ائیر پورٹ روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اپنی گفتگو میں نوازشریف نے ایک بار پھر عدلیہ پر شدید تنقید کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کل کے فیصلے نے ہماری بات سچ ثابت کردی، میری خیالی تنخواہ کو اثاثہ مان لیا گیا، عمران خان کی ایسی ویڈیوز موجود ہیں جس میں انہوں نے خود آف شوزکمپنی کا اعتراف کیا۔

    عمران خان نے پٹیشن دی اور گھر بیٹھ گئے، ہمارے معاملے میں بینچ وکیل بن گیا تھا، اب یہ سودا نہیں بکے گا، آف شور کمپنی تسلیم کرنے والے کو چھوڑ دیا جاتا ہے، وزیر اعظم کو اقامے پر نکال دیا جاتا ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے؟

    انہوں نے کہا کہ میں نے کہا بھی تھا کہ عمران،جہانگیر کے خلاف مقدمے میں مجھے نااہل کردیا جائے گا، پورا بینچ عمران خان کی صفائی دے رہا ہے، بینچ نے عمران خان کی طرف سے میرے خلاف مقدمہ لڑا.

    ان کیلئے انصاف کے تقاضے اور ہمارے لیے اور ہیں، عمران خان کی کمپنی اثاثہ نہیں تھی اور میری تنخواہ اثاثہ تھی، جو نظریہ ضرورت شروع ہوا اس کا انجام آنے والا ہے، اب انصاف کے دو ترازو نہیں چلیں گے۔

    نااہل سابق وزیراعظم نوازشریف کا مزید کہنا تھا کہ کل کا فیصلہ اپنے منہ سے خود بول رہا ہے، مجھے کہا جا رہا ہے کہ تنخواہ نہیں لی، اس فیصلے کے خلاف ملک میں بھرپور تحریک چلائیں گے، جو قیمت ادا کرنی ہوگی ادا کروں گا، اب یہ سلسلہ مزید آگےبڑھنے نہیں دوں گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • عمران خان  نااہلی کیس کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی کروڑوں روپے کا جوا لگ گیا

    عمران خان نااہلی کیس کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی کروڑوں روپے کا جوا لگ گیا

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نااہلی کیس کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی کروڑوں روپے کا جوالگ گیا، عمران خان کو ہارٹ فیورٹ قرار دیا جاریا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس پر بکیز بھی میدان میں آگئے ، نااہلی کیس کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی کروڑوں روپے کا جوالگ گیا۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو ہارٹ فیورٹ قرار دیا جارہا ہے ، عمران خان نااہل نہیں ہونگے، 40 پیسے ریٹ نکل آیا جبکہ نااہلی کی صورت میں ایک روپیہ 30 پیسے ملیں گے۔


    مزید پڑھیں : عمران خان اور جہانگیرترین نااہلی کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا


    خیال رہے سپریم کورٹ آج عمران خان اور جہانگیرترین نااہلی کیس کا فیصلہ آج دوپہر2بجےسنائے گی۔

    نااہلی سے متعلق درخواستیں رہنما ن لیگ حنیف عباسی نے دائرکی تھیں ، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان نےآف شورکمپنی ظاہرنہیں کی، عمران خان نےبنی گالہ پراپرٹی بھی ظاہرنہیں کی

    عمران خان اور جہانگیرترین نااہلی کیس کی سماعت پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی اور سماعت58پیشیوں میں مکمل کی گئی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کو ہاٹ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور عمران خان کے کیسز میں بہت فرق ہے، سپریم کورٹ میں 60 دستاویزات جمع کروائیں، ایک بھی غلط ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سیاسی جماعتیں فنڈنگ ذرائع بتانےکی پابند ہیں‘چیف جسٹس

    سیاسی جماعتیں فنڈنگ ذرائع بتانےکی پابند ہیں‘چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت ملتوی ہوگئی،اکرم شیخ اگلی سماعت پراپنے دلائل کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے عمران خان نااہلی کیس کی سماعت کی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے وکیل انورمنصورسے کیس کی سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے کہا کہ امید ہے کہ آپ کی صحت اچھی ہوگی جس پرتحریک انصاف کے وکیل نے جواب دیا کہ زیادہ دیر کھڑاہونا مشکل ہے۔

    تحریک انصاف کے وکیل نےدلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کی بھرپور معاونت کی کوشش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیزایکٹ میں2002میں ترمیم کی گئی جبکہ ترمیم میں الیکشن کمیشن سےآڈٹ کا اختیار واپس لے لیا گیا۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا الیکشن کمیشن کوپڑتال کرنےکابھی اختیارنہیں؟ جس پر تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ تفصیلات قانون کےمطابق نہ ہوتو واپس کی جاتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کومتعلقہ تفصیلات پیش کرنےکا کہا جاتاہے، چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی جماعتیں فنڈنگ کےذرائع بتانےکی پابند ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کوواضح کرناہوتاہےفنڈنگ قانون کےمطابق ہے اور سیاسی جماعتیں فنڈنگ کےمعاملےپرقابل احتساب ہیں۔

    جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ غیرملکی فنڈنگ کوکوئی خود توسامنےنہیں لائےگا جس پر تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن فنڈنگ کرنے والوں کی تفصیلات طلب کرسکتا ہے۔

    چیف جسٹس نے ریماکیس دیے کہ الیکشن کمیشن کسی کواکاؤنٹ درست ہونےکاسرٹیفکیٹ نہیں دیتا،جس پرانور منصور نے کہا کہ عدالت کےسامنے تمام ریکارڈ رکھ دیا ہے۔

    انورمنصور نے کہا کہ کیا صرف پی ٹی آئی کی غیرملکی فنڈنگ کامقدمہ ہی سناجانا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ کسی کے خلاف شکایت ہےتوالیکشن کمیشن کارروائی کرے۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نےاپنےجواب میں پی ٹی آئی کوفراڈ قراردیا ہے، جسٹس عمرعطا بندیال نے ریماکیس دیے کہ الیکشن کمیشن سنےبغیرکیسےفراڈکہہ سکتاہے۔؟

    انور منصور نے کہا کہ عدالت الیکشن کمیشن کے جواب میں استعمال زبان کا جائزہ لے، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ تعصب کا الزام لگا کرجانچ پڑتال سےجان چھڑائی جاسکتی ہے۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ آڈٹ کرانا ہے توسب کا کرائیں، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ الیکشن کمیشن کوآزادانہ فیصلےکا بھی کہہ سکتے ہیں۔

    انورمنصور نے کہا کہ یہ پی ٹی آئی کونشانہ بنایاجارہاہے،ن لیگ لندن میں کمپنی رجسٹرڈ ہے، چیف جسٹس نے ریماکیس دیے کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے نوٹس میں لائیں۔

    جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ یہ دفاع اچھانہیں کہ ’صرف مجھےسزانہ دو‘ جس کے جواب میں تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن معاملے پرواحد فورم ہے جوتعصب کا مظاہرہ کررہا ہے۔


    لندن فلیٹ خریداری میں منی لانڈرنگ نہیں ہوئی ‘ نعیم بخاری


    چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم جودیشل کونسل کی طرح الیکشن کمیشن بھی ایگزیکٹوفورم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کےپاس فیصلےکااختیارہے۔

    انورمنصور نے کہا کہ الیکشن کمیشن کےپاس فیصلےکرنےکااختیارنہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن نےاپنےجواب میں عموعی بات کی ہے۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ جواب میں پی ٹی آئی کیس کےریفرنس کی بات کی گئی،انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن صرف جمع کرائےگئے ریکارڈ کا جائزہ لےسکتا ہے۔

    عدالت عظمیٰ کی جانب سے ریماکیس دیے گئے کہ الیکشن کمیشن کوجائزہ لینےاورتفصیلات مسترد کرنےکا اختیارہے، جس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ جائزہ لینےکا اختیارہے تحقیقات کرنےکا نہیں۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے ریماکیس دیے کہ کوئی خود اپنی غیرقانونی بات نہیں بتاتا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کےکیس میں معلومات چند سال بعد سامنے آئیں۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ معاملہ براہ راست عدالت آتا توآپ کا مؤقف کیاہوتا؟ انہوں نے کہا کہ عدالت جانچ پڑتال کےلیےمعاملہ الیکشن کمیشن کوبجھوا دیتی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کسی اورکے خلاف درخواست آتی الیکشن کمیشن کوبھیجی جاتی۔ تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ بطورکمیشن معاملہ کسی کوبھی بھجوایا جاسکتا ہے۔

    انور منصور نے کہا کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن کو نہیں بھجوایاجاسکتا، انہوں نے کہا کہ اکاؤنٹس تفصیلات عوام کی معلومات کےلیےشائع کی جاتی ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ تفصیلات شائع کرنےکا مطلب اعتراضات طلب کرنا ہوسکتا ہے،جس کے جواب میں تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ قانون میں عوام سےاعتراضات مانگنےکی گنجائش نہیں۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے سوال کیا کہ ارکان اسمبلی کی تفصیلات شائع کرنا قانون میں درج ہے؟ جس پر انور منصور نے کہا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کےتحت اثاثوں کی تفصیلات شائع کی جاتی ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام سیاسی جماعتوں سےحساب لیناہے،جس کے جواب میں تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ انتخابی نشان لینےکےبعد حساب نہیں لیا جاسکتا۔

    تحریک انصاف کے وکیل انور منصور نے کہا کہ انتخابی نشان ملتا ہی حساب لینےکےبعد ہے۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن اگر5 ہزارڈالر کا سوال کرے توکیا کریں گے؟ انہوں نے کہا کہ کیا آڈیٹرکوبتایاجاتاہے فنڈزممنوع ذرائع سےنہیں۔؟

    انورمنصور نے کہا کہ دوسری جماعتوں کی آڈٹ رپورٹس پراعتراضات ہوئےہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ دوسری جماعتوں کا معاملہ سامنےآیا تو دیکھیں گے۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ عدالت کےپاس 184/3میں لامحدوداختیارات ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن تحقیقات میں تعین کرلےگا فنڈزممنوع ہیں یا نہیں۔

    انور منصور نے کہا کہ الیکشن کمیشن کس قانون کےتحت انکوائری کااختیاررکھتاہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون میں الیکشن کمیشن کوذرائع سےمعلومات لینے کا اختیارنہیں۔

    جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ آڈیٹرکوتوسیاسی جماعت خود تعینات کرتی ہے،جس کے جواب میں انور منصور نے کہا کہ آڈیٹرسے کچھ چھپایا جائےتورپورٹ میں لکھا جائے گا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آپ چاہتےہیں آڈیٹرکا لائسنس منسوخ ہو فنڈنگ ضبط نہ ہو، تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کوتحقیقات نہیں جانچ پڑتال کا اختیارہے۔

    پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ اختیارات نہ ہوں توآڈٹ نہیں کیاجاسکتا، انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا الیکشن کمیشن اپنی مرضی کرے۔

    انور منصور نےکہا کہ الیکشن کمیشن کوجانچ پڑتال کا اختیارہرسال ہوتا ہے جبکہ قانون میں الیکشن کمیشن کولامحدوداختیارات نہیں دیےگئے۔

    تحریک انصاف کے وکیل انور منصورنے کہا کہ غیرملکی اورممنوع فنڈنگ2 الگ چیزیں ہیں۔


    حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ کے دلائل


    حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے 800 صفحات پر مشتمل جعلی دستاویزات دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی اورممنوعہ فنڈنگ کو چھپانےکی کوشش کی گئی۔

    اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کےمطابق پاکستان اوریجن کارڈ رکھنے والوں سے فنڈنگ لی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اوریجن کارڈ رکھنے والے پاکستانی شہریت نہیں رکھتے۔

    حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی نےاپنے جوابات میں الزامات کوغلط قرارنہیں دیا بلکہ صرف اپنے ایجنٹس کے بیان حلفی جمع کرائے۔

    اکرم شیخ نے کہا کہ جعلی دستاویزات دے کر عدالتی وقار کی توہین کی گئی جبکہ فارا کی ویب سائٹ پرپی ٹی آئی کاتمام ریکارڈ موجود ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ممکن ہےتمام معلومات فاراکوفراہم نہ کی گئی ہوں۔

    حنیف عباسی کے وکیل نےکہا کہ پی ٹی آئی ایجنٹ کا بیان حلفی جولائی 2017 کا ہے انہوں نے کہا کہ میں نہیں کہتا انورمنصور ریکارڈ تیار کرانے امریکہ گئے تھے۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے کہنے پربعض جوابات بعد میں منگوائے تھے، انہوں نے کہا کہ بعد میں آنےوالے جواب میں تاریخ نئی ہی ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • عمران خان نااہلی کیس: الیکشن کمیشن نےعدالت میں جواب جمع کرادیا

    عمران خان نااہلی کیس: الیکشن کمیشن نےعدالت میں جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس میں الیکشن کمیشن نے جواب جمع کرادیا۔ عمرا خان کے وکیل آج تفصیلات جمع کرائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت کے دروان الیکشن کمیشن نے پارٹی فنڈنگ کیس میں جواب جمع کرادیا۔

    الیکشن کمیشن کےوکیل ابراہیم ستی کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کے کسی گوشوارے میں کبھی غیرملکی ذرائع کا ذکر نہیں کیاگیا، پی ٹی آئی نے کبھی غیرملکی فنڈنگ ظاہر نہیں کی۔ ظاہر نہ ہونے پر کبھی جانچ پڑتال کا عمل نہیں ہوسکا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ممنوعہ فنڈ کو خود تو کوئی ظاہر نہیں کرے گا؟ وکیل ابراہیم ستی کا کہنا تھا کہ فنڈنگ کے ذرائع ظاہر کرنا سیاسی جاعتوں پر لازم ہے۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے تاحال جواب کی کاپی فراہم نہیں کی ہے، کاپی دے تو اس کا جواب بھی جمع کرائیں گے۔

    ابراہیم ستی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جان بوجھ کر فراڈ کیا اور حقائق چھپائے۔ پی ٹی آئی کے اکبربابر نےالیکشن کمیشن میں درخواست دائرکی، اکبر ایس بابر گھر کےبھیدی تھے جنہوں نے لنکا ڈھائی، الیکشن کمیشن نے اکبر بابرکی درخواست پر نوٹس لیا اورکارروائی کی۔

    پی ٹی آئی کے وکیل انورمنصورکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو تمام فنڈنگ بذریعہ بینک منتقل ہوتی ہیں۔ چیف جسٹس نےاستفسارکیا کہ اس بات کےآپ کے پاس کیا شواہد ہیں؟ وکیل انورمنصور نے کہا کہ کل تمام تفصیلات جمع کرادوں گا، اس کی تمام تفصیلات ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔

  • حامد خان کی عمران خان کا کیس لڑنےسےمعذرت

    حامد خان کی عمران خان کا کیس لڑنےسےمعذرت

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت کرنے سے حامد خان نے معذرت کرلی۔

    تفصیلات کےمطابق الیکشن کمیشن میں عمران خان اور جہانگیرترین نااہلی کیس میں حامد خان کی معذرت کےبعد نعیم بخاری نے کیس کی پیروی سنبھال لی۔

    الیکشن کمیشن میں حامد خان کی جگہ نعیم بخاری پیش ہوئے میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ حامدخان کو بہت معتبر جانتا ہوں لیکن ان کےفیصلےپرافسوس ہوا۔

    مزید پڑھیں:پاناما کیس : پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان کی پیروی سے معذرت

    نعیم بخاری کا کہنا تھا کیس سے متعلق حامد خان سے رہنمائی لیتے رہیں گے۔انہوں نےزیر سماعت کیس کے بارے میں بات چیت سے گریز کیا۔

    کیس کی سماعت کے دوران نعیم بخاری نے کیس سمجھنے کے لیےوقت مانگا۔الیکشن کمیشن نےنعیم بخاری کی درخواست پر سماعت پانچ دسمبرتک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ جہانگیرترین نےالیکشن کمیشن میں اپناجواب داخل کرادیا۔جہانگیر ترین کی نااہلی سےمتعلق ریفرنس بھی پانچ دسمبرتک ملتوی کردیاگیا۔