Tag: عمران خان پر قاتلانہ حملے

  • عمران خان پر قاتلانہ حملے میں وفاقی حکومت ملوث ہے،یاسمین راشد کا الزام

    عمران خان پر قاتلانہ حملے میں وفاقی حکومت ملوث ہے،یاسمین راشد کا الزام

    لاہور : تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے الزام لگایا ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے میں وفاقی حکومت ملوث ہے، راناثنااللہ چاہتا ہے عمران خان کو قتل کردے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جےآئی ٹی کے ثبوتوں میں خرد برد کرنے کی کوشش کی گئی، عمران خان پر حملے کی رپورٹ ہائی کورٹ کے پاس موجود ہے

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے ہیں حملے میں موجودہ حکومت ملوث ہیں، وفاقی حکومت نے ایک نئی جے آئی ٹی بنائی جس پر ہمیں اعتراض ہیں، صوبائی حکومت نے جب جے آئی ٹی بنائی تو وفاق نے کیوں مداخلت کی ؟

    سابق صوبائی وزیر نے بتایا کہ کل دوبارہ نئی جے آئی ٹی سامنے آگئی، انہوں نے کہا پرانے آرڈر کو ختم کرکےنیا آرڈر جاری کررہےہیں، جنہوں نے ثبوتوں کو خراب کیا ان کے سامنے موجودہیں۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان پر حملہ کیس کی تفتیش درست نہیں کی گئی، کیس کی درست تفتیش نہ ہونے میں موجودہ حکومت ملوث ہیں، رپورٹ کو خراب کرنےکیلئے یہ ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹرجنرل نے الزام لگایاانہوں نے ثبوت خراب کرنےکی کوشش کی،عمران خان پرقاتلانہ حملے کی تحقیقات صحیح نہیں ہورہی۔

    یاسمین راشد نے الزام لگایا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے میں وفاقی حکومت ملوث ہے، موجودہ حکومت عمران خان کے خلاف سازش کررہی ہیں، ڈی پی او گجرات اس سارے معاملے میں ملوث ہے۔

    ان کا مزید کہا تھا کہ عمران خان کی ساری رپورٹیں خراب کی جارہی ہے اور راناثنااللہ کی کوشش ہے عمران خان کو قتل کردے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ پیر کو اس معاملے کے خلاف پٹیشن دائر کریں گے اور عوام کے سامنے سارے معاملے کو سامنے رکھیں گے۔

    مریم نواز کے بیان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے سپریم کورٹ پر حملہ کیاتھا جو تاریخ کا حصہ ہیں، مریم نواز دوبارہ عدالتوں پر تنقیدکررہی ہیں، جس سے ظاہر ہے موجودہ حکومت الیکشن سے بھاگ رہی ہے لیکن جب بھی الیکشن ہونگے عمران خان جیت جائیں گے۔

    آڈیو لیکس کے معاملے پر یاسمین راشد نے بتایا کہ آڈیو لیکس پر پٹیشن دائر کردی ہے، عدالت کی ہدایت پر آڈیو عدالت کو بھجوادیں گے، میں آڈیو لیک کرنے والوں تک پہنچوں گی۔

  • عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کا ریکارڈ خطرے میں

    عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کا ریکارڈ خطرے میں

    لاہور : ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب ندیم سرور عمران خان پرقاتلانہ حملےکی تحقیقات میں معاونت کی بجائے ریکارڈ ضائع کرنے کی کوششیں کرنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان حملے کی جے آئی ٹی کا ریکارڈ پنجاب کی نگراں حکومت کا اگلا ہدف ہے۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب ندیم سرور جے آئی ٹی کی معاونت کی بجائے ریکارڈ ضائع کرنے کی کوششیں کرنے لگے۔

    ذرائع نے بتایا کہ بطور ڈی جی ندیم سرور نے جے آئی ٹی کے رکن اور ریکارڈ کے حامل افسر سید انور شاہ کو دفتر آنے سے روک دیا جبکہ جے آئی ٹی کے رکن افسر کا دفتر بھی سیل کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈی جی اینٹی کرپشن کی جانب سے جے آئی ٹی کے رکن سید انور شاہ پر جے آئی ٹی ریکارڈ کی فراہمی کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کے رکن سید انور شاہ نے ریکارڈ ضائع کرنے کی کوششوں کے پیش نظر عدالت سے رجوع کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ سید انور شاہ نے گوجرانوالہ کی انسداد دہشتگردی عدالت میں باضابطہ تحریری درخواست جمع کروا دی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے نہایت قیمتی شواہد جمع کرکے انہیں ریکارڈ کا حصہ بنایا ہے اور ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب اپنے عہدے و اختیارات کا غلط استعمال کرکے ریکارڈ ضائع کرنے جیسے سنگین قانونی جرم کا ارتکاب کررہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان بھی جے آئی ٹی کی تحقیقات پر اثرانداز ہونے یا ریکارڈ ضائع کرنے کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کرچکے ہیں۔

  • عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات: جے آئی ٹی نے حملہ آور کے ماضی سے متعلق معلومات حاصل کرلیں

    عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات: جے آئی ٹی نے حملہ آور کے ماضی سے متعلق معلومات حاصل کرلیں

    لاہور : جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم نوید کے قریبی رشتہ دارسے پوچھ گچھ کی اور ملزم کی ماضی سے متعلق معلومات حاصل کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جاری ہے ، جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے حملہ آور نوید کے حراست میں لیے گئے قریبی رشتہ دار سے پوچھ گچھ کی۔

    جے آئی ٹی کی جانب سے پوچھ گچھ کے دوران نوید کے ماضی سے متعلق بھی معلومات لی گئیں۔

    جی آئی ٹی نے حراست میں لیے گئے وقاص اور ساجد بٹ سے بھی تفتیش کی ہے، نوید نے وقاص اور ساجد بٹ سے بیس ہزار روپے میں اسلحہ خریدا تھا۔

    جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے دونوں سے پوچھا کہ ملزم نے کیا کہہ کر اسلحہ خریدا۔

    تفتیشی ٹیم کے کنوینئر غلام محمود ڈوگر ایک رکن سید خرم علی شاہ وزیر آباد سے کل لاہور پہنچ گئے ہیں۔

    یاد رہے جے آئی ٹی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ملزم نوید سے حالات و واقعات پر پوچھ گچھ کی تھی، ملزم نوید نے جے آئی ٹی کو بیان میں کہا تھا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے، اکیلے ہی حملے کی منصوبہ بندی کی ہے، فائرنگ کے بعد کنٹینر سے دائیں گلی سے فرار ہو جانا تھا لیکن پکڑا گیا۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ کسی سیاسی یا دینی جماعت سے تعلق نہیں ، مجھے کسی نے حملہ کرنے کو نہیں کہا تھا، 2 گھنٹے فائرنگ کےموقع کی تلاش میں تھا اور کنٹینر کے آگے پولیس نہ ہونے پر سامنے آ کر فائرنگ کر دی۔

  • عمران خان کےٕ کنٹینر پر کس کس سمت سے فائرنگ  ہوئی؟ جے آئی ٹی کا حملے کی فوٹیجز کا جائزہ

    عمران خان کےٕ کنٹینر پر کس کس سمت سے فائرنگ ہوئی؟ جے آئی ٹی کا حملے کی فوٹیجز کا جائزہ

    لاہور : جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے عمران خان پر حملے کے روز کی فوٹیجز کا باریک بینی سے جائزہ لیا کہ عمران خان کےٕ کنٹینر پر کس کس سمت سے فائرنگ ہوئی، حملہ آور ایک تھا یا اس سے زیادہ؟

    تفصیلات کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جاری ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ جے آئی ٹی نے حملے کے روز کی فوٹیجز کا معائنہ کیا اور مختلف چینلز کی فوٹیجز کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ حملے سے 3 منٹ پہلے اور 3 منٹ بعد تک کی ویڈیوز دیکھی گئیں، فوٹیجز سے دیکھنےکی کوشش کی گئی کہ حملہ آور ایک تھا یا اس سے زیادہ۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے یہ بھی دیکھنے کی کوشش کی کہ حملہ آوراکیلا آیا یا اسکا سہولت کار بھی تھا اور یہ بھی دیکھنے کی کوشش کی گئی کنٹینرپرکس کس سمت سے فائرنگ ہوئی۔

    اس سے قبل جے آئی ٹی نے ملزم نوید سے واقعے کے بارے سوالات کیے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ملزم نوید سے حالات و واقعات پر پوچھ گچھ کی۔

    ملزم نوید نے جے آئی ٹی کو بیان میں کہا تھا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے، اکیلے ہی حملے کی منصوبہ بندی کی ہے، فائرنگ کے بعد کنٹینر سے دائیں گلی سے فرار ہو جانا تھا لیکن پکڑا گیا۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ کسی سیاسی یا دینی جماعت سے تعلق نہیں ، مجھے کسی نے حملہ کرنے کو نہیں کہا تھا، 2 گھنٹے فائرنگ کےموقع کی تلاش میں تھا اور کنٹینر کے آگے پولیس نہ ہونے پر سامنے آ کر فائرنگ کر دی۔

  • عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات تاحال شروع نہ ہوسکیں

    عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات تاحال شروع نہ ہوسکیں

    لاہور : تحریک اںصاف کے چیئرمین عمران خان پرقاتلانہ حملے کی تحقیقات تاحال شروع نہ ہوسکیں، جے آئی ٹی ارکان کو ابتک باضابطہ طور پر آگاہ ہی نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے بنائی گئی جے آئی ٹی تحریک اںصاف کے چیئرمین عمران خان پرقاتلانہ حملے کی تاحال تحقیقات شروع نہ کرسکی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی ارکان کو باضابطہ طور پر آگاہ ہی نہیں کیا گیا اور محکمہ داخلہ صرف تفتیش کیلئے لیٹر ہی جاری کر سکا۔

    جے آئی ٹی ارکان کو ابتک پنجاب حکومت یا آئی جی آفس سے آگاہ نہیں کیا گیا اور آئی جی پنجاب بھی مقدمہ ہونے کے بعد 14 روزہ کی چھٹیوں پر چلے گئے ہیں جبکہ قائم مقام آئی جی کنور شاہ رخ کی جانب سے بھی تفتیش کیلئے حکم نہیں دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق واقعےمیں گرفتار ملزم نوید گوجرانوالہ پولیس کے پا س موجود ہے، حملے کو 12 روزگزرنے اورملزم گرفتارہونے کے باوجود عدالت میں پیش نہ کیا جاسکا۔

    یاد رہے 10 نومبر کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر وزیرآباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی تھی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ طارق رستم جےآئی ٹی کے سربراہ مقرر کیے گئے جب کہ ارکان میں آرپی او ڈی جی خان سیدخرم، ڈی آئی جی احسان اللہ چوہان، ڈی پی او ظفربزدار، ایس ایس پی نصیب اللہ شامل تھے۔

    بعد ازاں عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لئے پنجاب حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی سربراہ کو تبدیل کردیا گیا تھا۔

  • پی ٹی آئی کی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ اور مختلف رجسٹریز میں درخواستیں دائر

    پی ٹی آئی کی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ اور مختلف رجسٹریز میں درخواستیں دائر

    لاہور : تحریک انصاف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کردیں ، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ چیف جسٹس ازخودنوٹس لےکرجوڈیشل کمیشن بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پرقاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کردیں۔

    اسلام آباد میں درخواست سینیٹرز اور ارکان اسمبلی نے جمع کرائی جبکہ کراچی، لاہوراور پشاور رجسٹریز میں ارکان صوبائی اسمبلی اور پارٹی رہنماؤں نےدرخواست جمع کرائی۔

    درخواست میں اعظم سواتی سے تضحیک آمیز سلوک اور زیرحراست تشدد کی تحقیقات کا مطالبہ سمیت ارشد شریف قتل کیس اور سائفر پر بھی نوٹس کی استدعا کی گئی ہے۔

    سپریم کورٹ میں درخواست آئینی آرٹیکل 184تھری کے تحت دائر

    تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی اور سینیٹرزنے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ، سپریم کورٹ میں درخواست آئینی آرٹیکل 184تھری کے تحت دائر کی گئی۔

    درخواست میں چیف جسٹس پاکستان سے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی استدعا کی گئی اور کہا ہے کہ عمران خان پر حملہ،3نامزد افراد پر مقدمہ کا اندراج نہ ہونےکی تحقیقات کی جائیں۔

    درخواست میں عمران خان حملہ،ارشدشریف قتل ،اعظم سواتی ویڈیوکے معاملے کی تحقیقات کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کے مطابق ایس ایچ او دی گئی درخواست پر مقدمےکا پابند ہے۔

    درخواست کے متن میں کہا ہے کہ درخواست پر ایف آئی آر نہ کرنابنیادی حقوق ،قانون کی خلاف ورزی ہے، کیا عوامی عہدیداراور سینئر افسران قانون سے بالاتر ہیں، کیا عام شہریوں اور حکمرانوں کے لیے الگ الگ قوانین ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ اعظم سواتی کی ویڈو کامعاملہ آئین کے آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہے، اعظم سواتی ویڈیو معاملے کےبعداراکین پالیمنٹرین خودغیر محفوظ تصور کررہےہیں۔

    سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں درخواست شاہ محمود قریشی اور عثمان بزدار سمیت دیگر اراکین نے جمع کرائی

    پی ٹی آئی کی جانب سے سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں درخواست جمع کرائی گئی، درخواست شاہ محمود قریشی اور عثمان بزدار سمیت دیگر اراکین نے جمع کرائی۔

    جوڈیشل کمیشن کے قیام کے حوالے سے پی ٹی آئی کی آئینی درخواست 5صفحات پرمشتمل ہے ، درخواست میں سپریم کورٹ رولزکے تحت جوڈیشل کمیشن کی استدعا کی گئی۔

    آئینی پٹیشن پرسابق وزیراعلیٰ اورایم پی اےعثمان بزدارکےدستخط ہیں ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان پر وزیر آباد میں قاتلانہ حملہ کیا گیا، قاتلانہ حملےمیں عمران خان سمیت14افرادزخمی اورایک شہری جاں بحق ہوا۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ آئین کےآرٹیکل9کےتحت ہرشہری کی جان کوتحفظ حاصل ہے، پولیس نےعمران خان کی درخواست پر مقدمہ درج کرنےسےانکارکیا، قانون کےمطابق پولیس درخواست کےمتن کےمطابق مقدمہ درج کرنے کی پابند ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ سینیٹراعظم سواتی کی ویڈیوجاری کرکے چادر اورچار دیواری کاتقدس پامال کیاگیا، معاملہ سنگین نوعیت کاہےجس کی مفادعامہ میں تحقیقات ہونی چاہئیں۔

    پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ کینیا میں ارشد شریف کابہیمانہ قتل میڈیا کی آواز دبانے کی کوشش ہے، ارشد شریف کے قتل سے حقائق غیر جانبدارانہ تحقیقات کئےبغیرسامنےلاناممکن نہیں، استدعا ہے کہ عدالت تینوں واقعات کی تحقیقات کےلئے عدالتی کمیشن کےقیام کا حکم دے۔

    سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے 26 سے زائد ایم پی ایز اور ایم این ایز نے درخواست دائر کی

    سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پی ٹی آئی کے26 سے زائد ایم پی ایز اور ایم این ایز نے درخواست دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان حملے ، اعظم سواتی واقعے اور ارشدشریف قتل کیس کی بھی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں، عمران خان حملےاوراعظم سواتی پرجوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔

    پی ٹی آئی نے استدعا کی کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی اعلی سطح پر تحقیقات کرائی جائے۔

    پشاورسپریم کورٹ رجسٹری میں بھی درخواست دائر

    اسی طرح پشاورسپریم کورٹ رجسٹری میں ڈپٹی اسپیکرمحمود جان،صوبائی و وزراء اور خواتین ایم پی ایز نےدرخواست جمع کرائی۔

    جس میں عمران خان حملے ، اعظم سواتی واقعے اور ارشدشریف قتل کیس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

  • آسٹریلین سینیٹر کا عمران خان پر قاتلانہ حملے اور ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ

    آسٹریلین سینیٹر کا عمران خان پر قاتلانہ حملے اور ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ

    سڈنی : آسٹریلین سینیٹر ڈیوڈ شو برج نے عمران خان پر حملے اور ارشدشریف کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے سینیٹر ڈیوڈ شو برج نے عمران خان پر قاتلانہ حملے اورارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کامطالبہ کردیا۔

    آسٹریلوی سینٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تشدد اور قاتلانہ حملے بڑھ رہے ہیں ،صحافی ارشد شریف کو کینیا میں قتل کردیا گیا، عمران خان پرفائرنگ کر کے قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔

    ڈیوڈ شو برج نے آسٹریلوی حکومت سے کہا ہے کہ عمران خان اور ارشد شریف پر قاتلانہ حملے کی بین الاقوامی نگرانی میں آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی کمیونیٹی پاکستان میں امن چاہتی ہے اور ہم پاکستان کے دوست ہیں، ہماری ذمہ داری ہے تشدد کیخلاف آوازاٹھائیں۔

    آسٹریلوی سینیٹر نے کہا کہ ہم صرف پاکستان کی جانب سے تحقیقات کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ مکمل بین الاقوامی نگرانی کےساتھ تحقیقات ہوں۔

    ڈیوڈ شو برج کا کہنا تھا کہ تحقیقات ہوں تاکہ قاتلانہ حملے کےپیچھےاصل مجرموں کاپتاچل سکے ، آسٹریلوی س

  • عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر تاحال درج نہ ہوسکی

    عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر تاحال درج نہ ہوسکی

    لاہور : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر تاحال درج نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ سٹی وزیرآباد نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے پر اندراج مقدمہ کی درخواست با ضابطہ وصول کرنے سے انکار کردیا۔

    پی ٹی آئی کی اندراج مقدمہ کی درخواست تھانہ سٹی وزیرآباد نے واپس کردی اور ایس ایچ او عامر شہزاد نے درخواست کو ای ٹیگ لگانے سے معذرت کرلی۔

    پی ٹی آئی کے کارکنوں نے تھانے کے باہر احتجاج بھی کیا، پی ٹی آئی رہنما زبیرخان نیازی کا کہنا ہے کہ آج دوبارہ تھانہ سٹی جائیں گے۔

    یاد رہے عمران خان پر قاتلانہ حملے کے مقدمے کی درخواست لے کر زبیرنیازی، عرفان اور وکلا شام 7بجے تھانہ سٹی پہنچے تھے۔

    زبیرخان نیازی کا کہنا تھا کہ ای ٹیگ ہمارا بنیادی حق ہے، جو ایس ایچ او نہیں دے رہا، ڈی پی او کو درخواست ایس ایچ او کے ذریعے موصول ہوچکی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے لیڈر پر حملہ ہوا انصاف ہمارا حق ہے۔

  • قطر کی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت  ، جلد صحتیابی کیلئے دعاگو

    قطر کی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت ، جلد صحتیابی کیلئے دعاگو

    دوحہ : قطر کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں استحکام اور خوشحالی کے خواہاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ قطر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    وزارت خارجہ قطر کا کہنا تھا کہ قطر سیاست میں ہرقسم کے تشدد کو مسترد کرتا ہے، پاکستان میں استحکام اور خوشحالی کے خواہاں ہیں، عمران خان کی جلد صحتیابی کیلئےدعاگو ہیں۔

    یاد رہے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی امریکا، برطانیہ، کینیڈا، سعودی عرب، او آئی سی نے شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ایک پُرامن احتجاج کی قیادت کر رہے تھے جب گولیاں چلنے لگیں، پاکستانی حکومت فوری جامع تحقیقات کرے تاکہ پتہ چل سکے حملے میں کون ملوث ہے۔

    برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے عمران خان پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کو انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے۔

  • عمران خان پر قاتلانہ حملہ، اہم اجلاس طلب ، لانگ مارچ  سے متعلق اہم فیصلہ ہوگا

    عمران خان پر قاتلانہ حملہ، اہم اجلاس طلب ، لانگ مارچ سے متعلق اہم فیصلہ ہوگا

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے کے بعد اہم اجلاس طلب کرلیا گیا ، جس میں لانگ مارچ سے متعلق اہم فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حقیقی آزادی لانگ مارچ سے متعلق تحریک انصاف کا اجلاس آج ہوگا۔

    سینئر قیادت کے اجلاس کی صدارت عمران خان کریں گے ، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما لاہورمیں ہی موجود ہے۔

    اجلاس میں آئندہ کی حکمت عملی پرمشاورت کی جائے گی، جس کت بعد آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

    عمران خان کی صحت کو دیکھتے ہوئے لانگ مارچ سے متعلق آج فیصلہ کیا جائے۔

    اس حوالے سے مسرت جمشید چیمہ نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی سینئرلیڈرشپ کا اجلاس سہ پہر1بجے شوکت خانم میں ہوگا، کارکنان عمران خان کی کال کے لیے تیار رہیں۔

    یاد رہے گزشتہ روز وزیر آباد میں عمران خان پر حملے کے بعد حقیقی آزادی مارچ روک دیا گیا تھا۔