Tag: عمران خان کی خبریں

  • وزیراعظم عمران خان 16 ستمبر کو کراچی کے دورے پر پہنچیں گے

    وزیراعظم عمران خان 16 ستمبر کو کراچی کے دورے پر پہنچیں گے

    کراچی : وزیرِ اعظم بننے کے بعد عمران خان 16 ستمبر کو پہلی بار کراچی کا دورہ کریں گے، دورے میں مزارقائد پر حاضری دیں گے اور قیام امن سےمتعلق اجلاس کی سربراہی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان 16 ستمبر کو کراچی کے دورے پر پہنچیں گے، دورے کے دوران وزیراعظم مزار قائد پرحاضری دیں گے اور گورنر ہاؤس میں قیام امن سے متعلق اجلاس کی سربراہی کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق حکام وزیراعظم عمران خان کو بریفنگ دیں گے جبکہ وفاقی حکومت کے منصوبوں سے متعلق بھی وزیراعظم اجلاس کریں گے اور گرین لائن بس منصوبہ سمیت دیگر منصوبوں پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔

    وزیراعظم سے سیاسی جماعتیں اور بزنس کمیونٹی کے افراد بھی ملاقات کریں گے۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ہم نے اپنے آپ کوتبدیل نہ کیا تو آگے تباہی ہے، تبدیلی اس وقت آئے گی جب سوچ سمجھ کر پیسہ خرچ کیا جائے گا، مشکل وقت برداشت کرلیں، 2 سال بعد تنخواہ دار طبقے کو بڑی بڑی تنخواہیں دیں گے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی کے لیے گئے قرضوں پر ہر روز 6 ارب کا سود ادا کررہے ہیں، جب سے ملک آزاد ہوا ہے، حکمران طبقے کا مائنڈ سیٹ تبدیل ہی نہیں ہوا، ہمیں شاہانہ طرز کے مائنڈسیٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں :   عمران خان اتوار کو خوش خبری لے کرکراچی آرہے ہیں،علی زیدی

    یاد رہے وزیربرائےبحری امورعلی زیدی کا کہنا تھا کہ عمران خان اتوار کو خوش خبری لے کرکراچی آرہے ہیں، کراچی والوں کے لئے خوش خبری کا اعلان وزیراعظم خود کریں گے۔

    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم بننے کے بعد عمران خان پہلی بار کراچی کے دورے پر آئیں گے۔

    واضح رہے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیرِ اعظم کو دعوت دی تھی کہ وہ کراچی کا دورہ کریں،  جسے عمران خان نے دعوت قبول کرتے ہوئے 16 ستمبر کو کراچی آنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • مشکل وقت برداشت کرلیں، 2 سال بعد بڑی بڑی تنخواہیں دیں گے ، وزیراعظم

    مشکل وقت برداشت کرلیں، 2 سال بعد بڑی بڑی تنخواہیں دیں گے ، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر ہم نے اپنے آپ کوتبدیل نہ کیا تو آگے تباہی ہے، تبدیلی اس وقت آئے گی جب سوچ سمجھ کر پیسہ خرچ کیا جائے گا، مشکل وقت برداشت کرلیں، 2 سال بعد تنخواہ دار طبقے کو بڑی بڑی تنخواہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان نے سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا سرکاری ملازمین ہرحکومت کا حصہ رہتے ہیں، آپ لوگوں سے خطاب کا مقصد حقائق اور پاکستان کی معاشی صورتحال سے آگاہ کرنا تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا قرضہ 6 ہزار ارب ڈالر سے بڑھ کر 30ہزار ارب ڈالر ہوگیا ہے، قرضے اتارنے کے لئے پاکستان کو وسائل کی ضرورت ہے۔

    عمران خان نے کہا اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ قوم خود اپنی حالت نہ بدلے، ہمیں اپنے آپ کوتبدیل کرنا ہے، بیوروکریسی کو تبدیل کرنا ہے،عوام کو اپنی حالت بدلنی ہے، اگر ہم نے اپنے آپ کوتبدیل نہ کیا تو آگے تباہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ملک چلانے کے لئے خزانہ ہی خالی ہے، ماضی کے حکمرانوں نے ایسے قرضے لیے، جن سے نقصان ہورہا ہے، ہم نے قرضے لے کر ایسے منصوبے بنائے، جو نقصان میں جارہے ہیں۔

    خزانہ خالی ہے،تیس ہزارارب کے قرضےپرہرروزچھ ارب سوداداکررہے ہیں، وزیراعظم

    وزیراعظم نے کہا دنیا میں کوئی چیزناممکن نہیں محنت کی جائے توسب کچھ حاصل کیا جاسکتاہے ، ساری زندگی سنتا رہا کرکٹر نہیں بن سکتا،وزیراعظم نہیں بن سکتا، آج میں آپ کےسامنے کھڑا ہوں،میری زندگی آپ کے سامنے ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایسے منصوبے بنائے گئے کہ قرضے لے کر خسارے میں جارہےہیں، ہم آزاد ہوگئے لیکن ہم نے اپنے مائنڈ سیٹ کو ہی تبدیل نہیں کیا۔

    انھوں نے مزید کہا ماضی کے لیے گئے قرضوں پر ہر روز 6 ارب کا سود ادا کررہے ہیں، جب سے ملک آزاد ہوا ہے، حکمران طبقے کا مائنڈ سیٹ تبدیل ہی نہیں ہوا، ہمیں شاہانہ طرز کے مائنڈسیٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا حکمرانوں کے شاہانہ طرزکا خرچہ عوام کے پیسوں سے چل رہا ہوتا ہے، سمجھ لیا جائے یہ لوگ ہمارے ہی ہیں تو بہت کچھ بدل جائے گا، ہمیں قرضوں سے جان چھڑانے کے لئے خود کو تبدیل کرنا ہوگا۔

    عمران خان نے کہا سوا 3کروڑ بچے اردو میڈیم، 24 لاکھ بچے مدرسوں میں ہیں، تعلیم کے لحاظ سے بھی ہم نے اپنی قوم کو تقسیم کیا ہوا ہے، انگریزوں سے آزادی حاصل کرلی لیکن ان کامائنڈ سیٹ نہیں چھوڑا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس میں 500 سے زائد ملازم ، 100 سے زائد گاڑیاں تھیں، ہیلی کاپٹر نیلام کررہے ہیں جبکہ 6 اعلیٰ نسل کی بھینسیں بھی ہیں، تبدیلی اس وقت آئے گی جب سوچ سمجھ کر پیسہ خرچ کیا جائے گا، ہم نے خود کو نہ بدلا تو آگے نہیں بڑھیں گے۔

    مشکل وقت برداشت کرلیں، 2 سال بعد تنخواہ دار طبقے کو بڑی بڑی تنخواہیں دیں گے، وزیراعظم

    وزیراعظم نے کہا چیئرمین نیب سے ملاقات میں کہا سب کا احتساب کریں، احتساب کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھے گا، ماضی میں کرپشن کیلئے پہلے اداروں کو تباہ کیا گیا، اداروں کی تباہی کی وجہ سے کرپٹ عناصر کو کھلا راستہ ملا۔

    عمران خان کا کہنا تھا یورپ میں بھی کرپشن ہےلیکن وہاں لوگ ڈرتے ہیں، یورپ میں لوگوں کو معلوم ہے کرپشن کی تو پکڑے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا سرکاری ملازمین کوئی بھی اچھاکام کریں میں آپ کےساتھ ہوں گا، غلطیاں انسانوں سے ہی ہوتی ہیں، مجھ سےبھی بہت غلطیاں ہوئی ہیں، ملک کیلئے کام کریں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گےسرکاری ملازمین چانسز لیں،غلطی ہوگی اس میں کوئی بری بات نہیں، سرکاری افسران ملک کے لیے کام کریں میں ساتھ کھڑا ہوں گا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا چاہتے ہیں پاکستان کی بیوروکریسی کوواپس بہترین لیول پرلےکرجائیں، کےپی پولیس کی مثال سامنےہے،ہم نے پولیس میں سیاسی اثرورسوخ ختم کیا، 2013 میں کے پی پولیس پردہشت گرد کے زیادہ حملے ہوتے تھے، کےپی پولیس نےدہشت گردی کیخلاف بہترین جنگ لڑی ، کے پی پولیس کی طرح ملک کے تمام اداروں کو بہترین بنائیں گے۔

    انھوں نے کہا کرکٹ کے بعد سب سے زیادہ شوکت خانم اسپتال سے سیکھا، کوئی بھی ادارہ میرٹ پرچلائیں تووہ اوپرآجاتاہے، ہم حکومت میرٹ پرچلائیں گےکسی جگہ سمجھوتہ نہیں ہوگا، 60 کی دہائی میں ہماری بیوروکریسی ایشیا میں سب سے بہترین تھی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کوئی بھی ہومجھے صرف کارکردگی سےمطلب ہے، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں صرف کارکردگی کو دیکھوں گا، آپ کومیں پسندہوں یا نہیں مجھےاس سے کوئی مطلب نہیں۔

    وزیراعظم نے کہا ملک میں احتساب ضروری ہے، غلطی اور فنانشل چوری میں فرق ہوتا ہے، احساس ہے بیورو کریٹس اپنی تنخواہ پر گزارنہیں کرسکتے، سمجھتا ہوں بیوروکریٹس پر کس قسم کا دباؤ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ مشکل وقت زیادہ دیر نہیں رہے گا، تھوڑا برداشت کریں، قوموں کی زندگی میں اتارچڑھاؤ آتے رہتےہیں، مختلف اوقات کو برداشت کرنا ہوتا ہے، ہماری قوم بہترین ہے، یہ مشکل وقت بھی گزر جائے گا۔

    دو سال میں حالات تبدیل ہوجائیں گے، بہت پیسہ آئے گا،عمران خان

    عمران خان نے کہا ہم نے 2سال میں گورننس سسٹم ٹھیک کردیا تو حالات تبدیل ہوں گے، چاہتے ہیں بیورو کریسی میں لوگوں کومیرٹ پراوپرلائیں، جو چیز میرٹ پر چلتی ہے، وہ خود اوپر آجاتی ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا گورننس بہترہوگی توسرمایہ کاری بھی زیادہ ہوگی، بیورو کریٹس فیصلہ کرلیں 2سال ہم نے گزارا کرناہے، 2سال میں حالات تبدیل ہوجائیں گے، بہت پیسہ آئے گا۔

    انھوں نے کہا پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ہے،اللہ نےبہت نوازاہے، ہم نےگورننس ٹھیک کردی تویہ ملک تیزی سے اوپر جائےگا، بیوروکریٹس مشکل میں فیصلے نہیں کرے گا تو آگےنہیں بڑھےگا، مشکل وقت برداشت کرلیں، آگے بہت اچھا وقت آنے والاہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا گورننس سسٹم 2سال میں ٹھیک کرکے دکھائیں گے، 2 سال بعد تنخواہ دار طبقے کو بڑی بڑی تنخواہیں دیں گے، بیوروکریسی کو تحفظ فراہم کریں گے، سیاسی مداخلت سے بچائیں گے۔

  • حکومت کا وزیراعظم ہاؤس کو اعلیٰ تعلیمی ادارہ بنانے کا اعلان

    حکومت کا وزیراعظم ہاؤس کو اعلیٰ تعلیمی ادارہ بنانے کا اعلان

    اسلام آباد : حکومت نے وزیراعظم ہاوس کو اعلیٰ درجے کے تعلیمی ادارے میں تبدیل کرنے کا بڑا اعلان کردیا اور کہا وزیرِاعظم اور گورنرز سرکاری عمارتوں میں نہیں رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادمیں  وزیراعظم عمران خان کے زیرصدارت  قومی عمارتوں کے دوبارہ استعمال سے متعلق اجلاس ہوا،  اجلاس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمودنے میڈیاسےگفتگو میں حکومت کے انقلابی اقدامات کے اعلانات کئے۔

    وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا پی ایم ہاؤس کا سالانہ خرچہ47 کروڑ روپے سے زائد ہے لہذا وزیراعظم ہاؤس کو ایک اعلیٰ درجے کا تعلیمی ادارہ بنایا جائے گا اور وزیراعظم اور گورنرز سرکاری عمارتوں میں نہیں رہیں گے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ ہاؤس مری کو ہیری ٹیج بوتیک ہوٹل اور پنجاب ہاؤس مری کو ٹورسٹ ہاؤس میں تبدیل کیا جائے گا۔

    وزیر تعلیم نے کہا راولپنڈی میں پنجاب ہاؤس اور  گورنرہاؤس کو تعلیمی ادارے میں تبدیل کیا جائے گا جبکہ گورنرہاؤس کے ایریا کو آرٹ گیلری اور میوزیم میں تبدیل کررہے ہیں اور گورنرہاؤس میں پارک کو عوام کیلئے کھولا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام فیصلوں پر  سندھ حکومت سے بھی مشاورت کی جائےگی، گورنرسندھ اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں منتقل ہوجائیں گے جبکہ قصر ناز کراچی کو فائیو اسٹار ہوٹلز میں تبدیل کیا جائے گا۔

    شفقت محمود  نے کہا گورنرہاؤس بلوچستان، کراچی کے گورنرہاؤس اور اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس مال روڈ کو میوزیم میں تبدیل کرنےکی تجویز ہے جبکہ لاہور میں چنبہ ہاؤس کو گورنر ہاؤس میں تبدیل کیا جائے گا۔

    وزیرتعلیم  نے بتایا  وزیراعلیٰ پنجاب آفس کو کرافٹ میوزیم میں اور نتھیاگلی کےگورنرہاؤس کواعلیٰ ریزارٹ میں تبدیل  کیاجائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ  باقی دیگر اہم سرکاری عمارتوں سے متعلق بھی فیصلے کیے جائیں گےجبکہ  ایوان صدر سے متعلق فیصلے دوسرے اجلاس میں ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم ہاؤس کو اعلیٰ ترین یونیورسٹی بنائیں گے، وزیراعظم عمران خان

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس کو اعلیٰ ترین یونیورسٹی بنائیں گے، تمام گورنر ہاؤسز میں کوئی بھی گورنر نہیں رہے گا، فیصلہ کریں گے کہ گورنر ہاؤسز سے عوام کو فائدہ پہنچانے کیلئے کیا کرنا ہے؟

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس میں نہیں رہائش اختیار کررہا ہوں، سیکیورٹی کے پیش نظر ملٹری سیکریٹری کے 3کمروں والے گھر میں رہوں گا، بطوروزیراعظم 2ملازم اور 2گاڑیاں رکھوں گا۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری

    وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں اہم فیصلوں کا امکان ہے،  جس میں وزارت کیڈ ختم کرنیکا معاملہ بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا چوتھا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں 7 نکاتی ایجنڈا پر غور کیا جارہا ہے۔

    اجلاس میں وزارت کیڈ کو ختم کرنے اور امور وزرت نیشنل ہیلتھ سروسز کےامور کی منظوری دی جائے گی جبکہ ریگولیٹری نظام کو اسٹریم لائن کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری ، پاکستان نیوی ایکٹ 1961 میں ترمیم ، سپریم کورٹ کے فیصلے پر انکم ٹیکس ترمیم آرڈینیس شامل ہیں جبکہ اثاثہ جات کی وصولی یونٹ کی منظوری بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    اجلاس میں تنخواہ دار طبقہ کو ٹیکس چھوٹ کم کرنے سے متعلق منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

    کابینہ اجلاس میں متعدد پرتعیش اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے اور انکم ٹیکس کی شرح تیس جون سے پہلے والی سطح پر لانے کی تجویز پر غور ہوگا، ذرائع کا کہنا ہے ایف بی آراگرمتبادل تجویزدےتو انکم ٹیکس بڑھایا نہیں جائے گا۔

    کابینہ کی منظوری کے بعد بل قومی اسمبلی اور پھر سینیٹ سے منظور کرایا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت محصولات میں 4ہزار ارب روپے کا اضافہ چاہتی ہے، ایف بی آر کے متبادل تجویز دینے پر بل مؤخر کیا جاسکتا ہے۔

    وزیرخزانہ اسد عمر ای سی سی کے فیصلوں پر کابینہ کو اعتماد میں لیں گے۔

    یاد رہے کہ عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد وفاقی کابینہ پہلے اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دی تھی۔

    وفاقی کابینہ کے 24 اگست کو ہونے والے دوسرے اجلاس میں صدر، وزیراعظم، وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دی گئی تھی جبکہ تیسرے اجلاس میں صدر نیشنل بینک کو ہٹانے اور جنوبی پنجاب صوبے کے لیے کمیٹی کے قیام سمیت متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

  • وفاقی کابینہ کے 6 نئے وزرا نے حلف اٹھا لیا

    وفاقی کابینہ کے 6 نئے وزرا نے حلف اٹھا لیا

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کے6 نئے وزرا ء نے حلف اٹھا لیا، صدر ڈاکٹر عارف علوی نے نئے وزراء سے حلف لیا جبکہ میاں سومرو نے وزیر مملکت کا عہدہ لینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ میں توسیع کر دی گئی، جس کے لئے نئے وزراء کی حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی، تقریب میں 6 نئے وزراء نے حلف اٹھالیا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزراء سے حلف لیا۔

    حلف اٹھانے والوں میں تین نئے وزرا ء اور تین وزرائے مملکت شامل ہیں۔

    علی محمد خان، عمر ایوب، علی زیدی نے وفاقی وزیر جبکہ مراد سعید، محمد شبیر علی اور محمد حماد اظہر نے وزیرمملکت کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔

    کابینہ میں شامل عمر ایوب کو وفاقی وزیر برائے توانائی جبکہ علی زیدی کو وفاقی وزیر برائے بحری امور کا قلمدان سونپا گیا ہے، دیگر وزرا کے عہدوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    نئے وزراء اور وزرائے مملکت کی شمولیت کے بعد وفاقی کابینہ کی کُل تعداد 28 ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب محمد میاں سومرو نے وزیر مملکت کا عہدہ لینے سے انکار کردیا اور حلف نہیں اٹھایا، محمدمیاں سومرو سابق چیئرمیں سینٹ اور نگراں وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : وزیرِ اعظم عمران خان کا وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ

    یاد رہے 3 روز قبل وزیرِ اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے 4 نئے وزرا کابینہ میں شامل کر دیے تھے، جن میں تین وفاقی وزیر اور ایک وزیرِ مملکت شامل تھے جبکہ اس فیصلے پر عمل در آمد صدارتی انتخاب کے بعد ہونا تھی۔

    واضح رہے 20 اگست کو پہلے مرحلے میں وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ میں 16 وفاقی وزرا اور 5 مشیروں نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا تھا۔

  • برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کا ایک لاکھ 50 ہزا پاؤنڈ ڈیمز فنڈ میں دینے کا اعلان

    برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کا ایک لاکھ 50 ہزا پاؤنڈ ڈیمز فنڈ میں دینے کا اعلان

    لندن : وزیراعظم عمران خان کی اپیل پر برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے ایک لاکھ پچاس ہزار پاؤنڈ ڈیمز فنڈ میں دینے کا اعلان کردیا، اووسیز پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ اب ملک کے لئے کچھ کرنے کا وقت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کو خشک سالی سے بچانے کے لئے ڈیمز فنڈ میں تنخواہیں اور عطیات دینے کا سلسلہ جاری ہے ، وزیراعظم عمران خان کی اپیل پر برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے زبردست خیر مقدم کیا۔

    برطانیہ کے شہر بریڈ فورڈ میں رہنے والے پاکستانیوں نے ایک لاکھ پاؤنڈ دینے کا اعلان کردیا جبکہ آکسفورڈ میں مقیم پاکستانیوں نے ڈیم فنڈ میں پچاس ہزار پاؤنڈ دینے کا وعدہ کیا۔

    بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے فنڈریزنگ مہم کا پروگرام بھی بنالیا ہے اور سب پاکستانیوں کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی دعوت بھی دی۔

    اووسیز پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ اب ملک کے لئے کچھ کرنے کا وقت ہے۔

    مزید پڑھیں : ڈیمز کی تعمیر، وزیراعظم کی اوورسیز پاکستانیوں سے عطیات کی اپیل

    واضح رہے گذشتہ روز وزیراعظم پاکستان نے اپنے خطاب میں ڈیم بنانے کے لیے قوم سے مدد مانگی تھی اور پیغام میں کہا تھا پاکستان بہت سے مسائل کا شکار ہے مگر سب بڑا مسئلہ پانی کی کمی ہے، ڈیم بنانا ناگزیر ہوگیا ہے، ڈیم نہ بنائے تو 2025میں پاکستان میں خشک سالی شروع ہوجائے گی، پاکستان میں قحط پڑسکتا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے اپیل کی ڈیم بنانے کے لئے آج سے جہاد کرنا ہے، اوورسیز پاکستانی کم ازکم ایک ہزارڈالر ڈیم فنڈز میں بھیجیں۔چیف جسٹس اورپرائم منسٹر فنڈزکو ضم کیا جارہا ہے، یقین دلاتا ہوں قوم کے پیسے کی خود حفاظت خود کروں گا۔

  • برطانیہ کے بزنس ٹائیکون انیل مسرت کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات

    برطانیہ کے بزنس ٹائیکون انیل مسرت کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات

    اسلام آباد : برطانوی پراپرٹی ٹائیکون انیل مسرت نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، جس میں 50لاکھ مکانات کی تعمیرسے متعلق مشاورت کی گئی ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے 50 لاکھ مکانات کی تعمیر کے وعدے کی تکمیل کے لئے فوری اقدامات کا فیصلہ کرلیا، اس سلسلے میں وزیراعظم کی دعوت پر برطانیہ کے بزنس ٹائیکون انیل مسرت صاحبزادہ عامر جہانگیر کے ہمراہ مانچسٹر سے پاکستان پہنچے۔

    وزیراعظم عمران خان سے برطانوی پراپرٹی ٹائیکون انیل مسرت کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں انیل مسرت سے50لاکھ مکانات کی تعمیر، اوورسیز پاکستانیوں کے لیے نئی پالیسیوں اور اہم فیصلوں پر مشاورت کی۔

    خیال رہے انیل مسرت برطانیہ میں پراپرٹی کے شعبے سے وابستہ ہیں اور ان کا شمار برطانیہ کی امیر ترین شخصیات میں ہوتا ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے پچاس لاکھ گھر وں کی تعمیر سے متعلق اجلاس میں برطانوی بزنس ٹائیکون انیل مسرت بھی شریک تھے۔

    مزید پڑھیں :  وزیراعظم 50 لاکھ مکانات کے تعمیرکی خود نگرانی کریں گے

    اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے بےگھر افراد کو سستے گھروں کی فراہمی کے منصوبے کی اونر شپ خود لینے کا فیصلہ کیا اور کمیٹی دو ہفتوں میں حتمی سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی۔

    واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے تقریر میں انیل مسرت کو پاکستان بلانے کا عندیہ دیا تھا جبکہ انیل مسرت عام انتخابات کے دن بھی عمران خان کے ساتھ تھے۔

  • وزیراعظم 50 لاکھ مکانات کے تعمیرکی خود نگرانی کریں گے

    وزیراعظم 50 لاکھ مکانات کے تعمیرکی خود نگرانی کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم 50 لاکھ مکانات کے تعمیر کی خود نگرانی کریں گے، عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت بے گھر افراد کو گھروں کی فراہمی کیلئے پر عزم ہے۔

    تٖفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ملک میں پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں 50 لاکھ مکانات کی تعمیر کے طریقہ کار اور اقدامات پر غور کیا گیا جبکہ ہاؤسنگ سیکٹر کی طلب اور کمی سے متعلق امور پر بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے بے گھر افراد کو سستے گھروں کی فراہمی کے منصوبے کی اونر شپ خود لینے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے کمیٹی کو ہدایت کی کہ دو ہفتے میں حتمی سفارشات مرتب کی جائیں تاکہ منصوبے کا جلد از جلد اعلان کیا جاسکے۔

    اس موقع پروزیراعظم عمران خان نے کہا پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر اور کچی آبادیوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور انہیں ریگولیٹ کرنا حکومت کا اہم ایجنڈا ہے، حکومت بے گھر افراد کو گھروں کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبے سے بے گھر افرادکی رہائش کا مسئلہ حل ہوگا بلکہ اسکے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے اور ہاؤسنگ سیکٹر اور منسلک صنعتوں کو ترقی ملے گی۔

    انھوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے گیسٹ ہاؤسز اور دیگر سرکاری عمارتوں و زمین سے ہاؤسنگ پروگرام کےلئے خاطر خواہ وسائل اکھٹے کئے جا سکتے ہیں۔

    یادرہے انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آکر5 سال میں 50لاکھ گھر بنائیں گے، منصوبہ مذاق نہیں ہم کر کے دکھائیں گے۔

    پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر پی ٹی آئی کے منشور کا بھی حصہ تھا، عمران خان کا کہنا تھا بلین ٹری سونامی کی طرح ہاؤسنگ اسکیم لے کر آئیں گے،منصوبے پر عملدرآمد میں کامیاب ہوگئے تو معیشت اٹھے گی اور روزگار ملے گا، منصوبے کے ذریعے نئی تعمیراتی کمپنیاں آئیں گے، روزگار کا مسئلہ حل ہوگا، منصوبے کیلئے پاکستان بلڈنگ ایسوسی ایشن سے مدد لی جائےگی۔

  • 5 ارب سود ادا کرنے والا ملک 300 ارب کی سرکاری اراضی پر مشتمل ہے: وزیر اعظم

    5 ارب سود ادا کرنے والا ملک 300 ارب کی سرکاری اراضی پر مشتمل ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 90 فیصد سرکاری زمین پر سرکاری رہائش گاہیں ہیں، ایسا ملک جسے ہر روز 5 بلین سود ادا کرنا ہو وہ ڈیڈ کپیٹل پر بیٹھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ، پنجاب اور وفاق میں 90 فیصد سرکاری زمین پر سرکاری رہائش گاہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 34 ہزار 459 کنال دیہی اور 17 ہزار 35 کنال شہری زمین ہے، صرف شہروں میں عمارتوں سمیت ان کی کل قیمت 300 ارب سے زائد ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ملک جسے ہر روز 5 ارب سود ادا کرنا ہو وہ ڈیڈ کپیٹل پر بیٹھا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے حکومت میں آتے ہی خود اور اپنے حکام کو سادگی اختیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    وزیر اعظم خود بھی وسیع و عریض وزیر اعظم ہاؤس میں رہنے کے بجائے اپنی رہائش گاہ بنی گالہ میں ہی مقیم ہیں۔ دوسری طرف سندھ کا گورنر ہاؤس بھی عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی اکنامک ایڈوائزی کونسل سے ایک اور ممبر کا استعفیٰ

    وزیراعظم عمران خان کی اکنامک ایڈوائزی کونسل سے ایک اور ممبر کا استعفیٰ

    اسلام آباد : وزیراعظم پاکستان کی اقتصادی مشاورتی کونسل سے ایک اور رکن پروفیسر عمران رسول نے بھی کونسل سے علیحدگی اختیار کرلی اور کہا بھاری دل سے عہدہ چھوڑ رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اقتصادی مشاورتی کونسل سے میاں عاطف کو الگ کرنے کے فیصلے پر ایک اور ممبر نے استعفیٰ دے دیا۔

    عمران رسول نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کونسل سے استعفے کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ ’’میں بھاری دل کے ساتھ اقتصادی مشاورتی کونسل سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کونسل چھوڑنے کے بعد بھی پاکستان کیلئے مالیاتی امور پر مشورہ دیتا رہوں گا۔

    اس سے قبل حکومت نے شدید تنقید کے بعد عاطف میاں کو اکنامک ایڈوائزری کونسل سے ہٹانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد عاصم خواجہ نے احتجاجاََ رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔

    عاصم خواجہ کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ میں نے اقتصادی مشاورتی کونسل سے استعفیٰ دے دیا ہے، یہ فیصلہ میرے لیے بہت تکلیف دہ اور افسردہ کن تھا۔

    گذشتہ روز حکومت کی جانب سے ماہر معاشیات عاطف میاں کو اکنامک ایڈوائزری کونسل سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، میاں عاطف نے کونسل کی رکنیت چھوڑ دی اور استعفیٰ حکومت کو بھجوادیا تھا۔

    وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا تھا عاطف میاں کی اقتصادی مشاورتی کمیٹی سے نامزدگی واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا، حکومت علماء اور تمام معاشرتی طبقات کو ساتھ لے کر ہی آگے بڑھنا چاہتی ہے، ایک نامزدگی سے مختلف تاثر پیدا ہوتا ہے تو یہ مناسب نہیں۔

    سینیٹرفیصل جاوید نے بھی معاملے پر پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ عاطف میاں مستعفی ہونے پر رضا مند ہوگئے ہیں، ان کے متبادل کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    خیال رہے چند روز قبل ہی وزیراعظم عمران خان نے 11 افراد پر مشتمل اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دے تھی، جس میں ماہرین تعلیم، ماہرین اقتصادیات اور ترقی کے ماہرین کو شامل کیا گیا تھا۔