Tag: عمران خان کی درخواست

  • جسٹس علی ضیا باجوہ  کی  عمران خان کی درخواست پر سماعت کرنے سے معذرت

    جسٹس علی ضیا باجوہ کی عمران خان کی درخواست پر سماعت کرنے سے معذرت

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے چیئرمین عمران خان کی درخواست پر سماعت کرنے سے معذرت کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں عمران خان کی جانب سے ظل شاہ قتل کیس میں عبوری درخواست پر دائر اعتراضات پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس علی ضیاباجوہ نےعمران خان کی درخواست پر سماعت کرنے سے معزرت کر لی ، جسٹس علی ضیاباجوہ نےذاتی وجوہات پرمعذرت کرتےہوئےفائل چیف جسٹس کوبھجوا دی۔

    عمران خان کی درخواست کسی اورعدالت کےروبرو لگانے کی سفارش کردی ، فاضل جج نےوکیل کی استدعاپرعمران خان کوکمرہ عدالت میں بیٹھنےکی اجازت دی۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے خیال رہےکہ کمرہ عدالت کا تقدس پامال نہیں ہونا چاہیے۔

    رجسٹرارنےظل شاہ کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست پراعتراض عائد کیاتھا، سیشن کورٹ کےبجائے براہ راست لاہورہائیکورٹ سےرجوع کرنے اور پٹیشن کےہمراہ مصدقہ نقول لف نہ ہونے کااعتراض عائد کیا گیا تھا۔

  • توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست، ن لیگی رہنما کے وکیل نے مہلت مانگ لی

    توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست، ن لیگی رہنما کے وکیل نے مہلت مانگ لی

    اسلام آباد : توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے اور مزید کارروائی کے خلاف کیس میں عمران خان کے وکیل دلائل مکمل نہ کرسکے، درخواست گزار محسن شاہ نواز رانجھا کے وکیل نے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی ، ن لیگی رہنما محسن شاہ نواز رانجھا کے وکیل نے دلائل کیلئے ایک ہفتے کی مہلت مانگی۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ پہلے علی ظفر صاحب دلائل شروع کرلیں، وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پارٹی کی صدارت سے ہٹانے کی کارروائی شروع کی ہے، سیشن عدالت نےعمران خان کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونےپر فیصلہ محفوظ کیا، جس پر جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ 2سے 3ہفتےمیں سن کر فیصلہ کردیں گے۔

    توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کےدوران سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا کیس کا ذکر ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل شروع کئے۔

    عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ اسپیکر نے 2018، 19 کے گوشواروں پرعمران خان کو نااہل قرار دیا، اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنی رائے دیکر معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا۔

    جس پر چیف جسٹس نے کہا جب معاملہ الیکشن کمیشن کو چلا گیا تو دونوں فریقین کو سننا ہوگا، کیا الیکشن کمیشن نے مزید شواہد مانگے یا صرف ریفرنس پرہی انحصار کیا؟

    بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے صرف اسپیکر کے ریفرنس اور دستاویزپر ہی انحصار کیا، اسپیکر ثابت کرتے کہ عمران خان 62 ون ایف کے تحت نااہل ہوتے ہیں۔

    وکیل نے کہا کہ اسپیکر کو چاہیے تھا کہ ریفرنس کے ساتھ شواہد بھی الیکشن کمیشن کوبھیجتے لیکن اسپیکر نے ایسا نہیں کیا، صرف درخواست پر ہی انحصار کیا، شواہد نہیں بھیجے۔

    الیکشن کمیشن کو صرف ریفرنس جواب دینا تھا کہ 62 ون ایف لگتا ہے یا نہیں، سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں کے مطابق الیکشن کمیشن کورٹ آف لانہیں ،الیکشن کمیشن نے کیس میں فیصل واوڈا کیس کا سہارا لیا اور ڈکلیریشن دی۔

    الیکشن کمیشن فیصل واوڈا کیس میں بھی ڈکلیریشن دے چکا ہے، 62ون ایف کےتحت ڈکلیریشن نہ ہونے کےسبب اسپیکر کا فیصلہ غیر آئینی تھا، الیکشن کمیشن کورٹ آف لا نہیں، 62ون ایف کی ڈکلیریشن نہیں دے سکتا، الیکشن کمیشن کے پاس کسی ممبر کو نااہل کرنے کا اختیار نہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا آرٹیکل 63ایف کے تحت نااہلی سےتوصادق وامین والی بات نکل گئی؟ بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کیس کو مدنظر رکھ کرموکل کیخلاف فیصلہ دیا، آرٹیکل 63 ٹوکے تحت ریفرنس میں آرٹیکل63 ون کےگراؤنڈز کا ہونا ضروری ہے۔

    ریفرنس میں آرٹیکل 63ون میں بتائے گئے گراؤنڈز میں سے ایک بھی لاگو نہیں ہوتا، اسپیکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو درخواست کے اوپر ریفرنس بھیجا ، الیکشن کمیشن نے متعلقہ ٹرائل کورٹ کو کیس بھیجا جہاں باقاعدہ ٹرائل ہوگا، ٹرائل کورٹ خلاف فیصلہ دے تب الیکشن کمیشن نااہلی کا فیصلہ کرے گی۔

    عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست 20دسمبرتک ملتوی کردی۔

  • سپریم کورٹ نے عائشہ گلالئی کی نااہلی سے متعلق عمران خان کی درخواست مسترد کردی

    سپریم کورٹ نے عائشہ گلالئی کی نااہلی سے متعلق عمران خان کی درخواست مسترد کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے عائشہ گلالئی کی نااہلی سے متعلق عمران خان کی درخواست مسترد کردی ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سیاسی لوگ ایسے بیانات دیتے رہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے عائشہ گلالئی کی نااہلی سے متعلق عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ بتائیں نااہلی کس بنیاد پر چاہتے ہیں؟ جس پر وکیل عمران خان نے کہا کہ عائشہ گلالئی نےپارٹی ہدایت کےباوجودووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا کیا پارٹی چیئر مین نے ووٹنگ میں حصہ لیا؟

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا عائشہ گلالئی نے استعفی دے دیا ہے؟ جس کے جواب میں عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ نہیں، عائشہ گلالئی نے ایک پریس کانفرنس میں پارٹی چھوڑنے کا کہا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عائشہ گلالئی نے تحریری استعفیٰ نہیں دیا، سیاسی لوگ ایسے بیانات دیتے رہتے ہیں۔

    سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے عائشہ گلالئی کی نااہلی سے متعلق عمران خان کی درخواست مسترد کردی۔

    یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  عائشہ گلالئی کی نااہلی کے لیے عمران خان کی درخواست مسترد


    بعد ازاں عائشہ گلالئی کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نےعمران خان کاریفرنس خارج کردیا ہے اور الیکشن کمیشن کے فیصلےکو برقرار رکھا ہے۔

    وکیل عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں کہا تھا 10اگست کونوٹس بھیجا تھا، نوٹس پر17اگست کوجواب دینا تھا جبکہ عمران خان نے نوٹس 18اگست کوعائشہ گلالئی کو بھیجا تھا۔

    انکا کہنا تھا کہ عمران خان نےکہا عائشہ گلالئی کاجواب نہیں ملا جوکہ جھوٹ تھا، کوئی صادق اورامین شخص اتنا جھوٹ نہیں بولے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اکتوبر میں عائشہ گلالئی کو نا اہل کرنے سے متعلق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی درخواست الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسترد کردی تھی۔


    مزید پڑھیں : تحریک انصاف میں خواتین کی عزت محفوظ نہیں، عائشہ گلالئی


    واضح رہے کہ یکم اگست 2017 کو عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے عمران خان پرسنگین الزمات عائد کیے تھے۔

    جس کے بعد 28 اگست کو پاکستان تحریک انصاف نے عائشہ گلالئی کی پارٹی رکنیت منسوخ کردی تھی جبکہ انہیں ڈی سیٹ کرانے کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ: عمران خان کی درخواست ناقابل سماعت قرار

    اسلام آباد ہائیکورٹ: عمران خان کی درخواست ناقابل سماعت قرار

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن میں زیر التوا ریفرنس کے خلاف عمران خان کی جانب سے دائر کی گئی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ نے خارج کردی۔ عدالت کا کہنا ہے کہ درخواست قابل سماعت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں نااہلی ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی۔ اسلام اباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس انور خان کاسی نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے دی گئی الیکشن کمیشن میں زیر التوا ریفرنس کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی، اسلام اباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے تحریری فیصلہ سنادیا۔

    عمران خان کی نااہلی کےحوالے سے دائر ریفرینسس زائد المیاد ہونے کی وجہ سے کمیشن سماعت نہیں کرسکتا۔ پانچ دسمبر کو اسپیکر قومی اسمبلی نے ایاز صادق نے عمران خان کےکیخلاف ریفرینس منتقل کیے تھے نوے دن مکمل ہونے پر عمران خان نے درخواستوں کو زائد المیعاد قرار دیا۔

    عمران خان کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل کے تحت الیکشن کمیشن نو ے دن میں کسی بھی کیس کا فیصلے کا پابند ہے۔ کمیشن نےعمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق درخواستوں پر بحث کے لئے آٹھ مارچ کی تاریخ دیدی کیس کی گزشتہ سماعتیں ہائیکورٹ کے ایک رکنی بینچ نے کی۔

    اس مسئلے کو عمران خان نے آئینی قرار دے کر ہائی کورٹ کو لارجر بنچ کی تشکیل کی درخواست دے دی، چیف الیکشن کمشنر نے نواز لیگی رہنماؤں کے وکیل اکرم شیخ کو دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے میں تاخیرکی وجہ سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہمارے خلاف کیس چل رہا ہے۔

    اکرم شیخ نےدرخواستوں پرفیصلہ یکجا سنانےکی استدعا کی، دلائل میں کہا گیا عمران خان اورجہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق دائر ریفرنس ایک ہی نوعیت کے ہیں اور ان پر الگ الگ فیصلہ نہیں سنایا جاسکتا۔

    اکرم شیخ نے اپنے دلائل میں عمران خان اورجمائما کےبیانات پر بحث کی ۔ ن لیگ کے وکیل نے کہا کہ بنی گالہ اراضی کوبیانات میں کہیں تحفہ، کہیں خریداری اورکہیں بے نامی ظاہرکیاگیا،الیکشن کمیشن ان تضادات کو دیکھے اور فیصلہ کرے کہ کیا عمران خان صادق اور امین ہیں یا نہیں؟

  • این اے 122کیس: عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    این اے 122کیس: عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کے ووٹوں کی نادرا کے ذریعے تصدیق کے لئے عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

    الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک نے کیس کی سماعت کی، عمران خان کے وکیل انیس ہاشمی نے کہا کہ لوکل کمیشن کی رپورٹ میں انتخابی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، جنہیں کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انتخابات میں ہونے والے دھاندلی کو منظر عام پر لانے کے لئے نادرا سے ووٹوں کی تصدیق کا حکم دیا جائے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کے وکیل اسجد سعید نے کہا کہ لوکل کمیشن کی رپورٹ کے مطابق اس حلقے میں دھاندلی نہیں، انتظامی کوتاہیاں ہوئی ہیں، جو دھاندلی کے زمرے میں نہیں آتیں، درخواست منظور ہو بھی گئی تو عوام کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، کیس میں وقت ذائع کیا جارہا ہے

    انہوں نے کہا کہ لوکل کمیشن کی رپورٹ کے بعد مزید کسی تصدیق کی ضرورت باقی نہیں ہے لہذا عمران خان کی درخواست کو مسترد کیا جائے۔ جس پر ٹربیونل نے عمران خان کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    ٹربیونل کی جانب سے عمران خان کی اس درخواست پر چار مارچ کو فیصلہ سنایا جائے گا۔