Tag: عمران خان کے 100 دن

  • موبائل ٹیکس ختم ہونے سے ٹیکس نیٹ پر فرق پڑا، گورنر اسٹیٹ بینک

    موبائل ٹیکس ختم ہونے سے ٹیکس نیٹ پر فرق پڑا، گورنر اسٹیٹ بینک

    لاہور: قومی مرکزی بینک (اسٹیٹ بینک) کے گورنر طارق باجوہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نےموبائل ٹیکس ختم کیا جس سےٹیکس نیٹ پرفرق پڑا، 100 روزہ پلان کے تحت ادائیگیوں کو آن لائن کی طرف لارہے ہیں۔

    لاہور میں پی آر اےہیڈکوارٹرز میں ادائیگیوں کےآن لائن نظام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ نے خود کہا ڈالر کے حوالے سے اُن سے بات ہوئی تھی، امریکی کرنسی کی قیمت مارکیٹ کے ساتھ منسلک ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ 100روزہ پلان میں ڈیجیٹل سسٹم شامل ہے، ادائیگیوں کو ڈیجیٹل آن لائن کی طرف لا رہے ہیں، سیلز ٹیکس کی آن لائن ادائیگی کا نظام کاروباری افرادکےلیےسودمند ہے، ٹیکس کاڈیجیٹل نظام ہی خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ’ وزیرخزانہ نے ڈالر کے بڑھنے پر خود وضاحت پیش کی، انہوں نے خود کہا اس حوالے سے بات ہوگئی تھی، ڈالر کی قیمت مارکیٹ کے ساتھ منسلک ہے، امریکی کرنسی کے ریٹ بڑھنے کا معاملہ اسد عمر کے علم میں تھا۔

    مزید پڑھیں: کراچی: اوپن مارکیٹ میں ڈالر 70 پیسے مہنگا، گورنر اسٹیٹ بینک کی روپے کی قدر پر بریفنگ

    اس موقع پر وزیرخزانہ پنجاب ہاشم جواں نے بھی تقریب سے خطاب کیا، اُن کا کہنا تھا کہ ’حکومت تاجروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے پر یقین رکھتی ہے، ہم کاروباری حضرات کو سہولیات فراہم کررہے ہیں تاکہ ملکی معیشت کو بھی فائدہ پہنچے‘۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں گورنر اسٹیٹ بینک نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے معاشیات کو روپے کی گرتی ہوئی قدر کے حوالے سے بریفنگ دی تھی۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس جاری کھاتوں کا خسارہ 19 ارب ڈالر تھا، ہم طلب و رسد کے حساب سے روپے کی قدر کو ایڈجسٹ کرتے ہیں، وقتاً فوقتاً روپے کی قیمت میں اتار چڑھاؤ لایا جاتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ برآمدات 24 ارب ڈالر اور درآمدات 60 ارب ڈالر ہیں، امپورٹ پر چلتے رہے تو ڈالر مزید مہنگا ہوگا، جاری کھاتوں کا خسارہ یہی رہا تو پھر روپے کی قدر میں استحکام ممکن نہیں ہوگا البتہ سعودی عرب سے ملنے والے پیکج کے بعد مارکیٹ میں بہتری آئی۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈیم فنڈ کیلئے موبائل ٹیکس کی بحالی: چیف جسٹس نے قوم سے رائے مانگ لی

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ کرنسی کی قدر پر اِن کیمرہ بریفنگ لی جائے تاہم ا اجلاس میں سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی عوام کا مسئلہ ہے کیونکہ اس کی وجہ سے مہنگائی بڑھ جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیرِ اعظم عمران خان کی یقین دہانی نے ڈالر کی بڑھتی قیمتوں کو بریک لگا دیے تھے، انٹر بینک میں روپے کی قدر 3 روپے 5 پیسے بڑھ گئی تھی اور ڈالر 139.05 سے کم ہو کر 137 روپے کا ہو گیا تھا۔

  • کرپشن سے متعلق روز نیا انکشاف ہوتا ہے، 375 ارب روپے کے جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے: وزیراعظم

    کرپشن سے متعلق روز نیا انکشاف ہوتا ہے، 375 ارب روپے کے جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے: وزیراعظم

    اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن سے متعلق روز نیا انکشاف ہوتا ہے، 375 ارب روپے کے جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کے سو روزہ پلان مکمل ہونے پر اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر تقریب منعقد ہوئی، جس میں  وزیراعظم نے حکومتی اقدامات اور منصوبوں سے آگاہ کیا۔

    [bs-quote quote=”وزیراعظم جب تک اداروں کو تباہ نہ کرے کرپشن نہیں کرسکتا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    وزیر اعظم نے کہا ہے کہ  بشریٰ بیگم نےمشکل وقت میں بہت ساتھ دیا، 100دنوں میں صرف ایک چھٹی کی،  22سال اپوزیشن میں رہا، انسان صرف کوشش کرسکتا ہے، کامیابی اللہ دیتاہے، 100دن میں یہی کوشش کی ایسی پالیسی بنے، جس سےعام آدمی کوفائدہ ہو۔

    اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ تعلیم پر خصوصی پلان لے کر آرہےہیں، چاہتے ہیں کہ پورےملک میں ایک ہی نظام تعلیم ہو،  یکساں نظام تعلیم سےغریب کابچہ بھی پڑھ کر اوپر آسکتا ہے، نجی اسپتالوں میں امیروں کا، پرائیویٹ اسپتالوں میں امیر افراد کاعلاج ہوتا ہے، چاہتےہیں، پرائیویٹ اورسرکاری اسپتالوں میں علاج کامعیارایک ہو، سرکاری اسپتالوں کوٹھیک کرنےکے لئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے، پاکستان میں غریب افراد کوصحت کارڈدینےکافیصلہ کیاہے۔


    مزید پڑھیں: حکومت کی 100 روزہ کارکردگی، مفصل رپورٹ


    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بدعنوانی غربت پیدا کرتی ہے، امیراورغریب میں فرق ہی کرپشن کا نتیجہ ہے، میرا بنیادی پلان یہی تھا کہ کرپشن کا خاتمہ ہو، کرپشن کی وجہ سےہم پیچھےرہ گئے ہیں، کرپشن کی وجہ سےادارےتباہ ہوجاتے ہیں، پیسہ بنانے کے لئےاداروں کااستعمال کرتےہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نیب حکومت کے نیچے نہیں، نیب آزادادارہ ہے، نیب مزید بہتر کام کرسکتا ہے۔ یہاں عوام کو اندازاہ ہی نہیں تھا کہ کس سطح کی چوریاں ہوئی ہیں، وزیراعظم جب تک اداروں کو تباہ نہ کرے کرپشن نہیں کرسکتا۔

    [bs-quote quote=”چاہتے ہیں کہ پورےملک میں ایک ہی نظام تعلیم ہو،  یکساں نظام تعلیم سےغریب کابچہ بھی پڑھ کر اوپر آسکتا ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں کے قرضوں کی قسطیں اتارنے کے لئے مزید قرضے لینے پڑے، کرپشن سےمتعلق ہر روز نیاانکشاف ہوتا ہے، 26 ممالک کے ساتھ ایسٹ ریکوری کے لئے معاہدے کیے، ہم 12ارب ڈالر کے  پیچھے بھاگ رہے ہیں، 26ممالک ہونے والے معاہدوں سے  پتا چلا کہ پاکستانیوں کے 11 ارب ان ڈکلیئرڈا ثاثے پڑے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کےسابق وزیراعظم اور وزیر اقامے لے کربیٹھےتھے، ایف آئی اے نے 375 ارب روپےکےجعلی اکاؤنٹس پکڑے ہیں، ہماری حکومت، پہلی حکومت ہے، جو منی لانڈرنگ پرہاتھ ڈال رہی ہے، اب کوئی بھی منی لانڈرنگ کرے گا، اسے  مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 

    وزیراعظم نے کہا کہ دبئی والے اقامے والوں کے بینک اکاؤنٹ نہیں بتاتے، پاکستانی شہریوں کے اکاؤنٹس کی معلومات دیتے ہیں، اب پتا لگا کہ باہر کی بینکوں میں رکھاپیسہ چھپانےکے لئے اقامے لیے گئے، جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے تو انھیں جمہوریت خطرے میں نظر آنے لگتی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہرسال 85ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، اب تک 6 ہزار ایف آئی آرزبڑےبجلی چوروں پرکاٹی ہیں، بجلی مہنگی کی ایک بڑی وجہ بجلی کا چوری ہونا ہے، غریبوں کے لئے5 ارب روپےسےگھر بنائیں گے، غربت کےخاتمے کے لئےایک بہترین منصوبہ لے کر آرہےہیں، دیہی علاقوں میں غربت مٹاؤ پروگرام لے کر آرہے ہیں چھوٹے کسانوں کو قرضےدے کران کی مددکرنی ہے، چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دیں گے جس سے وہ اوپر آسکیں، جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے تو ان کو جمہوریت خطرے میں پڑی نظر آنے لگی۔

    [bs-quote quote=” باہر کی بینکوں میں رکھاپیسہ چھپانےکے لئے اقامے لیے گئے۔” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہرسال 85ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، اب تک 6 ہزار ایف آئی آرزبڑےبجلی چوروں پرکاٹی ہیں، بجلی مہنگی کی ایک بڑی وجہ بجلی کا چوری ہونا ہے۔

    انھوں نے کہ کہا 40لاکھ بچوں کو وہ غذا دیں گے، جس سے ان نشو نما بڑھے، زچہ بچہ کے لیے تین سال اسپیشل غذائی پروگرام شروع کیا جائے گا، غریبوں کے لئے5 ارب روپےسےگھر بنائیں گے، دیہی علاقوں میں غربت مٹاؤ پروگرام لے کر آرہے ہیں چھوٹے کسانوں کو قرضےدے کران کی مددکرنی ہے، چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دیں گے جس سے وہ اوپر آسکیں۔


    مزید پڑھیں: پانچ سال میں ایک کروڑ نوکریاں ضرور دیں گے، وزیرِ خزانہ اسد عمر


    وزیر اعظم نے کہا ہماری حکومت نے قبضہ مافیا سے350ارب کی زمین واگزار کرائی ہے،  پنجاب میں 88 ہزارایکٹر زمین قبضہ مافیا سے چھڑائی ہے، پہلی باربجلی چوری کرنے والوں کےخلاف آپریشن شروع کیے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارےپاس ایک ہزار کلومیٹرتک سمندرہے، لیکن مچھلی کی برآمدات صفر ہیں، فشریز کی صنعت پر بہت کام کرنے والے ہیں، کسانوں کوجانورپالنے کے لئے پیسے دیں گے، ہم چھوٹے کسانوں کولیزپر مشینیں دیں گے، سیم والےعلاقوں میں جھینگا فارمنگ کی جاسکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ملائیشیا ہم سے پیچھےتھا، آج وہ ہم سےآگےنکل گیا، ملائیشیاکےسرمایہ کارحلال گوشت میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، دنیا کی حلال گوشت مارکیٹ میں پاکستان کاکوئی حصہ نہیں، کاروباری افراد کے لیے سہولتیں پیداکریں گے،  سرمایہ کاری، برآمدات، قانونی طریقے بیرون ملک پیسہ بھیجا جائے تو  آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہوگی، ملک میں ٹیکس اکٹھا نہ ہونے کی وجہ سے بوجھ عوام پرپڑتا ہے۔ْ

    انھوں نے کہا کہ حکومت ایف بی آرمیں اصلاحات کررہی ہے، سرکار  اب اسمگلرزپربھی ہاتھ ڈالنے والے ہیں، پاکستان میں سیاحت کوفروغ دیا جائے تو بہت پیسہ آئے گا، پاکستان کے شمالی علاقے سیاحت کے لئے بہت بہترین ہیں، پہاڑ ی علاقوں میں سیاحت کی وجہ سےغربت ختم کی جاسکتی ہے، بیواؤں کے لئے جائیداد کاخصوصی قانون لارہے ہیں، سمندرپار پاکستانیوں کی جائیداد کےتحفظ کا بھی قانون لارہے ہیں، اسپیشل قانون کےتحت غریب ملزم کے لئےحکومت وکیل کرے گی، بدعنوانی پکڑنے کے لئے وسل بلوئر ایکٹ لا رہے ہیں۔ کرپشن کی نشان دہی کرنے والوں کو 20 فیصد ملے گا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزارتوں کو بچت کی خصوصی ہدایات کی ہیں، ہماراتنخوا دارطبقہ پریشان ہے،چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، تمام وزارتوں کوکہاہےاپنی خرچےکم کریں، عوام کے پاس کھانے کو نہیں اور ہم سرکاری پیسہ اڑائیں، گورنرکے پی نے13 کروڑروپے بچا لیے، وزیراعظم ہاؤس نے3ماہ میں 15کروڑروہے بچائے ہیں۔

    تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، عمران خان کے خطابات، غیر ملکی دوروں میں کامیابیوں پر مشتمل ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی۔ تقریب سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر  اور وفاقی مشیر شہزاد اکبر نے بھی خطاب کیا۔

  • حکومت کی 100 روزہ کارکردگی، مفصل رپورٹ

    حکومت کی 100 روزہ کارکردگی، مفصل رپورٹ

    اسلام آباد: تحریک انصاف کی حکومت کے سو روزہ کارکردگی سے متعلق تقریب کا انعقاد کیا گیا،  تقریب میں وزیراعظم اور وفاقی وزراء نے خطاب کیا اور حکومت کی 100 دن کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کے سو روزہ پلان مکمل ہونے پر تقریب اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں منعقد کی گئی، تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، تقریب میں وزیراعظم عمران خان کے خطابات، غیر ملکی دوروں میں کامیابیوں پر مشتمل ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی۔

    اس کے بعد وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی، اسد عمر اوروفاقی مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب نے خطاب کیا۔

    پاکستان تحریکِ انصاف کے سو 100 دن کیسے رہے

    وزیراعظم عمران خان نے حکومت سنبھالنے کے بعد  پاکستان کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ابتدائی دو برس انتہائی مشکل ہیں ، عوام یہ دوسال کسی طرح گزار لیں اس کے بعد ان کی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے معاشی اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچنا شروع ہوجائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ اس سفر میں ابتدائی سو دن انتہائی اہمیت کے حامل ہوں گے ۔

    ابتدائی سو دن میں ہم نے دیکھا کہ وزیراعظم نے اپنی حلف برداری سے قبل ہی حکومتی معاملات میں اسراف کی روک تھام کرنے اور کفایت شعاری پر مبنی اقدامات کرنا شروع کردیے جیسا کہ حلف برداری کی تقریب کے شرکاء کو سوائے پانی کے اور کچھ پیش نہ کرنے کا حکم تھا۔

    حکومت کی جانب سے ویب سائٹ پرفراہم کردہ تفصیلات

    وفاقی مشیرشہزاد ارباب کی خصوصی بریفنگ


    وزیر اعظم کے مشیر شہزاد ارباب نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کارکردگی رپورٹ ویب سائٹ پراپ لوڈ کی ہے،کارکردگی رپورٹ پرعوام اپنےرائےسےہمیں آگاہ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا،بلوچستان،پنجاب کی حکومتیں بھی کارکردگی سےآگاہ کریں گی۔

    شہزاد ارباب کا کہنا تھاکہ وفاقی حکومت کے پاس 34 نکاتی ایجنڈا تھا جن میں سے 18نکات کومکمل کرلیا گیا ہے جبکہ 16پرتیزی سےکام جاری ہے اور امید ہے کہ وہ بھی جلد پایہ تکمیل تک پہنچیں گے۔

    انہوں نے بتایاکہ بیرون ملک چھپائےگئےاثاثوں کاسراغ لگایاگیا،سوئٹزرلینڈا وربرطانیہ کےساتھ معاہدےبھی انہی نکات میں شامل ہیں۔معاہدوں سےغیرقانونی جائیداداوراثاثوں کی تفصیلات منظر ِ عام پر آئیں گی۔

    معاشی ترقی کے لیے اقدامات


    وزیراعظم کےمشیر برائے اسٹیبلشمنٹ شہزادارباب کا کہنا تھا کہ برآمدی صنعت کے لیے گیس اوربجلی سستی کردی ہے۔قومی اقتصادی کونسل میں قابل ترین ماہرین اقتصادیات کوتعینات کیا گیا ہے اور ایف بی آراصلاحات وجہ کامرکزرہی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ کاروبارمیں تیزی کے لیے انقلابی اقدامات کیےگئےہیں۔ سماجی اقتصادی پروگرام پروزیراعظم خصوصی توجہ دےرہےہیں۔

    معاشرتی ترقی کے لیے اقدامات


    شہزاد ارباب نے مزید بتایا کہ کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کےتحت آئندہ 5سال میں 10ارب پودےلگائےجائیں گے، جس میں صوبے وفاقی حکومت کے ساتھ شریک ہوں گے۔

    تعلیمی میدان میں کی گئی پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تعلیم تک رسائی اورمعیارپرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائےگا،وزیراعظم ہاؤس کویونیورسٹی میں تبدیل کیاجارہاہے۔ ہمارا ہدف ہے کہ اسکولوں سے باہر کروڑوں بچوں کو اسکولوں میں لائیں گے۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آئندہ ماہ پہلی قومی صحت پالیسی کااعلان کردیاجائےگا۔ صوبے بھی اپنی اپنی صحت کی پالیسی بنا رہے ہیں ۔

    ہم نےدرست سمت کاتعین کردیاہے۔انصاف کےآسان اورتیزحصول کے لیے اصلاحات پرکام کیا ہے اور اب ہماری کوشش ہوگی کہ جس رفتار سے ہم نے ان سو دنوں میں مسائل کے حل کے لیے اہداف مقرر کیے ہیں ، اس سے زیادہ رفتار سے ان پر عمل کرکے دکھائیں۔