Tag: عمران خان

عمران خان، جنھیں آج کال پاکستان کے میڈیا میں بانی پی ٹی آئی بھی کہا جاتا ہے، پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ ہیں۔ وہ ۲۰۱۸ سے ۲۰۲۲ تک اقتدار میں بھی رہے مگر آج کل پابند سلاسل ہیں

سیاست سے پہلے ان کا تعارف ایک مایہ ناز کرکٹر کا تھا جو کہ پاکستان کو ون ڈے کرکٹ ورلڈکپ کا فاتح بناگئے

  • تحریک انصاف نے کئی جلسے منسوخ کردیئے

    تحریک انصاف نے کئی جلسے منسوخ کردیئے

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے فیصل آباد ،قصور اور منڈی بہاؤالدین کے جلسے منسوخ کردئیے، نئی تاریخوں کا اعلان تیس نومبر کو کیا جائے گا۔

    تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان کی نجی مصروفیت کے باعث فیصل آباد ،قصور اور منڈی بہاؤالدین کے جلسے منسوخ کردئیے گئے ہیں، جو اب دسمبر کے مہینے میں ہوں گے۔ جلسوں کی نئی تاریخ کا اعلان عمران خان تیس نومبر کے جلسے میں کرینگے۔ ان کہنا تھا کہ گوجرانوالہ میں انیس کی بجائے تئیس نومبر کو پنڈال سجے گا۔ انہوں نے کہا کہ پندرہ نومبر کو ساہیوال اور سولہ نومبر کو جہلم جلسہ ہوگا۔

  • پی ٹی آئی کے3  ایم پی ایز سمیت10 عہدیداروں کی رکنیت معطل

    پی ٹی آئی کے3 ایم پی ایز سمیت10 عہدیداروں کی رکنیت معطل

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے بد نظمی اور پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر تین ایم پی ایز سمیت دس عہدیداروں کی رکنیت معطل کر دی۔

    چیئر مین تحریک انصاف عمران خان کی ہدایت پرپارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین نے دھرنے کے دوران بد نظمی میں ملوث دس عہدیداروں کی پارٹی رکنیت معطل کر دی،معطل کئے جانے والوں میں تین ارکان صوبائی اسمبلی،پی ٹی آئی پنجاب کےمقامی صدراورسینئر نائب صدر راولپنڈی سمیت یوتھ ونگ کے عہدیدار شامل ہیں۔

  • ابو ظہبی: پاکستان نے کیویز کے خلاف پہلا ٹیسٹ 248رنز سے جیت لیا

    ابو ظہبی: پاکستان نے کیویز کے خلاف پہلا ٹیسٹ 248رنز سے جیت لیا

    ابو ظہبی: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو دوٹیسٹ میچ کی سیریز کے پہلے میچ میں 248رنز سے شکست دیدی ہے اور مصباح نے عمران خان اور میاں داد کا کپتان کی حیثیت سے میچ جیتے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔

    تفصیلات کے پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کا فاتحانہ آغاز کردیا ہے۔ ابوظہبی میں گرین شرٹس نے کیویز کو چاروں شانے چت کردیا۔ پاکستانی ٹیم کو ٹیسٹ کرکٹ میں کامیابی سے روکنا سب کیلئے مشکل ہوگیا ہے اور یو اے ای میں پاکستان نے ریکارڈز کے انبار لگا دیئے ہیں۔ پہلے پاکستان نے ٹیسٹ کی بہترین ٹیم آسٹریلیا کو چٹائی صحرا کی دھول اور اب کیویز کی باری آگئی ہے۔ پاکستان کی رینکنگ میں بہتری بھی آئی ہے اور ساتھ ہی کھلاڑیوں نے تاریخ اور ریکارڈ ساز پرفارمنس بھی دکھائی ہے۔

    ابوظہبی میں ایک مرتبہ پھر شروع ہوا پاکستان کا امتحان اور اس مرتبہ مخالف ٹیم ہے نیوزی لینڈ۔ پہلی اننگز میں ہی پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے تین سنچریاں بنائی گئیں۔ احمد شہزاد ہوں یا پھرمصباح الحق سب شائقین کے دلوں میں چھا گئےاور دوسری جانب پاکستانی بولرز کی باری آئی تو انکی دھاک کیوی بیٹسمینوں پر بیٹھی رہی۔

    پاکستان کو پہلی اننگز میں مکمل ٹیم ورک کی وجہ سے تین سو چار رنز کی سبقت حاصل رہی اور فالوآن کے بجائے مصباح نے بیٹنگ کی ای طرح آخری روز کیویز کا بوریا بستر گول کردیا۔ نیوزی لینڈ کیلئے چار سو اسی رنز کا ہدف آسان ثابت نہیں ہوا اورپاکستان کی تباہ کن بولنگ کے سامنے کیویز نے ہتھیار ڈال دیئے۔ پاکستان نےدوہزار بارہ کے بعد مسلسل تین ٹیسٹ میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔

    پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ابو ظہبی ٹیسٹ میں شکست دے دی پاکستان کو سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل نیوزی لینڈ کی ٹیم 480رنز کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام نیوزی لینڈ کے بیٹسمینوں نے پاکستانی بولرز کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کیجانب سے چار سینچریاں بنائی گئیں جبکہ ابو ظہبی ٹیسٹ میں احمد شہزاد 176 رنزبناکر نمایاں رہےاس کے علاوہ پاکستانی بولرز ذوالفقاربابر اور یاسر شاہ کے بعد راحت علی بھی چھائے رہے۔

    ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں پاکستان کرکٹ ٹیم ناقابل شکست رہی۔ گرین شرٹس نے ابوظہبی میں سات میچز کھیلے اور چار میں کامیابی حاصل کی اور تین میچز ڈرا رہے۔ گرین شرٹس نے اس میدان میں آسٹریلیا کے خلاف تاریخی فتح بھی سمیٹی اور ٹیسٹ کی ٹاپ ٹیم جنوبی افریقہ بھی پاکستان کو ابوظہبی میں شکست نہیں دے سکی۔ قومی ٹیم ابوظہبی میں انگلینڈ اور سری لنکا کو بھی مات دے چکی ہے۔ اور اب نیوزی لینڈ پاکستان کا اگلا شکار بنی ہے۔

    نیوزی لینڈکے خلاف پہلے ٹیسٹ میں کامیابی نے مصباح الحق کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا کامیاب ترین کپتان بنادیا ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف دو ٹیسٹ میچز میں کامیابی کے بعد مصباح الحق لیجنڈ کرکٹر جاوید میانداد اور عمران خان کے ہم پلہ آگئے تھے اور انہیں پاکستانی ٹیم کا کامیاب ترین کپتان بننے کے لئے صرف ایک ٹیسٹ میں فتح درکار تھی۔

    ابو ظہبی کا میدان ایک بار پھر مصباح الحق کے لئے خوش قسمت رہا ہے۔ اس ہی میدان میں مصباح نے پہلے ٹیسٹ کی تیز ترین نصف سینچری بنائی اور پھر تیز سینچری کا ریکارڈ برابر کیا اور اب وہ ایک اور اعزاز بھی لے اڑے ہے۔ مصباح الحق تینتیس میچز میں پندرہ فتوحات کے ساتھ پہلے نمبر پر آگئے ہیں۔ سابق کپتان عمران خان نے پاکستان کو اڑتالیس میچزمیں سے چودہ میں فتح دلائی ہے جبکہ جاوید میانداد نے چونتیس میچز میں قومی ٹیم کی قیادت کی، چودہ میں فتح سمیٹی اور آٹھ میں انہیں شکست ہوئی ہے۔ اب موجودہ کپتان مصباح الحق اس فہرست میں سب سے آگے نکل گئے ہیں۔

    پاکستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف کامیابی کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ آؤٹ آف فارم ہونے پر دلبرداشتہ تھے لیکن انہوں نے کبھی امید نہیں چھوڑی تھی۔ انھوں نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں جیت کا کریڈٹ پوری ٹیم کو جاتا ہے۔ مصباح الحق کو نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار اننگز کھیلنے پر ایوارڈ دیا گیا۔

    جیت کے موقع پر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ کبھی اچھے نتائج کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کیویز کے خلاف جیت میں تمام کھلاڑیوں نے اپنا کردار ادا کیا۔ کیوی کپتان برینڈن میککلم نے جیت کی پاکستان کو مبارکباد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے ٹیسٹ کی ناکامی سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ سیریز میں کم بیک کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔

    پاکستان کو تین میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہوگئی۔ سیریز کا دوسرا ٹیسٹ سترہ نومبر سے دبئی میں ہوگا۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم ہارے تو پورا ملک سوگوار ہوجاتا اور جیت جائے تو ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں ہو جاتی ہیں۔ ان دونوں قومی ٹیم بھرپور فارم میں ہے اور آسٹریلیا کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف بھی کامیابی حاصل کرکے شائقین کو خوشیاں منانے کو موقع دیا ہے۔ قومی ٹیم کی جیت پر فینز نے مٹھائیاں بانٹی اور خوب ہلہ گلہ بھی کیا۔ قومی ٹیم کی کامیابی پر شائقین نے کھلاڑیوں کو خوب سراہا۔ شائقین کا کہنا تھا کہ بیٹسمینوں نے اچھا اسکور کیا اس لئے بولرز کو بھی گیند بازی کرنے میں آسانی رہی۔ شائقین کرکٹ نے امید ظاہر کی کہ قومی کھلاڑی آئندہ بھی میچ وننگ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔

  • عمران خان، طاہرالقادری، شیخ رشیداوردیگر کےوارنٹ گرفتاری جاری

    عمران خان، طاہرالقادری، شیخ رشیداوردیگر کےوارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت کی انسدداد دہشت گردی عدالت نے پارلیمنٹ اور پاکستان ٹیلی ویژن کی عمارتوں پر حملے کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے قائد علامہ طاہر القادری سمیت دیگر کئی مرکزی رہنماؤں کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیئے ہیں۔

    سرکاری ٹی وی کے مطابق پولیس کی جانب سے عدالت کو استدعا کی گئی تھی کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سیکٹریٹ میں کئی مقدمات درج کئے گئے ہیں اس لئے ان کی گرفتاری کا حکم جاری کیا جائے۔ جس پر عدالت نے عمران خان، طاہر القادری، شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد عمراور رحیق عباسی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفاری جاری کر دیئے۔

    واضح رہے پارلیمنٹ اور پی ٹی وی کی عمارت پر حملے کے بعد پولیس نے دونوں پارٹیوں کو ذمہ دار ٹھہریا تھا تاہم دونوں رہنماؤں نے ابتدائی طور پر مبارکباد دینے کے بعد اس حملے کی مذمت جاری کی تھی۔

  • سب اچھا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔

    سب اچھا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔

    قارئین گرامی گذشتہ کئی ماہ سے آپ کو ٹی وی چینلز پر صحافی ، سیاست دان تجزیہ نگار وریٹائر سی ایس ایس افسران غرض اس شعبے سے وابستہ افراد جو سیاست پر تکیہ رکھے لیٹے ہیں اور ان کے اپنے خیالات ہیں، کچھ اپوزیشن کے ساتھ ہیں اپوزیشن تو اب ختم ہو ئی اب تو صرف عمران خان ، شیخ رشید اور طاہرالقادری میدان میں رہ گئے ہیں وہی اب اپوزیشن کی حیثیت اختیار کر گئے ہیں دکھ تو اس بات کا ہوتا ہے کہ ایک اخبار نویس کو ایمانداری سے اپنے قلم کی سیاسی کو استعمال کرنا چاہئے گذشتہ دنوں سنیئر جرنلسٹ مجیب الرحمن شامی ایک ٹی وی چینل پر فرما رہے تھے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کو عوام نے پارلیمنٹ میں بھیجا ہے اب دھرنے کیوں ہور ہے ہیں یہ تو عوام پوچھیں جناب مجیب الرحمن آپ نے اس بات پر روشنی نہیں ڈالی کہ پارلیمنٹ میں آنے سے قبل جب وزیر اعظم الیکشن کے مراحل میں تھے تو انہوں نے اپنی تقاریر میں کچھ چھوٹے چھوٹے وعدے عوام سے کئے تھے، جو غالباً آپ نے بھی سنے ہونگے انہوں نے کہاتھا کہ جب ہم اقتدار میں آئیں گے تو لوڈشیڈنگ ختم کرینگے مہنگائی کو جڑسے ختم کرینگے لٹیروں کی دولت پاکستان واپس لائیںگے اور اس کے وعلاوہ بے شمار وعدے میاں صاحب اقتدار میں آگئے اور تمام وعدے کچرہ کنڈی کی نظر ہوگئے۔

    ظاہر ہے توپھر دھرنے ہی ہونے تھے۔صحافی کے بھی پرستار ایسے ہی ہوتے ہیں جیسے اداکاروں کے مگر جب قارئین دیکھتے ہیں کہ جو پسندیدہ کالم نگار ان کا تھاوہ سیدھے راستے سے ہٹ گیا ہے تو قارئین مایوس ہوجاتے ہیں ایٹمی سائنس دان ڈاکٹرقدیر خان نے گذشتہ دنوں بیان دیا کہ دھرنا دینے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف سے استعفیٰ مانگنا کونسا طریقہ ہے وہ بھی صرف 15ہزار لوگوں کے ساتھ انہوں نے عمران خان اور طاہر القادری کو تنقید کا نشانہ بنایا ہم تو محترم قدیر خان سے مو¿دبانہ گزارش کرتے ہیں کہ لوگ ان سے پیروں کی طرح محبت کرتے ہیں اور وہ اپنی سیاسی جماعت بھی صرف اس لیے ختم کر چکے ہیں کہ ان جیسے اصول پسند شخص کاکام سیاست میں نہیں جب وہ خود بھی سمجھتے ہیں کہ ایمانداری کی سیاست ان کے بس کاکام نہیں تو ان سے گزارش ہے کہ وہ عوام کے دلوں میںا پنی محبت کے چراغ روشن رکھیں کیونکہ پاکستان میں سیاست شفاف نہیں ہے۔

    سیاست کی باتیں تو قارئین گرامی ایسی ہوتی ہیں کہ اب تو رو کے ہنسنے کو دل چاہتا ہے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی فرماتے ہیں کہ ملک چلانا آسان نہیں حکومت میں ہوتا تو اقتدار عمران کے حوالے کر دیتا آپ تو اقتدار میں نہیں مگر گزشتہ دنوں آپ کے صاحبزادے کے اسکواڈ نے ایک نوجوان کی جان لے لی اور اگر آپ اقتدار میں ہوتے تو اقتدار پلیٹ میں رکھ کر عمران خان کو دے دیتے کالم طویل ہوجائے گا، لہٰذا قارئین خود سمجھ دار ہیں، پی پی پی کے قمرالزمان کائرہ ٹی وی پر بیٹھے فرما رہے تھے،جمہوریت عوام کے مسائل جب ہی حل کر سکتی ہے جب اسے مستحکم ہونے دیا جائے ۔

    سن دو ہزار آٹھ سے لیکر 2013تک آپ تمام لوگ جمہوریت کے گھوڑے پر سوار تھے اب اس جمہوریت میں کیا کیا اقدامات کیے گئے یہ تو آپ کو معلوم ہوگا یا پھر عوام کو ہم تو سورہے تھے اب آنکھ کھلی ہے تو مہنگائی کو ساتویں آسمان پرے جاکر آپ کی جمہوریت نے چھوڑا5سال بھی اگر کوئی جمہوریت عوام کے مسائل حل نہ کر سکی تو اب صرف یہ بیانات ہی لگتے ہیں اور عوام بھی سمجھ چکی ہے اس لیے وہ تبدیلی کے پیچھے بھاگ رہے ہیں اب یہ ان کی قسمت ہے کہ تبدیلی ہوتی ہے یا نہیں ادھر پی پی پی کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ کراچی سے لیکر خیبر تک دھاندلی ہوئی پھر بھی خورشید شاہ فرماتے ہیں کہ یہ جمہوریت کے لئے وزیر اعظم کا ساتھ دیں گے یہ نہیں بات یہ نہیں بات یہ ہے کہ اب کے باری ہماری ہے ، میاں صاحب 2008ءکے بعد آپ آرام کریں۔

    عوام ٹی وی چینلز پرراائے دیتے ہیں جن میں نوجوانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے گیاوہ زمانہ جب خلیل خان فاختہ اڑایا کرتے تھے آج کا نوجوان حقیقت کی دنیا میں آکر جاگ گیا ہے وہ ان سیاست دانوں کی باتوں پر قہقہے لگا رہا ہے اور سیاستدان قائل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں مگر ان کے دلائل اتنے کمزور ہیں کہ لوگ ان کی بات سننے کو تیار نہیں اعتزاز احسن ، رضا ربانی،مولانا فضل الرحمن ، حاجی عدیل ، مشاہد حسین کہتے ہیں کہ کراچی سے لیکر خیبر تک دھاندلی ہوئی ہے توپھر ہمارے قا رئینکاایک سوال ہے کہ آپ پھر اس نام نہاد قومی اسمبلی کاساتھ کیوں دے رہے ہیں،کونسی جمہوریت کا ساتھ دے رہے اس لیے اب سیاست دانوں کے بیانات پر قوم خوب انجوائے کرتی ہے اور اب الیکشن جب بھی ہوںگے ان پرانے شکاریوںکے جال ٹوٹیں گے اور نئے ہمت والے آئیں گے ۔

    جمہوریت کے چوکیدار کہتے ہیں قوم دھرنوں کی وجہ سے گزشتہ دو ماہ سے مشکل میں ہے جناب ایک شکل میں تو قوم1990ءسے ہے اور اس فلسفے پر معاملات چل رہے ہیں کہ اب تیری باری اور اگلی میری باری ہوسکتا ہے کہ قوم کے لیے باری باری آخری باری ہو جو ستر سال کا تھا وہ بھی ملتان سے الیکشن لڑ کر رہا گیا آج بھی پارلیمنٹ اس کے نوجوانوں کی منتظر ہے دھیک کی طرح اور جوک کی طرح چیک گئے ہیں، یہ بوڑھے سیاست دان اب نوجوانوں کی باری ہے اور وہی ہی اس پاکستان میں تبدیلی لائیںگے کہ آج کا نوجوان کمپیوٹر بیٹھاہے اس میں کسان اور مزدور کا بیٹا بھی شامل ہے جبکہ یہ ویاش تو آج سے پندرہ سال قبل ان سیاست دانوں کی اولادیں کیا کرتی تھیں، اب تو غریب کا بچہ پھٹے لباس میں بے حال ہو کر جیسے تیسے کرکے تعلیم حاصل کر رہا ہے اور اپنی قابلیت کی بنا پر ان سیاست دانوں کے بچوں کے مقابل کھڑا ہے اب وہ غریب کا بچہ نظام تبدیل کرےگا، اب سیاست دان نظام تبدیل نہیں کریں گے ۔

    کتنے دکھ کی بات ہے کہ ملک مسائل کی آگ میں جھلس رہا ہے مگر اس ملک میں حقیقی اپوزیشن نہیں ہے جبھی تو سب من مانی کے گروے پر سوار ہیںسارا نظام تبدل ہو کر رہ گیا ہے سب جمہوریت کی گھٹیا ناکارہ اور کرپشن سے ٹھوی نیکچر شدہ گاڑی کو دھکا لگا رہے ہیں کہ شاید یہ چل پڑے مگر اس محسوس ہوتا ہے کہ ساری کہانی اپنے انجام کو پہنچے داں ہے اور مڈٹرم الیکشن ہی اب اس ملک کا حل ہیں قادمین گرامی ہم اس قبل چار سال میں کوئی مرتبہ اپنے کالم میں لکھ چکے ہیں کہ اگر اس ملک کو انار کی کلی سے نکالنا ہے تو جمعہ کی چھٹی بھال کردیں نواز شریف آپ بھی سن لیں آپ نے بھاری مڈیٹ 97میں لیا آتے ہی جمعہ کی چھٹی ختم کی اس کے بعد آپکی چھٹی ہو گی اور لمبی چھٹی ہوئی پھر بڑی مشکوں سے 2008ءکے الیکشن میں اپوزیشن کے روپ میں آئے کارکردگی مفررہی پھر 2013ءکے الیکشن میں آپ اور آپ کے رفقاکی جمہوریت صرف14ماہ جونسی چوس سکی آج پھر آپ اور آپ کے رفقا روڈ پر ہیں ۔

    اگر آپ اپنے حالات بدلنا چاہتے ہیں تو ضد چھوڑ دیں اور جمعہ کی چھٹی بحال کردیں ، تاکہ لوگ گھروں سے نکل کر عزت و تکریم سے اور اطمینان سے نماز جمعہ ادا کریں، اور اگر آپ نے جمعہ کی چھٹی بحال نہیں کی تو ان کی مشکلات میںآپ کی کتنی مچکوے کھاتے رہی گی اور اگر آپ نے بحال کردی تو رب العزت کا۔ ARYویب پر ایک احسان ہوگا کہ اس نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کیا۔

  • میرے بس میں ہو تو  پی ٹی آئی ارکان کے استعفے فوری قبول کروں، پرویزرشید

    میرے بس میں ہو تو پی ٹی آئی ارکان کے استعفے فوری قبول کروں، پرویزرشید

    اسلام آباد : وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید کہتے ہیں کہ اگر ان کے بس میں ہو تو وہ پی ٹی آئی ارکان کے استعفے فوری قبول کر لیں۔

    وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ دھرنےکی ناکامی کاالزام دوسروں کونہ دیاجائےتواچھاہے، سب جانتےہیں یوٹرن کاماہرسیاستدان کون ہے۔

    پرویزرشید کا کہنا تھا کہ میرےبس میں ہوتو پی ٹی آئی کےاستعفےفوری قبول کرلوں،عمران خان اب یہ کہیں گےکہ نوازشریف نےعوام کوخریدلیا،عمران خان جھوٹ بولتے وقت ڈرتے بھی نہیں۔

    پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے جن کو پارٹی ٹکٹ دیا آج ان کو بکاؤ مال سمجھ رہی ہے ۔ اپنے اراکینِ اسمبلی کے بارے میں یہ رائے ان کے شکی مزاج ہونے کا ثبوت ہے ۔

  • نوازشریف نےیوٹرن لیا،یہ ان کی پرانی عادت ہے، عمران خان

    نوازشریف نےیوٹرن لیا،یہ ان کی پرانی عادت ہے، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان کا کہنا ہے نوازشریف نےیوٹرن لیا،یہ ان کی پرانی عادت ہے، تیس نومبر کے بعد حکومت کو چلنے نہیں دیں گے۔

    دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشدد کیا گیا اس لئے حکومت کے ساتھ مذاکرات سے پیچھے ہٹے تھے، میں نے کل اپنے خطاب میں جو باتیں کہیں وہ سب مذاکرات میں طے تھا۔ حکومت نے تحریک انصاف کیساتھ مذاکرات میں طے کیا تھا کہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے ایک جوڈیشل کمشن بنے گا جس میں آئین کے تحت کسی بھی ادارے سے تفتیشی لیا جا سکتا ہے۔ جوڈیشل کمشن کے پاس اختیار ہوگا کہ دھاندلی کی تفتیش میں کس کو شامل کیا جائے۔ حکومت نے کہا تھا کہ آپ دھرنا ختم کریں اور کمیٹی تحقیقات کرے گی تاہم مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ کی طرح یوٹرن لیا اور پیچھے ہٹ گئی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمشن 6 ہفتوں کے اندر دھاندلی کی تحقیقات کرے۔ اس دوران ہم بھی اپنا دھرنا جاری رکھیں گے اور وزیراعظم بھی حکومت کرتے رہیں لیکن اگر انتخابات 2013ء میں دھاندلی ثابت ہو جائے تو وزیراعظم کو نئے الیکشن کروانا ہونگے۔

     عمران خان نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب! آپ کا شکریہ کہ ہمارے ارکان کی بولیاں لگ رہی ہیں۔ اسمبلی میں استعفے منظور نہ کرنے کا ڈرامہ چل رہا ہے۔ میاں صاحب جتنی دیر کرینگے ہمیں اتنا ہی فائدہ ہوگا۔ میاں صاحب 30 تک نومبر تک فیصلہ کریں، نہیں تو مجھے فیصلہ کرنا پڑے گا۔

  • حکمرانوں پر سوچ سمجھ کر اعتبار کریں،طاہر القادری کا عمران کومشورہ

    حکمرانوں پر سوچ سمجھ کر اعتبار کریں،طاہر القادری کا عمران کومشورہ

    ٹیکساس: پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے تحریک انصاف کےچیئرمین عمران خان کا مشورہ دیا ہے کہ جھوٹے حکمرانوں پر سوچ سمجھ کر اعتبار کیاجائے،عدالتی کمیشن بنانااور رپورٹوں کو تسلیم نہ کرنامعمول ہے۔

    امریکی ریاست ٹیکساس میں پاکستانی تارکین وطن سےخطاب کے دوران عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ جھوٹے حکمرانوں پر سوچ سمجھ کر اعتبار کریں۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتی کمیشن بنانا اور ان کی رپورٹوں کو تسلیم نہ کرنا حکمرانوں کے لیے معمول کی بات ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ انہیں اعتبار نہیں تھااسی لیے حکومت کی کسی کمٹمنٹ پر کان نہیں دھرے، اپنی مرضی سے اپنے فیصلے کیے۔

  • دھرنے کامسئلہ نیک نیتی سےحل کرناچاہتےہیں، شاہ محمودقریشی

    دھرنے کامسئلہ نیک نیتی سےحل کرناچاہتےہیں، شاہ محمودقریشی

    لاہور: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عمران کے سپاہی تیس نومبر تک مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔

    لاہور میں تحریک انصاف کے آزادی رضا کاروں سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تیس نومبر تک مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔

    انہوں نے اسحاق ڈار کو یاد دلایا کہ کیا کہ مذاکرات میں وہ اس بات پر متفق نہیں تھے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کی بھی نمائندگی ہوگی،ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی بنیاد صاف شفاف الیکشن کمیشن سے ہوتی ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے حکومت عدالتی کمیشن کے حوالے سےبوکھلاہٹ کا شکار ہے،پی ٹی آئی دھرنوں کا مسلہ نیک نیتی سے حل کرنا چاہتی ہے۔

  • عابد شیرعلی ایک بار پھر پی ٹی آئی پر برس پڑے

    عابد شیرعلی ایک بار پھر پی ٹی آئی پر برس پڑے

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے روز بروز حکومت کے خلاف بیان داغے جانے سے مسلم لیگ نون کے رہنماوں کی بے چینی بڑھتی جارہی ہے۔ مسلم لیگ نواز کے رہنما عابدشیر علی پی ٹی آئی کے خلاف ایک بار پھر میدان میں آگئے اور زبانی حملے شروع کر دیئے ہیں۔

    عابد شیر علی نے اپنے ایک بیان میں پی ٹی آئی پر الزامات لگاتے ہو ئے کہا کہ کےپی کےمیں ٹھیکےجہانگیرترین کودیئے جارہے ہیں۔ انھوں نے پی ٹی آئی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہو ئے کہا کہ عمران خان کے پاس کے پی کے میں دھرنوں کے لیے تو فنڈز ہیں لیکن آئی ڈی پیز کےلیے نہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیر علی کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ایک بار پھر فوج کو سیاست میں گھسیٹنے کی کوشش کی ہے۔ مسلم لیگ کے رہنما نے مزید کہا کہ عمران خان ہم پر تنقید کرنے سے پہلے اپنے ارد گرد دیکھ لیں عمران خان کے ساتھ جو لوگ کھڑے ہیں وہ سب کرپٹ ہیں۔