Tag: عمران خان

عمران خان، جنھیں آج کال پاکستان کے میڈیا میں بانی پی ٹی آئی بھی کہا جاتا ہے، پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ ہیں۔ وہ ۲۰۱۸ سے ۲۰۲۲ تک اقتدار میں بھی رہے مگر آج کل پابند سلاسل ہیں

سیاست سے پہلے ان کا تعارف ایک مایہ ناز کرکٹر کا تھا جو کہ پاکستان کو ون ڈے کرکٹ ورلڈکپ کا فاتح بناگئے

  • نوازشریف ابھی استعفیٰ نہ دیں،تحریک گھرگھرپہنچادونگا، عمران خان

    نوازشریف ابھی استعفیٰ نہ دیں،تحریک گھرگھرپہنچادونگا، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا کہ جنرل جیلانی اورضیاءکی نرسری میں نہیں پلابڑھا نوازشریف ابھی استعفیٰ نہ دیں،تحریک گھر گھر پہنچادونگا۔

    لاہور میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران عمران خان  نےکہاکہ برطانیہ میں دیکھا کہ جب بھی کوئی ناانصافی ہوتی تو عوام کھڑے ہوجاتے تھے، انہوں نے پاکستان کو عروج سے زوال کی جانب جاتے ہوئے دیکھا ہے، حکمران آتے گئے اور اپنی باریاں لیتے رہے، 18 سال سے وہ کہتے تھے کہ نواز شریف اور آصف زرداری بھائی بھائی ہیں لیکن قوم سوئی ہوئی تھی۔ 2 خاندانوں کے اربوں ڈالر بیرون ملک ہیں۔ نواز شریف کا بیٹا لندن میں 800 کروڑ روپے کے فلیٹ میں رہتا ہے، ان کی 18 برس کی جدو جہد ایک جانب اور کنٹینر میں گزارے 45 ایک جانب ہے، وہ اللہ تعالٰی کے شکر گزار ہیں کہ قوم اب جاگ گئی ہے، حمزہ شہباز سے لاہور اور نواز شریف کے ساتھ نیو یارک میں جو ہوا اس سے انہیں خوشی ہوئی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ عظیم قوم بننے کیلئے ہمیں خود کو بدلنا ہوگا، سچ بولنا ہوگا، سچ ايک چھوٹے انسان کو بڑا بناديتا ہے، بزدل انسان کبھی بڑے کام نہيں کرسکتا، جمعرات کو میانوالی اور اس کے بعد ملتان میں جلسہ کریں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ دھاندلی کو اب الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کر لیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی رپورٹ عوام کے دبائو کی وجہ سے سامنے لائی گئی ہے جس میں واضع طور پر کہا گیا ہے کہ آخری وقت میں پولنگ سٹیشن بدل دیے گئے تھے۔ تحریک انصاف کی سونامی کو دیکھ کر الیکشن سے دو دن قبل جعلی بیلٹ پیپر چھپوائے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ابھی تک فارم 14 کو ویب سائٹ پر نہیں ڈالا کیونکہ اسے ویب سائٹ پر ڈالنے سے ریٹرننگ افسران پکڑے جائیں گے، ان ریٹرننگ افسران کو پاکستان کا میر جعفر افتخار چودھری کنٹرول کر رہا تھا، نواز شریف نے اپنی تقریر میں ریٹرننگ افسران سے کہا کہ مجھے اکثریت دلوائو۔ نواز شریف کی تقریر کے بعد یو این ڈی پی کے سسٹم کو جان بوجھ کر بند کر دیا گیا تھا۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میں نے کسی کے کاندھوں پر بیٹھ کر سیاست نہیں کی، میں جنرل جیلانی کی نرسری اور ضیاء الحق کی گود میں بیٹھ کر پروان نہیں چڑھا اور نہ ہی آئی ایس آئی سے کوئی رقم وصول کی، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ایک وقت آئے گا کہ وزیراعظم کے گھر سے بھی ”گو نواز گو” کے نعرے گونجیں گے، جب تک مجھے انصاف نہیں ملے گا نواز شریف حکومت نہیں کر سکیں گے، خطاب کے آخر میں عمران خان نےجمعرات کومیانوالی میں جلسےکااعلان بھی کیا۔

  • ہماری رخصتی سے قبل حکمرانوں کی رخصتی کا طبل بجے گا، شاہ محمود قریشی

    ہماری رخصتی سے قبل حکمرانوں کی رخصتی کا طبل بجے گا، شاہ محمود قریشی

    لاہور: شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عوام نے فیصلہ دے دیا الوداع، الوداع نواز شریف الوداع، نواز لیگ اور پیپلزپارٹی نے قوم کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا، قوم بیوپاریوں اور مک مکا کرنیوالی جماعتوں کو مسترد کردیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ شریف برادران لاہور والوں کی آنیاں ویکھو اور کل تاڈی جانیاں ویکھو، چالیس سالوں سے مک مکا کے ذریعے دو جماعتوں نے باریاں لی ہوئی ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نواز لیگ، پیپلزپارٹی نے قوم کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا، اگر پی پی اور نواز لیگ کو مسترد کرتے ہو تو نیا پاکستان بنانے نکلو، خان صاحب عوام نے فيصلہ دے ديا ہے، اپنی رخصتی سے قبل حکمرانوں کی رخصتی کا طبل بجے گا۔

  • عمران خان جلسہ گاہ پہنچ گئے کارکنوں کا اپنےقائد کا پرتپاک استقبال

    عمران خان جلسہ گاہ پہنچ گئے کارکنوں کا اپنےقائد کا پرتپاک استقبال

    لاہور: تحریک انصاف چیئرمین عمران خان جلسہ گاہ پہنچ گئے،کارکنوں نے اپنےقائدکاپرتپاک استقبال کیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان مینار پاکستان پر تحریک انصاف کے جلسہ گاہ میں پہنچ گئے ہیں، اس موقع پر ہزاروں کارکن کپتان کی آمد کے منتظر تھے اور مسلسل ’گو نواز گو‘ کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔

    عمران خان نے اسٹیج پرکھڑے ہوکر کارکنوں کو ہاتھ ہلا کر ان کے نعروں کا جواب بھی دیا، انہوں نے میڈیا سے مختصر بات چیت میں کہا کہ اللہ جس کو چاہتا ہے عزت دیتا ہے، لاہور نے اپنا فیصلہ دے دیا ہے اور اس عوامی ریفرنڈم میں عوام نے حکومت کے خلاف ووٹ دے دیا ہے۔

    اس سے قبل عمران خان کو اسٹیج تک پہنچے کے لئے بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد ان کو دیکھنے کے لئے اسٹیج کے قریب پہنچ گئی تھی، اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے تمام مرکزی رہنماءبھی ان کے ہمراءتھے۔

  • مینار پاکستان پر جلسے کی تیاریاں مکمل،پی ٹی آئی کارکنان پرجوش

    مینار پاکستان پر جلسے کی تیاریاں مکمل،پی ٹی آئی کارکنان پرجوش

    لاہور : مینار پاکستان گراؤنڈ میں آج ہونے والے تحریک انصاف کے جلسے کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوگئیں۔ اسٹیج تیار کرلیا گیا۔ شرکا کیلئے پچاس ہزار کرسیاں لگائی گئیں ہیں۔ تحریک انصاف آج لاہور میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔

    جلسہ گاہ کی سکیورٹی کیلئے اسی کنٹینرز بھی لگائے گئے ہیں، جلسہ گاہ میں داخلے کیلئے پانچ پوائنٹس رکھے گئے ہیں، ایک راستہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور وی آئی پیز جبکہ ایک خواتین کیلئے مختص کیا گیا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے اسٹیج، پنڈال اور داخلی راستوں پر پچاس سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے ہیں،جلسے کی سیکورٹی کیلئے تین ہزار پولیس اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں۔ تین ایس پیز پچاس ایس ایچ اوز اور ڈی ایس پیز جلسہ گاہ کے اطراف موجود ہونگے۔

    گزشتہ روز لاہور میں تحریک انصاف کے کارکنان کی بڑی تعداد نے جلسے کے سلسلے میں لبرٹی چوک سے مینار پاکستان تک ریلی نکالی، ریلی میں شریک خواتین اور بچوں کا جوش و جذبہ دیدنی تھا۔ انہوں نےپارٹی پرچم لہراتے ہوئے گو نواز گو کے نعرے لگائے۔

  • سیہون سے سیاسی سرگرمیوں کاآغازکریں گے،شاہ محمود قریشی

    سیہون سے سیاسی سرگرمیوں کاآغازکریں گے،شاہ محمود قریشی

    کراچی : تحریکِ انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمد قریشی نے اندرون سندھ میں تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کے جلسے کیلئے تیاریاں شروع کردی ہیں۔

    مخدوم شاہ محمد قریشی نے سندھ کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے مریدوں سے ملاقات کی ہے اور کہا ہے کہ کل سیہون پہنچ کر لعل شہباز قلندر کے مزار پر حاضری کے بعد اپنی سرگرمیوں کا آغاز کریں گے۔

    کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پارلیمنٹ میں مک مکا ہوچکا ہے، کل لعل شہباز قلندر کے مزار پرحاضری دیکر سندھ میں داخلے کی اجازت لوں گا، این اے149پردھاندلی ہورہی ہے، پی پی امیدوار کو دستبردار کرایا جارہا ہے۔

     شاہ محمد قریشی  نے کہا ہے کہ سندھ میں جلسوں کا آغاز گھوٹکی سے کریں گے، پارٹی کے انٹرا الیکشن میں غلطیاں ہوئی ہیں لیکن اس کی وضاحت جسٹس وجیہہ الدین کرچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تمام اراکین کو مشترکہ طور پر استعفے دینے کی اجازت کیوں نہیں، اسمبلیوں میں استعفے کے حوالے سے ہمارے سارے اراکین ساتھ جائیں گے، حکومت ہارس ٹریننگ کر رہی ہے، اس لئے سب کو الگ الگ بلایا جارہا ہے۔

  • نیا پاکستان بنے گا توملک میں انصاف کا نظام رائج ہوگا، عمران خان

    نیا پاکستان بنے گا توملک میں انصاف کا نظام رائج ہوگا، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف ایک نظام کا نام ہے اوروہ نظام میثاقِ جمہورت معاہدہ تھا۔

    اسلام آباد میں آزادی دھرنے سے خطاب کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہناتھا کہ آج بتانا چاہتا ہوں کہ ہم کیوں نکلے ہیں تاکہ ذہنوں میں کوئی ابہام نہ رہے، پاکستان میں انسانوں کے حقوق ایسے ہیں جیسے دوسرے ممالک میں جانوروں کی حقوق ہوتے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف ایک نظام کا نام ہے اوروہ نظام میثاقِ جمہورت معاہدہ تھا، جو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان ہوا تھا، ہم اس نطام کے خلاف نکلے ہیں، ہم اسمبلی میں بیٹھ کر ان سے نہیں لڑسکتے تھے۔

    عمران خان  نے کہا کہ ان حکمرانوں نے اخبارخریدا ہوا ہے، ججج کو خریدے ہوئے ہیں، پی ٹی وی کو ان کا اپنا ہے ہے،ان کا مقابلہ صرف عوام کرسکتی ہے، چوالیس دن میں مجھے سب سے زیادہ خوشی ملی ہے کیونکہ عوام جاگ اٹھی ہے جس پر میں نفل ادا کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ جب زرداری حکومت آئی تھی تو ہر پاکستانی  35 ہزار کا مقرض تھا جب وہ گیا تو 70 ہراز کا ہر پاکستانی مقروض تھا،پچھلے ڈیرھ سال میں ہر پاکستانی 85 ہزار کا مقروض ہوگیا ہے۔ جتنے ٹیکس لگتے ہیں اس کا 60فیصد قرضوں میں جاتا ہے 25 فوج کو جاتا ہے ، 15  فیصد عوام کے لئے رکھا جاتا ہے، حکمران کو عوام کی فکر نہیں ہے، اگر اللہ نے مجھے موقع دیا تو جب تک عوام کا قرضہ نہ پورا کرتا میں باہر نہیں جاوں گا، امام خمینی کبھی اپنے ملک سے باہر نہیں گئے

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک چیز آپ نے اپنے کپتان سے سیکھنی ہےکہ کوئی چیز نا ممکن نہیں ہے ، جب میں سیاست میں آیا سب نے کہا کہ بے وقوف ہے، جب نئے پاکستان کی بات کی تو لوگ کہتے ہیں نیا پاکستان ممکن نہیں ہے، ایک آدمی جب تک ہار نہیں مانتا ہار اس کو ہرا نہیں سکتی ، میں بڑے بڑے مگرمچھوں کو پکڑوں گا ایک ایک کو سزا دلاوں گا ، میں 200ارب ڈالر واپس پاکستان لاوں گا، میاں صحاب سرمایہ کاری کے لئے باہر جاتے ہیں، میاں صحاب پہلے اپنا پیسہ تو باہر سے واپس لائیں۔

    کپتان نے کہا کہ ہم اس دلدل سے نکلے گئے اپنا عدل وانصاف کا نظام لائیں گئ، قائد اعظم اس ملک میں عدل وانصاف چاہتے تھے، ہم پولیس کے نظام کو بہتر بنائیں گے، ’حضرت علی نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ جج کی تنخوا اتنی ہو کہ اسے رشوت نہیں پڑی‘، انہوں نے کہا کہ آپ کی طاقت بیرون ملک پاکستانی ہے، ہم اس ملک کا گورںر سسٹم ٹھیک کر کے دیکھائیں گے، نئے پاکستان میں سب سے زیادہ تعلیم پر پیسہ خرچ کرنا ہے۔

    عمران نے خطاب کے آخر میں نوجوانوں سے کہا کہ ہم نے چار باتیں یاد رکھنی ہیں۔

    ہم نے سچ بولنا ہے کیونکہ سچ انسان کی عزت کرواتا ہے ۔

    ہم نے خوف کی زنجیروں کو توڑنا ہے ۔

    ہمیں اپنی ’میں‘ پر قابو پانا ہے

    ہمیں سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کہنا ہے۔

  • عمران خان کی کتاب ’میں اورمیرا پاکستان‘ کو پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا

    عمران خان کی کتاب ’میں اورمیرا پاکستان‘ کو پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس نے پارٹی چیئرمین عمران خان کی کتاب میں اور میرا پاکستان کی 4ہزار کاپیاں قبضے میں لے کر گاڑی سمیت تھانے میں منتقل کر دی ہیں۔

    یہ کتابیں آزادی مارچ کے دھرنے میں شامل لوگوں میں تقسیم کرنے کے لئے لائی جا رہی تھیں تاہم پولیس نے ڈی چوک کے قریب پہنچنے پر تلاشی کے نام پر روکا اور کتابوں کو قبضے میں لے لیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کتابیں عمران خان کی ہدایت پر لائی جارہی تھیں تا کہ شرکاءان کے خیالات اور نظریات سے مکمل آگاہی حاصل کر سکیں۔

  • عمران خان اور ڈاکٹرطاہرالقادری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    عمران خان اور ڈاکٹرطاہرالقادری کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    لاہور: لانگ مارچ اور دھرنا دینے پر پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

    درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تیرہ اگست کو لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے پاکستان عوامی تحریک اور تحریک ِانصاف کو لانگ مارچ اور دھرنا دینے سے روکنے کے واضح احکامات جاری کئے تھے مگر عدالتی احکامات کے باوجود دونوں جماعتوں نے لانگ مارچ کیا اور ڈیڑھ ماہ سے اسلام آباد میں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں، جو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں کا لانگ مارچ اور دھرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، اس لئے ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

  • گو نوازگو کا مطلب گو نظام گو ہے، عمران خان

    گو نوازگو کا مطلب گو نظام گو ہے، عمران خان

    اسلام آباد: چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کا کہنا ہے  گو نواز گو کا مطلب گو نظام گو ہے، اتوار کو لاہور میں تاریخی جلسہ ہوگا۔

    گو نواز گو پاکستان تحریکِ انصاف کے دھرنے کا چوالیسواں روز ہے، دنیا میں طویل ترین دھرنے کا ریکارڈ قائم ہوگیا ہے، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے دھرنےکے شرکاء  کو تاریخ کے طویل ترین دھرنا دینے پر گرم جوشی سے مبارک باد دی۔

    عمران خان نے کہا ہے کہ آج نیویارک میں بھی گونواز گو کے نعرے لگیں گے، انکا کہنا ہے کہ گو نواز گو کا مطلب نظام کی تبدیلی ہے، پولیس خود قانون توڑ رہی ہے۔

    دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نوجوانوں کے مستقبل کی جنگ لڑرہے ہیں۔

  • عمران خان کا پروگرام الیونتھ آر میں خصوصی انٹویو

    عمران خان کا پروگرام الیونتھ آر میں خصوصی انٹویو

    اسلام آباد : عمران خان نے حکومت کے جانب سے لگائے لندن پلان کو مکمل طور رد کردیا، سندھ میں انتظامی تبدیلی کیوں نہیں چاہتے یہ بھی بتادیا۔

    وفاقی دارالحکومت میں اپنے کنٹینر کے اندر اےآروائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آر کے اینکروسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومتی ارکان پی ٹی آئی کے خلاف پروپیگنڈہ کرکے عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لندن میں میری ڈاکٹر طاہرالقادری سے اتفاقیہ ملاقات ہوئی، لیکن اس میں دھرنے کے حوالے کسی موضوع پرہماری کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کیسے کوئی اتنے لمبے عرصے کے لئے پلان بنا سکتا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ حکومتی وزراء کہتے ہیں کہ تحریکِ انصاف اورعوامی تحریک کے دھرنوں کے پیچھے آرمی یا انٹیلجس ایجنسی کا ہاتھ ہے لیکن عوام نے دیکھ لیا ہے سب کچھ قوم کے سامنے ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ دراصل لندن پلان’چاٹرڈ آف ڈیموکریسی‘تھا، جو پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ ن کے درمیان ہوا تھاجس میں طے ہوا تھا کہ باری باری حکومت کریں گے۔

    وسیم بادامی نے عمران خان سے سوال کیا کہ تحریک انصاف اورعوامی تحریک ایک ہی وقت حکومت کے خلاف کیسے نکلی؟ جس کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ ایک اتفاق ہوا ہے ،ہم دھاندلی کے الزام پر 14 مہینے پہلے سے سڑکوں پرنکلنے کا کہہ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسی دوران ماڈل ٹاؤن کا واقع پیش آیااورمقتولین کی ایف آئی آردرج کروانے کا مسئلہ درپیش ہوا ۔

    عمران خان نے کہا کہ میں نے منہاج القران سیکرٹیریٹ کا دورہ بھی کیا، طاہرالقادری کا مسئلہ ان کے کارکنان کی ہلاکت ہے جبکہ پی ٹی آئی کا دھرنا الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف ہے، یہ دو مختلف چیزیں ہیں، لیکن حکومت نے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی دونوں کے مطالبات کو مسترد کردیاجس پردونوں پارٹیوں نے دھرنا دینے کا فیصلہ کیا۔

    عمران خان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری دھرنا ختم دیں، میں نواز شریف کااستعفیٰ لئے کے بغیر ڈی چوک سے نہیں جاوٗں گا۔