Tag: عمران خان

عمران خان، جنھیں آج کال پاکستان کے میڈیا میں بانی پی ٹی آئی بھی کہا جاتا ہے، پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ ہیں۔ وہ ۲۰۱۸ سے ۲۰۲۲ تک اقتدار میں بھی رہے مگر آج کل پابند سلاسل ہیں

سیاست سے پہلے ان کا تعارف ایک مایہ ناز کرکٹر کا تھا جو کہ پاکستان کو ون ڈے کرکٹ ورلڈکپ کا فاتح بناگئے

  • مذاکرات اچھےاورمثبت ماحول میں ہورہےہیں، احسن اقبال

    مذاکرات اچھےاورمثبت ماحول میں ہورہےہیں، احسن اقبال

    اسلام آباد: پی اے ٹی کے مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کے بعد احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مذاکرات اچھے اورمثبت ماحول میں ہوئے ہیں کل چار بجے دوبارہ بیٹھک طے ہوئی ہے۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں سے دھرنے ختم کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ موجودہ صورتحال میں تمام توجہ سیلاب متاثرین پر ہونی چاہئے، دھرنے ختم کریں تاکہ مل کر امدادی کام کر سکیں۔

    اس موقع پرپی اے ٹی کے رہنما رحیق عباسی کا کہنا ہے کہ مذاکرات پریقین رکھتے ہیں اوراسی طرح مسئلے کاحل چاہتے ہیں کوشش کررہے ہیں، آئینی مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔

    حکومتی مذاکراتی وفد میں احس اقبال اور عبدالقادر بلوچ شامل تھے جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے وفد میں رحیق عباسی،خرم نواز گنڈاپور اور صاحبزادہ حامد رضا شامل تھے۔

  • پچیس دن گزرنے کے باوجود قوم کے جنون میں کمی نہیں آئی، عمران خان

    پچیس دن گزرنے کے باوجود قوم کے جنون میں کمی نہیں آئی، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ کارکن دن کو سیلاب متاثرین کی مدد کریں اور شام میں دھرنے میں آئیں۔

    اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے سب کچھ عنایت کیا ہے، میں اس جگہ صرف اقتدار کیلئے نہیں بیٹھا، سابق وزرائے اعظم شوکت عزیز اور معین قریشی کی طرح میں بھی وزیراعظم بن سکتا تھا، میں چاہتا ہوں کہ جب میں اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش ہوں تو کہہ سکوں کہ میں نے اپنی قوم کو بیدار کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مگرمچھوں کے مقابلے کیلئے ہم پسے ہوئے طقبات کو اکھٹا کر رہے ہیں، میں ان مگرمچھوں کا آخری دم تک مقابلہ کرکے دکھائوں گا،عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے نیچے غیر جانبدار انویسٹی گیشن کیسے ہو سکتی ہے، اگر انویسٹی گیشن ہو گئی تو پہلا مجرم نواز شریف، دوسرا افتخار چودھری جبکہ تیسرا نجم سیٹھی نکلے گا۔

    انہوں نے الزام لگایا کہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ بھی دھاندلی کے ذریعے بلوچستان کا وزیراعلیٰ بن کے بیٹھے ہوئے ہیں۔ تربت میں چیف منسٹر بلوچستان عبدالمالک کو ساڑھے چار ہزار ووٹ پڑے جبکہ بی این پی کے احسان شاہ کو چار ہزار ایک سو ووٹ پڑے لیکن ریٹرننگ افسر احسان شاہ نے ووٹ غائب کرکے عبدالمالک کو جتوا دیا تھا۔

    عمران خان نے الزام لگایا کہ سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی کو این اے 266 میں 40 ہزار ووٹ پڑے اور میر کھوسو کو 35 ہزار ووٹ پڑے لیکن 24 ہزار ووٹ مسترد کرکے میر ظفر اللہ جمالی کو جتوا دیا گیا۔ آواران میں (ن) لیگ کے میر قدوس بزنجو کو 544 ووٹ پڑے۔ گنتی ہونے پر 519 ووٹ جعلی نکلے۔ میر قدوس صرف 25 ووٹوں پر منتخب ہو گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں دیکھیں تو لگتا ہے کہ آج پاکستان میں تمام مسائل کی وجہ میں ہوں۔ چینی صدر کے دورے کا التواء بھی میرے کھاتے میں ڈال دیا گیا ہے۔

  • آصف زرداری سے اپوزیشن جرگے کے ارکان کی ملاقات

    آصف زرداری سے اپوزیشن جرگے کے ارکان کی ملاقات

      کراچی: سابق صدرآصف علی زرداری سے گزشتہ رات اپوزیشن جرگہ کےارکان امیر جماعت اسلامی سراج الحق اورپیپلز پارٹی کے رہنماءرحمان ملک نے بلاول ہاؤس میں ملاقات کی ۔

    سراج الحق نےگلہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک مسئلےحل کرنا شروع کرتے ہیں تو دوسرا شروع ہوجاتا ہے۔رحمان ملک کا کہنا تھا کہ یہ تینوں فریقین کی انا کا مسئلہ ہے۔ سیاسی جرگہ نے آصف زرداری کو اسلام آبادکی صورتحال پرپیش رفت سےآگاہ کیا اور آصف زرداری کوجرگے کےسیاسی رابطوں کے بارے میں بتایا گیا۔

    ملاقات میں ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کےمطالبات اورحکومتی اقدامات پر بھی بات چیت کی گئی۔ آصف زرداری نے کہا کہ یہ وقت جمہوری قوتوں کے اتحاد کا ہے۔

    بلاول ہاؤس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ملکی استحکام کیلئے کام کرناچاہیے ۔ کراچی ائیر پورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے.

    پیپلزپارٹٰی کے رہنما رحمان ملک نے کہا کہ تینوں فریقین اپنی انا کے خول سے باہر نہیں نکل رہے۔ اور اگر یہی صورتحال رہی تو پارلیمنٹ اور سینیٹ کے سامنے مزید دو کنٹینرز رکھنے پڑیں گے۔اس موقع پر سراج الحق اور رحمان ملک نے علامہ عباس کمیلی کے بیٹے علی اکبر کمیلی کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی۔

  • نوازشریف ضمیر کے سوداگر ہیں، عمران خان

    نوازشریف ضمیر کے سوداگر ہیں، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ نواز شریف ضمیر کے سوداگر ہیں،اُن سے کہنا چاہتا ہوں کہ نظریات بکتے نہیں ہیں۔

    ڈی چوک میں واپسی کے بعد اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ نواز شریف دیکھ لیں چوبیس دن بعد بھی کتنےلوگ یہاں بیٹھے ہیں،عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کو چیلنج ہے ایک دن میں اتنے لوگ نکال کردکھادیں، اگر آبھی گئےتو ملازمین اور پٹواری ہونگے۔

    اُنہوں نے کہا کہ لوگوں کے سودے کرنے والے سن لیں جنون کا سودا نہیں ہوتا، عمران خان نےعوام سےکہاکہ آپ پاکستان کی تقدیر بدل رہےہیں، اگر آپ کامیاب ہوگئےتو کی حکمرانوں کی سیاسی دوکانیں ختم ہوجائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری آپس میں نورا کشتی کررہے ہیں ، عوام کا سمندر دیکھ کر میاں صاحب سابق صدر کے ڈرائیور بن گئے اور ستر کھانوں سے ان کی تواضع کی۔

    انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن کے داد دیتا ہوں ان کی اس گفتگو پر جو کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں کی۔

  • چینی صدرکےنہ آنےکےذمہ دارنہیں، عمران خان

    چینی صدرکےنہ آنےکےذمہ دارنہیں، عمران خان

    اسلام آباد : ہاکستان تحریک ِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدر کا دورہ ہماری وجہ سے ملتوی نہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ فوج مداخلت نہیں کررہی حکومت بلاوجہ بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے ، ہم فوج کے نہیں عوام کے اشارے پر یہاں آئیں ہیں۔ا نہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ وزیرِاعظم نوازشریف کا استعفیٰ لئے بغیر نہیں جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جیو ٹی وی مسلم لیگ ن کا میڈیا سیل بنا ہوا ہے، جیو کا نعرہ ہے کہ رقم بڑھاؤ نواز شریف ہم تمھارے ساتھ ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ آٹھ سو کنٹینرز اسلام آباد میں ہم نے نہیں لگائے نہ ہی ہم نے یہاں قتل ِ عام کیا، ایسا کس جمہوریت میں ہوتا ہے کہ حکومت اپنی پولیس کے ذریعے عوام کا قتل ِ عام کرے۔ چین کے صدر نے اپنا دورہ حکومت کی نااہلی کے باعث ملتوی کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چینی صدر سرمایہ کاری نہیں قرضے دینے کے لئے یہاں آرہے تھے۔


    Imran Khan Speech 5 Sep – Azadi March by arynews

    انہوں نے مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچک زئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ خود بھی جمہوریت سے فیض یاب ہوتے رہے اور اب اپنی اولادوں کو بھی تیارکرلیا ہے

    انہوں نے انکشاف کیا کہ کہ این اے 122 کے ووٹ پی پی147 کے ووٹوں میں سے برآمد ہوئے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ نواز شریف نے 2012 میں ڈکلئیر کیا کہ ان کے کل اثاثے 26 کروڑ رپے کے ہیں اور اگلے سال یہ اثاثے 2 ارب ہوگئے، یہ کونسا کاروبار ہے جس سے اتنا پیسہ بنتا ہے۔

    انہوں نے تقریرکےاختتام پر مراد سعید کو آگے کرتے ہوئے کہاکہ ہماری جماعت نئے لیڈر سامنے لارہی ہے یہ میرا رشتے دار نہیں ہے لیکن پارٹی میں اہم ذمہ داری سر انجام دے رہا ہے۔

  • ایک تقسیم ملک میں اورایک تحریک ِانصاف میں ہورہی ہے،عمران خان

    ایک تقسیم ملک میں اورایک تحریک ِانصاف میں ہورہی ہے،عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک ِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پورا ملک دو حصوں میں تقسیم ہے اور ایک تقسیم تحریک ِ انصاف میں بھی ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک طرف غریب عوام ہے تو دوسری جانب چھوٹا سا طالم طبقہ یعنی ’’اسٹیٹس کو‘‘ ہے اور آج یہ فرق واضح نظر آرہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اکیس سال گراؤنڈ میں مقابلہ کرنا سیکھا ہے، مضبوط ٹیموں سے مقابلہ کرنے میں زیادہ مزہ آتا ہے، انہوں نے سوال کیا کہ ہمیں بتایا جائے کہ ہم نے کونسا غیر جمہوری عمل کیا ہے، ہماری تحریک جمہوری حقوق کے حصول کی جدوجہد ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک تقسیم ملک میں اور ایک تقسیم تحریک ِ انصاف میں ہورہی ہے، ہمیں پتہ چل رہا ہے کہ کون قوم کی خدمت کرنے آیا ہے اور کون سونامی کی لہروں سے فائدہ اٹھانے آیا ہے۔

    ہم نواز شریف کے خلاف نہیں بلکہ اس مخصوص ذہنیت کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں جو عوام کے حقوق صلب کرتی ہے۔

    انہوں نے ارسطو کی حکایت کا بھی تذکرہ کیا کہ’’کوئی انسان ظلم اور زیادتی کو برداشت نہیں کرے گا سوائے اس کے جو بزدل اور خود غرض ہوگا‘‘۔

    خیبر پختونخواہ میں اگر کوئی وزیر کسی پولیس والے کو غلط احکام دیتا ہے تو وہ ان احکامات کو قبول کرنے سے انکارکردیتا ہے اور اگر کسی کو اس بات میں شک ہے تو کے پی کے آئی جی ناصر درانی سے تصدیق کرسکتا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ زندگی میں اتنا مزہ نہیں آیا جتنا آج کل آرہا ہے اللہ نے میری ساری زندگی اس مقابلے کے لیے ٹریننگ کرائی تھی یہ ساری تحریک حقوق کی تحریک ہے یہ انسانی حقوق کی تحریک ہے یہ جمہوری حقوق کی تحریک ہے، پارلیمنٹ میں جتنا زہر اگل رہا تھا وہ اتنا ہی دو نمبر ہے، اتنا ہی خوف تھا اس کو پارلیمنٹ میں بڑی بڑی تقریریں ہوئیں، جو زیادہ زور لگا رہا تھا۔ اسے خوف تھا اگرمیں کامیاب ہوگیا تو وہ ایوانوں اور محلوں سے نکل کرجیل جائیں گے اسی لیے سب شور مچا رہے ہیں ۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے گیلانی کو کہا کہ کرپشن کی انکوائری تک استعفی دو وہ یوسف رضا گیلانی کے لیے ٹھیک تھا، نواز شریف کیلئے ٹھیک نہیں۔

  • بیلٹ پیپرزکی چھپائی اور تقسیم فوج کےذمہ تھی، احسن اقبال

    بیلٹ پیپرزکی چھپائی اور تقسیم فوج کےذمہ تھی، احسن اقبال

    اسلام آباد: وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ چار حلقے کھولنے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے، عالمی مبصرین سمیت سب نے دوہزار تیرہ کے عام انتخابات کو ماضی کے مقابلے میں سب سے زیادہ شفاف اور بہتر قرار دیا۔

    اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ دو ہزار تیرہ کے انتخابات ملکی تاریخ میں سب سے ذیادہ مانیٹر کئے گئے ۔نگران حکومتیں ماضی میں انتخابات کو متنازعہ بناتی تھیں، پہلی بار نگران حکومت کو اپوزیشن کے اتفاق رائے سے بنایا گیا، الیکشن کمیشن ماضی میں متنازعہ ہوا کرتا تھا جسے پہلی بار اتفاق رائے سے قائم کیا گیا، فخرالدین جی ابراہیم کے انتخاب کو اتفاق رائے سے منتخب کر کے سراہا گیا، تاریخ میں پہلی بار الیکشن کمیشن کی تشکیل نو اتفاق رائے سے ہوئی ۔

    بیلٹ پیپرز کی اردو بازار سے چھپائی سے متعلق عمران خان کے الزام کے حوالے سے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور تقسیم کا اختیار فوج کے ذمے تھی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے ایک ہزار میں سے پچاس حلقوں پر انتخابی عذاداریاں داخل کی گئیں، وفاق سمیت صوبوں کی نگران حکومتوں میں ایک بھی شخص ہمارا تجویز کردہ نہیں تھا،عمران خان ریٹرننگ آفیسرز کی جانب سے دھاندلی کے حوالے سے اب تک کوئی ایک ثبوت پیش نہیں کر سکے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی پارٹی میں دھاندلی کو نہیں روک سکے وہ ملک کیسے چلائیں گے،ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں، عمران خان پارلیمنٹ ہاؤ س میں قومی قیادت کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں اور مسائل کا حل نکالیں،ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ عمران خان سڑکوں کے بجائے پارلیمنٹ کے فلور پر آ کر بات چیت کے زریعے مسائل کا حل نکالیں۔

  • فوج کی مدد سےریڈ زون خالی کرانے پرغور

    فوج کی مدد سےریڈ زون خالی کرانے پرغور

     اسلام آباد: ریڈزون میں انقلاب اورآزادی مارچ والوں کا دھرنا اورانیس روزسے شاہراہِ دستور کی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں لہذاحکومت نےمظاہرین کا قبضہ چھڑانے کیلئے فوج سے مددلینےکے آپشن پرغور کرنا شروع کردیا ہے۔

     ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقتدرایوان کی بھرپورحمایت کے بعداجلاس میں ریڈزون فوج کے ذریعے خالی کرانے کی قراردادمنظور کرائی جائے گی۔

     قراردادمیں مطالبہ کیا جائے گاکہ ریڈزون خالی کرنے کے لئے آئینی راستہ اختیار کیاجائےجس کے بعد حکومت  باقاعدہ احکامات جاری کرے گی۔

    اس سے قبل جب ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب مظاہرین نے وزیرِاعظم ہاوٗس کی جانب مارچ کیا تھا اس وقت بھی حکومت نے ان کو روکنے کے لئے پولیس کی مدد سے طاقت کا مظاہرہ کیا تھا جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور متعددزخمی ہوگئے تھے۔

  • نواز شریف کو پہلی دھاندلی کی سزا مل جاتی تو دوبارہ جرات نہ ہوتی، عمران خان

    نواز شریف کو پہلی دھاندلی کی سزا مل جاتی تو دوبارہ جرات نہ ہوتی، عمران خان

    اسلام آباد:  عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا کے ہر جمہوری نظام کی روایت ہے کہ کسی کے خلاف تحقیقات ہو تواُسے استعفیٰ دینا پڑتا ہے۔

    اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہناتھا کہ نواز شریف براہ راست دھاندلی کے ذمہ دار ہیں، 11 مئی کو صرفسترہ فیصد نتائج آنے پر میاں صاحب  نے کیسے جیت کی خبر سنادی تھی، میاں صاحب کہے رہے تھے مجھے واضع برتری دلانا ، کس کو پیغام دے رہے تھے، میچ ختم ہونے سے پہلے نتائج بتانا میچ فکسنگ ہوتا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ تحقیقات میں دھاندلی ثابت نہ ہو تو واپس آجائیں،  میں نے کہا کہ 4 حلقے کھول دیں پتہ لگ جائے گا کس نے دھاندلی کی ہے، انہوں نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا کیوں کہ ن لیگ آئی ہی دھاندلی کی وجہ سے ہے ، یہ انصاف ہونے نہیں دیتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی میں ملوث افراد کے احتساب تک جمہوریت نہیں آسکتی،  نواز شریف کو پہلی دھاندلی کی سزا مل جاتی تو دوبارہ جرات نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن اور فضل الرحمان بھی کہ رہے تھے دھاندلی ہوئی ہے ،بلوچستان میں اختر مینگل نے بھی کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے، ن لیگ تحریک انصاف کی سونامی سے ڈر گئی تھی، ہمیں پتہ ہے حقیقی جمہوریت کیا ہوتی ہے، اگر کسی نے نہیں کہا تو وہ محمود اچکزئی ہیں جنہوں نے دھاندلی کی بات ہی نہیں کی کیونکہ ان کے 8 رشتہ دار بڑے بڑے عہدوں پر ہیں اوربھائی گورنر بن گیا ہے۔

    جاوید ہاشمی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی کی اس بات سے تکلیف ہوئی کہ عمران خان کسی کے اشارے پر چل رہا ہے، ہاشمی صاحب! آپ جانتے ہیں کہ عمران خان کسی کے اشارے پر نہیں چلتا، 14 ماہ پہلے ہی آپ کو بتا دیا تھا کہ انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر نکلیں گے۔ نواز شریف کو معلوم ہے کہ شفاف الیکشن ہوا تو وہ ہمیشہ کیلئے الوداع ہو جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ میں نے جتنی زیادہ عزت جاوید ہاشمی کی اتنی کسی سیاستدان کی نہیں کی۔

    عمران خان نے کہا کہ ہارمان کر چلے گئے تو ہماری نسلیں صدیوں تک غلام رہیں گی،شریف خاندان کے 8 لوگوں نے منی لانڈرنگ  کی۔ کل تمام ارکان استعفی دیں اور نئے شفاف انتخابات کا انتظار کریں گے۔ سب سے پہلے نوازشریف کا احتساب ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چودھری نثار نے کہا کہ تھورے لوگ ہیں اور وہ بھی دہشت گرد ہیں، میں ”فیلڈ مارشل” چودھری نثار علی خان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آنسو گیس میں لوگ مر گئے، ہمارا قصور کیا تھا؟،ضیا الحق اور پرویز مشرف کے دور میں بھی ایسا نہیں ہوا۔

  • موجودہ حالات حکومت کی مس ہینڈلنگ کا نتیجہ ہے، شیخ رشید احمد

    موجودہ حالات حکومت کی مس ہینڈلنگ کا نتیجہ ہے، شیخ رشید احمد

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے حکومت اور فوج کے درمیان سرد جنگ کا آغاز ہوا، عمران خان اور طاہر القادری جوتیاں چھوڑ کر نہیں بھاگیں گے۔

    نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسائل زدہ قوم کا پیٹ خالی تقریروں سے نہیں بھرا جاسکتا، ملک میں جمہوریت کو نہیں شریف برادران کو خطرہ ہے،عمران خان نے اسمبلی رول بیک کرنے کی کوئی بات نہیں کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب سمجھتا ہوں کہ عمران خان کا ڈی چوک سے آگے بڑھنے کا فیصلہ درست تھا، خواہش تھی کہ عمران اور طاہر القادری اکٹھے نکلیں، حکومت دونوں کو الگ الگ کرکے نشانہ بنانا چاہتی تھی، موجودہ حالات حکومت کی مس ہینڈلنگ کا نتیجہ ہے۔

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ ملک میں پہلی بار متوسط طبقے کے لوگ باہر نکلے ہیں، فوج کے بعد موجودہ حالات میں عدلیہ کو گھسیٹا جارہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرکے اپنے خیالات کا اظہار کریں گے اور عمران خان کے استعفے کے ساتھ اپنا استعفے جمع کرادیں گے۔