Tag: عمران خان

عمران خان، جنھیں آج کال پاکستان کے میڈیا میں بانی پی ٹی آئی بھی کہا جاتا ہے، پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ ہیں۔ وہ ۲۰۱۸ سے ۲۰۲۲ تک اقتدار میں بھی رہے مگر آج کل پابند سلاسل ہیں

سیاست سے پہلے ان کا تعارف ایک مایہ ناز کرکٹر کا تھا جو کہ پاکستان کو ون ڈے کرکٹ ورلڈکپ کا فاتح بناگئے

  • طاہر القادری اورعمران خان ، آرمی چیف سے ملاقات کیلئے راولپنڈی روانہ

    طاہر القادری اورعمران خان ، آرمی چیف سے ملاقات کیلئے راولپنڈی روانہ

    اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان دھرنے سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے لئے روانہ ہو گئے ہیں۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان دھرنے سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے لئے راولپنڈی روانہ ہو گئے ہیں، آرمی چیف جنرل راحیل شریف سیاسی بحران حل کرنے کیلئے عمران خان کو ملاقات کے لیے پیغام بھیجوایا تھا، عمران کے ہمراہ جاوید ہاشمی، جہانگیر ترین، پرویز خٹک اور دیگر رہنما بھی شامل ہیں، میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف سے عمران خان اور طاہر القادری کی ملاقات اسلام آباد میں ہو گی۔

  • ملک میں جاری سیاسی بحران کو حل کرنے کے لئے پاک فوج ثالث بن گئی

    ملک میں جاری سیاسی بحران کو حل کرنے کے لئے پاک فوج ثالث بن گئی

    اسلام آباد: ملک میں جاری سیاسی بحران جو اپنے انتہاوں کو چھونے لگا تھا، بالا آخر فو ج کی ثالثئ کی خبر آنے کے بعد اس میں ٹوئسٹ آگیا۔

    آرمی چیف کی مداخلت کے باعث ملک میں جاری بحران وقتی طور پر ٹل گیا، فوج کی ثالثی کی خبر سب سے پہلے علامہ طاہر اُلقادری نے اُس وقت دی جب انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ فو ج نے ثالث اورضامن بننے کا پیغام بھیجا ہے،جس کے بعد عمران خا ن نے آزادی مارچ کے شرکاء سے اپنے خطاب میں بھی کم و بیش یہی بات کہی۔

    عمران خان اور ڈاکٹرطاہراُلقادری نے آرمی چیف کا پیغام ملنے کے بعد ثالثی کیلئے چوبیس گھنٹے کی مُہلت دے دی ہے، لیکن علامہ طاہر القادری نے ساتھ یہ بھی کہہ دیا، کہ حکومت جن غلیل والوں کی کردارکشی کرتی تھی ان کا ہی دروازہ کھٹکٹایا، عمران خان نے بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا آرمی چیف کا پیغام اپنی جگہ، نواز شریف دیوار سے لگے کھڑے ہیں، آرمی چیف کی مداخلت سے سیاسی بحران فی الحال ٹلتا نظر آ رہا ہے۔

    عسکری ذرائع کاکہناہے کہ آرٹیکل245کے تحت فوج کادائرہ اختیار لامحدود نہیں، فوج کبھی بھی عوام پر گولی نہیں چلائے گی کیوں کہ فوج دشمن پرگولی چلاتی ہے، عسکری ذرائع کاکہناہے کہ پاک فوج صورتحال پرکڑی نظررکھےہوئے ہے، لیکن عسکری ذرائع نے واضح کردیاہے کہ فوج گولی نہیں چلائے گی، سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کوکنٹرول کرناپولیس کا کام ہے ۔

    ذرائع کے مطابق ملک میں جاری سیاسی بحران کے حل کے لیے حکومت نے فوج سے مدد مانگی تھی،نواز شریف نے آرمی چیف سے درخواست کی تھی کہ آپ ثالثی اور ضامن کاکردار ادا کریں، پی ٹی آئی، پی اے ٹی اورحکومت کے درمیان بداعتمادی کی فضاہے، بحران سے نکالنے کے لئے فوجی قیادت مدد کرے، عسکری قیادت کی جانب سےجواب میں ایف آئی آردرج کرنے کو کہا گیا، عسکری قیادت کےکہنےپرایف آئی آر کا اندراج کیا گیا۔

  • طاہرالقادری نےفوج کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

    طاہرالقادری نےفوج کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے ثالث اور ضامن بننے کے لئے پیغام بھیجا ہے۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی درخواست پر آرمی چیف نے ثالث بننے کا پیغام بھیجا ہے،انہوں نے شرکاءکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آرمی چیف کے پیغام پر آمادگی کا اظہار کیا ہے کیا آپ اسے قبول کرتے ہیں؟ جس پر تمام کارکنان نے ہاتھ اٹھا کر رضامندی کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور ان کی کابینہ کےلئے مزاکرات کے دروازے بند ہوچکے ہیں،اب پاک فوج نے فارمولا تیار کرنے کیلئے 24 گھنٹے کا وقت مانگا ہے جس کے بعد مذاکرات شروع ہوں گے اور اگر ہمیں اس فارمولا پر تحفظات ہوئے تو ہم اسے قبول نہیں کریں گے، اگر معاہدہ نہیں ہوا تو دمادم مست قلندر ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز نے اپنی روایت کو برقرار کرتے ہوئے فوج سے ثالثی کی خبر سب سے پہلے بریک کی تھی۔

  • قوم جاگتی ہےتواس پرکوئی ظلم نہیں کرسکتا، عمران خان

    قوم جاگتی ہےتواس پرکوئی ظلم نہیں کرسکتا، عمران خان

    اسلام آباد : عمران خان نے کہا کہ جب قوم جاگتی ہےتو اس پرکوئی ظلم نہیں کرسکتا،پاکستانیوں ظلم اور ناانصافی کےخلاف کبھی چپ نہ بیٹھنا۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین  عمران خان کا کہنا تھا کہموجودہ نظام میں طاقتور ہر ناجائز کام کر سکتا ہے، نوکریوں کی قلت کے باعث لوگ بیرون ملک کا رخ کر رہے ہیں،روزگار فراہم کرنا حکومت کا فرض ہے اور عوام کا حق ہے۔

    عمران خان نے کہا ہے کہ حکمران جائیں گے تو انشاءاللہ تحریک انصاف الیکشن جیت کر آئے گی، عوام کو اپنے حقوق کیلئے کھڑا ہونا پڑے گا، لوگوں کے باہر نکلنے سے پاکستان بدل گیا۔جو دھرنے کےشرکاء نے کیا وہ کوئی نہیں کرسکتا۔ آئندہ بھی وزیراعظم اگر ہرروز بجلی مہنگی کرے، ٹیکس لگائے تو گھروں سے باہر نکلنا۔

    آزادی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ناانصافی کا نظام ختم ہونے والا ہے، نیا پاکستان بن کر رہے گا، جب قوم زندہ ہو جائے تو ان پر کوئی ظلم نہیں کر سکتا۔

  • نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے میں موجودانقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایف آٗئی آر قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    انہوں نے ایف آئی آر میں درج کی گئی آئینی دفعات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایف آٗئی آر میڈیا کی غیر موجودگی میں درج کی گئی اور اس میں نواز شریف کا نام درج مہیں کیا گیا۔ دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں گی تو ایف آئی آر قبول کریں گے۔

    انہوں نے دھرنے کے مظاہرین کو حکم دیا کہ سب کفن پہن لیں اور انقلاب کے لئے تیار ہوجائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلا ء کو اب تک ایف آئی آر کی کاپی فراہم نہیں کی گئی نہ ہی انہیں ایف آٗئی آر دکھائی گئی ہے لہذا ہمارے نزدیک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مظاہرہ آئینی اور جمہوری ہے پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا عوامی احتجاج آج تک نہیں ہوا،اورآج یہ شاہراہ ِ دستور شاہراہِ انقلاب بنے گی۔

    انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو مخاطب کر کے کہا کہ دونوں جماعتوں کے کارکن آپس میں سیاسی کزن ہیں لہذا ایک ساتھ جینا اور ایک ساتھ مرنا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ،’’عمران خان عمر میں چھوٹے ہیں لیکن قد میں بڑے ہیں‘‘۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک کے دس سے بارہ کروڑ عوام انتہائی غربت کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں جبکہ پاکستان کا آئین اس بات کی ضمانت دیتا ہے کوئی شخص بنیادی ضروریات سے محروم نہیں رہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پیسے نہیں ہیں لیکن حکمرانوں کی عیاشی کے لئے اور انکی اولادوں کی آسائشوں کے لئے پیسے ہیں۔

    انہوں نے آئین ِ پاکستان کو قائد اعظم کی جانب سے عوام کی فلاح کے لئے ’’چیک‘‘ قراردیا اور کہا کہ جب بھی حکمرانوں سے پارلیمنٹ میں اس چیک کو کیش کرنے کی بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ کہ پیسے نہیں ہیں لہذا آج ہم اس چیک کوکیش کرانے کے لئے سڑکوں پرآئیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانیت کے ناطے حکومت سے تقریباً سات مرتبہ مذاکرات کئے جن میں وفاقی جابینہ کے سینئر وزراء شامل تھےلیکن وہ مذاکرات بے نتیجہ رہے کیونکہ ان کے پاس کسی بھی قسم کے فیصلے کا اختیار نہیں تھا ، ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید انکشاف کیا کہ وفاقی وزراء نے یہ بات تسلیم کی کہ فیصلہ سازی کا اختیار صرف اور صرف شریف خاندان کے پاس ہے جس کے بعد مذاکرات اپنے منطقی انجام تک پہنچ گئے۔

    انہوں نے عالمی دنیا کے سفیروں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہی جمہوریت ہے؟

    انہوں نے کہ عہد کیا ہے کہ اپنے حقوق لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے دو صوبوں کے گورنر بھی ہمارے مؤقف کی تائید کرچکے ہیں۔ عدالت بھی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

  • آزادی یاموت،استعفے تک یہاں سے کہیں نہیں جاؤں گا،عمران خان

    آزادی یاموت،استعفے تک یہاں سے کہیں نہیں جاؤں گا،عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان کا آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج فائنل میچ ہے،عوام دھرنے میں پہنچیں، وزیراعظم کےاستعفےتک یہاں سے کہیں نہیں جاؤں گا۔

    عمران خان کا کہا ہے کہ میں سمجھ رہا تھا آج میچ کا سیمی فائنل ہوگا، مگر مجھے تو آج میچ کا فائنل نظر آرہا ہے۔

    عمران خان نے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نے تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی کرائی اور تحقیقات ہونے تک ان کو استعفیٰ دے دینا چاہیے، دھاندلی کرنے والوں پر آرٹیکل 6 کا اطلاق ہوتا ہے۔

     انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگرآپ چلے بھی جائیں تو میں یہیں ہوں، پیچھے نہیں ہٹوں گا، قوم کو ظالموں سے آزاد کرانے تک یہاں سے نہیں جاؤں گا۔

    عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے پہلے پرویز مشرف سے مک مکا کیا پھر آصف زرداری سے معاملات ٹھیک کئے، یہ لوگ آصف زرداری کے بارے میں بڑی بڑی بات کرتے تھے اور جب وقت آیا تو نوازشریف آصف زرداری کے ڈرائیور بن گئے، نواز شریف سن لیں انہیں آصف زرداری نہیں بچاسکتے کیونکہ عوام نے فیصلہ کرلیا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ شام کو لائحہ عمل کا اعلان کرکے نواز شریف غلط فہمی دور کروں گا، عمران خان نے شہباز شریف پر تنقید کرتے  ہوئے کہا کہ ایسا صرف حسنی مبارک کی جمہوریت میں ہوسکتا ہے، شہباز شریف کو آج شام استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

    عمران خان نے  کہا کہ انتخابی دھاندلی میں نواز شریف، جسٹس رمدے اور نجم سیٹھی شامل تھے، شریف برادران استعفیٰ نہیں دیں گے کیونکہ ان کے پاس طاقت ہے، نواز شریف اور شہباز شریف قانون خرید سکتے ہیں، لوگوں کو خریدو یا انہیں ڈراؤ، یہ شریفوں کی جمہوریت ہے۔

  • پاک فوج عوام پرگولی نہیں چلا سکتی، شیخ رشید

    پاک فوج عوام پرگولی نہیں چلا سکتی، شیخ رشید

    اسلام آباد: آزادی مارچ میں عمران خان کے شانہ بشانہ رہنے والے شیخ رشید کہتے ہیں کہ پاک فوج عوام پرگولی نہیں چلا سکتی ،وزیراعظم نواز شریف پاک آرمی کی حمایت کے خواب دیکھ لیں کیونکہ خواب دیکھنے پر کوئی پابندی نہیں ۔

    اے آر وائی نیوز سےخصوصی گفتگوکرتے ہوئے شیخ رشید نے اگست کے آخری ہفتے کو اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ طاہر القادری پر تشدد ہوا تو عمران خان ان کے ساتھ ہوں گے ،عوامی لیگ کے سربراہ نے کہا کہ نوازشریف اپنی جگہ کسی کو وزیراعظم دیکھنے کو تیار نہیں.۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف آرمی کی حمایت کے خواب دیکھ رہے ہیں، عوامی لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب وزیراعظم نواز شریف کے استعفے سے کم کسی بات پر آمادہ نہیں ہوں گے

  • عمران خان کی جانب سےافتخارچوہدری کودیا گیا نوٹس کا جواب واپس

    عمران خان کی جانب سےافتخارچوہدری کودیا گیا نوٹس کا جواب واپس

    اسلام آباد: عمران خان کے وکیل حامدخان نے عمران خان کی جانب سے سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کودیا گیا ہتک عزت کے نوٹس کا جواب واپس لے لیا۔

    عمران خان کے وکلاء کی جانب سے یہ جواب افتخار محمد چوہدری کے اس ہتک عزت کے جواب میں دیا گیا تھا جو افتخار محمد چوہدری نے عمران کو ان کی جانب سے عائد کئے گئے انتخابی دھاندلی کے الزامات پر معافی مانگنے یا بیس ارب روپے ادا کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، بصورت دیگر ان کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے کا سامنا کرنا تھا،

    عمران خان کے وکلاء نے سابق چیف جسٹس کو جو جواب بھجوایا اس میں سابق چیف جسٹس کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملائے گئے تھے اور تسلیم کیا گیا تھا کہ عمران خان سے الفاظ کے چنائو میں غلطی ہوئی اس پر شدید رد عمل آنے کے بعد عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے وکلاء نے یہ جوب ان سے مشاورت کے بغیر ارسال کیا جو ان کے وکیل حامد خان نے واپس لینے کا اعلان کر دیا .

    ادھر چیف جسٹس کے وکلاء شیخ احسن اور توفیق آصف کا کہنا ہے کہ ہتک عزت کے نوٹس کا جواب واپس لینے کا کوئی اصول یا قانون موجود نہیں، انہوں نےکہا کہ عمران خان نے نہ صرف اپنے وکلاء پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے بلکہ اگر عمران خان کا بیان درست ہے کہ حامد خان نے بغیر مشاورت کے جواب دیا تو یہ وکیل کا یہ اقدام مس کنڈکٹ میں آتا ہے۔

  • طاہرالقادری کی ڈیڈلائن ختم ہونے میں 2گھنٹے باقی

    طاہرالقادری کی ڈیڈلائن ختم ہونے میں 2گھنٹے باقی

    اسلام آباد :انقلاب مارچ میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر کی ڈیڈلائن ختم ہونے میں تین گھنٹے رہ گئے، انقلاب مارچ میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے کفن دکھا کر اڑتالیس گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا تھا، طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ کفن ایک ہے، میں پہنوں گایا نوازشریف کا اقتدار ایسے پہنے گا۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا بھی کہنا ہے کہ آج آخری مذاکرات ہوں گے پھرلائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    پارلیمنٹ کے سامنے حکومت مخالفت دھرنے چوہودویں روز میں داخل ہوگئے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے دی گئی ڈیڈلائن آج شام ختم ہورہی ہے اور عمران خان بھی اپنے حتمی لائحہ عمل کے بارے میں آج عوام کو آگاہ کریں گے۔

    دونوں دھرنوں کو تیرہ دن ہوچکے ہیں اور شرکاء بارش، گرمی، دھوپ میں بیٹھے اپنے عزم کو آزما رہے ہیں، دونوں دھرنوں کے رہنماؤں نے اپنے مطالبات منوانے تک دھرنے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، دونوں کے مطالبات میں قدر مشترک وزیراعظم نواز شریف کا استعفا ہے اور یہ نکتہ ایسا ہے جسے قلم زد کیے بغیر ہی حکومت سے مذاکرات ممکن ہیں۔

    عدالت عظمی کی جانب سے شاہراہ دستور خالی کرنے کے حکم کے بعد رہنماؤں پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے جبکہ لاہور میں وزراء کیخلاف مقدمہ قتل کے اندراج کے عدالتی حکم کے بعدحکومت پر بھی دباؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    واضح رہے علامہ طاہر القادری نے حمکرانوں کو 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا تھا کہ شہادت کی نیت کرلی، کفن خرید لیا، ڈیڈ لائن سے پہلے حکمران اور وزراء اپنا اقتدار چھوڑ کر چلے جائیں اور اسمبلیاں توڑ دیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ میڈیا میں جاری کی جائے، نواز شریف اور حکمرانوں نے اقتدار نہ چھوڑا تو دما دم مست قلندر ہوگا۔

  • پی ٹی آئی کو بااختیارڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ دیدیا جائے، سینیٹرجعفراقبال

    پی ٹی آئی کو بااختیارڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ دیدیا جائے، سینیٹرجعفراقبال

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ  ن کے سینیٹر جعفر اقبال نے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کو خط لکھا ہے، جس میں تجویز دی گئی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو تین ماہ کیلئے با اختیارڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ دے دیا جائے،تاکہ دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات شفاف طریقے سے ہوسکے۔

    اس سلسلے میں پی ٹی آئی کو تین نام پیش کریں یا پھر تحریک انصاف وزیر اعظم کی تقرری کیلئے اپنے نام پیش کرے۔ سینیٹر جعفر اقبال نے اپنے خط میں کہا ہے کہ موجودہ ڈیڈ لاک ختم کرنے کا واحد راستہ یہی ہے۔

    جعفرب اقبال نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ میری ذاتی ہے  جسے میں نے خط کے ذریعے وزیر اعظم کو دی ہے، انہوں نے کہا کہ جمہوریت خطرے سے دو چار ہے، اور جمہوریت بچانے کیلئے بیچ کا راستہ نکالنا ہوگا