Tag: عمران خان

عمران خان، جنھیں آج کال پاکستان کے میڈیا میں بانی پی ٹی آئی بھی کہا جاتا ہے، پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ ہیں۔ وہ ۲۰۱۸ سے ۲۰۲۲ تک اقتدار میں بھی رہے مگر آج کل پابند سلاسل ہیں

سیاست سے پہلے ان کا تعارف ایک مایہ ناز کرکٹر کا تھا جو کہ پاکستان کو ون ڈے کرکٹ ورلڈکپ کا فاتح بناگئے

  • پی ٹی آئی کی پر جوش خواتین کارکنان کا والہانہ رقص،نعرے بازی

    پی ٹی آئی کی پر جوش خواتین کارکنان کا والہانہ رقص،نعرے بازی

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کی جوشیلی خواتین کے لئے دن بھر کی تھکن کے بعد موسیقی کا انتظام رات میں کیا گیا تھا ۔ جس کے بعدماحول ایساگرمایا کہ خواتین نے رقص کیا اور نعرے بازی سے جوش جگایا۔تفصیلات کے مطابق کپتان عمران خان کی سربراہی میں اپنے گھروں کو چھوڑ کر نئے پاکستان کا خواب سجائے دھرنوں میں انقلابی خواتین موجود ہیں ۔

    دن گزرے احتجاج میں تو راتیں بھی پرجوش ہیں۔پی ٹی آئی کی انقلابی خواتین میں جوش جگانے کے لئے رات بھر  موسیقی کا دھمال ہوتا رہا۔ پرجوش خواتین نے بھی اپنی بھڑاس نکالی ۔خوب رقص کیا۔جھوم جھوم کر گیت گائے۔

    سرپرپارٹی جھنڈا باندھا ۔۔چہرے پرپارٹی فلیگ پینٹ کیا۔ رات بھر خواتین کارکنوں کا مجمع لگا رہا۔ گاتا رہاگنگناتارہا۔پارٹی کے جھنڈوں کے درمیان کہیں کہیں سبزہلالی پرچم بھی نظر آیا۔ کپتان کی سربراہی میں جوشیلی خواتین کی نعرے بازیوں اور رقص نے محفل میں سماں باندھ دیا۔

  • مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کیا جائے، الطاف حسین

    مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کیا جائے، الطاف حسین

    لندن: ایم کیو ایم کےقائدالطاف حسین نےتازہ ترین سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے حکومت،تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سےصبر و تحمل سےکام لینےکی اپیل کردی۔

    الطاف حسین نے رہنماوٴں سےپُرزوراپیل کی کہ وہ اپنے احتجاج کو پرامن رکھیں اوراپنی تقاریرمیں شائستگی اختیار کریں۔انہوں نے کہا جمہوریت میں اختلاف رائے کا حق سب کو حاصل ہوتا ہے لیکن اختلاف کو دشمنی میں ہرگز تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔۔انھوں نے کہا ہمیشہ خیال رکھناچاہیئےملک صرف حکمرانوں یاحکمراں جماعت کاہی نہیں بلکہ اپوزیشن جماعتوں اوردھرنے دینے والوں کا بھی ہے۔۔ ملک کی سلامتی وبقاء اوراستحکام کی ذمہ داری بھی سب پر عائد ہوتی ہے ۔

    الطاف حسین نے حکومت سے دردمندانہ اپیل کی کہ دھرنے دینے والوں کے خلاف دھمکی آمیز رویہ یا طاقت کا استعمال کرنے سے گریز کریں، ان کا کہنا تھا معاملات کوافہام وتفہیم سے حل کرنے کیلئےمذاکرات کاجو عمل شروع کیا تھا کوئی وقت ضائع کیے بغیر اس کافی الفور دوبارہ آغاز کیاجائے، مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ایسے حل کی طرف جائیں جہاں کسی کی بھی عزت نفس مجروح نہ ہو، الطاف حسین نے حکومت اور دھرنےدینے والوں سے اپیل کی کہ بات چیت کے ذریعہ جلد ازجلد قابل قبول حل تلاش کرلیں ورنہ ایسا نہ ہوکہ ریاست ملک کی سلامتی وبقاء کیلئے مداخلت کرنے پرمجبورہو ۔

  • ہفتے کی رات کو امپائرانگلی اٹھانےوالاہے، عمران خان

    ہفتے کی رات کو امپائرانگلی اٹھانےوالاہے، عمران خان

    اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہفتے کو امپائر کی انگلی اٹھ جائے گی اور فیصلہ ہوجائے گا اس لیے اب نوازشریف بھی فیصلہ کرلیں کہ انہیں کس طرح سے جانا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کو سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے، ملک کا 200 ڈالر واپس لاﺅں گا جس سے مہنگائی کم ہو گی، عمران خان بطور وزیراعظم امریکہ کا ہتھیار نہیں بنے گا، کارکنوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ نواز شریف کے استعفے کے بغیر واپس نہیں جاﺅں گا، حکمران فیصلہ کر لیں عزت سے اقتدار چھوڑیں گے یا نہیں، کارکنوں پہنچو! پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ 2 دن میں ہو جائے گا، نواز شریف ضمیروں کے سوداگر ہیں، بادشاہ سلامت سے نمٹنے کے بعد کراچی کا رخ کروں گا۔

    عمران خان نے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کے بیان پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان میں غیرملکی طاقت کی مداخلت قبول نہیں، امریکہ کو کوئی حق نہیں کہ وہ نواز شریف کو جمہوری وزیراعظم کہے۔ آزادی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بات سامنے آ گئی ہے، نواز شریف کےساتھ کون کون کھڑا تھا آج ہمیں پتہ چل گیا ہے۔ امریکہ نے بیان دیا ہے کہ پاکستان میں جمہوری حکومت کو رہنا چاہئے، میں امریکیوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میری زندگی کا بہت بڑا عرصہ مغرب میں گزرا ہے اور میں مغرب کی جمہوریت کو نواز شریف سے زیادہ جانتا ہوں۔

    آج اسمبلی اجلاس میں ایسا لگا ملکی مسائل میری وجہ سے ہیں، میرے خلاف تمام مجرم اکٹھے ہو گئے ہیں، ایک ایک کی وکٹ اڑاﺅں گا، موقع ملا تو ایسا پاکستان بناﺅں گا کہ دنیا بھر میں ہرے پاسپورٹ کی عزت ہو گی۔ عمران خان نے کہا کہ امریکی بیان کے بعد نواز شریف کا چہرہ کھل اٹھا اور وہ بہت خوش نظر آ رہے ہیں۔ نواز شریف سن لیں! امریکہ آپ کے ساتھ ہے اور میرے ساتھ اللہ ہے، ہفتے کی رات امپائر کی انگلی اٹھ جائے گی۔ انہوں کارکنوں کو کراچی کے علاقے تین تلوار پر اکٹھا ہونے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ آزادی کا جشن منانے کیلئے تیار ہو جائیں، جتنے لوگ یہاں پہنچ سکتے ہیں پہنچیں، پاکستان کی تقدیر کافیصلہ 2 دن میں ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بادشاہ سلامت سے نمٹنے کے بعد کراچی کا رخ کریں گے اور تمام برادریوں کو اکٹھا کر کے امن قائم کریں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ سیکرٹری داخلہ شاہد خان عوام کے ساتھ ٹکراﺅ کا سوچ رہا ہے، سیکرٹری داخلہ سن لیں! اگر پولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا تو چھوڑوں گا نہیں۔ ہم پرامن لوگ ہیں، سات دن سے احتجاج کر رہے ہیں لیکن ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا۔ انہوں نے مذاکرات کا عمل معطل ہونے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں جس کے باعث مذاکرات معطل کئے ہیں۔

  • موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے انصاف ملنے کی توقع نہیں ہے، طاہرالقادری

    موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے انصاف ملنے کی توقع نہیں ہے، طاہرالقادری

    اسلام آباد :  ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرعلامہ طاہرالقادری کا انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں کہنا تھا کہ حکومت ہمارے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرہی ہے۔ہمارے 25 ہزار کارکنان تاحال لاپتہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں آئین تباہ ہوچکا ہے جمہوریت ختم ہوچکی ہے، حکمرانوں لوڑ مار کی انتہا کردی ہے ، جھوٹے مینڈیٹ والے جمہوریت کا رونا روتے ہیں، موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئےانصاف کی توقع نہیں ہے ، یہ حکمران ہٹلر اور مسیلنی سے بھی بد تر ہیں۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے پاکستان عوامی تحریک کے نائب صدر میاں ساجد کےگھر ڈاکے کے واردات کی بھر پور مزمت کرتے ہوئے کہنا تھاکہ حکمرانوں نے ظلم کی انتہاکردی ہے۔ہمارے صبر کو مزید نہ آزمایہ جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں کسی ارکان آڈٹ نہیں ہوتا ، موجودہ حکمرانوں نے بینکوں سے کڑوڑوں روپے قرضے لے کر معاف کروائیں ہیں، جعلی نمائندوں کو کڑوڑوں روپے کے فنڈ جاری کئے جاتے ہیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ 35 سال سے ایک کنال کے گھر میں ہوں، مجھ پر منی لانڈرنگ کا الزام لگانے والے الزام ثابت نہ کرسکے، یہ حکمران جانتے ہیں کہ اگر انقلاب آگیا تو ان کی لوٹ مار ختم ہوجائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں حکومت دہشت گردوں اور چوروں کی ہے اور ان کی موجودگی میں سانحہ ماڈل ٹاون کے شہداءکو انصاف نہیں مل سکتا لہذا ان کو گھر جانا ہی ہو گاجبکہ اب یہ حکمران میری رہائش گاہ پر حملہ کرنا چاہتے ہیں مگر میں پیچھے ہٹنے والا نہیں ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف کا ساتھ دینے والے ان کی کرپشن میں بھی حصے دار ہیں اور ان سے حساب لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جھوٹا مینڈیٹ حاصل کرکے جھوٹی جمہوری حکومت بنانے والے آج جمہوریت کا رونا رو رہے ہیں مگر ملک میں آئین اور قانون کی معطلی پر خاموش ہیں۔

  • عمران خان اور طاہر القادری آج سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے

    عمران خان اور طاہر القادری آج سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے

    اسلام آباد:  عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری آج سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے ، دونوں رہنمائوں کو عدالت میں طلبی کے نوٹس موصول ہوچکےہیں۔

    سپریم کورٹ میں امن و امان اور دھرنوں سے متعلق پٹیشن کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خانا ور پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کو طلب کیا ہے ، اس دوران عدالت کا کہنا تھا کہ بنیادی حقوق کیلئے راستے بند کئے جا سکتے نہ حکومت کو کام سے روکا جا سکتا ہے۔

    عدالت مین طلب کئے جانے کے سمن عمران خان کی جانب سے سیکریٹری تحریک انصاف نے جبکہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے خرم نواز گنڈا پور نے وصول کئے تھے، دونوں رہنما آج سپریم کورٹ میں اپنے دھرنوں کے حوالےسے اپنا اپنا موقف پیش کریں گے۔

    گزشتہ روز سپریم کورٹ نے راستے بند کرنے اور پارلیمنٹ کے گھیرائو سے متعلق پٹیشن کی سماعت کرتے ہوئے دونوں رہنمائوں کو عدالت میں اپنے موقف کی وضاحت پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    سپریم کورٹ میں ممکنہ ماورائے آئین اقدام اوردھرنوں سے متعلق درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی بینچ نےکی۔ اعلیٰ عدالت نےدلائل سُننے کے بعد عمران خان اور ڈاکٹرطاہر القادری کونوٹسز جاری کردیئے اور عدالت میں اپنے موقف کی وضاحت کرنے کا حکم دیا۔

    چیف جسٹس ناصرالملک نے کہا کہ راستے بند ہونے کے باعث متعدد وکلا عدالت نہیں پہنچ سکے، جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس میں کہا احتجاج کرنا کسی کاحق ہے تو وہ اس طرح نہیں ہوسکتا ہے کہ دوسرے کی حق تلفی ہو، آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کی آڑ میں غیر قانونی طور پرحکومت کے خاتمہ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    انھوں نے کہا کہ آئین میں حکومت ختم کر نے کےطریقےموجود ہیں۔ اُن سے ہٹ کر کوئی بھی طریقہ غیر آئینی ہوگا، کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی کہ آزادی اظہار رائےکی آڑ میں انتشار پھیلانےکی کوشش کرے۔

  • عمران خان کی قوم سے جیو اور جنگ اخبار کے بائیکاٹ کی اپیل

    عمران خان کی قوم سے جیو اور جنگ اخبار کے بائیکاٹ کی اپیل

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے جو دل سے پاکستانی ہوگا وہ جنگ اخبار نہیں خریدے گا، ان کا کہنا تھا میر شکیل الرحمان نے جیو اور جنگ اخبار کے ذریعے فوج کے خلاف مہم چلائی ، جیو اور جنگ گروپ نواز لیگ کا میڈیا سیل بن گیا ہے۔

     عمران خان نے کہا  کہ میرشکیل نوازشریف کےمیڈیا سیل کا کام کررہا ہے، میرشکیل لوگوں کو بلیک میل کرتا ہے، پیسے بناتا ہے، جیو،جنگ گروپ کو باہر سے فنڈز ملتے ہیں، بائیکاٹ جنگ اور جیوگروپ کے صحافیوں کیخلاف نہیں ہیں۔

    شاہراہ دستور پر رات گئے آزادی مارچ سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ اگر پرامن کارکنا ن کے خلاف پولیس کاروائی کی گئی تو وہ خود وزیراعظم ہاؤس کی مار چ کریں گے۔

    تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے اس سے زیادہ پرامن جلسہ ہو ہی نہیں سکتا، اس موقع پر عمران خان نے وزیر اعطم سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جعلی وزیراعظم ہو مستعفی ہوجاؤ، اپنے کارکنان کو تلقین کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ پر امن رہیں۔

  • حکومت اورعوامی تحریک درمیان مذاکرات، الطاف حسین کا خیر مقدم

    حکومت اورعوامی تحریک درمیان مذاکرات، الطاف حسین کا خیر مقدم

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے حکومت کی مذاکراتی ٹیم اور پاکستان عوامی تحریک کے رہنماوٴں کے درمیان ہونیوالے مذاکرات کانہ صرف خیرمقدم کیاہے بلکہ ا س بات چیت کے آغازکوملک کے لئے خوش آئند قراردیاہے ۔

    الطا ف حسین نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ممتاز اسکالر ڈاکٹرطاہرالقادری کابھی شکریہ اداکیا کہ انہوں نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومتی مذاکراتی پیشکش کوقبول کیا۔ انہوں نے وزیراعظم نوازشریف اوران کے ساتھ رات دن کام کرنیوالے ان کے ساتھیوں کابھی شکریہ اداکیا جومعاملے کوتصادم کے بجائے مذاکرات کے ذریعے حل کرناچاہتے ہیں اورجنہوں نے حکومت میں رہتے ہوئے بڑے پن کامظاہرہ کیااور مذاکرات کی جانب قدم بڑھائے۔

    الطاف حسین نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کوبڑے تصادم اورانتشارسے بچائے اورملک میں استحکام پیداکرے، انہوں نے ساتھ ساتھ دعاکی کہ پاک افواج دہشت گردوں کے خلاف تاریخ کی سب سے بڑی اورمشکل جنگ میں مصروف ہے اللہ تعالیٰ اس جنگ میں فوج کوفتح ونصرت سے ہمکنارکرے۔

  • عوامی تحریک اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ، ڈیڈلاک برقرار

    عوامی تحریک اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ، ڈیڈلاک برقرار

    اسلام آباد:  پاکستان عوامی تحریک اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ہو گیا ہے تاہم دونوں فریقین کے درمیان ڈیڈلاک برقرار ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک نے مذاکراتی عمل کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے اپنے مطالبات حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھے، پاکستان عوامی تحریک نے وزیراعظم نواز شریف اور پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ان دونوں کی موجودگی میں انصاف ملنے کی توقع نہیں، مذاکرات کے حوالے سے غلط پراپیگنڈہ کیا گیا۔

    اس موقع پرحکومتی کمیٹی میں شامل وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ، ایم کیو ایم رہنما حیدرعباس رضوی اور اعجاز الحق نے عوامی تحریک کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کی اور دونوں جانب سے مسئلے کے حل کے لئے درمیانی راستہ نکالنے پر زور دیا گیا۔

    پاکستان عوامی تحریک اور حکومتی کمیٹی کے درمیان ملاقات کے بعد پاکستان عوامی تحریک کے رہنماءرحیق عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کے وزیراعلیٰ رہنے تک انصاف ملنے کی توقع نہیں، حکومتی کمیٹی سے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے، مرکزی اور صوبائی حکومتیں تحلیل کر کے مقدمہ درج کیا جائے اور حکومت ختم ہونے کے بعد نامزد ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ بامقصد مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، ہم نے اپنے مطالبات کمیٹی کے سامنے رکھ دیئے ہیں اب یہ حکمرانوں پر ہے کہ وہ حکومت بچانا چاہتے ہیں یا ریاست۔ رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے نامزد ملزموں کے خلاف فوری مقدمہ درج کیا جائے اور عام شہریوں کی طرح قانون اور عدالت میں پیش کیا جائے

  • عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ  پیش کردیا

    عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ پیش کردیا

    اسلام آباد :  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا مذاکرات کے لئے تیار ہوں ،لیکن بات چیت کا پہلا نکتہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہوگا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاآزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں مذاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ پیش کیا ، عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک سال تک بھی کنٹینر میں سونا پڑاتو اس کے لئے بھی تیار ہوں، عمران خان نے ڈی چوک کو آزادی اسکوئر کا نام دے دیا،انہوں نے کہا کہاآج ساری رات ہم آزادی کا جشن منائیں گے، نواز شریف معصوم چہرے کے پیچھے ایک آمر ہیں، نواز شریف کے کے استعفےتک آزادی اسکوئر پر ہی بیٹھے رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دینے کا کوئی فائدہ نہیں، جب تک نوازشریف استعفیٰ نہیں دیتے مذاکرات نہیں ہوں گے کیونکہ انہوں نے الیکشن میں دھاندلی کرائی اگر نوازشریف نے استعفیٰ نہیں دیا تو کوئی بھی کمیٹی ان کا احتساب نہیں کرسکتی۔ آج ایک جمہوری جماعت سیاسی مزاکرات کرنے کو تیار ہےانہوں نے مزاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ بھی پیش کیا۔

    عمران خان نے کہا ہمارا پہلہ مطالبہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہے۔

    دوسرا دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

    تیسرا مطالبہ انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

    چوتھا مطالبہ اتفاقِ رائے سے نئی غیر جانبدار نگراں حکومت تشکیل دی جائے۔

    پانچواں مطالبہ اتفاقِ رائے سے نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے۔

    چٹھا مطالبہ دھاندلی میں ملوث افرادکیخلاف آرٹیکل6کےتحت کارروائی ہو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان نے فوج کے خلاف مہم چلائی، شکیل الرحمان نوازشریف کا میڈیا سیل بنا ہوا ہے۔جو دل سے پاکستانی ہوگا وہ جنگ اخبار نہیں خریدے گا، انہوں نے کہا کہ حسنی مبارک کے خلاف عوام کو سڑکوں پر انصاف ملا،نواز شریف کے بھی ہوتے ہوئے انصاف ملنا ہوتا تو مل چکا ہوتا۔

    عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا مارا جس کی گواہی ان کے وزرا نے بھی دی، ان کے ہوتے ہوئے کسی طرح شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں، وہ پاکستان کے حسنی مبارک ہیں انہیں بھی پاکستان کی عوام ہی اقتدار سے الگ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج میری 18 سالہ جدوجہد کےنتیجے میں قوم جاگ چکی ہے جس کی بے حد خوشی ہے، اب حکمران بھی سن لیں یہ جن بوتل سے باہر آچکا ہے جو اب واپس نہیں جاسکتا، اگر عوام اس طرح مجھے جانے کا کہتی تو غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دیتا اور ملک میں انتخابات کا اعلان کرتا۔

     

  • عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ  پیش کردیا

    عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ پیش کردیا

    اسلام آباد :  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا مذاکرات کے لئے تیار ہوں ،لیکن بات چیت کا پہلا نکتہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہوگا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاآزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں مذاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ پیش کیا ، عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک سال تک بھی کنٹینر میں سونا پڑاتو اس کے لئے بھی تیار ہوں، عمران خان نے ڈی چوک کو آزادی اسکوئر کا نام دے دیا،انہوں نے کہا کہاآج ساری رات ہم آزادی کا جشن منائیں گے، نواز شریف معصوم چہرے کے پیچھے ایک آمر ہیں، نواز شریف کے کے استعفےتک آزادی اسکوئر پر ہی بیٹھے رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دینے کا کوئی فائدہ نہیں، جب تک نوازشریف استعفیٰ نہیں دیتے مذاکرات نہیں ہوں گے کیونکہ انہوں نے الیکشن میں دھاندلی کرائی اگر نوازشریف نے استعفیٰ نہیں دیا تو کوئی بھی کمیٹی ان کا احتساب نہیں کرسکتی۔ آج ایک جمہوری جماعت سیاسی مزاکرات کرنے کو تیار ہےانہوں نے مزاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ بھی پیش کیا۔

    عمران خان نے کہا ہمارا پہلہ مطالبہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہے۔

    دوسرا دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

    تیسرا مطالبہ انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

    چوتھا مطالبہ اتفاقِ رائے سے نئی غیر جانبدار نگراں حکومت تشکیل دی جائے۔

    پانچواں مطالبہ اتفاقِ رائے سے نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے۔

    چٹھا مطالبہ دھاندلی میں ملوث افرادکیخلاف آرٹیکل6کےتحت کارروائی ہو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان نے فوج کے خلاف مہم چلائی، شکیل الرحمان نوازشریف کا میڈیا سیل بنا ہوا ہے۔جو دل سے پاکستانی ہوگا وہ جنگ اخبار نہیں خریدے گا، انہوں نے کہا کہ حسنی مبارک کے خلاف عوام کو سڑکوں پر انصاف ملا،نواز شریف کے بھی ہوتے ہوئے انصاف ملنا ہوتا تو مل چکا ہوتا۔

    عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا مارا جس کی گواہی ان کے وزرا نے بھی دی، ان کے ہوتے ہوئے کسی طرح شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں، وہ پاکستان کے حسنی مبارک ہیں انہیں بھی پاکستان کی عوام ہی اقتدار سے الگ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج میری 18 سالہ جدوجہد کےنتیجے میں قوم جاگ چکی ہے جس کی بے حد خوشی ہے، اب حکمران بھی سن لیں یہ جن بوتل سے باہر آچکا ہے جو اب واپس نہیں جاسکتا، اگر عوام اس طرح مجھے جانے کا کہتی تو غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دیتا اور ملک میں انتخابات کا اعلان کرتا۔