Tag: عمران ریاض

  • سمیع ابراہیم اور عمران ریاض کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    سمیع ابراہیم اور عمران ریاض کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے 24 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیدی ہے جس میں صحافی سمیع ابراہیم اور عمران ریاض کا نام بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے 24 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیدی، وفاقی کابینہ سے وزارت داخلہ کی سمری پر سرکولیشن کے ذریعے منظوری لی گئی۔

    وفاقی کابینہ نے صحافی سمیع ابراہیم اور عمران ریاض کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دیدی، دونوں کے نام انکوائریوں کے باعث ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔

    اس کے علاوہ پی ٹی آئی رہنما بابراعوان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری بھی دیدی گئی،  بابر اعوان کا نام دسمبر 2023 میں القادرٹرسٹ کیس کے باعث ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا۔

  • صحافی عمران ریاض خان بازیاب  ہوگئے

    صحافی عمران ریاض خان بازیاب ہوگئے

    سیالکوٹ: سیالکوٹ پولیس کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ سینئر صحافی عمران ریاض بازیاب ہو کر واپس اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈی پی او سیالکوٹ حسن اقبال کا کہنا ہے کہ صحافی عمران ریاض خان بازیاب ہوکر بحفاظت اپنے گھر پہنچ گئے ہیں، وہ اس وقت اپنے گھر والوں کے ہمراہ موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی ٹیم نے رواں سال فروری میں عمران ریاض خان کو لاہور سے دبئی جاتے ہوئے حراست میں لے لیا تھا، ان کی گرفتاری متنازع بیان دینے کے سبب پیش آئی تھی۔

    جولائی 2022 میں امیگریشن حکام نے ضمانت پر رہائی حاصل کرنے والے صحافی عمران ریاض خان کو لاہور سے دبئی جانے کی کوشش پر آف لوڈ کر دیا تھا۔

    ایف آئی اے حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ صحافی عمران ریاض نے لاہور ائیرپورٹ سے دبئی جانے کی کوشش کی تاہم نام بلیک لسٹ میں ہونے پر انہیں آف لوڈ کر کے واپس گھر بھجوا دیا گیا۔

  • ‘عمران ریاض  پاکستان کی کسی ایجنسی کے پاس نہیں’

    ‘عمران ریاض پاکستان کی کسی ایجنسی کے پاس نہیں’

    لاہور: آئی جی پنجاب عثمان انوار نے عدالت کو بتایا کہ عمران ریاض خان پاکستان کی کسی ایجنسی کے پاس نہیں، جس پر عدالت نے عمران ریاض کی بازیابی کیلئے اقدامات کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور  ہائیکورٹ میں سینئر اینکر عمران ریاض کی بازیابی کیلئے درخواست پرسماعت ہوئی ، چیف جسٹس ہائی کورٹ محمد امیر بھٹی عمران ریاض کے والد کی درخواست پرسماعت کی۔

    عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سمیت اعلیٰ افسران پیش ہوئے ، آئی جی پنجاب نے رپورٹ عدالت میں پیش کی، چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا جی آئی جی صاحب کیا پراگرس ہے، کیا عمران ریاض خان کے گھر ریڈ سے متعلق تفتیش کی۔

    آئی جی پنجاب عثمان انوار نے بتایا کہ وہ ریڈ پولیس نے نہیں ماری تھی، ہمیں عمران ریاض مطلوب نہیں تھا، جس پر چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ پراگرس نہیں دکھا رہے تو کارروائی شروع کرتا ہوں۔

    جس پر عثمان انوار کا کہنا تھا کہ عمران ریاض خان پاکستان کی کسی ایجنسی کے پاس نہیں، ہم نے آف دی ریکارڈ سب سے رابطے کیے ہیں،عدالت وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کو نوٹس کردے تو معاونت ہوسکے۔

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ مجھے عمران ریاض کی زندگی کی فکر ہے ، مجھے یہ سمجھ آئی آپ یہ کہہ رہےہیں عمران ریاض پنجاب میں نہیں تو ،آئی جی پنجاب نے کہا کہ وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرکے جواب لیا جائے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت چاہتی ہے عمران ریاض کی زندگی کو خطرہ نہ ہو، عدالت مواقع دے رہی ہے ان کے پاس کوئی بہانہ نہ رہ جائے۔

    عدالت نے آئی جی پنجاب کو عمران ریاض کی بازیابی کیلئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

    گذشتہ سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے صحافی عمران ریاض کی بازیابی کیلئے آئی جی کو بائیس مئی تک کی مہلت دی تھی، چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ہم اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچاناچاہتے ہیں۔

  • آئی جی پنجاب کو عمران ریاض کی بازیابی کیلئے کل سوا 12بجے تک کی مہلت

    آئی جی پنجاب کو عمران ریاض کی بازیابی کیلئے کل سوا 12بجے تک کی مہلت

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے آئی جی پنجاب کو صحافی عمران ریاض کی بازیابی کیلئے کل سوا 12 بجے تک کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں صحافی عمران ریاض کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ کی عدالت میں ڈی پی اوسیالکوٹ پیش ہوئے ، وکیل نے استدعا کی کہ آپ عمران ریاض کو پیش کرنے کا حکم دیں۔

    عمران ریاض کے وکلانے سیکریٹری دفاع کو طلب کرنے کی استدعا کی ، جس پر لاہور ہائی کورٹ نے ایک گھنٹے میں آئی جی پنجاب اور سیکریٹری داخلہ کو طلب کرلیا۔

    عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے ، عدالت نے آئی جی پنجاب کو عمران ریاض کی بازیابی کیلئےکل سوا 12بجے تک کاوقت دے دیا۔

    عدالت نے آئی جی پنجاب کو تمام متعلقہ اداروں سے معاونت لینے اور عمران ریاض کی فیملی کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

    آئی جی پنجاب نے عمران ریاض کی بازیابی کےلئے عدالت کو یقین دہانی کرائی ، جس پر عدالت نے کہا کہ عمران ریاض جہاں بھی ہیں آپ کو انچارج بنایا ہے پیش کریں۔

    اظہرصدیق ایڈووکیٹ کےپیش ہونے پر سرکاری وکیل نے اعتراض اٹھایا تاہم چیف جسٹس نے سرکاری وکیل کا اعتراض مسترد کردیا۔

    اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ موبائل پاس ہونے کے باوجود عمران ریاض کی مددنہیں کی گئی ، پولیس اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہے احسان نہیں کررہی۔

  • عدالت کا  صحافی عمران ریاض کو شام 6 بجے تک پیش کرنے کا حکم

    عدالت کا صحافی عمران ریاض کو شام 6 بجے تک پیش کرنے کا حکم

    لاہور : لاہورہائی کورٹ نے اینکرپرسن عمران ریاض کو شام 6 بجے عمران ریاض کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں صحافی عمران ریاض اورآفتاب اقبال نے بازیابی کیلئے درخواست دائر کی۔

    درخواست میں پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا اور استدعا کی گئی کہ عدالت عمران ریاض اورآفتاب صدیقی کو بازیاب کرواکررہاکرنےکاحکم دے۔

    بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے عمران ریاض اورآفتاب اقبال نے بازیابی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دونوں کو آج ہی پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت کی کہ دونوں کو ایک گھنٹے میں پیش کیا جائے۔

    آئی جی پنجاب نے بتایا کہ عمران ریاض ہمارے پاس موجود نہیں، عمران ریاض جیل میں ہیں، جس پر عدالت نے شام 6بجے عمران ریاض کو پیش کرنے اور آفتاب اقبال کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

  • اینکر عمران ریاض کا نام ای سی ایل میں  شامل کرنے کیخلاف درخواست،  وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری

    اینکر عمران ریاض کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست، وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے صحافی عمران ریاض کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت، وزارت داخلہ اور پاسپورٹ حکام کو نوٹس جاری کر دیئے ۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اینکر عمران ریاض کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

    عمران ریاض نے درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کےتوسط سے دائرکی ہے۔

    اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عمران ریاض کے خلاف ایک مقدمہ خارج ہو چکا، عمران ریاض پاکستان کےشہری اور ان کےخلاف کوئی مقدمہ نہیں۔

    عمران ریاض کے وکیل کا کہنا تھا کہ سیاسی بنیادوں پر عمران ریاض کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا، ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام شامل کرنے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔

    اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالتوں نے عمران ریاض کو مقدمات سے ڈسچارج کردیا ہے، وفاقی وزارت داخلہ نے نام غیرقانونی طور پر ای سی ایل میں ڈالا، وفاقی وزارت داخلہ کے اس اقدام سے بنیادی حقوق سلب ہوئے ہیں۔

    آئین کےتحت کسی شہریوں کی نقل وحرکت پر پابندی نہیں کی لگائی جاسکتی، استدعا ہے کہ عدالت نام ای سی سے نکالنے اور سفر کرنے کی اجازت دے۔

    جس پر لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت،وزارت داخلہ پاسپورٹ کنٹرول اتھارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 15 فروری تک ملتوی کردی۔

  • سینئر صحافی عمران ریاض یو اے ای جاتے ہوئے ائیر پورٹ سے  گرفتار

    سینئر صحافی عمران ریاض یو اے ای جاتے ہوئے ائیر پورٹ سے گرفتار

    لاہور: سینئر صحافی عمران ریاض کو یو اے ای جاتے ہوئے ائیر پورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے سینئر صحافی عمران ریاض کو یو اے ای جاتے ہوئے ائیر پورٹ سے گرفتار کرلیا۔

    ایف آئی اے سائبر ونگ عمران ریاض کو ائیرپورٹ سے گلبرگ لے آئی، عمران ریاض کو آج ایف آئی اے کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ سال جولائی میں سینئر صحافی عمران ریاض خان کو رینجرز اور پولیس نے اسلام آباد ٹول پلازہ سے گرفتار کیا تھا۔

    وکیل نے بتایا تھا کہ عمران ریاض خان کے خلاف اب تک تیس سے زائد جعلی ایف آئی آر درج کی گئیں ان تمام ایف آئی آر کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ گئےعدالت نے ضمانت دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا واضح حکم ہےعمران ریاض کو گرفتارنہیں کیا جاسکتاعمران ریاض کی گرفتاری کی ٹوئٹ بھی کی جس کو ٹوئٹرنے ہٹا دیا

  • اٹک میں مقدمہ خارج ہوتے ہی عمران ریاض کو چکوال پولیس نے حراست میں لے لیا

    اٹک میں مقدمہ خارج ہوتے ہی عمران ریاض کو چکوال پولیس نے حراست میں لے لیا

    اٹک: صحافی عمران ریاض کو اٹک میں مقدمہ خارج ہوتے ہی چکوال پولیس نے حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اٹک کی مقامی عدالت نے صحافی عمران ریاض کے خلاف مقدمہ خارج کر دیا، تاہم مقدمہ خارج ہوتے ہی انھیں چکوال پولیس نے حراست میں لے لیا۔

    پچیس صفحات پر مشتمل اٹک کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹھوس ثبوت نہ ملنے پر کیس خارج کر دیا گیا ہے۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلہ سناتے ہی عمران ریاض کو چکوال پولیس نے حراست میں لے لیا، اس سے پہلے عمران ریاض کو اٹک سے راولپنڈی لایا گیا تھا، جہاں دائرہ اختیار کا فیصلہ نہ ہونے پر عدالت نے دوبارہ اٹک منتقلی کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے کہ صحافی عمران ریاض کے خلاف تھانہ صدر چکوال میں مقدمہ درج ہے، مقدمہ خارج ہونے کے بعد عمران ریاض نے کمرہ عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا اٹک سے اب بوریا بستر لے کر چکوال جا رہے ہیں، چکوال کے بعد شاید میانوالی جائیں گے۔

    عمران ریاض نے صورت حال پر دل چسپ تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ میانوالی کے بعد جھنگ اس کے بعد میانوالی پھر گجرات جائیں گے، کچھ علاقے رہ نہ جائیں، سب جگہ جائیں گے۔

    احمد پور شرقیہ میں بھی 3 مقدمات

    بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ میں بھی صحافی عمران ریاض کے خلاف 3 مقدمات درج ہیں، 3 مختلف تھانوں میں 6 روز قبل درج ایف آئی آر کھول دی گئی ہیں، 29 جون کو تھانہ دھوڑکوٹ میں شہری اقبال کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔

    دوسرا مقدمہ 29 جون کو تھانہ نوشہرہ جدید میں نصیر احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا، تیسرا مقدمہ تھانہ صدر میں شہری طارق نواز کی مدعیت میں درج کیا گیا، صحافی عمران ریاض کے خلاف مقدمہ 505(2) ت پ کے تحت درج کیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو مقدمے کے اندراج کے لیے احمد پور بھی لایا جا سکتا ہے۔

  • عمران ریاض کی بلا جواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتا ہوں: عمران خان

    عمران ریاض کی بلا جواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتا ہوں: عمران خان

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے صحافی عمران ریاض کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ میں پنجاب پولیس کی جانب سے عمران ریاض کی بلا جواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

    عمران خان نے موجودہ حکومت کو چَھٹے ہوئے بدمعاشوں کا ٹولہ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ہماری قوم کو چَھٹے ہوئے بدمعاشوں پر مشتمل امپورٹڈ حکومت کے سامنے جھکانے کے لیے ملک فسطائیت کے سپرد کیا جار ہا ہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہی وقت ہے کہ ہر شخص خصوصاً اہلِ قلم و صحافت یک جا ہو کر اس فسطائیت کے خلاف کھڑے ہوں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ رات سینئر صحافی عمران ریاض خان کو اسلام آباد ٹول پلازہ سے گرفتار کر لیا گیا ہے، اے آر وائی نیوز کے مطابق عمران ریاض کو رینجرز اور پولیس نے اسلام آباد ٹول پلازہ سے حراست میں لیا۔

    صحافی عمران ریاض خان اسلام آباد ٹول پلازہ سے گرفتار

    ذرائع کے مطابق عمران ریاض خان کو اٹک پولیس نے گرفتار کیا تھا اور ان کی گرفتاری کے وقت 15 ایس ایچ اوز موجود تھے۔

    عمران ریاض خان کے وکیل میاں علی اشفاق نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا واضح حکم ہے کہ عمران ریاض کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا، میں نے عمران ریاض کی گرفتاری کی ٹوئٹ کی، تو اس کو ٹوئٹر نے ہٹا دیا، سینئر صحافی کی گرفتاری پر ہم توہین عدالت کی کارروائی کریں گے یہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی ہے۔