Tag: عمران نذیر

  • ہم جتنی کرکٹ جانتے تھے اتنی ہی کھیلی ہے، عمران نذیر

    ہم جتنی کرکٹ جانتے تھے اتنی ہی کھیلی ہے، عمران نذیر

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے باز عمران نذیر نے کہا ہے کہ ہمیں جتنی کرکٹ آتی تھی اتنی ہی کھیلی ہے، امریکا ٹیم سپر ایٹ میں جا رہی ہے تو وہ اس کی حق دار تھی۔

    نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق بلے باز عمران نذیر نے کہا کہ پاکستان ٹیم جتنی دباؤ میں کرکٹ کھیلی وہ سپر 8 میں جانے کی حق دار نہیں تھی، پاکستان ٹیم نے سارے میچز پریشر میں کھیلے۔

    اس سے قبل سابق کرکٹر باسط علی کا قومی ٹیم کی بری کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی پر دباؤ ڈالنے کیلئے محمد عامر کو قومی ٹیم میں شامل کیا گیا اور یہ کام بابر اعظم نے کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ محمد عامر کی پرفارمنس کیا تھی؟ یہ ٹیم پاکستان کی ٹیم نہیں بلکہ بابر الیون اور وہاب ریاض الیون ہے۔ صرف پسند اور ناپسند کا کھیل کھیلا جارہا ہے۔

    باسط علی نے کہا کہ حسن علی ٹیم میں واپس کیسے آگیا، عرفان نیازی نے 30 آؤٹ کیے اس کا بھی نام نہیں آیا۔

    سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ پی سی بی میں موجود اسٹیبلشمنٹ نے چیئرمین کو الٹے سیدھے مشورے دیئے جس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے آیا۔

    ’بابر اعظم نے شب خون مار کر ٹیم کی کپتانی حاصل کی تھی‘

    واضح رہے کہ امریکا اور آئرلینڈ کا میچ بارش کے باعث بے نتیجہ ختم ہونے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم نے بھی اس میگا ایونٹ سے واپسی کیلیے اپنا رخت سفر باندھ لیا ہے، قومی ٹیم شیڈول کا آخری میچ کھیل کر وطن واپسی کا ٹکٹ کٹوا لے گی۔

  • مجھے کیریئر کے عروج پر زہر دیا گیا، عمران نذیر

    مجھے کیریئر کے عروج پر زہر دیا گیا، عمران نذیر

    قومی ٹیم کے سابق اوپنر بیٹر عمران نذیر کا کہنا ہے کہ مجھے کیریئر کے عروج پر زہر دیا گیا لیکن میں نے دعا کی کہ جس نے میرے ساتھ یہ کیا ہے اللہ تعالیٰ اس کا بھی بھلا کرے۔

    سابق قومی کرکٹر عمران نذیر نے نجی ٹی وی کی پروگرام میں اپنی بیماری سے متعلق بتایا کہ جب میرا ایم آر آئی اسکین ہوا تو پتا چلا کہ مجھے ایک انتہائی سست رفتار زہر مرکری دیا گیا تھا، یہ آپ کے جوڑوں تک پہنچتا ہے اور انہیں نقصان پہنچاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ 8 سے 10 سالوں کے درمیان میرے جوڑوں کا علاج کیا گیا جو تقریباً خراب ہوچکے تھے۔

    عمران نذیر نے کہا کہ مجھے بہت سے لوگوں پر شک تھا لیکن میں نے کب اور کیا کھایا یہ نہیں جان سکتا کیونکہ مرکری فوری اثر نہیں کرتا اس لیے نہیں معلوم کس نے کیا کیا۔

    سابق قومی کرکٹر نے کہا کہ طویل عرصے تک جوڑوں کے علاج کے دوران میری ساری جمع پونجی ختم ہوگئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اس تمام وقت میں میری شریک حیات میرے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی رہیں، کبھی مجھے تنہا نہیں چھوڑا اور اس سب کے لیے میں ان کا شکر گزار ہوں۔

    واضح رہے کہ عمران نذیر نے 1999 سے 2012 تک قومی ٹیم کی نمائندگی کی اور اس دوران انہوں نے 8 ٹیسٹ، 79 ون ڈے اور 25 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کھیلے۔

  • ٹیم کی پرفارمنس کیسے بہتر ہوسکتی ہے؟ عمران نذیر نے بتادیا

    ٹیم کی پرفارمنس کیسے بہتر ہوسکتی ہے؟ عمران نذیر نے بتادیا

    قومی ٹیم کے سابق ٹیسٹ کرکٹر عمران نذیر نے ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے اہم مشورہ دیا ہے، سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ورلڈ کپ میں غلطیوں کو بڑا نہیں کہا جاسکتا۔

    عمران نذیر نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ قومی ٹیم بری کارکردگی اور انجریز پر قابو پالے تو اگلی بار اچھی کارکردگی دکھانے کے قابل ہوجائے گی۔

    سابق ٹیسٹ کپتان کا کہنا تھا کہ میں 8 سال انجری میں رہا، ابھی بوڑھا نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ میں اب کوچنگ کے لیے ضرور دستیاب ہوں۔

    اس سے قبل سابق اوپنر عمران نذیر نے ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایئرپورٹ پر بیگ سے پستول نکلی جس کی وجہ سے تین دن جیل میں گزارے۔

    انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ پر مجھ سے تین مرتبہ پوچھا گیا بیگ کس کا ہے جس پر میں نے کہا کہ میرا ہے پھر مجھے الگ کردیا گیا بیگ کے اندر اوپر ہی پستول اور گولیاں موجود تھیں۔

    عمران نذیر نے کہا کہ شروع میں مجھے لگا کہ یہ کھلونا ہیں لیکن وہ سب اصلی تھا میرے پیروں کے نیچے سے زمین نکل گئی تھی اس کے بعد مجھے ہتھکڑی لگی اور تین دن جیل میں رہا پھر پی سی بی بھی اس معاملے میں آگیا تھا۔

    عماد وسیم کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

    سابق اوپنر نے کہا کہ جب آپ کی نیت اچھی ہوتی ہے تو پھر آپ کے ساتھ کبھی برا نہیں ہوسکتا، جیل میں وہ تین دن تیس سال کی طرح لگے۔

  • ’شعیب ملک کو کپتان ہونا چاہیے‘

    ’شعیب ملک کو کپتان ہونا چاہیے‘

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر عمران نذیر نے کہا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سر پر ہے، تجربے کا کوئی نعم البدل نہیں، شعیب ملک کو کپتان ہونا چاہیے، وہ اس وقت ٹیم کی ضرورت ہیں۔

    صحافیوں سے گفتگو میں سابق کرکٹر اور جارح مزاج بلے باز کا کہنا تھا کہ شعیب ملک دباؤ کا سامنا کرنا جانتے ہیں، انھیں پاکستان ٹیم کا کپتان ہونا چاہیے، پاکستان ٹیم کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سر پر ہے لیک کسی کو نہیں پتا کہ اوپنر اور مڈل آرڈر میں کس نے آنا ہے۔

    انھوں نے کہا ہر کھلاڑی کو اس کے نمبر کا علم ہونا چاہیے، شرجیل خان اور فخر زمان کو اوپنر ہونا چاہیے، بابر اعظم کو ون ڈاؤن آنا چاہیے، ون ڈے میں محمد رضوان کو مڈل آرڈر میں آنا چاہیے کیوں کہ وہ سنگلز لینا جانتے ہیں۔

    سابق کرکٹر نے مزید کہا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل کھلاڑیوں کو موقع دیں اگر ایک دم ورلڈ کپ میں انھیں کھلایا گیا تو ان پر دباؤ ہوگا۔

    پی ایس ایل، پوائنٹس ٹیبل پر کون سی ٹیم سرفہرست؟

    شعیب ملک کے بارے میں ان کا کہنا تھا وہ جانتے ہیں کہ سنگلز کیسے لیے جاتے ہیں، ابوظبی میں جس طرح کی اننگز رات میں کھیلی وہ سب کے سامنے ہے۔

    پی ایس ایل کے حوالے سے انھوں نے کہا پاکستان سپر لیگ کا شروع ہونا خوش آئند ہے، کرکٹ شائقین کو اس سے خوشی ملتی ہے، میں نے ہمیشہ لاہور قلندرز کو سپورٹ کیا ہے، یہ اس وقت بھی فیورٹ تھی جب کوئی پسند نہیں کرتا تھا۔