Tag: عمر ایوب

  • توانائی کے شعبے میں 60 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے مواقع ہیں: عمر ایوب

    توانائی کے شعبے میں 60 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے مواقع ہیں: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے جرمن سفیر برن ہارڈ شیلنگ ہیک سے ملاقات کے دوران بتایا کہ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں 60 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب سے جرمن سفیر برن ہارڈ شیلنگ ہیک کی ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پاکستان کے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ تیل اور گیس کی تلاش کی 40 نئی سائٹس کی آکشن ہوگی۔ توانائی شعبے میں 60 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔ 25 سال کی ضروریات مد نظر رکھ کرتوانائی پیداوار بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دسمبر میں 35 آف شور اور 10 آن شور سائٹس کی نیلامی ہوگی، سرکلر قرضوں کو ماہانہ 39 ارب روپے کی شرح سے 10 ارب ماہانہ تک لائے۔ آئندہ سال سرکلر قرضوں کے مسئلے پر قابو پالیا جائے گا۔

    وزیر توانائی کا کہناتھا کہ متبادل توانائی منصوبوں کے لیے بڈنگ بھی جاری ہے، متبادل توانائی سے متعلقہ مصنوعات کی تیاری میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے۔ تیل و گیس کی تلاش میں دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھایا جاسکتاہے۔

    جرمن وزیر نے کہا کہ حکومت کی توانائی سیکٹر میں کاوشیں لائق تحسین ہیں، جرمن کمپنیاں دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانے کو تیار ہیں۔

  • ڈنمارک کی کمپنیاں متبادل توانائی کے دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھائیں،عمر ایوب

    ڈنمارک کی کمپنیاں متبادل توانائی کے دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھائیں،عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ متبادل توانائی کی مد میں 20 ہزارمیگاواٹ تک بجلی کی پیداوار بڑھائی جائے گی، ڈنمارک کی کمپنیاں متبادل توانائی کے دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب سے ڈنمارک کے سفیر رولف ہولمبوئے نے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نئی متبادل توانائی پالیسی میں صوبوں کا نمایاں کردار ہے، نئی پالیسی میں فیصلہ سازی، اطلاق میں صوبوں کا کردار نمایاں ہے۔

    عمرایوب نے کہا کہ ڈنمارک کا عالمی سطح پر کلین اور گرین انرجی میں کلیدی کردار ہے، پاکستان دستیاب گرین انرجی کے مواقع سے استفادہ کے لیے کوشاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت متبادل انرجی کا مجموعی انرجی مکس میں 4 فیصد ہے، 2025 تک مجموعی انرجی مکس میں متبادل توانائی کا حصہ 20 فیصد تک بڑھ جائے گا، 2030 تک مجموعی انرجی مکس میں متبادل توانائی کا حصہ 30 فیصد بڑھایا جائے گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ متبادل توانائی کی مد میں 20 ہزارمیگاواٹ تک بجلی کی پیداوار بڑھائی جائے گی، ڈنمارک کی کمپنیاں متبادل توانائی کے دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔

    ڈنمارک کے سفیر نے کہا کہ متبادل توانائی کے ذرائع سے 60 فیصد بجلی کی پیداوار کی سوچ قابل تحسین ہے، ڈنمارک اس شعبے میں اپنی مہارتوں اور ماہرین کے تبادلے کے لیے تیار ہے، ڈنمارک انتہائی کم قیمتوں پرمتبادل توانائی کے ذرائع سے بجلی پیدا کر رہا ہے۔

  • تھر کول بلاک وَن کے عمل درآمد معاہدے کی منظوری دے دی گئی

    تھر کول بلاک وَن کے عمل درآمد معاہدے کی منظوری دے دی گئی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ تھرکول بلاک وَن کے عمل درآمد معاہدے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی عمر ایوب نے ٹویٹر پیغام کے ذریعے کہا ہے کہ تھرکول بلاک وَن کے عمل درآمد معاہدے کی منظوری دے دی گئی، 1320 میگا واٹ کا منصوبہ مارچ 2021 تک پیداوار شروع کرے گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سلسلے میں پرائیویٹ پاور انفرا اسٹرکچر بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں معاہدے کی منظوری دی گئی، حکومت کوئلے، پانی اور شمسی توانائی کو فروغ دے کر بجلی کے نرخ میں کمی کے لیے کوشاں ہے۔

    عمر ایوب کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے شمسی توانائی میں سرمایہ کاری کے لیے ہر ممکن مراعات دی جا رہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  500 میگاواٹ کے 11 ونڈ پاور منصوبوں کی منظوری دے دی ہے، عمر ایوب

    یاد رہے کہ رواں ماہ وفاقی حکومت کی جانب سے 500 میگا واٹ کے 11 ونڈ پاور منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی تھی، صنعتوں کو مستفید کرنے، تجارتی و اقتصادی سرگرمیاں بڑھانے کے لیے 1800 سے 2000 میگا واٹس اضافی پیداوار صنعتوں کو دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔

    وزیر توانائی عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومتی منصوبوں سے ساڑھے 6 روپے یونٹ بجلی بنے گی، 2025 تک کوشش ہے زیادہ سے زیادہ بجلی پیدا کریں۔

  • پالیسی تیار کر لی، بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی: عمر ایوب

    پالیسی تیار کر لی، بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ متبادل توانائی پالیسی تیار کرلی گئی ہے، پالیسی میں بجلی کی قیمتیں نیچے آئیں گی، تحریک انصاف کی فلیگ شپ پالیسی ہے کہ بجلی کی قیمت کم کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مستقبل میں بجلی کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوجائیں گی، ماضی کی پالیسیوں کی وجہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ سنہ 2025 تک 8 ہزار میگا واٹ کے منصوبے پاکستان میں لگیں گے، 2030 تک 60 سے 65 فیصد کلین اینڈ گرین انرجی ہمارا ہدف ہے، متبادل (ری نیو ایبل ۔ قابل تجدید) توانائی پالیسی تیار کرلی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ توانائی پالیسی میں بجلی کی قیمتیں مستقبل میں نیچے آئیں گی، تحریک انصاف کی فلیگ شپ پالیسی ہے کہ بجلی کی قیمت کم کریں۔ نواز لیگ دور میں 17 روپے فی یونٹ تک بجلی بنائی گئی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی سے شمسی ہوا و دیگر ذرائع سے سستی بجلی بنائیں گے۔ سولر پینل اور ہوا سے بجلی بنانے والی کمپنیاں لگانے پر بات چیت جاری ہے۔ متبادل توانائی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ ونڈ پاور میں 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری آئی ہے۔

    معاون خصوصی ندیم بابر نے کہا کہ ہماری حکومت کو آئندہ 25 سال کی پلاننگ کرنی ہے۔ توانائی کے ساتھ توجہ مینو فیکچرنگ پر بھی ہے۔ کوشش ہے جو مشینری امپورٹ کرتے ہیں وہ پاکستان میں بنے۔

    انہوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے فروغ کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، نئے اہداف رکھے ہیں جن کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔ سولر اور ونڈ پاور کے فروغ سے زر مبادلہ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ متبادل قابل تجدید انرجی کی مشینری کی تیاری مقامی سطح پر ہوگی۔

  • وفاقی وزیر عمر ایوب سے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کی ملاقات

    وفاقی وزیر عمر ایوب سے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کی ملاقات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب سے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کی ملاقات ہوئی۔ آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر نے اہداف کے حصول میں پاور ڈویژن کی کوششوں کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب سے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر مشرق وسطیٰ و وسط ایشیا ڈاکٹر جہاد ازور کی ملاقات ہوئی۔

    آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر نے اہداف کے حصول میں پاور ڈویژن کی کوششوں کو سراہا، قابل تجدید توانائی پالیسی کی تیاری پر بھی آئی ایم ایف نے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔

    انہوں نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے مقامی وسائل سے پیداوار بڑھانے کی پالیسی کو سراہا۔ ڈاکٹر جہاد ازور کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاور سیکٹر کی کارکردگی حوصلہ افزا ہے۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر نے وفد کو پاور سیکٹر میں کامیابیوں سے آگاہ کیا اور پاور سیکٹر کی وصولیوں میں اضافے اور لائن لاسز میں کمی سے متعلق بتایا۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال کے آخر میں ماہانہ بڑھنے والا قرضہ 38 سے 26 ارب پر لائے، جولائی میں گردشی قرضے کو مزید کم کر کے 18 ارب پر لے آئے۔

    انہوں نے کہا کہ بجلی چوروں کے خلاف مہم کے مثبت نتائج مل رہے ہیں، وفاقی وزیر نے وفد کو پاور سسٹم کی بہتری کے لیے کیے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی چوری والے علاقوں میں اے بی سی کیبل لگائی جارہی ہے۔

  • حکومت توانائی کے متبادل ذرائع کے حصول کیلئے اقدامات کررہی ہے، عمر ایوب

    حکومت توانائی کے متبادل ذرائع کے حصول کیلئے اقدامات کررہی ہے، عمر ایوب

    اسلام آباد : وزیرتوانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ حکومت کو توانائی سیکٹر میں درپیش چیلنجز پر قابو پانا ضروری ہے ، توانائی کے متبادل ذرائع کے حصول کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیرتوانائی عمر ایوب نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی میرٹ اور شفافیت کی پالیسی پر گامزن ہے چیئرمین نیپرا کی سربراہی میں نیپرا مزید کام کرے گا۔

    وزیرتوانائی کا کہنا تھا کہ توانائی سیکٹر کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، حکومت کو توانائی سیکٹر میں درپیش چیلنجز پر قابو پانا ضروری ہے ، توانائی سیکٹرمیں بہتری لانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    عمرایوب نے کہا 2030 میں توانائی کا 70فیصد حصول اپنےوسائل سے ترجیح ہے ، صارفین کی شکایات کا جلد ازالے کیلئے مؤثر نظام بنایا جائے گا، حکومت توانائی کے متبادل ذرائع کے حصول کیلئے اقدامات کررہی ہے اور عوام کی زندگیوں میں بہتری کیلئے کوشاں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برآمدات میں اضافے کے لئے توانائی کی پیداوار کو بڑھانا ہے، سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کی ترقی میں اہم کردارادا کرے گا، بلکہ زراعت اور تکنیکی شعبوں میں بہتری آئے گی۔

    وزیرتوانائی نے مزید کہا کہ جدیدٹیکنالوجی کے استعمال سے ترقی کی رفتارمیں تیزی آئے گی، نئی ٹیکنالوجی کےاستعمال سے توانائی شعبوں میں بہتری آئے گی، جدید ٹیکنالوجی سے توانائی کی پیداواری لاگت میں کمی لائی جاسکتی ہے، ٹرانسمیشن لائنزمیں بہتری سے بجلی کا ضیاع روکاجاسکتاہے۔

  • ملک میں 80 فیصد فیڈرز پرکوئی لوڈ مینجمنٹ نہیں، عمر ایوب

    ملک میں 80 فیصد فیڈرز پرکوئی لوڈ مینجمنٹ نہیں، عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سالوں بعد لوڈ مینجمنٹ، بجلی کے مسائل سے پاک رمضان گزارا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر توانائی عمرایوب نے اپنے پیغام میں کہا کہ ملک میں 80 فیصد فیڈرز پرکوئی لوڈمینجمنٹ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صرف20 فیصد فیڈرز پرتناسب سے لوڈ منیجمنٹ کی جاتی ہے، ان فیڈرز پرچوری ودیگر وجوہات پر تقسیم کار کمپنیز کو نقصانات ہیں۔

    عمرایوب نے کہا کہ پیشگی سسٹم میں بہتری سے وولٹیج کا مسئلہ بھی حل کیا گیا، سالوں بعد لوڈ مینجمنٹ، بجلی کے مسائل سے پاک رمضان گزارا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پچھلے سال رمضان میں ملک میں بجلی کی صورت حال کافی ابترتھی، چوری سے پاک فیڈرز پر بھی لوڈمینجمنٹ کی جا رہی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں کل 8810 فیڈرز ہیں، صرف1762 فیڈرز پرمختلف اوقات کی لوڈ مینجمنٹ کی جاتی ہے۔

    300 یونٹ کے 75 فیصد گھریلو صارفین پر بجلی کی اضافی قیمتوں کا بوجھ نہیں آئے گا:عمر ایوب

    یاد رہے کہ 29 جون کو وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ 300 یونٹ کے 75 فیصد گھریلو صارفین پر بوجھ نہیں آئے گا، 300 سے زائد یونٹ والے صارفین پر 50 فی صد بوجھ پڑے گا۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ 80 فیصد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ زیرو ہے، چھوٹی دکانوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا، ہم وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر سارے کام کر رہے ہیں۔

  • جی آئی ڈی سی معاملہ، کسی  شعبے کو ناجائز رعایت نہیں دی: عمر ایوب کی وضاحت

    جی آئی ڈی سی معاملہ، کسی شعبے کو ناجائز رعایت نہیں دی: عمر ایوب کی وضاحت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سرچارج (جی آئی ڈی سی) کوئی نئی چیز نہیں، عدالتی فیصلے کے تحت قدم اٹھایا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردس عاشق اعوان کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ 2011 کی حکومت نے جی آئی ڈی سی لگایا تھا، 2017 کی حکومت نے سی این جی سیکٹر سے متعلق معاہدہ کیا.

    عمر ایوب نے کہا کہ جی آئی ڈی سی کا مسئلہ عوامی مفاد میں حل کیا، حکومت کو پہلے سال45 ارب روپے حاصل ہوں گے، جی آئی ڈی سی میں کسی کو کوئی رعایت نہیں دی گئی، کمپنیوں سے فرانزک آڈٹ کی شرط پر عمل کا کہا گیا ہے.

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ فرٹیلائزرسیکٹر کا اسپیشل آڈٹ بھی ہوگا، حکومت کی طرف سے کسی بھی شعبے میں ناجائز  رعایت نہیں دی جارہی، وزیراعظم نےاسپیشل آڈٹ کے لئے ترمیم کی ہدایت کی ہے. وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں کہا کوئی ابہام نہیں رہنا چاہیے.

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نےسی این جی سیکٹر سےمعاہدہ کرکے50 فی صد معاف کیا تھا.

    خیال رہے کہ آج وزیر  اعظم خان کی زیر صدارت کابینہ اجلاس ہوا تھا، جس میں اس معاملے کا کونٹس لیتے ہوئے وفاقی وزرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ عوام کے سامنے اس معاملے کو واضح کیا جائے۔

  • صنعتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے ٹیکس کے عمل کو کم کرنا چاہتے ہیں، عمر ایوب

    صنعتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے ٹیکس کے عمل کو کم کرنا چاہتے ہیں، عمر ایوب

    اسلام آباد : وفاقی وزیر توانائی و پٹرولیم ڈویژن ڈاکٹر عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے ٹیکس لگانے کے عمل کو کم کرنا چاہتی ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ سرکاری شعبے کے بجلی گھروں کو جانے والی گھریلو گیس پر جی آئی ڈی سی کا اطلاق ہوتا ہے اور اس طرح کے جی آئی ڈی سی کو کم کرنے سے ان کی بجلی کی لاگت میں کمی واقع ہوگی۔

    گھریلو سیکٹر کو گیس کی فراہمی یا بجلی کے شعبے یا دیگر صنعتی صارفین کو فراہم کردہ ایل این جی پر کوئی جی آئی ڈی سی نہیں ہے،مختلف شعبوں کے ساتھ ملاقاتیں ہوئی اور جی آئی ڈی سی کی شرحوں کو 50 بقایاجات ادا کرنے اور قانونی چارہ جوئی واپس لینے سے مشروط ہونے پر اتفاق رائے سے منظور کیا گیا۔

    وزارتِ توانائی، پٹرولیم ڈویژن کی طرف سے جاری بیان کے مطابق جی آئی ڈی سی کو2011 میں گیس کے منصوبوں کی تعمیر کے لئے بنیادی ڈھانچے کے طور پر استعمال کرنے کے ارادہ سے تیارکیا گیا تھا۔

    نومبر 2011 میں اس کے اعلان کے فورا بعد، ایکٹ کو مختلف عدالتوں کی عدالتوں میں چیلنج کیا گیا تھا اور اس کے بعد سپریم کورٹ نے اس بنیاد پر آئین کو الٹرا وائرز قرار دے دیا تھا کہ اس طرح کا ایکٹ فنانس بل کا حصہ نہیں ہوسکتا ہے۔

    اس کے بعد حکومت نے جی آئی ڈی سی آرڈیننس، 2014 کے بعد جی آئی ڈی سی ایکٹ 2015 کا اعلان کیا۔ جی آئی ڈی سی ایکٹ 2015 کے نفاذ کے فورا بعد، مختلف عدالتوں میں نئی درخواستیں دائر کی گئیں اور ان کا فیصلہ سنایا گیا۔

    دریں اثنا، متعدد درخواست گزاروں نے اعلی عدالتوں سے حکم امتناعی برقرار رکھا ہے اور سال 2016 کے شروع سے ہی عملی طور پر ایک بار پھر روک دیا گیا ہے۔ پچھلی حکومتیں اس کو حل نہیں کرسکیں۔

    ان حالات کے پیشِ نظر موجودہ حکومت نے مناسب سمجھا کہ جی آئی ڈی سی کی وصولی کو یقینی بنانے کے لئے عدالتوں کے تصفیے و درخواستوں کی بھر پور واپسی سے دستبرداری کی جائے۔

  • 300 یونٹ کے 75 فی صد گھریلو صارفین پر بجلی کی اضافی قیمتوں کا بوجھ نہیں آئے گا: عمر ایوب

    300 یونٹ کے 75 فی صد گھریلو صارفین پر بجلی کی اضافی قیمتوں کا بوجھ نہیں آئے گا: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ 300 یونٹ کے 75 فی صد گھریلو صارفین پر بوجھ نہیں آئے گا، 300 سے زائد یونٹ والے صارفین پر 50 فی صد بوجھ پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بجلی قیمتوں میں اضافے کی وجوہ سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔

    عمر ایوب نے کہا کہ ن لیگ حکومت نے توانائی کے شعبے میں بارودی سرنگیں نصب کیں۔

    وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ وہ گھریلو صارفین جو تین سو یونٹ استعمال کرتے ہیں، ان میں پچھتر فی صد صارفین پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ نہیں پڑے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ تین سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین پر پچاس فی صد اضافی بوجھ پڑے گا، جب کہ حکومت کی جانب سے 75 فی صد صارفین کو 217 ارب کی سبسڈی دی جائے گی۔

    عمر ایوب نے بتایا کہ ٹیوب ویلز کے صارفین کے لیے 54 فی صد ریلیف فراہم کر رہے ہیں، کمرشل سیکٹر کے 95 فی صد صارفین کے لیے قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ 80 فی صد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ زیرو ہے، چھوٹی دکانوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا، ہم وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر سارے کام کر رہے ہیں۔