Tag: عمر ایوب

  • سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے: عمر ایوب

    سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 200 ارب ہمیں ابھی بھگتنے پڑ رہے ہیں، 300 یونٹ سے کم استعمال پر بجلی کے نرخ میں اضافہ نہیں ہوگا، سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھ رہی ہے تو گزشتہ حکمرانوں کو اپنے گریبان میں دیکھنا چاہیئے، ان کے کھودے گئے گڑھے کو آج ہم بھگت رہے ہیں، ٹیوب ویل پر اب بھی سبسڈی دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سابقہ حکومت کے بجلی بقایہ جات بھی ادا کیے، ہمارے خلاف شور اس لیے ہے کہ انہیں پتہ ہے تحریک انصاف شکست دے گی، بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر بجلی چوری کا خاتمہ کریں گے۔ گردشی قرضہ بھی ان کی حکومت کی مہربانی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صرف ایک سال میں ساڑھے 400 ارب گردشی قرضہ چڑھایا، 4 ہزار بجلی چور اور محکمے کے 500 افراد کے خلاف کارروائی کی۔ سندھ کے اراکین میرے پاس آ کر کہتے ہیں کہ اب بجلی ملنے لگی ہے۔ بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

    اس سے قبل قومی اسمبل کے اجلاس میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملکی قرضہ جون 2008 تک 6 ہزار 800 ارب روپے تھا، ستمبر 2018 تک پاکستان پر 30 ہزار 846 ارب روپے قرضہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جو قرضہ لیا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تھا 10 سال میں دونوں پارٹیوں نے ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض بنا دیا، 2008 سے 2014 تک کرنسی ایشو میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے دور میں کرنسی چھاپنے میں 101 فیصد اضافہ ہوا۔

  • سنہ 2008 تک ملکی قرضہ 6 ہزار ارب اور 2018 تک 30 ہزار ارب ہوگیا: عمر ایوب

    سنہ 2008 تک ملکی قرضہ 6 ہزار ارب اور 2018 تک 30 ہزار ارب ہوگیا: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ملکی قرضہ جون 2008 تک 6 ہزار 800 ارب روپے تھا، ستمبر 2018 تک پاکستان پر 30 ہزار 846 ارب روپے قرضہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جو قرضہ لیا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ 2 دن سے جو رویہ دیکھ رہے تھے وہ اچھا نہیں تھا، اس بات پر نہیں جانا چاہتا جس کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی تھی۔ بجٹ پیش کیا جا رہا تھا جس کے دوران ایک وزیر کا گھیراؤ کیا گیا، اپوزیشن ارکان بھی کہتے تھے ہم مجبور ہیں اس لیے شور شرابہ کیا۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف وزیر اعلیٰ رہے لیکن آج ان سے ایسی امید نہیں تھی، شہباز شریف نے آج اپنی ہی پارٹی پر خودکش حملہ کیا ہے، 5 ہزار 500 ارب روپے کا ہدف انشا اللہ اس سال پورا کر کے دکھائیں گے، ملکی قرضہ جون 2008 تک 6 ہزار 800 ارب روپے تھا، ستمبر 2018 تک پاکستان پر 30 ہزار 846 ارب روپے قرضہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جو قرضہ لیا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 10 سال میں دونوں پارٹیوں نے ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض بنا دیا، 2008 سے 2014 تک کرنسی ایشو میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے دور میں کرنسی چھاپنے میں 101 فیصد اضافہ ہوا۔ رونا بہت آسان ہے ذرا آئینہ بھی دیکھ لیا کریں۔ نوٹ چھاپنے کی جو مشین چھوڑ کر گئے اسے رد کر دیا، تحریک انصاف نظام درست کرے گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سال میں ہماری برآمدات بڑھنے کے بجائے کم ہوتی رہی، نوٹ چھاپ کر افراط زر بڑھا رہے ہوں تو کمانے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے۔ مطالعہ کریں تو اپوزیشن کے دور میں عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کم تھیں۔ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کم ہونے کا فائدہ کیوں نہ اٹھایا گیا۔ ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طور پر سہارا دیا گیا جس کا اعتراف مفتاح اسماعیل نے بھی کیا۔ ن لیگ کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آتے ہی روپے کی قیمت گرانا شروع کی۔

    انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار اوپر نیچے نہیں کر سکتے ذرا مطالعہ کر کے پھر بات کریں، گزشتہ 10 سال میں فارن انویسٹمنٹ کیوں نہیں بڑھ رہی تھی۔ لیڈر شپ کے فقدان کی وجہ سے فارن انویسٹمنٹ نہیں بڑھ رہی تھی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اسمبلی کے سامنے کچھ حقائق رکھنا چاہتا ہوں، 1962 میں ایوب خان امریکا کے دورے پر گئے تھے۔ ایوب خان کو دورے میں 2 البم دی گئیں۔ دوسری البم میں امریکا نے سیٹلائٹ سے شاہراہ قراقرم کی تصاویر دیں۔ صدر جانسن نے ایوب خان کو کہا چین کے ساتھ دوستی کیوں بڑھا رہے ہیں۔ ایوب خان نے کہا جو ہم کرنے جا رہے ہیں اس کا فائدہ دنیا کو ہوگا، یہ سارے پروجیکٹ وہ ہیں جو اس وقت شروع ہوئے جو اب بھی جاری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت 7 مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس گئی، مسلم لیگ ن کی حکومت 3 مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس گئی۔ یہ وہ تلخ حقائق ہیں جن پر آج یہ سب مگر مچھ کے آنسو رو رہے ہیں۔ موجودہ حکومت نے صرف 3 ہزار ارب روپے سود کی ادائیگی کرنی ہے۔ قبائلی علاقوں کو صوبے میں ضم کیا اور بجٹ میں 183 ارب روپے رکھے۔ مسلح افواج نے 176 ارب روپے بجٹ میں کاٹا، ایسے ماحول میں فوج نے اپنا بجٹ کم کیا جب بھارت دفاعی بجٹ بڑھا رہا ہے۔ سول حکومت نے بھی اپنا پیٹ کاٹا، تنخواہوں میں 10 فیصد کمی کی۔

  • کے الیکٹرک کا کم گیس پریشر کا دعویٰ غلط ہے: وزیر توانائی

    کے الیکٹرک کا کم گیس پریشر کا دعویٰ غلط ہے: وزیر توانائی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ ایس ایس جی سی کے الیکٹرک کو ضرورت سے زائد گیس فراہم کر رہی ہے، کے الیکٹرک کا کم گیس پریشر کا دعویٰ غلط ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شدید گرمی کے دوران غیر اعلانیہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کرنے پر کے ای نے گیس کے کم پریشر کا بہانہ بنایا تھا، جس پر ایس ایس جی سی نے تردیدی بیان جاری کر دیا تھا۔

    آج وفاقی وزیر توانائی نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے کے الیکٹرک کو ضرورت سے زیادہ گیس فراہم کی جا رہی ہے۔

    عمر ایوب نے کہا کہ کے الیکٹرک کو ایس ایس جی سی کی جانب سے 210 مکعب فٹ گیس فراہم کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کا کم گیس پریشر کا دعویٰ غلط ور ریکارڈ کے منافی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: شدید گرمی میں 8 سے 15 گھنٹے لوڈ شیڈنگ، کے الیکٹرک کی بے رحمی، شہریوں کا احتجاج

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی کے لیے اضافی 150 میگا واٹ بجلی کی فراہمی کی منظوری دے دی ہے، لیکن کے الیکٹر ک میں مطلوبہ نظام نہ ہونے سے اضافی بجلی کی ترسیل ممکن نہیں، کے الیکٹرک ایک نجی کمپنی ہے جسے ترسیلی نظام اپ گریڈ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کے الیکٹرک کے ترجمان نے کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر جاری بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس پریشر میں کمی سے کچھ پلانٹس کی پیداوار متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے کچھ جگہوں پر جزوی طور پر لوڈ مینجمنٹ ہو رہی ہے۔

    جس پر ایس ایس جی سی ترجمان نے کہا کہ کے الیکٹرک کی 190 ایم ایم سی ایف ڈی ڈیمانڈ ہے، جب کہ انھیں طلب سے زیادہ گیس دی جا رہی ہے۔

  • الحمداللہ رمضان، عید پر بجلی کی مسلسل فراہمی جاری رہی،  عمر ایوب

    الحمداللہ رمضان، عید پر بجلی کی مسلسل فراہمی جاری رہی، عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب نے کہا الحمداللہ رمضان،عیدپربجلی کی مسلسل فراہمی جاری رہی، 80 فیصد فیڈرز پر زیرو لوڈشیڈنگ ہے، ہم پورے ملک میں لوڈمینجمنٹ ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا الحمداللہ رمضان،عیدپربجلی کی مسلسل فراہمی جاری رہی، آج سے ملک میں معمول کی لوڈمینجمنٹ شروع ہوگئی ہے، 80 فیصد فیڈرز پر زیرو لوڈشیڈنگ ہے اور باقی پربوجہ چوری لوڈمینجمنٹ ہوگی، ہم پورے ملک میں لوڈمینجمنٹ ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

    ایک اور ٹوئٹ میں کہا ہماری سپیشل ٹیمیں چوری کے خلاف برسرپیکار ہیں اگرآپ کےعلاقے میں چند گھنٹوں کی اعلانیہ لوڈمنیجمنٹ ہےتو آپ سے اپیل ہے کہ بجلی چوروں کے خلاف ہمارا ساتھ دیں بل بروقت ادا کریں تاکہ آپکا علاقہ بھی بلا تعطل بجلی فراہمی علاقہ بنے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر توانائی عمرایوب نے کہا تھا کہ عیدالفطر کی تعطیلات کے دوران ملک بھر میں لوڈشیڈنگ اور لوڈ مینجمنٹ نہیں کی جائے گی، ملک بھر میں آٹھ ہزار سات سو نوے فیڈرز میں سے اسی فیصد فیڈرز پرلوڈشیڈنگ نہیں کی جا رہی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر پہلی مرتبہ رمضان المبارک میں سحر اور افطار کے دوران لوڈشیڈنگ نہیں کی گئی، حکومت ملک بھر میں بجلی چوری کے خلاف مہم چلانے کے لیے پُرعزم ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کی رمضان میں لوڈشیڈنگ نہ ہونے پروزیرتوانائی کو مبارک باد

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ نہ ہونے پرعمرایوب اور سیکریٹری عرفان علی کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا تھا دونوں نے بجلی چوری کے خاتمے کے لیے بہت کام کیا اور بجلی کی ترسیل میں رکاوٹوں کو بھی دورکیا گیا، دونوں کی کاوشوں سے پاکستانیوں نے لوڈشیڈنگ سے آزاد پہلا رمضان گزارا۔

  • عیدالفطر کی تعطیلات کے دوران لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی، عمر ایوب

    عیدالفطر کی تعطیلات کے دوران لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی، عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ حکومت ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف مہم چلانے کے لیے پُرعزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمرایوب نے کہا کہ عیدالفطر کی تعطیلات کے دوران ملک بھر میں لوڈشیڈنگ اور لوڈ مینجمنٹ نہیں کی جائے گی۔

    عمرایوب نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک بھر میں آٹھ ہزار سات سو نوے فیڈرز میں سے اسی فیصد فیڈرز پرلوڈشیڈنگ نہیں کی جا رہی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر پہلی مرتبہ رمضان المبارک میں سحر اور افطار کے دوران لوڈشیڈنگ نہیں کی گئی۔

    عمر ایوب نے کہا کہ حکومت ملک بھر میں بجلی چوری کے خلاف مہم چلانے کے لیے پُرعزم ہے۔

    وفاقی کابینہ اجلاس: وزیر اعظم کا زرتاج گل پر اظہار ناراضی

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے عید کی چھٹیوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ عید کی چھٹیوں میں ملک بھر میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔

  • گزشتہ حکومت ہمارے لیے بارودی سرنگیں لگا کر گئی: پی ٹی آئی معاشی ٹیم کی پریس کانفرنس

    گزشتہ حکومت ہمارے لیے بارودی سرنگیں لگا کر گئی: پی ٹی آئی معاشی ٹیم کی پریس کانفرنس

    لاہور: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت ہمارےلیے بارودی سرنگیں لگا کر گئی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے حکومت کی معاشی ٹیم کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نےگردشی قرضوں کے 450 ارب کنویں میں ڈال دیے.

    انھوں نے کہا کہ 6 سے7 ماہ میں 81 ارب کی اضافی وصولیاں کیں، نیپرا نے 3.84 فی یونٹ اضافے کا کہا، مگر ہم نے 1.27 روپے فی یونٹ اضافہ کیا، غریب صارفین کو مستثنیٰ قرار دیا.

    گزشتہ دور حکومت میں رمضان میں‌ لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، آج پاکستان کے 80 فی صد فیڈرز پر صفر لوڈشیڈنگ ہے.

    اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ بے نامی قانون 2017 میں پاس ہوا، لیکن اس پرعمل درآمد نہیں ہوا.

    انھوں نے کہا کہ بے نامی ایکٹ کے تحت جائیداد ضبط اور سزا بھی ہو سکتی ہے، ہمارا بنیادی مقصد کاروباری افراد کا اعتماد بحال کرنا ہے.

    کاروباری طبقے کو ٹیکس ادائیگی کے لئے سہولتیں دیں گے، کاروباری لوگوں کواثاثے ظاہرکرنے کا موقع دیا گیا، یکم جولائی سےبےنامی اثاثوں کےخلاف ایکشن ہوگا.

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے اس موقع پر کہا کہ گوادرکو نیشنل گرڈ سے منسلک کر رہے ہیں، 2023 تک ساڑھے6 فی صد گروتھ ٹارگٹ ہے.

    اس موقع پر مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بھی حکومتی پالیسیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی. ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ ملنے کے بعد سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ یہ سال ملکی معیشت کے استحکام کا سال ہے۔

  • کیا سابق حکومت کا وافر مقدار میں بجلی پیدا کرنے کا دعویٰ درست تھا؟

    کیا سابق حکومت کا وافر مقدار میں بجلی پیدا کرنے کا دعویٰ درست تھا؟

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ سابق حکومت کا سسٹم میں وافر  مقدار میں بجلی شامل کرنے کا دعویٰ درست نہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کے اجلاس میں کیا، ان کا کہنا تھا کہ بجلی وافر مقدار میں نہیں، ہمیں نئے پاور  پلانٹس لگانے ہوں گے، گزشتہ حکومتوں کا اس ضمن میں دعویٰ درست نہیں.

    عمر ایوب نے کہا کہ 2 ماہ پہلے سیہون شریف میں کنڈا کلچر سے 23 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، حکومتی اقدامات سے اب سیہون شریف میں زیرو لوڈ شیڈنگ ہے. سیہون شریف میں بجلی کے 17 لاکھ یونٹ کی کھپت کم ہوئی ہے.

    عمر ایوب نے مزید کہا کہ بجلی چوری والے فیڈرز کلیئر ہوں گے، تو بجلی کی طلب میں اضافہ ہوگا، بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلز کے لئے لوڈشیڈنگ کی جائےگی، ہم بجلی چوروں کوبرداشت نہیں کریں گے.

    مزید پڑھیں: پاکستان میں تیل اورگیس کے سب سے زیادہ ذخائر سندھ سے ملے ہیں، عمرایوب

    یاد رہے کہ آج وفاقی وزیر توانائی نے سینیٹ اجلاس میں بتایا کہ 10 برس کے دوران تیل اور گیس کے دریافت ہونے والے ذحائر کی تعداد 160 ہے،

    وزیر توانائی نے تحریری جواب میں بتایاکہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران تیل اور گیس کے دریافت ہونے والے ذخائر کی تعداد 160 ہے۔

  • گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا: عمر ایوب

    گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا، 2 سال تک قیمت نہ بڑھنے سے سوئی ناردرن 141.8 ارب اور سوئی سدرن 38.6 ارب واپس نہیں لے سکی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر عمر ایوب کی زیر صدارت پیٹرولیم ڈویژن میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران وزیر پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ گیس بحران موجودہ حکومت کو تحفے میں ملا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا، سابق حکومت کو گیس کی قیمت بڑھانی چاہیئے تھی۔ اوگرا گیس کمپنیوں کے متوقع اخراجات پر گیس کی قیمت کا تعین کرتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سنہ 2015 سے سفارش کے باوجود قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا، 2 سال تک قیمت نہ بڑھنے سے سوئی ناردرن 141.8 ارب اور سوئی سدرن 38.6 ارب واپس نہیں لے سکی۔

    خیال رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری گزشتہ روز ہی حکومت کو ارسال کی ہے۔

    اوگرا نے پیٹرول یکم مئی سے 14 روپے 37 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 4 روپے 89 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ سمری میں مٹی کا تیل فی لیٹر 7 روپے 46 پیسے مہنگا اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 6 روپے 40 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔

  • گیس چوری کی روک تھام کے لیے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دینے کی ہدایت

    گیس چوری کی روک تھام کے لیے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دینے کی ہدایت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر پیٹرولیم عمر ایوب نے گیس چوری کی روک تھام کے لیے بلا تاخیر خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دینے کی ہدایت کردی، ان کا کہنا تھا کہ گیس چوری اور لائن لاسز کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر پیٹرولیم عمر ایوب کی زیر صدارت پٹرولیم اجلاس ہوا۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر بھی موجود تھے۔

    سیکریٹری پیٹرولیم اسد حیا الدین نے وزیر پیٹرولیم کو تیل و گیس کی تلاش و پیداوار کے جاری منصوبوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ایل این جی سپلائی معاہدوں، پپٹرولیم پروڈکٹس کی کھپت، موجودہ ریفائنری، مقامی پیداواری صلاحیت سمیت دیگر امور پر بھی اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔

    وفاقی سیکریٹری نے وزیر پیٹرولیم کو پیٹرولیم ڈویژن کے ذیلی اداروں کی کارکردگی سے بھی آگاہ کیا۔ بریفنگ کے دوران پیٹرولیم ڈویژن کے تمام اعلیٰ افسران موجود تھے۔

    اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ گیس چوری اور لائن لاسز کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، گیس چوری کی روک تھام کے لیے بلا تاخیر خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس دونوں گیس کمپنیوں سے روزانہ کی بنیاد پررپورٹ طلب کرے۔ قومی اثاثوں کی حفاظت سوئی نادرن اور سوئی سدرن کی اولین ذمہ داری ہے۔

    معاون خصوصی ندیم بابر کا کہنا تھا کہ انتظامیہ لائن لاسز میں کمی کے لیے کمر بستہ ہو جائے۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ گیس و تیل کے مزید بلاکس آفر کیے جائیں گے اور او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کی ڈرلنگ سرگرمیاں بڑھائی جائیں گی۔

  • عمر ایوب کے بھٹو سے متعلق ریمارکس پر پی پی کا قومی اسمبلی اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ

    عمر ایوب کے بھٹو سے متعلق ریمارکس پر پی پی کا قومی اسمبلی اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب کے ذوالفقار علی بھٹو سے متعلق ریمارکس پر پیپلز پارٹی نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو ایوب خان کو ڈیڈی کہتے تھے۔

    جنرل ایوب خان کے پوتے عمر ایوب کے ریمارکس پر اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا اور حکومتی بینچوں کے سامنے آ گئے۔

    اپوزیشن ارکان نے احتجاج کے دوران ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں اور اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا، تاہم ن لیگی ارکان نے احتجاج میں ساتھ نہیں دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وزیروں کو بھی نکالنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری

    خیال رہے کہ بلاول بھٹو نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کی اور کہا حکمرانوں کی گالم گلوچ یا نیب گردی سے ہم دبنے والے نہیں، جب ہم ضیا، مشرف اور ایوب جیسے آمروں سے نہیں ڈرے تو یہ کیا چیز ہیں، ہم حکومت کی عوام اور معیشت دشمن پالیسیوں، دھاندلی، چوری اور جھوٹ کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران شور شرابا بھی کیا گیا، حکومتی ارکان نے بینچوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا جس کے بعد اپوزیشن اراکین بھی حکومتی بینچوں کے سامنے آ گئے اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔