Tag: عمر ایوب

  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں عمر ایوب بری ہوں گے یا نہیں ؟ فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان

    جی ایچ کیو حملہ کیس میں عمر ایوب بری ہوں گے یا نہیں ؟ فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان

    راولپنڈی: جی ایچ کیو حملہ کیس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی بریت کی درخواست پر سماعت ہوگی۔

    انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ سماعت کریں گے، جس میں اپوزیشن لیڈر کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان ہے۔

    گزشتہ روز درخواست پرعمر ایوب کی جانب سے بابر اعوان اور پراسیکیوشن کی جانب سے ظہیر شاہ نےبریت کی درخواست پر دلائل مکمل کئے، دونوں جانب سے دلائل مکمل ہونے پر فاضل عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    دوسری جانب جی ایچ کیو کیس کی اے ٹی سی کے دائرہ اختیار کو چیلنج کئے جانے کی دو درخواستوں پر سماعت بھی آج ہوگی۔

    بانی پی ٹی آئی کے وکلا فیصل ملک، بابر اعوان اور فیصل چوہدری ودیگر وکلا آج درخواست پردلائل دیں گے، عدالت نے فریقین کو درخواست پر دلائل مکمل کرنے کیلئے آج تک کا وقت دیا تھا۔

  • تحریک انصاف کوئی عسکری جماعت نہیں، عمر ایوب

    تحریک انصاف کوئی عسکری جماعت نہیں، عمر ایوب

    پشاور : اپوزیشن لیڈر عمرایوب کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کوئی عسکری جماعت نہیں تاہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک پرامن جدوجہد جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پشاورہائیکورٹ میں موجود ہوں، فیصل امین اور میں راہداری ضمانت کیلئےحاضرہوئے، اپوزیشن لیڈر کوموٹرسائیکل چوری کے مقدمےمیں نامزد کیا ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ احتجاج میں لیڈرشپ فرنٹ پر تھی علی امین بشریٰ بی بی ساتھ تھے ، جب تک بانی پی ٹی آئی رہانہیں ہوتےپرامن جدوجہدجاری رہے گی۔

    انھوں نے بتایا کہ میری2گاڑیاں اور 4ملازم غائب ہوئے تھے، ملازم تھانہ سیکرٹریٹ میں ہیں گاڑیاں اب بھی غائب ہیں، میری گاڑی میں موجود پیسے رکھ لو لیکن بٹوا، اے ٹی ایم کارڈز اور گاڑی تو واپس کردو۔

    اسلام آباد میں احتجاج سے متعلق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم کوئی قلعہ فتح کرنے نہیں گئے تھے پرامن تھے، بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپورپرقاتلانہ حملہ ہوا۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے، شہباز شریف، مریم نواز، آئی جی پنجاب اور ڈی پی اواٹک کیخلاف پرچہ کروں گا۔

    علی محمد خان کی آڈیو لیک ہونے کے معاملے پر رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ علی محمد خان کی آڈیو میرے علم میں نہیں۔

  • آئینی ترمیم کا عمل جمہوریت دفن کرنے کی کوشش ہے، عمر ایوب

    آئینی ترمیم کا عمل جمہوریت دفن کرنے کی کوشش ہے، عمر ایوب

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ یہ آئینی ترمیم زبردستی لائی جارہی ہے جو جمہوریت دفن کرنے کی کوشش ہے۔

    یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، 26ویں آئینی ترمیم کے عمل پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ آئینی ترمیم وفاق کو کمزور کرنے کی علامت ہوگی، یہ آئینی ترمیم پاکستانی عوام کی ترجمانی نہیں کرتی۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے بحیثیت اپوزیشن ممبر جو مثبت کردار کیا اس کو سراہتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ کہا ہم نے اپنے ایم این ایز کو ہدایت دی ہے کہ اس عمل کا حصہ نہیں بننا۔

    اپوزیشن لیڈر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آئینی ترمیم کی منظوری کا یہ عمل آزاد عدلیہ کا گلہ گھوٹنے کا عمل ہے جو اختتام پذیر ہورہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے بالکل ٹھیک کہا کہ یہ کالا تھیلہ تھا یا کالا سانپ تھا، ترمیم منظور کرنے کی اتنی جلدی کس بات کی ہے کیا ملک جام ہوجانا تھا؟ تیز گام لگائی ہوئی ہے، آج 21اکتوبر ہوگئی یہ اجلاس 22کو یا 31تاریخ کو کیوں نہیں ہوسکتا تھا۔

    عمر ایوب نے متنبہ کیا کہ ایم این ایز نے پارلیمانی پارٹی ڈائریکشن کی خلاف ورزی کی تو قانونی کارروائی کی جائے گی ،پی ٹی آئی، سنی اتحاد کونسل اور ایم ڈبلیو ایم اس کا حصہ نہیں بنے گی۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارا اسپیکر سے مطالبہ ہے کہ ہمارے لوگ آج جو نمودار ہو رہے ہیں ان کو اس عمل کا حصہ نہ بنایا جائے، ہمارےارکان کو ان کی نشستوں پر واپس بھیجا جائے۔

    عمرایوب نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم کا حصہ نہ بن کر ہم تاریخ میں سرخرو ہونگے، ناپاک عزائم کیلئے آئینی ترمیم کو جنم دینے والوں کو تاریخ اچھے الفاظ میں یاد نہیں کریگی۔

    قبل ازیں سینیٹ میں چھبیسویں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری لی گئی۔ حکومت نے دو تہائی اکثریت سے چھبیسویں آئینی ترمیم منظورکرالی۔ پہلی شق میں چار ووٹ مخالفت میں آئے۔

    بقیہ تمام شقیں65 ووٹوں کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کی گئیں، آئینی ترمیم منظوری کے وقت ایوان میں ن لیگ پی پی،جے یو آئی اور اے این پی کے ارکان موجود رہے۔

    بی این پی کے دو سینیٹرز بھی اجلاس میں آئے۔ بیرسٹرعلی ظفر ،عون عباس، حامد خان اور راجہ ناصر عباس نے بل کی مخالفت کی۔

  • آئینی ترامیم کے لئے حکومت کے نمبر پورے نہیں، عمر ایوب کا دعویٰ

    آئینی ترامیم کے لئے حکومت کے نمبر پورے نہیں، عمر ایوب کا دعویٰ

    پشاور : پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم کے لئے حکومت کے نمبر پورے نہیں، حکومت نمبر پورے کرکے دکھائے پھر دیکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  ہمارے بیشتر ساتھیوں کو گرفتار کیا جارہا ہے ، ہمارے ممبران کو 1سے 3ارب روپے تک آفر دی جارہی ہے، ہر ترمیم پر بحث ہونی چاہیے

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم کےلئے حکومت کے نمبر پورے نہیں، حکومت نمبر پورے کرکے دکھائے پھر دیکھیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بارکونسل کو آئینی ترمیم مسودہ دینےکی تجویز کی حمایت کرتے ہیں۔

    گذشتہ روز اپوزیشن لیڈر نے انکشاف کیا تھا کہ آئینی ترمیم پر ووٹ کے لیے ایم این ایز کوایک ایک ارب اور وزارتوں کی پیشکش ہو رہی ہے، ان کے نمبرز پورے نہیں ہیں ، سینیٹرز کو بھی آفرز ہو رہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کمیٹی کا کام آئینی ترامیم نہیں ہے ، ہم آئینی ترمیم کی مخالفت کر رہے ہیں۔

  • ‘آئینی ترمیم پر ووٹ کے لیے  ایم این ایز کو ایک ایک ارب اور وزارتوں کی پیشکش’

    ‘آئینی ترمیم پر ووٹ کے لیے ایم این ایز کو ایک ایک ارب اور وزارتوں کی پیشکش’

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر عمر  ایوب کا کہنا ہے کہ ترامیم کیلئے ایم این ایز کوایک ایک ارب اور وزارتوں کی پیشکش ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے خصوصی کمیٹی اجلاس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسوقت پی ٹی آئی ممبران کے گھروں پر ریڈز ہو رہے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے انکشاف کیا کہ آئینی ترمیم پر ووٹ کے لیے ایم این ایز کوایک ایک ارب اوروزارتوں کی پیشکش ہو رہی ہے، ان کے نمبرز پورے نہیں ہیں ، سینیٹرز کو بھی آفرز ہو رہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کمیٹی کا کام آئینی ترامیم نہیں ہے ، ہم آئینی ترمیم کی مخالفت کر رہے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے خیبرپختونخوا کا نام پختونخوا رکھنے کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا اے این پی نے کے پی کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا جو نہیں ہوناچاہیے، اس صوبے میں مختلف قومیں رہتی ہیں۔

  • یہ ہماری کنپٹی پر رکھ کر ترامیم کروانا چاہتے ہیں، عمر ایوب

    یہ ہماری کنپٹی پر رکھ کر ترامیم کروانا چاہتے ہیں، عمر ایوب

    گوجرانوالہ: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ جو لوگ یہ آئینی ترامیم کرنا چاہ رہے ہیں وہ خطرناک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جو لوگ یہ آئینی ترامیم کرنا چاہ رہے ہیں وہ خطرناک ہیں، ان کے پاس نمبرز پورے نہیں یہ کیسے ترامیم کرسکتے ہیں۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کمیٹی میں بلاول بھٹو، خورشید شاہ، اعظم نزیرتارڑ سب تھے، یہ ہماری کنپٹی پر رکھ کر ترامیم کروانا چاہتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہوگا، ہم حق پر ہیں اور یہ غلط راستے پر ہیں۔

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے آج قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس سے قبل آئینی پیکج کی منظوری دینے کا امکان ہے۔

    عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم سے متعلق بل حکمران اتحاد کی بھرپور کوششوں کے باوجود اتوار کو بھی پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا جا سکا تھا۔

    آئینی ترمیم کے معاملے پر گزشتہ روز قومی اسمبلی کا اجلاس کئی گھنٹے التوا کا شکار ہونے کے بعد 12 گھنٹے بعد شروع ہوا اور اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس آج دوپہر ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کر دیا۔

  • زرتاج گل اور عمر ایوب کو بھی گرفتار کرنے کی تیاری

    زرتاج گل اور عمر ایوب کو بھی گرفتار کرنے کی تیاری

    اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو بھی گرفتار کیا جائے گا جن میں عمر ایوب، زرتاج گل اور دیگر شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اور شعیب شاہین کو گرفتار کرلیا ہے، گرفتار رہنماؤں کو متعلقہ تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عمر ایوب، زرتاج گل اور دیگر کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جائے گی۔ اس وقت کئی رہنما پارلیمنٹ کے اندر موجود ہیں اور پولیس باہر ان کا انتظار کررہی ہے۔

    اسلام آباد پولیس نے شیر افضل مروت کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے۔ پولیس نے شعیب شاہین کو ان کے دفتر سے گرفتار کیا جبکہ چیئرمین بیرسٹر گوہر نے خود پارلیمنٹ ہاؤس سے باہر آکر گرفتاری دی۔

    گرفتاری سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے حالات کی طرف نہ جائیں کہ کسی کی ہار جیت نہ ہو۔

    پولیس نے جب شیر افضل مروت کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے حراست میں لیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد میں پرامن اجتماع اور امن عامہ بل کے تحت تین مقدمے درج کیے گئے ہیں،پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف جلسہ این او سی کی خلاف ورزی پر پرچے کاٹے گئے۔

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے مزید 9 رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا

    ایف آئی آر میں بیرسٹر گوہرعلی ،شیر افضل مروت ،شعیب شاہین، عمر گل، زرتاج گل، عامر مغل، سیمابیہ طاہر اور راجہ بشارت سمیت 28رہنماؤں کو نامزد کیا گیا ہے۔

  • علی امین گنڈا پور سے رابطہ ختم ہو چکا، عمر ایوب

    علی امین گنڈا پور سے رابطہ ختم ہو چکا، عمر ایوب

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے بتایا ہے کہ ہمارا وزیراعلیٰ کے پی علی امین خان گنڈا پور سے رابطہ ختم ہو چکا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ وفاقی حکومت نے علی امین گنڈا پورکو بات چیت کیلئے چائے پر بلایا تھا پھر وہیں روک لیا۔

    عمرایوب کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور سے رابطے کی ہر ممکن کوششیں کی گئیں لیکن تاحال کوئی رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما کے مطابق وزیراعلیٰ کے سیکیورٹی عملے کا بھی کچھ پتا نہیں چل رہا ان کے فون بھی بند آرہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کا یہ حال ہے کہ ہمارے پارٹی چیئرمین اور ایم این ایز گرفتار کرلیے گئے ہیں۔

    ایکس پیغام میں انہوں نے بتایا کہ کچھ ایم این ایز پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر حفاظتی انتظامات لے کر موجود ہیں اور پارلیمنٹ کے باہر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے۔

    عمرایوب کا مزید کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے قائد حزب اختلاف اور پارلیمانی لیڈر کے خلاف جعلی ایف آئی آر درج کی جا رہی ہیں۔

    قبل ازیں ذرائع کے حوالے سے میڈیا پر یہ خبر زیر گردش ہے کہ علی امین گنڈاپور اسلام آباد میں موجود ہیں اور ان کی سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلی علی امین گنڈاپور شام 7بجے پشاور سے اسلام آباد پہنچے، پروٹوکول اسٹاف نے وزیر اعلیٰ کو کے پی ہاؤس سے باہر نکلنے سے منع کر دیا ہے۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کو گرفتار کرلیا، اس سے قبل شیر افضل مروت اورشعیب شاہین کو بھی گرفتارکیا جاچکا ہے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے وزیراعلیٰ کےپی علی امین گنڈاپور سے ملاقات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری ان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ ایک عشائیہ میں شرکت کے لیے روانہ ہوا تو خیبرپختونخوا ہاؤس والا روٹ استعمال کیا چونکہ بلوچستان ہاؤس اور کے پی ہاؤس کا راستہ ایک ہی ہے تو یہ کہہ دیا گیا کہ میری علی امین سے ملاقات ہوئی جس کی تردید کرتا ہوں۔

     

  • گنڈاپور کی نامناسب زبان، پی ٹی آئی نے صحافی برادری سے معافی مانگ لی

    گنڈاپور کی نامناسب زبان، پی ٹی آئی نے صحافی برادری سے معافی مانگ لی

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی نامناسب زبان پر پاکستان تحریک انصاف نے صحافی برادری سے غیرمشروط معافی مانگ لی ہے۔

    اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں کہا کہ تحریک انصاف صحافی برادری سے غیرمشروط معافی مانگتی ہے، وزیراعلٰی کے پی علی امین صحافی برادری سے خود معذرت کریں گے۔

    عمر ایوب نے کہا کہ صحافی مشکل ترین حالات میں کوریج کرتے ہیں، پی ٹی آئی صحافی برادری کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

    اس سے قبل صحافیوں کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کیا گیا تھا تاہم قومی اسمبلی کے فلور پر عمرایوب کی واضح معذرت کے بعد صحافیوں نے بائیکاٹ ختم کیا۔

    دریں اثنا چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کا قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کے بیان پر غیرمشروط معافی مانگی ہے، علی امین نے صحافیوں کو ملاقات کیلئے پیغام بھجوایا ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ صحافی برادری ہمیشہ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی رہی، صحافی برادری نے مشکل وقت میں پی ٹی آئی کا بھرپور ساتھ دیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ صحافیوں سے کبھی کوریج نہ دینے کا شکوہ نہیں کیا، اسمبلی اجلاس بائیکاٹ ختم کرنے پر صحافی برادری کا شکرگزار ہوں۔

  • عمر ایوب کا بطور سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی استعفی منظور

    عمر ایوب کا بطور سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی استعفی منظور

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا بطور سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی استعفی منظور کرلیا گیا، انھوں نے پانچ ستمبر کو عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بطور سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی استعفی منظور ہونے پر کہا کہ میں نے اپوزیشن لیڈر سینیٹ شبلی فراز کو بانی چیئرمین سے ملاقات میں میرا استعفی پہنچانے کا کہا تھا، میں بانی چیئرمین کا مشکور ہوں انہوں نے میرا استعفی منظور کر لیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے پانچ ستمبر کو سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، جو منظور ہوگیا ہے، میں نے اس سے پہلے بھی 22 جون کو استعفی بھی دیا لیکن استعفی منظور نہ کیا گیا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ہونا، کیس بھگتنا، سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی ہونا اور آئینی معاملات اکٹھا دیکھنا ورک لوڈ تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں بطور ورکر پی ٹی آئی اور بانی چیئرمین کے ساتھ کام جاری رکھوں گا۔