Tag: عمر ایوب

  • حکومت 2046 تک کا پاور پلان بنا رہی ہے،  عمر ایوب

    حکومت 2046 تک کا پاور پلان بنا رہی ہے، عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت 2046 تک کا پاور پلان بنا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توا نائی عمر ایوب نے متبادل توانائی کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے توانائی کے شعبے کی مشینری زائدالمیعاد ہوچکی ہے، ہمیں بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام رکاوٹیں کھڑی کرنا نہیں سہولتیں فراہم کرنا ہے،حکومت کا کام باتیں بنانا نہیں کام کرنا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری آئے،نجی شعبہ ہمیں تجاویز دے پاور سیکٹر کو کیسے فروغ دینا ہے۔

    وفاقی وزیر نے تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا حکم ہے کہ پاور مارکیٹ کو وسعت دینی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت 2046 تک کا پاور پلان بنا رہی ہے، اس عرصےمیں 60 فیصدتوانائی متبادل ذرائع سے حاصل کی جائے گی، ہمارا سالانہ فیول امپورٹ بل درآمد 16ارب ڈالر ہے۔

    وفاقی وزیر عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں سے سرمایہ بیرون ممالک جا رہا ہے۔

  • بجلی کا مسئلہ، وزیر اعظم کا آئی پی پیز معاہدوں کے بعد عمر ایوب کو اہم ہدایت

    بجلی کا مسئلہ، وزیر اعظم کا آئی پی پیز معاہدوں کے بعد عمر ایوب کو اہم ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کو خصوصی ہدایت کی ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں کے بعد صارفین کو اس کے ممکنہ فوائد سے عوام کو آگاہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پاور سیکٹر میں اصلاحات سے متعلق اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں بجلی کے شعبے سے متعلق امور، اصلاحات اور تنظیم نو کے مجوزہ روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا گیا، گردشی قرضوں کے معاملے اور آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت سمیت دیگر متعلقہ امور بھی زیر بحث آئے۔

    اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں میں باہمی اتفاق رائے سے ہونے والی تبدیلیوں میں پیش رفت کو سراہا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس میں کہا کہ معاہدوں میں نظرثانی سے سرکلر ڈیٹ کو کم کرنے میں مدد ملے گی، بجلی کا شعبہ ملک کی معاشی نمو کو متاثر کر رہا تھا، صارفین پر موجودہ بوجھ کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر بحالی اور اصلاحی عمل ضروری ہے۔

    بجلی سستی کرنے پر توجہ مرکوز ہے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کر لیے: عمر ایوب

    اجلاس میں وزیر اعظم نے پہلے سے منظور شدہ تنظیم نو کے روڈ میپ پر جلد عمل درآمد کی ہدایت کی، اور عمر ایوب سے کہا کہ عوام کو آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کے بعد صارفین کو اس کے ممکنہ فوائد کے بارے میں آگاہ کریں۔

    یاد رہے کہ آج وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے طے پائے ہیں، اور وسیع تر ملکی مفاد میں ہم آہنگی کے ساتھ معاملات طے کیے گئے ہیں، ان نئے معاہدوں سے گردشی قرضوں میں کمی آئے گی اور صنعتوں کو فروغ ملے گا، انھوں نے کہا کہ پاور سیکٹر میں اصلاحات کے لیے حکومت کو 3 ہفتے درکار ہیں۔

  • بجلی سستی کرنے پر توجہ مرکوز ہے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کر لیے: عمر ایوب

    بجلی سستی کرنے پر توجہ مرکوز ہے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کر لیے: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت نے بجلی سستی کرنے پر توجہ مرکوز کر لی ہے، پاور سیکٹر میں اصلاحات کے لیے حکومت کو 3 ہفتے درکار ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ حکومتوں نے توانائی کے شعبے کے مسائل پر توجہ نہیں دی، اب شعبے میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں، آئندہ 3 ہفتوں میں پاور سیکٹر کی مزید تفصیلات پیش کریں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ حکومت کے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے طے پائے ہیں، اور وسیع تر ملکی مفاد میں ہم آہنگی کے ساتھ معاملات طے کیے گئے ہیں، ان نئے معاہدوں سے گردشی قرضوں میں کمی آئے گی اور صنعتوں کو فروغ ملے گا۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت نے 2002 اور 2006 کے معاہدوں پر نظرثانی کی ہے، پاور سیکٹر میں مسائل ہمیں ورثے میں ملے، سابقہ حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے پاور گیس سیکٹر ٹھیک کرنا ہے، ماضی کی حکومتیں غیر سنجیدہ تھیں، ہم بلوچستان کی ترقی اور خوش حالی کے لیے بھی اقدامات کرنے والے ہیں۔

    وزیر توانائی نے کہا بجلی کی پیداوار کی لاگت اور ترسیل میں اصلاحات کی جا رہی ہیں، اس کے نتیجے میں صارفین کو سستی بجلی فراہم ہوگی، حکومت کے بجلی پیداواری اداروں سے معاملات طے ہو رہے ہیں، زرعی شعبے اور چھوٹی صنعتوں کی بہتری کے لیے بجلی سستی کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے، بجلی سستی ہوگی تو پیداواری لاگت کم ہو سکے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سابقہ حکومتوں نے فیول مکس متاثر کیا، کل فیول مکس کا 70 فی صد مہنگی فیول کی طرف تھا، اس لیے مہنگے فیول سے بجلی بھی مہنگی بن رہی تھی۔

  • 2030 تک 60 فیصد بجلی اندرونی ملکی ذخائر سے بنےگی،عمر ایوب

    2030 تک 60 فیصد بجلی اندرونی ملکی ذخائر سے بنےگی،عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ 2030 تک 60 فیصد بجلی اندرونی ملکی ذخائر سے بنےگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ آج انرجی سےمتعلق پالیسی منظور کی گئی ہے،2025 تک 20 فیصد بجلی قابل تجدیداور متبادل ذرائع سے حاصل کی جائےگی۔

    عمر ایوب نے بتایا کہ قابل تجدید ذرائع سے بجلی کے حصول کے لیے بولی کا عمل ہو رہا ہے،سائنسدان اور انجینئرز ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے آلات تیار کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تھر کے کوئلے کے ذخائر بھی مجموعی طلب کے 10 فیصدتک بجلی حاصل کریں گے، 2030 تک60 فیصد بجلی اندرونی ملکی ذخائر سے بنےگی۔

    وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ اس وقت بجلی باہر سے تیل وگیس منگوا کر بنائی جا رہی ہے،سستی بجلی سے صنعتوں اورگھریلو صارفین کو فائدہ ہوگا۔

    نیوز کانفرنس کے دوران عمر ایوب کا کہنا تھا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی مدد سے سولر سسٹم سے بجلی حاصل کریں گے،متبادل توانائی کے ذرائع سے روزگار بھی پیدا ہوگا۔

  • عمر ایوب نے کراچی کو فراہم بجلی ملک میں سب سے زیادہ سستی قرار دے دی

    عمر ایوب نے کراچی کو فراہم بجلی ملک میں سب سے زیادہ سستی قرار دے دی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کراچی کو فراہم بجلی ملک میں سب سے زیادہ سستی قرار دے دی اور کہا کےالیکٹرک کا ٹیرف ملک کے دیگر حصوں سے کم ہے، کےالیکٹرک کو اسوقت ساڑھے800میگاواٹ دے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں شاہدہ رحمانی کے کے الیکٹرک سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے جواب میں کراچی کو فراہم بجلی ملک میں سب سے زیادہ سستی قراردے دی۔

    عمر ایوب نے کہا کہ کےالیکٹرک کا ٹیرف قومی ٹیرف سے ساڑھے 3روپے کم ہے، اس ٹیرف کو ہم نے ریشنلائز کرنا ہے ، نیپراکےمطابق کےالیکٹرک نے گرڈ نظام پرسرمایہ کاری نہیں کی۔

    وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ سندھ کے رکن نےسفارش کر کے کے الیکٹرک کے جرمانے کم کرائے، کے الیکٹرک کو 500 کے وی گرڈ بنانے کا کہا ہے اور ہم 850میگا واٹ کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے دے رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پاورپلانٹ کیلئے40ہزارٹن آر ایف او کےالیکٹرک کو دیاگیا ہے ، کراچی کے شہریوں کا احساس ہے ، عمران خان کا حکم تھا کہ کراچی کے شہریوں کو سہولتیں دینی ہیں۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے بروقت آئل نہ منگوایا ، ہم نے انہیں سہولت فراہم کی، کے الیکٹرک کا ایل این جی پلانٹ آئندہ سال آئےگا جس سے بہتری ہوگی، این ٹی ڈی سی کو مبارکباد کل 23 ہزار 300 میگاواٹ ترسیلی لائن میں گئے، 23ہزارمیگاواٹ ترسیلی لائن میں جانا تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہماری توجہ دیہی علاقوں اور شہروں میں ٹرانسفارمر مہیا کرنا ہے، گزشتہ اتنے ادوار میں نظام پر کسی نے کام نہ کیا، جس پراسپیکر اسد قیصر نے ہدایت کی کہ پورے پاکستان میں نظام کی بہتری کی فزیبلٹی بنائیں۔

  • عمر ایوب  نے لوڈشیڈنگ سے پریشان کراچی کے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    عمر ایوب نے لوڈشیڈنگ سے پریشان کراچی کے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر توانائی عمرایوب کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو آئندہ چند دنوں میں 200 میگا واٹ کے لیے 30ایم ایم سی ایف ڈی بجلی دیں گے، اس سے ہمارے کراچی کے شہریوں کو سہولت میسر ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور نیپرا سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر وفاقی وزیر توانائی عمرایوب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کامسئلہ آج کانہیں کافی سال سےہے، پی ٹی آئی حکومت کراچی میں بجلی سپلائی بہترکرنے کی کوشش کررہی ہے۔

    وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام کی مشکلات دور کرنے کیلئے بجلی دے رہے ہیں، کےالیکٹرک کومزیدبجلی درکار ہے مگران کے پاس سسٹم موجود نہیں، نیپرا میں4 صوبائی ری پریزنٹو ہوتے ہیں، یہاں پر چیئرمین ہوتا ہے۔

    عمرایوب نے کہا کہ کرنٹ لگنے سے جن کی اموات ہوئی ان کومعاوضہ ملناچاہئے، آج کل ہم کےالیکٹرک پرہی کام کررہےہیں، کراچی کے عوام کا اژالہ کرنے کیلئے 30 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دیں گے، اس سے ہمارے کراچی کے شہریوں کو سہولت میسر ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت کے الیکٹرک کو600 میگاواٹ دینےکے پابند ہیں، کے الیکٹرک کو اس وقت 100میگا واٹ اضافی دے رہے ہیں، ایک سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس بھی اضافی دی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کا نظام اضافی بجلی لینے کے قابل نہیں ، کے الیکٹرک کراچی میں دو کامن ڈیلیوری پوائنٹس بنائے گا۔

    وفاقی وزیر توانائی نے مزید کہا کراچی میں حالیہ اموات پر کارروائی سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے، آئندہ چنددنوں میں 200میگا واٹ کےلیے30ایم ایم سی ایف ڈی بجلی دیں گے۔

  • پاکستان تیل پیدا کرنے والا ملک نہیں اس کے باوجود قیمتیں سب سےکم ہیں،عمر ایوب

    پاکستان تیل پیدا کرنے والا ملک نہیں اس کے باوجود قیمتیں سب سےکم ہیں،عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ پاکستان تیل پیدا کرنے والا ملک نہیں اس کے باوجود قیمتیں سب سےکم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر عمر ایوب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ عالمی منڈی میں گزشتہ 46 دنوں میں پٹرول کی قیمت 112فیصد بڑھی ہے۔

    وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ پاکستان تیل پیدا کرنے والا ملک نہیں اس کے باوجود قیمتیں سب سے کم ہیں،پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطے میں سب سے کم ہیں۔

    عمر ایوب نے سابقہ حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ دور میں تیل کی قیمتوں میں ایک ماہ میں 31 فیصداضافہ کیا گیا تھا، تیل کی قیمتوں سے ٹیکس کی وصولیاں کی جاتی تھیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ مافیاز کے ساتھ ہے،عوام کی ریلیف دینے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے،ہم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 25 فیصداضافہ کیا ہے، ہر فیصلہ عوام کو ریلیف اور تحفظ دینے کے لیے کر رہے ہیں۔

    مشیر پٹرولیم ندیم بابر کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ پی ایس او نے 18 مئی کو 21 ڈالر7سینٹ بیرل پر تیل خریدا،تیل کی قیمت 28 مئی کو 31 ڈالر اور 20 جون کو 44 ڈالر سے زائد تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ بھارت میں180 روپے فی لیٹر پٹرول فروخت ہو رہا ہے،چین137 اور بنگلہ دیش میں 154روپے میں تیل فروخت ہو رہا ہے،جاپان میں پٹرول کی قیمت 196 روپے فی لیٹر ہے۔

    ندیم بابر کا کہنا تھا کہ یکم جولائی کو پٹرول کی قیمت بڑھتی تو32 روپے تک کا اضافہ بنتا تھا،وزیراعظم نے پوچھا کہ کیا طریقہ ہوسکتا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ کم سے کم ہو۔

    مشیر پٹرولیم کا مزید کہنا تھا کہ 26 جون کو قیمت کی تبدیلی سے اضافہ 32 کے بجائے 25 روپے بنا،وزیراعظم سے مشاورت کر کے 25 روپے قیمت بڑھانے کا فیصلہ کیا۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں‌ ریکارڈ اضافہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں مین 17 روپے سے 25.58 روپے فی لیٹر تک اضافہ کیا تھا۔

  • وفاقی وزیر کی پٹرول بحران تین روز میں حل کرنے کی یقین دہانی

    وفاقی وزیر کی پٹرول بحران تین روز میں حل کرنے کی یقین دہانی

    پشاور: وفاقی وزیر پٹرولیم عمر ایوب نے کہا ہے کہ آئندہ 3 روز میں پٹرول کی صورت حال بہتر ہو جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ ملک میں ڈیزل وافر مقدار میں موجود ہے اور پٹرول کے بھی 10 دن کے ذخائر موجود ہیں۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کمپنیوں کمپنیوں کی جانب سے پٹرول نہ پہنچانے کی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے قیمتوں میں کمی کے ثمرات عوام تک پہنچائے ہیں لیکن یہ مافیا عوام تک ثمرات پہنچنے میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اس مافیا کے خلاف پہلی بار کارروائی ہو رہی ہے اور اگلے تین روز میں پٹرول کی صورت حال بہتر ہوجائے گی۔انہوں نے بتایا کہ پشاور میں ذخائر پکڑ کر ایف آئی آر درج کی گئیں، اوگرا، ایف آئی اے اور حکومت مل کر آپریشن کر رہے ہیں۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں پٹرول کی مانگ گزشتہ سال جون کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔وفاقی وزیر نے ذخیرہ اندوزوں کو خبردار کرتے ہوئے کہ پٹرول کی فراہمی نہ کرنے کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔

  • بجلی کے بل کی اقساط 300 یونٹ استعمال کرنے والوں پر ہوگی، عمر ایوب

    بجلی کے بل کی اقساط 300 یونٹ استعمال کرنے والوں پر ہوگی، عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ بجلی کے بل 3 اقساط میں دینے ہوں گے، بل کی اقساط 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی عمر ایوب نے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2 ہزار روپے تک گیس استعمال کرنے والے صارفین تین اقساط میں بل ادا کریں گے، مارچ، اپریل، مئی کے گیس بلز کی ادائیگی 9 ماہ میں کرنا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ مارچ کے گیس بل کی ادائیگی تین ماہ میں کرنا ہوگی، اسی طرح اپریل، مئی کے بلز تین، تین ماہ میں ادا کرنا ہوں گے، جون کے بعد نئے آنے والے بل کی صورتحال دیکھی جائے گی۔

    عمر ایوب نے کہا کہ وزیراعظم ریلیف پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے انشا اللہ مسائل نہیں ہوں گے، ریلیف پیکیج دینے پر ہماری معاشی ٹیم کو کریڈٹ جاتا ہے، توقعات سے ہٹ کر صورتحال پیدا ہوئی ہے، ہم نے معیشت بھی چلانی ہے، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک سے بھی کہا ہمارے لیے عوام پہلے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لیے جو کرسکتے ہیں کریں گے، ملکی مفاد سب سے پہلے ہے، کوشش کریں گے قیمتوں میں استحکام آئے۔

    وزیر توانائی نے کہا کہ سابقہ حکومت نے ایل این جی کنٹریکٹ مہنگے داموں کیے تھے، پاکستان کو آج بھی ان معاہدوں کی وجہ سے ایک ارب کی بٹ پڑ رہی ہے، سابقہ حکومت نے مہنگی گیس خرید کر سستے داموں فروخت کیا، ن لیگ گیس سیکٹر میں 250 ارب گردشی قرض چھوڑ کر گئی، گیس چوری والے علاقوں میں میٹر لگارہے ہیں، سپلائی دے رہے ہیں۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ گیس سیکٹر میں ماہانہ 39 ارب ماہانہ خسارہ ہورہا تھا جسے 16 ارب پر لائے ہیں، گیس سیکٹر میں کسی نے اتنے گردشی قرض کا سوچا بھی نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں 20 فیصد فیڈرز رہ گئے جہاں بجلی کی چوری ہوتی ہے، بجلی چوری کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں، 20 فیصد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ ہے اسے بھی جلد ختم کردیا جائے گا۔

  • ن لیگ نے مہنگے ایل این جی معاہدے کیے، ہم اس کے پابند ہیں: عمر ایوب

    ن لیگ نے مہنگے ایل این جی معاہدے کیے، ہم اس کے پابند ہیں: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے اپنے دور میں مہنگے ایل این جی معاہدے کیے، جس کی پابندی ہمیں کرنی پڑ رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عمر ایوب نے ٹویٹر کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سال2019 کے لیے ایل این جی معاہدے ن لیگ دور میں ہوئے، ان معاہدوں میں ایل این جی کی ایکس شپ قیمت 8 ڈالر 60 سینٹس پڑی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری 75 فی صد خرید ان ہی معاہدوں کے تحت ہوتی ہے، یہ معاہدے انتہائی مہنگے ہیں، ن لیگ اس کی ذمہ دار ہے، اب ایل این جی کی قیمت 4 ڈالر سے بھی کم ہو گئی ہے، جب کہ ن لیگ نے 8 ڈالر 60 سینٹس میں معاہدے کیے، ہم مہنگے معاہدوں کے پابند ہیں، جس کی وجہ سے مزید خریداری نہیں کر سکتے۔

    انھوں نے کہا کہ آیندہ 15 سال ایل این جی کی مد میں 10 ارب ڈالر زائد ادا کرنا پڑیں گے، یہ سب ن لیگ کے آر ایل این جی معاہدوں کے باعث ہو رہا ہے۔

    خیال رہے کہ حکومت نے ایل این جی معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان گیس پورٹ کمپنی کا کا کنٹریکٹ بھی منسوخ کیا تھا جس کا کیس عدالت میں چل رہا ہے، کمپنی کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ حکومت کمپنی کو ڈھائی لاکھ ڈالر یومیہ، 90 ملین ڈالر سالانہ کرایہ ادا کر رہی ہے، کمپنی پر پہلے بھی معاہدے کی تکمیل میں تاخیر پر 41 ملین ڈالر جرمانہ کیا گیا تھا، تاہم سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جرمانے کی رقم ایک ملین ڈالر کر دی تھی۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ سابق وزیر پر الزام ہے کہ انھوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکا دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔