Tag: عمر شیخ

  • سی سی پی او لاہور کے حکم پر گرفتار ایس ایچ او کی ضمانت منظور

    سی سی پی او لاہور کے حکم پر گرفتار ایس ایچ او کی ضمانت منظور

    لاہور: مقامی عدالت نے سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے حکم پر گرفتار ایس ایچ او سمیت پولیس اہل کاروں  کی ضمانت منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ شیخ حبیب اللہ نے ایس ایچ او اور دیگر پولیس اہل کاروں کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔

    سابق ایس ایچ او گجر پورہ رضا جعفری، محمد عمران، شہزاد امجد اور علی عمران کی جانب سے درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سی سی پی او نے ان کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اپنایا اور خلاف قانون حوالات بند کرنے کا حکم دیا۔

    درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ سی سی پی او نے انھیں جسمانی ٹارچر کا حکم دیا تھا لیکن اسٹاف نے انھیں روکا، سی سی پی او نے ان کے خلاف بوگس مقدمہ درج کروا کر ان کے ساتھ زیادتی کی ہے۔

    انسانی حقوق کمیٹی نے سی سی پی او لاہور کے سمن جاری کر دیے

    درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات غلط ہیں، اس لیے ان کی ضمانت منظور کی جاٸے۔

    ایس ایچ او کے وکیل نے کہا کہ ایس ایچ او رضا جعفری نے آٸی جی پنجاب کو سی سی پی او کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست بھی دی لیکن اس کو واپس کر دیا گیا۔

    دلائل کے بعد عدالت نے گرفتار ایس ایچ او سمیت دیگر پولیس اہل کاروں کی ضمانت منظور کر لی۔ واضح رہے کہ ملزم ایس ایچ او پر قتل کے مقدمے میں رد و بدل پر سی سی پی او کے حکم پر ایف آٸی آر درج کی گٸی ہے۔

  • انسانی حقوق کمیٹی نے سی سی پی او لاہور کے سمن جاری کر دیے

    انسانی حقوق کمیٹی نے سی سی پی او لاہور کے سمن جاری کر دیے

    اسلام آباد: سینیٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے سمن جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سینیٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں لنک روڈ زیادتی کیس پر گفتگو کی گئی، جس کے بعد چیئرمین کمیٹی مصطفیٰ نواز کھوکھر نے سی سی پی او لاہور کو طلب کرنے کا سمن جاری کر دیا۔

    انسانی حقوق کمیٹی نے سی سی پی او لاہور کے خلاف تحریک استحقاق بھی جمع کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے سی سی پی او کو کمیٹی میں ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا، کیا سی سی پی او لاہور آسمان سے اتر کر آئے ہیں؟ اعلیٰ حکام یہاں شریک ہیں اور سی سی پی او نہیں آئے؟ ان کی عدم حاضری قابل قبول نہیں، استحقاق مجروح ہوتا ہے۔

    مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا سی سی پی او لاہور کی جگہ فیصل سلطان کمیٹی کو بریف کرنے آئے، فیصل سلطان نے کمیٹی کو بتایا کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ کے پاس سی سی پی او کی تعیناتی کا کیس ہے۔

    لنک روڈزیادتی کیس ، خاتون سے متعلق بیان پر سی سی پی او لاہور نے معافی مانگ لی

    سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ سی سی پی او ڈائیلاگ والا ہے، وہ کام کا بندہ نہیں، پارلیمنٹ کی بالا دستی کا معاملہ ہے کہ سی سی پی او کو طلب کیا جائے، اور ان کو معطل کر کے سزا دی جائے، سی سی پی او سیاسی جماعت پر حملہ آور ہوتے ہیں اور بدمعاشوں کے سامنے جھک جاتے ہیں۔ اس پر عائشہ فاروق نے کہا کہ یہی وجہ ہے سی سی پی او نے زیادتی کے بعد ایسا بیان دیا۔

    جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ سی سی پی او کو اگلی میٹنگ میں بلایا جائے۔

    دریں اثنا، چیئرمین کمیٹی نواز کھوکھر نے کمیٹی کو بتایا کہ وفاقی وزیر فیصل واوڈا کمیٹی میں آ کر بیٹھنا چاہتے ہیں، تاہم کمیٹی کی جانب سے اجازت نہ دیے جانے پر فیصل واوڈا کو واپس بھیج دیا گیا۔

    خیال رہے کہ سی سی پی او نے کہا تھا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کو رات کو اکیلے نہیں نکلنا چاہیے تھا اور گاڑی میں پٹرول چیک کرنا چاہیے تھا۔ وہ اپنے بیان پر معافی بھی مانگ چکے ہیں۔

  • سی سی پی او لاہور سے متنازع بیان پر 7 دن میں جواب طلب کیا ہے: عثمان بزدار

    سی سی پی او لاہور سے متنازع بیان پر 7 دن میں جواب طلب کیا ہے: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ گجرپورہ واقعے کی متاثرہ خاتون سے متعلق متنازع بیان پر سی سی پی او لاہور عمر شیخ سے 7 دن میں جواب طلب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں گجرپورہ زیادتی و تشدد کیس کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نیوز بریفنگ میں کہا اس واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، سی سی پی او لاہور سے متنازع بیان پر 7 دن میں جواب طلب کر لیا ہے، ان کا جواب آنے کے بعد قانونی ایکشن لیا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ غیر ضروری بیان پر سی سی پی او لاہور کو شوکاز جاری کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ سی سی پی او نے کہا تھا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کو رات کو اکیلے نہیں نکلنا چاہیے تھا اور گاڑی میں پٹرول چیک کرنا چاہیے تھا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا متاثرہ خاتون سے بھی رابطہ ہوا ہے، انھیں انصاف کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، ایسے واقعات میں ملوث ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

    گجرپورہ واقعہ: ملزمان کی اطلاع دینے والوں کو 25،25 لاکھ انعام دینے کا اعلان

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے گجرپورہ واقعے میں ملوث ملزمان کی اطلاع دینے والوں کو 25،25 لاکھ انعام دینے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم 72 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے، ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کے نام صیغہ راز میں رکھےجائیں گے، ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، کوشش کریں گے کہ قانون کے مطابق ملزمان کو سخت سے سخت سزا ہو۔

    ادھر آئی جی پنجاب انعام غنی نے آج اہم نیوز بریفنگ میں گرفتاریوں کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ گجر پورہ زیادتی واقعے میں ملوث ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے تاہم ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

  • پنجاب پولیس کے 2 بڑوں میں ٹھن گئی

    پنجاب پولیس کے 2 بڑوں میں ٹھن گئی

    لاہور: پنجاب پولیس کے 2 بڑوں میں ٹھن گئی، آئی جی پنجاب شعیب دستگیر اور سی سی پی او عمر شیخ کے درمیان شدید اختلاف سامنے آ گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب نے اپنے فرائض جاری رکھنے سے انکار کر دیا ہے، ان کا اصرار ہے کہ یا تو سی سی پی او رہیں گے یا میں رہوں گا۔

    ذرایع نے بتایا کہ آئی جی پنجاب وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقات کے لیے بھی گئے، انھوں نے 3 روز قبل وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی۔

    معلوم ہوا ہے کہ سی سی پی او عمر شیخ نے پولیس کی پہلی میٹنگ میں آئی جی پر طنز کیا تھا، عمر شیخ میٹنگ میں کہتے رہے کہ آئی جی کو بتا دیں میں سی سی پی او بن گیا ہوں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سی سی پی او عمر شیخ نے پولیس کو آئی جی آفس کی ہدایت پر کام سے روک رکھا ہے۔

    ادھر سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے آئی پنجاب سے اختلافات کی تردید کر دی ہے، انھوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب میرے سینئر اور کمانڈر ہیں، لوگوں کا اعتراض ہے کہ میں ایس ایس پیز کی جی پی ایس لوکیشنز لیتا ہوں۔

    عمر شیخ نے اقرار کیا کہ ہاں وہ جی پی ایس لوکیشنز لیتے ہیں، تاکہ وہ اپنے دفتروں میں 6 گھنٹے بیٹھیں اور لوگوں کو سنیں، جب وہ لوگوں کو سنیں گے تو اپنی انوسٹی گیشنز کو ویریفائی کریں گے۔

    انھوں نے کہا اگر میرا آئی جی مجھ سے جی پی ایس لوکیشنز مانگیں تو میں بھی ان کو دینے کو تیار ہوں۔