Tag: عمر قید کی سزا

  • خالد سومرو قتل کیس میں نامزد تمام ملزمان کو 2 مرتبہ عمر قید کی سزا

    خالد سومرو قتل کیس میں نامزد تمام ملزمان کو 2 مرتبہ عمر قید کی سزا

    سکھر: انسدادہ دہشتگردی عدالت نے جے یو آئی (ف) کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو قتل کیس کا فیصلہ سنادیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسدادہ دہشتگردی عدالت نے جے یو آئی (ف) کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تمام 6 ملزمان کو 2 مرتبہ عمر قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنادی۔

    انسداد دہشتگردی عدالت کے جج عبد الرحمن قاضی نے خالد محمود سومرو قتل کا مختصر فیصلہ سنایا، عدالت نے تمام ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور 10 لاکھ روپے فی کس جرمانے کی سزا سنائی۔

    انسداد دہشتگردی عدالت کے جج عبد الرحمن قاضی نے کہا کہ ملزمان پر قتل، دہشت گردی، غیرقانونی اسلحہ رکھنے کا جرم ثابت ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ خالد محمود سومرو کو 29 نومبر 2014 کو قتل کیا گیا تھا، ملزمان میں حنیف، سارنگ، مشتاق مہر، دریا خان، لطف جمالی، الطاف جمالی شامل ہیں یہ تمام ملزمان دسمبر 2014 سے سینٹرل جیل میں قید ہیں۔

  • امریکا  میں پاکستانی تارکین وطن کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افغان باشندے کو عمر قید کی سزا

    امریکا میں پاکستانی تارکین وطن کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افغان باشندے کو عمر قید کی سزا

    میکسیکو : نیومیکسیکو کی مقامی عدالت نے پاکستانی تارکین وطن کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افغان باشندے کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستانی تارکین وطن کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افغان باشندے کوعمر قید کی سزاسنادی گئی۔

    نیومیکسیکو کی مقامی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر افغان پناہ گزین کو عمر قید کی سزاسنائی۔

    تریپن سالہ افغان مجرم نے 2022 میں اکتالیس سالہ پاکستانی تارکین وطن آفتاب حسین کو گھات لگا کر قتل کیا تھا۔

    افغان ٹارگٹ کلر پر مزید دو پاکستانیوں ستائیس سالہ افضل حسین اورپچیس سالہ نعیم حسین کےقتل اورنیومیکسیکواسلامک سینٹر کے اطراف فائرنگ کے مقدمات بھی درج ہیں، جن کی مقامی عدالت میں سماعت جاری ہے۔

  • پولیس کے سامنے شہری کو قتل کرنے کا کیس:  سرکاری ادارے کے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو عمر قید کی سزا

    پولیس کے سامنے شہری کو قتل کرنے کا کیس: سرکاری ادارے کے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو عمر قید کی سزا

    کراچی : ماڈل کورٹ شرقی نے پولیس کے سامنے شہری کو قتل کرنے کے کیس میں سرکاری ادارے کے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو عمرقید کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل کورٹ شرقی میں 2018 میں پولیس کے سامنے شہری کو قتل کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    سرکاری ادارے کے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو عمرقیدکی سزاسنادی گئی ، ماڈل کورٹ شرقی نے مجرم سہیل مغل کو 10لاکھ جرمانےکی سزابھی سنائی۔

    پولیس نے بتایا کہ قاتل کی سابقہ اہلیہ نے مقتول سے دوسری شادی کی تھی اور مجرم نے ہائیکورٹ میں بچوں ،بیوی کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

    سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر سہیل مغل پولیس کے ساتھ مقتول انور کے گھر پہنچاتھا اور منور کو دیکھتے ہی سہیل مغل نے پستول نکال کر فائر کیاتھا۔

    کراچی:اس سے قبل 2021 میں مجرم سہیل کو سزائے موت سنائی گئی تھی،عدالت نے کہا کہ پراسیکیوشن ملزم کے اقدام قتل کے مقصد کو ثابت کرنے میں ناکام ہوئی، مجرم کی سزائےموت کوعمرقیدمیں تبدیل کیاجاتا ہے۔

  • ‘حکومت نے توہین رسالت کے قوانین کے غلط استعمال کیخلاف حفاظتی اقدامات اٹھانے کے بجائے اس کا دائرہ بڑھا دیا’

    ‘حکومت نے توہین رسالت کے قوانین کے غلط استعمال کیخلاف حفاظتی اقدامات اٹھانے کے بجائے اس کا دائرہ بڑھا دیا’

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت نے توہین رسالت کے قوانین کے غلط استعمال کے خلاف حفاظتی اقدامات اٹھانے کےبجائے اس کا دائرہ بڑھا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے صحابہ کرام و اہلبیت عظام و امہات المومنین کی توہین پر عمر قید کی سزا کا قانون پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا موجودہ حکومت نے توہین رسالت کے قوانین کے غلط استعمال کے خلاف حفاظتی اقدامات اٹھانے کےبجائے اس کا دائرہ بڑھا دیا اِن کا نقطہ نظر خطرناک ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس سے مفاد پرستوں کے غلط استعمال میں مزید اضافہ ہو گا، کراچی اس کی تازہ مثال ہے کہ کس طرح توہین مذہب کو اقلیتوں اور کمزور گروہوں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔

    گذشتہ روز قومی اسمبلی میں سوشل میڈیا و دیگر پلیٹ فارمز پر صحابہ کرام اہلبیت عظام و امہات المومنین کی توہین کرنے والوں کے لئے سخت قانون منظور کیا گیا تھا۔

    توہین صحابہ کرام و اہلبیت عظام و امہات المومنین روکنے کا بل 2022بل جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے پیش کیا۔

    قومی اسمبلی نے متفقہ طورپر صحابہ کرام اہلبیت عظام اور امہات المومنین کی توہین کرنے والے کی سزا تین سال سے بڑھا کم سے کم دس سال اور زیادہ سے زیادہ عمر قید کردی۔

    مجموعہ فوجداری قانون کے سیکشن 298اے میں چار مختلف ترامیم کردی گئیں، جن کے تحت اب توہین صحابہ و اہلبیت و امہات المومنین کرنے والے کی سزاتین سال اور جرمانہ کی بجائے کم سے کم دس سال اور زیادہ سے زیادہ عمر قید ہوگی۔

    البتہ نئے قانون میں جرمانہ دس لاکھ تجویز کیا گیا تھا جسے منظور نہیں کیا گیا ہے، اب توہین صحابہ و اہلبیت عظام و امہات المومنین کی سزا جرمانے کے بغیر دس سال سے عمر قید تک ہوگی اور اس کا تعین ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کرے گا کہ توہین کس شدت سے کی گئی ہے جتنی زیادہ توہین کی گئی ہوگی اتنی زیادہ سزا ہوگی جو دس سال سے کم کسی صورت نہیں ہوگی۔

    مقدمہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے پاس چلے گا اور یہ جرم ناقابل ضمانت ہوگا، قومی اسمبلی نے یہ بل متفقہ طورپر منظور کیا۔

    ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے اس تاریخی بل کی منظوری پر مولانا عبدالاکبر چترالی سمیت ایوان میں موجود ارکان کو مبارک باد دی۔

    اجلاس کے بعد جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے توہین صحابہ و اہلبیت عظام و امہات المومنین روکنے کے لئے بل کی منظوری کو اپنے لئے سعادت قرار دیا اور کہا اب اس طرح کی توہین روکنے میں مدد ملے گی۔

  • داتا دربار بم دھماکا کیس: سہولت کار کو عمر قید کی سزا

    داتا دربار بم دھماکا کیس: سہولت کار کو عمر قید کی سزا

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے داتا دربار بم دھماکے کے سہولت کار محسن کو بارودی مواد رکھنے کے جرم میں دو بار عمر قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گری عدالت کے جج اعجاز بٹر نے داتا دربار بم دھماکے کے سہولت کار محسن کو بارودی مواد رکھنے کے جرم میں سزا سنائی۔

    عدالت نے مجرم  محسن کو دو دفعہ عمر قید، ایک بار 14 سال قید کی سزا اور تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم سنایا ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ ایک سزا ختم ہونے کے بعد دوسری سزا شروع کی جائے گی۔

    اس سے قبل گزشتہ سال 28 نومبر کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے داتا دربار دھماکے کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سہولت کار ملزم کو 22 بار سزائے موت اور عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    محسن کا تعلق چارسدہ کے علاقے شبقدر سے ہے اور اس نے خودکش حملہ آور کو سہولت کاری فراہم کی تھی۔

    خودکش حملہ آور صدیق اللہ اور محسن 6 مئی کو طورخم کے راستے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے اور دونوں 8مئی کو لاہور آئے تھے جہاں انہوں نے داتا دربار کے قریب ایک مکان میں رہائش اختیار کی تھی۔

    گرفتاری کے وقت خودکش حملہ آور کے سہولت کار سے بارودی مواد برآمد ہوا تھا،ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

  • عمر قید کی سزا 25 سال جیل یا پوری عمر ؟ مدت کے تعین کیلئے لارجربنچ تشکیل

    عمر قید کی سزا 25 سال جیل یا پوری عمر ؟ مدت کے تعین کیلئے لارجربنچ تشکیل

    اسلام آباد :چیف جسٹس آصف کھوسہ نے نے عمر قید کی سزا کی مدت کے تعین کانوٹس لیتے ہوئے معاملے پر لارجر بینچ تشکیل دے دیا اور اٹارنی جنرل، صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز اور پراسیکیوٹرز جنرل کو نوٹسز جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کور ٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف کھوسہ نے عمر قید کی سزا کی مدت کےتعین کانوٹس لے لیا، نوٹس ہارون الرشید بنام اسٹیٹ مقدمہ کی سماعت کے دوران لیا۔

    وکیل ذوالفقار ملوکا کاکہناتھا کہ ہارون الرشید کو قتل کے مختلف 12 مقدمات میں 12 مرتبہ عمر قید کی سزا ہوئی، مجرم 1997سے جیل میں ہے،22 سال سزا کاٹ چکا ہے ، عدالت عمر قید کی 12 سزاؤں کو ایک ساتھ شمار کرنے کا حکم دے ۔

    جس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ کیا یہ غلط فہمی نہیں عمر قید کی سزا کی مدت 25 سال ہے جب یہ پتہ نہیں زندہ کتنا رہنا ہے تو اسکو آدھا کیسے کردیں بڑے عرصے ایسے کسی کیس کا انتظار تھا جس میں عمر قید سزا کی مدمت کا فیصلہ کریں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھ کہ جیل کی سزا میں دن رات شمار کیے جاتے ہیں، اس طریقے سے مجرم پانچ سال بعد باہر آجاتا ہے، بہت سی غلط فہمیاں درست کرنے کا وقت آ گیا، عمر قید سزا کی مدت کا تعین عوامی اہمیت کا معاملہ ہے۔

    مزید پڑھیں : عمر قید کا مطلب تا حیات قید ہوتا ہے، چیف جسٹس آصف کھوسہ

    عدالت نے رجسٹرار آفس کو معاملہ اکتوبر کے پہلے ہفتے سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے چیف جسٹس آصف کھوسہ نے قتل کے ملزم کی سزائے موت کے خلاف نظر ثانی کی درخواست پر ریمارکس دیئے تھے عمر قید کا یہ مطلب نکال لیا گیا 25 سال قید ہے، عمر قید کی غلط مطلب لیا جاتا ہے، عمر قید کا مطلب ہوتا ہے تا حیات قید۔

    جسٹس آصف کھوسہ کا کہنا تھا کہ کسی موقع پر عمر قید کی درست تشریع کریں گے، ایسا ہوا تو اس کے بعد ملزم عمر قید کی جگہ سزائے موت مانگے گا۔

  • چیف جسٹس  آصف سعید کھوسہ نے بیوی کے قتل کے ملزم کو ساڑھے 9سال بعد بری کردیا

    چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے بیوی کے قتل کے ملزم کو ساڑھے 9سال بعد بری کردیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اہلیہ رخسانہ بی بی کے قتل کیس کے ملزم احمد علی کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیکر ساڑھے 9سال بعد بری کردیا ، عدالت نے ریمارکس دیئے مقدمے کے گواہ جائے وقوع سے میلوں دور رہتے ہیں، ٹرائل کورٹ میں قتل کے ٹھوس شواہد نہیں آئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بیوی رخسانہ بی بی کے قتل کے مقدمے میں ملزم کی بریت کی درخواست پر سماعت کی۔

    سپریم کورٹ نے اہلیہ رخسانہ بی بی کے قتل کیس کے ملزم احمد علی کی بریت کی اپیل منظور کر لی اور عمر قید کی سزا کالعدم قرار دے کر ملزم کو ساڑھے 9سال بعد بری کردیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے مقدمے کے گواہ جائے وقوع سے میلوں دور رہتے ہیں، ٹرائل کورٹ میں قتل کے ٹھوس شواہد نہیں آئے، اہلیہ رخسانہ کے قتل میں بچوں کو شامل تفتیش نہیں کیا گیا، رخسانہ کے قتل کا مقدمہ دوسرے تھانےکی حدود میں درج کیا گیا۔

    خیال رہے ملزم احمد علی پر 2009 میں اپنی اہلیہ رخسانہ بی بی کو قتل کرنے کا الزام تھا اور ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا تاہم ہائی کورٹ نے سزا عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔

    سپریم کور ٹ نے ایک اور قتل کے ملزم وجاہت حسین شاہ کو بری کردیا


    دوسری جانب سپریم کور ٹ نے اظہرحسین شاہ کےقتل کے ملزم وجاہت حسین شاہ کو بھی بری کردیاگیا، عدالت نے کہا میڈیکل رپورٹ کےمطابق اظہرحسین کی موت زخموں سے نہیں ، ہارٹ اٹیک سے ہوئی۔

    وجاہت حسین پر   2011 منگلہ جہلم میں اظہرحسین کوقتل کرنےکا الزام تھا اور  استغاثہ ملزم کے خلاف قتل کا مقدمہ ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    مزید پڑھیں :  چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 8 سال بعد عمر قید کے 3 ملزمان کو بری کر دیا

    یاد رہے گذشتہ روزسپریم کورٹ نے آٹھ سال بعد عمر قید کے تین ملزمان کو بری کر دیا، چیف جسٹس آصف کھوسہ نےفیصلہ سناتے ہوئے اہم ریمارکس دئیے کہ اگر ڈرتے ہیں تو انصاف نہ مانگیں ، فرمان الہی ہے سچی شہادت کے لیے سامنے آجائیں،اپنے ماں باپ یا عزیزوں کے خلاف بھی شہادت دینے کے لیےگواہ بنو۔

  • داعش کی معاونت کرنے پر امریکی فوجی کو عمر قید کی سزا

    داعش کی معاونت کرنے پر امریکی فوجی کو عمر قید کی سزا

    واشنگٹں : امریکی عدالت نے انتہا پسند تنظیم داعش کی مدد کرنے کے جرم امریکی فوجی کو 25 برس قید کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ہوائی کی مقامی عدالت میں منگل کے روز امریکی فوجی ایرک کانگ کے عالمی شدت پسند تنظیم داعش کے لیے نرم گوشہ رکھنے، معاونت کرنےکے کیس کی سماعت ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے امریکی فوجی کو داعش کی مدد کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت میں ملزم کے خلاف پیش کیے گئے شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ فوجی اہلکار سنہ 2016 سے داعش کےلیے متحرک تھا اور باقاعدگی سے داعش کی فلمائی گئی ویڈیوز دیکھتاتھا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق ایرک کانگ نے گذشتہ برس امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے خفیہ اہلکار سے داعش کے سہولت کار ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے داعش کو افرادی قوت سمیت اسلحہ فراہم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    امریکی فوجی اہلکار نے بتایا تھا کہ وہ داعشی دہشت گردوں کو متعدد اہم معلومات فراہم کرچکا ہے۔

    عدالت میں پیش کیے گئے ثبوتوں سے واضح ہوتا ہے کہ 35 سالہ امریکی فوجی عوامی مقامات سمیت فوجی پریڈ پر حملے کی تیاری کررہا تھا جبکہ مسلسل داعش کی معاونت کےلیے منصوبہ کرتا رہتا تھا۔

    دوسری جانب سے ملزم نے عدالت کے سامنے خود پر عائد الزامات کا عتراف کیا جس کی بناء پر امریکی ریاست کی مقامی عدالت نے ملزم کو عمر قید کی سزاسنا دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی پولیس نے داعش کے سہولت کار کو تقریب کے دوران شدت پسند تنظیم میں شمولیت کا اعلان کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فوجی اہلکار ایرک کانگ کے والد ذہنی مریض ہیں اور ایرک کے اہل خانہ کے درمیان ذاتی تنازعات کے باعث جھگڑا ہوتا رہتا ہے جبکہ امریکی فوجی خود بھی پُرتشدد مزاج کا حامل ہے۔

  • طالبہ سے جنسی زیادتی، اماراتی نوجوان کو عمر قید کی سزا

    طالبہ سے جنسی زیادتی، اماراتی نوجوان کو عمر قید کی سزا

    دبئی : عدالت نے اماراتی نوجوان کو مصری طالبہ سے  زیادتی  کے جرم میں  25 برس قید کی سزا سناتے ہوئے جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت نے بدھ کے روز  24 سالہ اماراتی شہری کو  طالبہ کی عصمت دری، تشدد اور غیر اخلاقی ویڈیو فلمانے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنادی۔

    پبلک پراسیکیوٹرنے عدالت کو بتایا کہ 24 سالہ اماراتی نوجوان نے بنگلے میں گھس کر  مصری طالبہ کو ایک کمرے میں بند کر دیا اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    دبئی کورٹ نے پہلے مرحلے میں ملزم کو عصمت دری، جنسی تشدد اور سائبر کرائم کے مقدمے میں مجرم قرار دیتے ہوئے25 برس قید کی سزا سنائی ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہےکہ یہ واقعہ رواں برس 4 جون کو دبئی کے علاقے الورقہ میں واقع ایک بنگلے میں پیش آیا تھا۔

    متاثرہ مصری طالبہ نے شکایت درج کروائی تھی کہ ’میں اپنے بنگلے میں داخل ہوئی، تو ملزم وہاں موجود تھا، وہ مجھے اوپر کمرے  میں لے گیا، جہاں اس نے مجھ سے غیراخلافی فعل کرنا چاہا، لیکن میرے انکار کرنے پر اس نے زبردستی کی اور مجھ پر تشدد کا نشانہ بنایا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مجرم نے ابتداء میں خود پر عائد کیے گئے الزامات کی تردید کی تاہم طبی معائنہ مثبت آنے کے بعد عدالت نے مجرم کو سزا سناتے ہوئے جیل بھیجوا دیا۔

  • سادھولڑکی سے زیادتی، بھارتی گرو آسارام باپو کو عمر قید کی سزا

    سادھولڑکی سے زیادتی، بھارتی گرو آسارام باپو کو عمر قید کی سزا

    جودھپور :عدالت نے بھارتی گرو اسارام باپو کو 16 سالہ سادھولڑکی سے زیادتی کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنا دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جودھپور کی خصوصی عدالت نے بھارتی گرو سنت اسارام کو 16 سالہ سادھولڑکی سے زیادتی کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم قرار دے دیا اور عمر قید کی سزا سنا دی جبکہ گرو کے دو معاونوں کو بھی بیس بیس سال قید اور جرمانے کی سزاسنائی۔

    جودھپور سینٹرل جیل میں جج مدھوسودن شرما نے فیصلہ سنایا۔

    بھارتی گرو کے عقیدت مندوں کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظر شہر میں حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے اضافی نفری طلب کرلی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ 77 سالہ روحانی گرو سنت اسارام باپو پر 16 سالہ لڑکی نے الزام لگایا تھا کہ انھوں نے اپنے آشرم میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، لڑکی کے والدین گروجی کی چیلے تھے، اپنی بیٹی گروجی کے اقامتی اسکول میں چھوڑ رکھی تھی۔

    جس کے بعد 3 اگست کو اسارام باپو کو اترپردیش میں ان کے آشرم سے گرفتار کیاگیا اور بذریعہ ہوائی جہاز جودھ پور کی سینڑل جیل میں 1 یکم ستمبر 2013 کو منتقل کیا گیا، جہاں وہ چار برس سے جیل میں قید ہیں۔

    خیال رہے کہ آسارام انیس سو اکتالیس کو سندھ کے گاؤں بیرانی میں پیدا ہوئے، تقسیم کے وقت خاندان احمد آباد ہجرت کرگیا، آسارام کے انیس ملکوں میں 400 آشرم ہیں اور ان کی املاک کی مالیت ایک کھرب جبکہ چیلوں کی کل تعداد چارکروڑبتائی جاتی ہے۔


    مزید پڑھیں : زیادتی کیس:بھارتی مذہبی رہنما کو10سال قید کی سزا


    علاوہ ازیں آسارام اور ان کے بیٹے پر جنسی زیادتی کا ایک اور مقدمہ بھی زیرسماعت ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سال مذہبی رہنما گرومیت سنگھ کوان کے آشرم کی دو خواتین سے زیادتی کے جرم میں دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی ، ‘ سزا سنائے جانے سے قبل دنگے فسادات میں 38 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔