Tag: عمر قید

  • ماڈل کورٹس: تیز ترین سماعت میں 2 مجرموں کو سزائے موت، 10 کو عمر قید

    ماڈل کورٹس: تیز ترین سماعت میں 2 مجرموں کو سزائے موت، 10 کو عمر قید

    اسلام آباد: پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے، تمام عدالتوں نے 2 مجرموں کو سزائے موت جب کہ 10 کو عمر قید کی سزا سنائی۔

    تفصیلات کے مطابق آج 373 ماڈل کورٹس نے 353 مقدمات کا فیصلہ کیا، 167 ماڈل کورٹس نے قتل، منشیات کے 103 مقدمات کا فیصلہ سنایا، تمام عدالتوں نے کل 220 گواہان کے بیانات قلم بند کیے۔

    ماڈل کورٹس نے 2 مجرموں کو سزائے موت اور 10 کو عمر قید کی سزا سنائی، دیگر 16 مجرموں کو 61 سال، 7563712 روپے جرمانے کی سزا دی گئی۔

    96 سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے 108 دیوانی، فیملی، رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے، 110 ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے 142 مقدمات کے فیصلے سنائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ماڈل کورٹس کی کارکردگی جاری، چیف جسٹس نے چار عدالتوں کی کارروائی آن لائن ملاحظہ کی

    تمام عدالتوں نے 270 گواہان کے بیانات قلم بند کیے، مجموعی طور پر 30 مجرموں کو 25 سال قید، اور 2485283 روپے جرمانہ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے خود چار ماڈل عدالتوں کی کارروائی آن لائن دیکھی، اس موقع پر جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن بھی موجود تھے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ججز اور مجسٹریٹس کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ججز اور مجسٹریٹس محنت اور جذبے سے کام کرتے رہیں گے۔

    آج چیف جسٹس نے کہا ہے کہ مجسٹریٹ ماڈل کورٹس نے 11 دن میں 5000 کیسز نمٹائے، سستے اور جلد انصاف کی فراہمی کے لیے ماڈل کورٹس کا اہم کردار ہے۔

  • عمر قید کا مطلب تا حیات قید ہوتا ہے، چیف جسٹس آصف  کھوسہ

    عمر قید کا مطلب تا حیات قید ہوتا ہے، چیف جسٹس آصف کھوسہ

    اسلام آباد : چیف جسٹس آصف کھوسہ نے قتل کے ملزم کی سزائے موت کے خلاف نظر ثانی کی درخواست خارج کر دی اور ریمارکس دیئے  عمر  قید کا مطلب ہوتا ہے تا حیات قید ، کسی موقع پر عمر قید کی درست تشریع کریں گے، ایسا ہوا تو اس کے بعد ملزم عمر قید کی جگہ سزائے موت مانگے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے قتل کے ملزم عبدالقیوم کی سزائے موت کے خلاف نظر ثانی درخواست پر سماعت کی۔

    دوران سماعت ملزم عبد القیوم کی سزائے موت برقرار رکھتے ہوئے نظر ثانی درخواست خارج کر دی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے عمر قید سے متعلق اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمر قید کا یہ مطلب نکال لیا گیا 25 سال قید ہے، عمر قید کی غلط مطلب لیا جاتا ہے، عمر قید کا مطلب ہوتا ہے تا حیات قید۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کسی موقع پر عمر قید کی درست تشریع کریں گے، اگر ایسا ہو گیا تو پھر دیکھیں گے کون قتل کرتا ہے، ایسا ہوا تو اس کے بعد ملزم عمر قید کی جگہ سزائے موت مانگے گا ۔

    چیف جسٹس نے کہاکہ بھارت میں جس کو عمر قید دی جاتی ہے اس کے ساتھ سالوں کا تعین بھی کیا جاتا ہے،اگر کسی کو عمر قید دی جاتی ہے تو اس کے ساتھ لکھا جاتا ہے 30 سال یا کتنے سال سزا کاٹے گا۔

    ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے بھی ملزم کو سزائے موت دی تھی،سپریم کورٹ نے بھی ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ملزم کو سزائے موت سنائی تھی۔

    یاد رہے چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے ضمانت قبل ازگرفتاری کےاصولوں پر دوبارہ غور کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا ضابطہ فوجداری ضمانت قبل ازگرفتاری کی اجازت نہیں دیتا، ہر کیس میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواستیں آجاتی ہیں۔

  • سیاحوں پر حملے سزا عمر قید، بھالو انسانی جیل میں‌ قید

    سیاحوں پر حملے سزا عمر قید، بھالو انسانی جیل میں‌ قید

    نورسلطان : کرغزستان کی عدلیہ نے انسانوں پر حملہ کرنے کے جرم میں مادہ بھالو کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے جیل میں قید کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ عجیب و غریب فیصلہ وسطی ایشیائی ملک کرغزستان کی انتظامیہ کی جانب سے اٹھایا گیا تھا، جہاں عدالت نے 36 سالہ مادہ بھالو کاتیا کو انسانوں کی جیل میں قید کرنے کا حکم دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اکاتیرینا عرف کاتیا نامی بھالو نے کو انسانوں پر حملہ کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، کاتیا پر الزام تھا کہ اس نے سنہ 2004 میں ایک 11 سالہ بچے پر اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ کاتیا کو کھانا کھلانے کے لیے پنجرے کے قریب گیا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کاتیا نے بچے کی ٹانگ پکڑلی تھی جس کے نتیجے میں بچہ شدید زخمی ہوگیا تھا اور اسے ٹانگ پر شدید زخم آئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسی برس مادہ بھالو نے نشے میں دھت 28 سالہ شخص کو بھی حملہ کرکے زخمی کردیا تھا جو پنجرے میں ہاتھ ڈال کر کاتیا سے مصافحہ کرنے کی کوشش کررہا تھا۔

    کاتیا کے پنجرے کے باہر ’خبردار پنجرے سے دور رہیے‘ کی تحریر موجود ہے لیکن اس کے باوجود لڑکے پنجرے میں ہاتھ ڈالا تھا۔

    دو انسانوں پر حملے کے بعد انتظامیہ نے کاتیا کو کسی اور جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم کسی بھی چڑیا گھر انتطامیہ یا جنگلی جانوروں سے دیکھ بھال کرنے والے ادارے سے کاتیا کو پناہ دینے سے انکار کردیا تھا جس کے باعث انسانوں کی جیل میں 700 قیدیوں کے درمیان کاتیا کو بھی قید کرنا پڑا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مادہ بھالو اب اس پینل کالونی کی پہچان بن چکی ہے جس کی وجہ سے انتظامیہ نے پینل کالونی میں کاتیا کا ایک مجسمہ بھی نصب کردیا ہے جبکہ قیدیوں سے ملاقات کےلیے آنے والے افراد کو بھی کاتیا سے ملاقات کرنے کی اجازت ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ قیدیوں کے اہل خانہ کاتیا کے لیے مختلف اقسام کے کھانے لاتے ہیں جبکہ کاتیا مسکرا پر قیدیوں کے اہلخانہ کا استقبال کرتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ کاتیا کےلیے جیل انتظامیہ کی جانب سے خصوصی طور پر تیار کیے گئے بیرک میں رکھا گیا ہے کہ جس کے ایک حصّے میں کاتیا کے لیے پانی کا تالاب بھی بنایا گیا ہے۔

  • اماراتی سپریم کورٹ نے ترک شہری کو عمر قید کی سزا کی توثیق کردی

    اماراتی سپریم کورٹ نے ترک شہری کو عمر قید کی سزا کی توثیق کردی

    ابوظہبی : امارات میں فیڈرل سپریم کورٹ نے دہشت گردی کے مقدمے کے سلسلے میں ترکی کے ایک شہری کے خلاف عمر قید کی سزا کی توثیق کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے سیکورٹی اداروں نے سماجی رابطوں کی ویب ساٹئس کے ذریعے دہشت گرد تنظیموں کے افکار و فورغ دینے اور ان کے لیے فنڈز جمع کرنے کے الزام میں ترک شہری کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چارج شیٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ ملزم نے فیس بک پر اپنے نام (علی اوزترک) سے ایک اکاونٹ بنایا جس کے ذریعے دو دہشت گرد تنظیموں (النصرہ فرنٹ اور احرار الشام) کے افکار و نظریات کو فروغ دیا اور ان تنظیموں کے لیے عطیات اکٹھا کیے۔

    بعد ازاں امارات میں کام کرنے والے مالیاتی اداروں کے ذریعے ان مالی رقوم کو مذکورہ دہشت گرد تنظیموں کی جانب ارسال کیا۔

    امارات میں فیڈرل سپریم کورٹ نے حالیہ فیصلے میں دو افراد کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کو مسترد کر دیا کرتے ہوئے عرب شہری کو 10 سال قید اور ترک شہری کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : امارات میں داعش کے ’کی بورڈ جہادی‘ کو پانچ سال قید، دس لاکھ درہم جرمانہ

    ابوظبی کی عدالت نے مذکورہ عرب شہری کو قصور وار ٹھہرایا تھا۔ جس پر سوشل میڈیا کے چار نیٹ ورکس فیس بک، ٹویٹر، ٹیلی گرام اور واٹس ایپ پر دہشت گرد داعش کے افکار اور نظریات پھیلانے، نوجوانوں کو اس تنظیم میں شمولیت اختیار کرنے اور تنظیم کے ارکان کے واسطے عطیات دینے پر اکسانے کا الزام تھا۔

  • ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل، ضمانت منظور

    ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل، ضمانت منظور

    لاہور: ہائیکورٹ نے ایفی ڈرین کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کرلی، حنیف عباسی کو سزا انسداد منشیات عدالت نے سنائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ایفی ڈرین کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ حنیف عباسی پر 330 کلو ایفی ڈرین اسمگلنگ کا الزام ہے، 500 کلو ایفی ڈرین اسمگل کرنے کا مقدمہ سنہ 2010 میں درج کیا گیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ گریس فارما سوٹیکل کو ملزم بنایا گیا ہے، 137 کلو ایفی ڈرین کو غیر قانونی طور پر فروخت کیا گیا۔

    حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ ایفی ڈرین مختلف فارما سوٹیکل کمپنیز کو فروخت کیا گیا۔ حنیف عباسی کی گریس فارما سوٹیکل سے ریکوری نہیں ہوئی۔ ماتحت عدالت نے قانون کو نظر انداز کر کے فیصلہ سنایا۔ ایفی ڈرین منشیات کے زمرے میں نہیں آتا۔

    عدالت نے کہا کہ آپ فارما سوٹیکل کمپنیوں کی انوائس مانیں گے، تو سب کی ماننا پڑے گی۔ آپ جن دستاویزات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ کہاں ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ فیصلے سے اپنے ثبوت ثابت کریں، فیصلے میں لکھا ہے انوائس پر یقین نہیں کیا جاسکتا۔ سزا ان شواہد پر دی گئی جو ملزمان نے پیش کیے۔

    دلائل کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل کردی اور انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس 21 جولائی کو انسداد منشیات عدالت نے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور متوقع انتخابات کے امیدوار حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ کیس میں نامزد دیگر 7 ملزمان کو باعزت بری کردیا گیا تھا۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حنیف عباسی صرف 363 کلو گرام ایفی ڈرین کے شواہد فراہم کر سکے جبکہ بقیہ کے استعمال کے کوئی شواہد فراہم نہ کیے، کیس کے باقی 7 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر باعزت بری کردیا گیا تھا۔

    مقدمے کا پس منظر

    حنیف عباسی و دیگر کے خلاف ایفی ڈرین کا مقدمہ 21 جولائی 2012 کو درج ہوا تھا، مقدمہ 6 برس تک زیر سماعت رہا اور اس دوران سماعت کے لیے 5 ججز تبدیل بھی ہوئے جبکہ 36 گواہان نے شہادتیں قلم بند کروائیں۔

    مقدمے میں حنیف عباسی، غضنفر، احمد بلال اور عبد الباسط کو نامزد کیا گیا جبکہ ملزمان میں ناصر خان، سراج عباسی، نزاکت اور محسن خورشید شامل ہیں۔ ملزمان پر 500 کلو ایفی ڈرین منشیات اسمگلروں کو فروخت کرنے کا الزام تھا۔

    حنیف عباسی انتخابات 2018 میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے، جہاں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید ان کے مد مقابل تھے، تاہم الیکشن سے 4 دن قبل ان کے خلاف سنائے جانے والے فیصلے نے انہیں انتخابات کی دوڑ سے باہر کردیا۔

  • کرپشن میں ملوث سابق چینی انٹیلی جنس چیف کو عمر قید کی سزا

    کرپشن میں ملوث سابق چینی انٹیلی جنس چیف کو عمر قید کی سزا

    بیجنگ : عدالت نے چین کے سابق انٹیلی جنس چیف کو کرپشن رشوت ستانی اور کرپشن کیسز میں عمر قید کی سزا سنادی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق انٹیلی جنس چیف ’ماجیان‘ سنہ 2015 سے زیر تفتیش تھے اور کمیونسٹ پارٹی نے ماجیان کو زیر تفتیش آنے کے ایک سال بعد نکال دیا گیا تھا۔

    چین کے شمال مشرقی صوبے لیاؤنگ کی عدالت کا کہنا ہے کہ سابق انٹیلی جنس چیف کے اعتراف جرم کرنے اور کرپشن الزامات ثابت ہونے پر سزا سنائی گئی ہے، ماجیان عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کرسکتے۔

    خیال رہے کہ چینی صدر انسداد کرپشن مہم کے تحت اب تک کئی اعلیٰ حکام کو کرپشن میں ملوث ہونے کے باعث سزائیں ہوچکی ہیں۔

    سابق انٹیلی جنس چیف ’ماجیان‘ چین کے نائب وزیر برائے قومی سلامتی (اسٹیٹ سیکیورٹی) تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ماجیان کے کیس کا تعلق چین کے مفرور اور جلاوطن بزنس مین گؤ ونگوئی سے ہے، جس نے کمیونسٹ پارٹی کے اعلیٰ عہدیداران پر کرپشن الزامات کی پوری سیریز شائع کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سابق انٹیلی جنس چیف نے اپنے عہدے کا استعمال گؤ ونگوئی کی مدد کےلیے کیا تھا۔

    واضح رہے کہ چینی صدر ژی جن پنگ نے سنہ 2012 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد انسداد کرپشن مہم کا آغاز کیا تھا جس کے تحت اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد کو سزا دی جاچکی ہے۔

    مزید پڑھیں : کرپشن اور رشوت خوری کا الزام، انٹرپول چیف کا مستعفیٰ ہونے کا اعلان

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے انٹرپول کے سربراہ مینگ ہونگ کو چین نے تفتیش کے لیے حراست میں لینے کی تصدیق کی تھی جس کے بعد انہوں نے اپنا استعفیٰ انٹرپول کو ارسال کیا تھا۔

  • شارجہ : بینک ڈکیتی میں ملوث افریقی شہری کو عمر قید کی سزا

    شارجہ : بینک ڈکیتی میں ملوث افریقی شہری کو عمر قید کی سزا

    شارجہ : اماراتی عدالت نے اسلحے کے زور پر بینک لوٹنے والے افریقی شہری کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی عدالت نے گذشتہ روز پاکستانی نجی بینک کی شارجہ برانچ میں ڈکیتی کرنے والے افریقی شہری کو عمر قید دے دی۔

    شارجہ کی انسداد جرائم عدالت نے بینک لوٹنے والے گروہ دیگر ممبران کو 15 15 برس قید کی سزا سنائی ہے جبکہ سزا مکمل ہونے پر ملک بدر کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شارجہ میں قائم نجی بینک میں 25 جولائی 2017 کو تین نقاب پوش ملزمان نے حملہ کرکے غیر معین رقم لوٹی تھی۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق بینک لوٹنے والے گروہ میں 5 افراد شامل تھے جن میں سے تین عرب شہریوں نے چہرے پر نقاب ڈالا ہوا تھا اور دو افریقیوں نے برقعہ پہنا ہوا تھا تاکہ پہچانے نہ جائیں۔

    بینک ترجمان کا کہنا تھا کہ تین مرد اور دو خواتین نے بینک سے رقم لوٹی اور گاڑی میں فرار ہوگئے۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ ڈکیتی کی واردات شارجہ کے علاقے البوہیرا میں واقع پاکستانی نجی بینک میں صبح سویرے ہوئی تھی۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس ہیلپ لائن پر صبح 11 بجے ڈکیتی سے متعلق فون کال موصول ہوئی تھی، جس کے بعد پولیس نے مسلسل تحقیقات کے بعد ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

  • عمر قید کے مجرم نے 90 خواتین کے قتل کا اعتراف کرلیا

    عمر قید کے مجرم نے 90 خواتین کے قتل کا اعتراف کرلیا

    واشنگٹن : امریکا میں عمر قید کے عمر رسیدہ سیریل کلر نے چار دہائیوں کے دوران 90 خواتین کو بے دردی سے قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کی جیل میں قید عمر رسیدہ مجرم سیمول لیٹل نے پولیس تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ وہ سنہ 1970 سے 2005 تک 90 خواتین کو قتل کرچکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹیکساس کی جیل میں سزا عمر قید کی سزا کاٹنے والے 78 سالہ سیمول لیٹل پر تین قتل ثابت ہوچکے ہیں جبکہ باقی مقدموں کی تحقیقات جاری ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ 78 سالہ مجرم امریکا میں بدترین سیریل کلر کے طور سامنے آیا ہے جس نے تمام سیکیورٹی اداروں جس کے کیسز نے تمام اداروں کو حیران کر دیا۔

    ٹیکساس پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مجرم کے حیران کن انکشافات کے بعد پولیس ایف بی آئی نے اہلکاروں کو ملک کی 16 ریاستوں کے 36 شہروں میں روانہ کردیا ہے تاکہ کیسز میں مزید پیش رف کی جاسکے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سیمول لیٹل پر سنہ 2014 میں تین خواتین کے قتل کا جرم ثابت ہوا تھا۔

    امریکی پولیس نے 78 سالہ مجرم کو سنہ 2012 میں ریاست کیلیفورنیا میں منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار کرکے لاس اینجلس روانہ کیا گیا تھا جہاں پولیس نے مجرم کا طبی معائنہ کیا تو انکشاف ہوا کہ مجرم کا ڈی این اے 1987 سے 1989 تک قتل ہونے والی خواتین سے ملتا ہے۔

    مجرم نے دوران تفتیش اعتراف کیا تھا کہ اس نے نشے کی عادی اور بد فعلی کرنے والی خواتین کو قتل کیا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مجرم نے امریکی ریاست مسیسپی، ایریزونا، لاس ویگاس، اویائیو سمیت کئی ریاستوں میں خواتین کو قتل کیا ہے.

    پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس نے باقی خواتین کے قتل کی تصدیق کے لیے دیگر سیکیورٹی اداروں سے رابطے شروع کردئیے ہیں۔

  • بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کے بیٹے طارق رحمٰن کو عمر قید

    بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کے بیٹے طارق رحمٰن کو عمر قید

    ڈھاکا : بنگلا دیشی عدالت نے حسینہ واجد پر گرینڈ حملہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے اپوزیشن جماعت بی این پی کے سربراہ طارق رحمٰن کو عمر قید جبکہ دو وزراء سمیت 19 افراد کو سزائے موت سنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلا دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کے مفرور بیٹے طارق رحمٰن کو عدالت نے بدھ کے روز سماعت کرتے ہوئے عمر قید کی سزا سنا دی جبکہ اپوزیشن جماعت کے دو سابق وزراء سمیت 19 افراد کو سزائے موت سنائی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم کے بیٹے طارق رحمٰن سمیت دیگر افراد کو سنہ 2004 میں گرینڈ حملے کے الزام میں سزائیں سنائی گئی ہے، جس میں 24 افراد ہلاک جبکہ موجودہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد سمیت 500 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے ہندوستان ٹائم کا کہنا ہے کہ 21 اگست 2004 میں عوامی لیگ کے زیر اہتمام نکالی گئی ریلی میں حسینہ واجد کو نشانہ بنایا گیا جب وہ اپوزیشن لیڈر تھیں، تاہم بم دھماکے میں حسینہ واجد زخمی ہوگئی تھی۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ 50 سالہ طارق رحمٰن خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرکے برطانوی دارالحکومت لندن میں مقیم ہیں، لہذا بنگلا دیشی عدالت نے سابق وزیر اعظم کے بیٹے کی غیر موجودگی میں کیس کی سماعت کرتے ہوئے سزا سنائی اور طارق رحمٰن کو مفرور قرار دیا۔

    بنگلا دیش کے وزیر قانون نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سفارتی ذرائع استعمال کرکے بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی کے سربراہ طارق رحمٰن کو گرفتار کرکے واپس وطن لائیں گے اور عدالت سے سزائے موت دینے کی درخواست کریں گے۔

    دوسری جانب سے بنگلادیش کی اپوزیشن جماعت بی این پی نے طارق رحمٰن سمیت دیگر افراد کو دی جانے والی سزاؤں کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف کے لیے عدالت عالیہ کا دروازہ کٹھکٹائیں گے۔

    خیال رہے کہ بنگلا دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کو رواں برس فروری میں کرپشن الزامات کے تحت 5 برس قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کردیا تھا۔

  • مصر: سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ، 6 افراد کو سزائے موت

    مصر: سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ، 6 افراد کو سزائے موت

    قاہرہ: مصر میں قائم ایک سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کے جرم میں 6 افراد کو سزائے موت سنا دی گئی جبکہ دیگر ملزمان کو عمر قید کی سزا ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق 2016 میں مصر کی ایک چیک پوسٹ پر دہشت گرد حملہ کیا گیا تھا اسی جرم میں عدالت نے چھ افراد کو سزائے موت سنائی ہے، جبکہ دیگر ملزمان کو عمر قید کی سزا ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کی ایک عدالت کی جانب سے دہشت گرد حملے میں ملوث دو ملزمان کو عمر قید جبکہ چار دیگر ملزمان کو تین سے لے کر پندرہ برس تک قید کی سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔

    مصر: عدالت نے حکومت مخالف مظاہروں پر 75 افراد کو سزائے موت سنادی

    عدالت کی جانب سے عمر قید کی سزا پانے والوں میں ایک ایسا بھی ملزم شامل ہے جس کی عمر صرف پندرہ برس بتائی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ مصر کی عدالت کی جانب سے اپنے اہم فیصلہ میں 2013 میں حکومت مخالف مظاہرے میں ملوث ہونے پر 75 افراد کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ سزائے موت پانے والے تمام افراد سابق صدر مرسی کے حامی تھی، سزا پانے والے مظاہرین پر فوجداری عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا، یاد رہے کہ اخوان المسلون کے کارکنان بھی سزائے موت پانے والوں میں شامل تھے۔

    دوسری جانب مصر کے سرکاری اخبار کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس آٹھ ستمبر کو چھ سو سے زائد افراد کی سزائے موت پر عمل کیے جانے کا امکان ہے۔