Tag: عمر کے تعین

  • عمر کے  تعین کیلئے دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا

    عمر کے تعین کیلئے دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا

    کراچی : عمر کے تعین کیلئے دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا، میڈیکل بورڈ نے پولیس کو دعا زہرا کو پیش کر نے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق دعا زہرا کیس میں پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑے میڈیکل بورڈ کا اجلاس پرنسپل ڈاؤ میڈیکل کالج پروفیسر صباسہیل کی زیر صدارت سندھ گورنمنٹ سروسز اسپتال میں ختم ہوگیا۔

    بورڈ اجلاس میں سروسز اسپتال کے ایم ایس و سول سرجن ڈاکٹر آغاز بیر سیکریٹری و کنوینئر اور پولیس سرجن کراچی ڈاکٹرسمعیہ سید بھی شریک تھے۔

    بورڈ میں لیاری جنرل اسپتال،سروسز اسپتال اورآغا خان اسپتال کے ریڈیالوجسٹ ، سول اسپتال کی گائنا کولوجسٹ، ڈاؤ میڈیکل کالج کی فارنسک میڈیسن کی ڈاکٹر، ڈاؤ میڈیکل کالج کی ڈینٹل سرجن،سروسز اسپتال کی ڈینٹل سرجن بھی شامل ہیں۔

    میڈیکل بورڈ کی دعازہرا کو پیش کرنے کی ہدایت

    دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا، میڈیکل بورڈ نے آئندہ اجلاس قبل دعا زہرا کو پیش کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا جیسے ہی دعازہرا کو پیش کرنے سے پولیس آگاہ کرے گی فوری اس ہی دن اجلاس طلب کرلیں گے۔

    میڈیکل بورڈ کا آئندہ اجلاس دعازہر ا کی پیشی سے مشروط کردیا ہے۔

    پولیس کی میڈیکل بورڈ سے دعا کو پیش کرنے کی مہلت

    تفتیشی افسر شوکت شاہانی کا کہنا ہے کہ ہم نے میڈیکل بورڈ سے دعا کو پیش کرنے کی مہلت مانگی ہے،ت محکمہ داخلہ سندھ کو درخواست دی ہےکہ محکمہ داخلہ پنجاب سے رابطہ کرے۔

    شوکت شاہانی نے کہا کہ جیسے ہی احکامات ملیں گے دعا زہرا کو لینے چلے جائیں گے، ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد عدالتی احکامات پر عمل کیا جائے۔

    والد مہدی کاظمی نے تمام ضروری دستاویزات جمع کروادیں

    والد مہدی کاظمی کی جانب سے تمام ضروری دستاویزات جمع کروادی گئیں ، اس موقع پر وکیل جبران ناصر نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کی تشکیل کے بعد تمام ضروری دستاویزات جمع کروانی ہوتی ہیں ، آج ہم نے تمام دستاویزات جمع کروادی ہیں ، ہم سے دعا کے متعلق معمولی سوالات پوچھے گئے ہیں جن کے جواب دے دیئے ہیں۔

    جبران ناصر کا کہنا تھا کہ اب کیس کے آئی او پر منحصر ہے کہ دعا کو کب پیش کرتے ہیں ، دعا کو پیش کرنے کے بعد حتمی رپورٹ تیار ہوگی ، بورڈ کی کارکردگی پر مطمئن ہیں، تمام ایکسپرٹ شامل ہیں۔

  • شفقت حسین کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا

    شفقت حسین کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سزائے موت کے مجرم شفقت حسین کی عمر کے تعین کے حوالے سے انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    مجرم شفقت حسین کی عمر کے تعین کے حوالے سے انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی، مجرم کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ شفقت حسین دس سال سے قید ہے، صدرِ پاکستان کو عمر کے تعین کےحوالے سے درخواست دی ہے۔

    جس پر جسٹس نور الحق قریشی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ صدرِ پاکستان کیسےعمر کا تعین کرسکتے ہیں،عمر کا تعین ٹرائل کورٹ کرتی ہے۔

    جسٹس نور الحق قریشی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آرٹیکل پینتالیس کے تحت آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ موت کی سزا غلط ہے۔

    جسٹس شوکت عزیز کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ میں عمر کے حوالے سے پوچھا جاتا ہے۔