Tag: عملے

  • برطانیہ میں ہمارے عملے کی رہائشگاہوں پر بھی حملے کا خطرہ ہے، پاکستانی ہائی کمشنر

    برطانیہ میں ہمارے عملے کی رہائشگاہوں پر بھی حملے کا خطرہ ہے، پاکستانی ہائی کمشنر

    برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر محمد فیصل نے کہا ہے کہ ہمارے ہائی کمیشن کے عملے کی رہائش گاہوں کو بھی خطرہ ہے۔

    لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر کی عمارت پر حملے کے بعد پاکستانی ہائی کمشنر محمد فیصل نے میڈیا بریفنگ میں ہائی کمیشن عملے کی رہائشگاہوں پر بھی حملوں کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی پولیس کو بھی حملوں کے خطرے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    محمد فیصل نے کہا کہ ہائی کمیشن پر حملہ ہمارے لیے قابل تشویش ہے اور برطانوی دفتر خارجہ کے ساتھ ہائی کمیشن پر حملے کا معاملہ اٹھایا ہے۔ برطانوی حکومت سے اپیل ہے کہ ذمہ داران کو پکڑ کر سزا دی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہائی کمیشن پر حملہ آور پتھر ساتھ لے کر آیا تھا۔ اس نے ہیڈ آفس کے دفتر کو نقصان پہنچایا۔ فون کرنے پر پولیس بھی فوری پہنچی۔

    پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ پولیس کی جانب سے اب تک حملہ آور کی شناخت نہیں بتائی گئی ہے۔ ہائی کمیشن کو سیکیورٹی فراہم کرنا برطانوی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    واضح رہے کہ آج لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت پر ایک شخص نے حملہ کیا۔ پولیس نے حملہ آور کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/pahalgam-london-pakistan-high-commission-building-attacked/

  • اقوام متحدہ کی تاریخ میں پہلی بار اپنے عملے کو خاص ہدایات جاری

    اقوام متحدہ کی تاریخ میں پہلی بار اپنے عملے کو خاص ہدایات جاری

    اقوام متحدہ اپنے قیام کی 80 سالہ تاریخ میں پہلی بار نیویارک میں اپنے ہیڈ کوارٹر کے عملے کو اہم ہدایات جاری کر دی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ نے نیویارک میں واقع اپنے ہیڈ کوارٹر کے عملے کو شناختی دستاویزات، پاسپورٹ اور ویزے کی کاپیاں ہر وقت ساتھ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے قیام کے بعد 80 سالہ تاریخ میں پہلی بار اس قسم کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے عملے کو اس قسم کی ہدایات جاری کرنے کا پس منظر امیگریشن حکام کی جانب سے امریکا بھر میں اسکروٹنی بڑھانا ہے۔

    کہا گیا ہے کہ امیگریشن حکام نے امریکا بھر میں جگہ جگہ اسکروٹنی بڑھا دی ہے۔ اس کی وجہ سے امریکا میں رہائشی قانونی اجازت نامے رکھنے والے بھی متاثر ہورہے ہیں اور اقوام متحدہ کی نئی ہدایات اسی پس منظر میں دی گئی ہیں۔

  • امریکا میں امیر قطر کے بھائی پر عملے کو یرغمال بنانے اور اقدامِ قتل کا مقدمہ درج

    امریکا میں امیر قطر کے بھائی پر عملے کو یرغمال بنانے اور اقدامِ قتل کا مقدمہ درج

    واشنگٹن/ دوحہ: متاثرہ افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ امیر قطر کے بھائی نے اپنی امریکی سکیورٹی کے عملہ کے ایک رکن کو دوافراد کے قتل پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی ۔

    تفصیلات کےمطابق امریکا میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے بھائی کے خلاف اپنے عملہ کے دو ارکان کو قتل کرنے کی دھمکی دینے اور ایک کو زیر حراست رکھنے پر مقدمہ دائر کیا گیا ہے،شیخ خالد بن حمد آل ثانی کے خلاف 23جولائی کو امریکا کی ایک وفاقی عدالت میں قانونی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    اس میں ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے اپنی امریکی سکیورٹی کے عملہ کے ایک رکن کو دوافراد کے قتل پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی اور اس کو ایک تیسرے امریکی کو زیر حراست رکھنے کا حکم دیا تھا،اس قانونی عذر داری میں ایک اور درخواست گزار کی شکایت بھی شامل ہے۔

    اس میں اس دوسرے درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ ا س کو شیخ خالد کے لیے خدمات کی انجام دہی کے دوران میں ایک احاطے میں زیر حراست رکھا گیا تھا اور بندوق سے ڈرایا دھمکایا گیا تھا۔

    اس نے کہا کہ اس کو دیوار سے پھاند کر بھاگ جانے کی کوشش میں زخم آئے تھے جن کے علاج کے لیے اس کو سرجری کی ضرورت پیش آئی تھی،امریکا کی ایک خبری ویب گاہ ڈیلی کالر نے پہلے اس قانونی درخواست کی اطلاع دی تھی۔

    اس کے مطابق دونوں درخواست گزار، سکیورٹی گارڈ میتھیو پیٹارڈ اور طبی اہلکار میتھیو ایلنڈے، شیخ خالد کے لیے امریکا اور قطر میں کام کرتے رہے تھے،اس کے علاوہ قطری شیخ دنیا بھر میں جہاں کہیں سفر پر جاتے تھے تو وہ بھی ان کے ہمراہ ہوتے تھے۔

    شیخ خالد پر مبینہ طور پر یہ الزام عاید کیا گیا ہے کہ انھوں نے پیٹارڈ کو دو افراد کو ستمبر2017ءاور نومبر 2017 میں لاس اینجلس میں قتل کرنے کے لیے کہا تھا۔ان میں ایک مرد اور ایک عورت تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امیر قطر کے بھائی ان دونوں کو اپنی ذاتی شہرت اور سکیورٹی کے لیے خطرہ سمجھتے تھے مگر ان کے محافظ پیٹارڈ نے ان کی غیر قانونی درخواست پر عمل کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    ان پر عائد کردہ الزامات میں سے ایک میں کہا گیا کہ انھوں نے ایک امریکی شہری کو ایک سے زیادہ مرتبہ حراست میں رکھا تھا۔

    اس قانونی درخواست میں شیخ خالد پر الزام عائد کیا گیا کہ انھوں نے ایک امریکی شہری کو دو مواقع پر اس کی منشا کے خلاف حراست میں رکھا تھا،دوحہ میں امریکی سفارت خانہ اور پیٹارڈ اس امریکی کی مدد کو آئے تھے اور انھوں نے اس کے قطر سے فرار میں مدد دی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جب شیخ خالد کو میتھیو پیٹارڈ کی اس حرکت کا پتا چلا تھا تو انھوں نے یہ دھمکی دی تھی کہ پیٹارڈ کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

    شیخ نے پیٹارڈ کو براہِ راست قتل کرنے اور اس کی لاش صحرا میں پھینکنے میں دھمکی دی تھی۔

  • جہاز کے عملے نے نامناسب لباس پر خاتون کو طیارے سے نکال دیا

    جہاز کے عملے نے نامناسب لباس پر خاتون کو طیارے سے نکال دیا

    میڈرڈ : اسپین سے برطانیہ جانے کی خواہشمند ایک خاتون کوقابل اعتراض لباس پہننے پر پرواز سے نکال دیا گیا، ایئرلائن نے بیان دیا کہ خاتون نیم عریاں لباس زیب تن کی ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق31سالہ ہیریٹ اوسبورن اسپین کے شہر مالاگا سے لندن کا سفر کررہی تھیں اور ان کے لباس پر مسافروں کے اعتراضات کے بعد جب فضائی عملے نے لباس بدلنے کو کہا۔

    برطانیہ کی سب سے بڑی ائیرلائن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خاتون نے ایسا لباس پہن رکھا تھا جس سے جسم ظاہر ہورہا تھا اور مسافروں کے اعتراض کے بعد ہیریٹ کو اضافی قمیض پہننے کے لیے دی گئی تاہم اس کے باوجود اسے طیارے سے اتار دیا گیا۔

    ایزی جیٹ کے ترجمان کے مطابق ہم تصدیق کرتے ہیں کہ 23 جون کو ایک خاتون مسافر اس وقت سے سفر کرنے سے قاصر رہی کیونکہ اس کا رویہ ٹھیک نہیں تھا، اس خاتون کے لباس پر مسافروں کی جانب سے اعتراض بھی کیا جارہا تھا جس پر عملے کے نرمی سے ایک اور قمیض پہننے کی درخواست کی، جس پر وہ راضی بھی ہوگئی، تاہم خاتون کی جانب سے عملے کے ایک رکن کے ساتھ شرانگیزرویہ اختیار کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے کیبین اور زمینی عملے کو ہر طرح کی صورتحال کے تجزیے کی تربیت دی گئی ہے اور وہ حالات کے مطابق فوری اور مناسب اقدام کرتے ہیں، ہم اپنے عملے کے ساتھ کسی طرح کا دھمکی آمیز یا بدسلوکی پر مبنی رویہ برداشت نہیں کرتے۔

    دوسری جانب 31 سالہ خاتون نے برطانوی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جہاز کے عملے کا رویہ ایسا تھا جیسے اس کا لباس کم عمر مسافروں کے لیے نامناسب ہے۔

    خاتون کے بقول عملہ بہت برا تھا اور مجھے چھوٹے پن کا احساس دلا رہا تھا، ائیرہوسٹس پورے طیارے میں میرے سامنے آتی رہی اور کہا کہ اس قمیض کے ساتھ میں کیبن میں نہیں گھوم سکتی، اس کے بعد اپنے ہاتھوں سے مجھے ڈھانپنے کی بھی کوشش کی۔

    ہیریٹ اوسبورن نے بتایا کہ اس کے بعد ائیرہوسٹس نے مجھے طیارے سے نکلنے کی ہدایت کی، تو پھر میں نے اضافی قمیض پہن لی، جب میں نے واپس نشست پر جانے کی کوشش کی، تو اس نے زمینی عملے کو کہا کہ اب میرے طیارے میں اسے دوبارہ سوار نہ ہونے دیں، جس کے بعد مجھے طیارے سے نکال کر وہ عملہ لے گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا تھا کہ طیارے سے اتارے جانے کے بعد خاتون ایک مقامی دوست کے گھر گئی اور مزید149 پاؤنڈ ادا کرکے اگلی پرواز کے لیے بکنگ کرائی۔