Tag: عوامی مارچ

  • پیپلز پارٹی کا فیض آباد چوک بلاک کرنے کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا فیض آباد چوک بلاک کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے فیض آباد چوک بلاک کرنے کا اعلان کر دیا ہے، پولیس کی جانب سے رکاوٹوں‌ پر بلاول بھٹو کے قافلے نے ریور گارڈن پر اچانک دھرنا دے دیا تھا، تاہم کچھ دیر کے بعد قافلہ ڈی چوک کی طرف روانہ ہو گیا۔

    پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ ہمارے کارکنوں کو جگہ جگہ رکاوٹیں لگا کر روکا گیا ہے، جب تک پورا قافلہ آگے نہیں جائے گا فیض آباد بلاک رہے گا۔

    انھوں نے کہا ہم ہر چوک پر دھرنا دینے جا رہے ہیں، سب ساتھ چلیں، قافلے کو روکنا حکومت کی ناکامی ہے، ڈی چوک کے کارکنوں کو کہتے ہیں ہم پہنچیں گے آپ کہیں نہیں جانا، اسلام آباد پولیس کی سازش ہے کہ دھرنے کو ناکام بنایا جائے۔

    فیصل کریم کنڈی نے کہا ہمارے کارکنان کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم اس وقت تک یہاں رہیں گے جب تک پولیس کارکنان کو چھوڑ نہ دیں، انتظامیہ سے کہہ رہا ہوں اتنا کریں جتنا بعد میں برداشت کر سکیں۔

    فیصل کنڈی نے کہا اب عمران جانے والا ہے، انتظامیہ فیصلہ کرے کل جواب بھی دینا ہے، ریڈی میٹ کپڑے خرید لیں، عید سے پہلے عید ہونے والی ہے۔

  • ’اپنے دشمنوں اور پیار والے دوستوں کو جانتا ہوں‘

    ’اپنے دشمنوں اور پیار والے دوستوں کو جانتا ہوں‘

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وہ نہ صرف اپنے دشمنوں بلکہ پیار والے دوستوں کو بھی جانتے ہیں، وقت آ گیا ہے مسند اقتدار کسی شریف آدمی کو سونپی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے عوامی مارچ کا بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں روات سے آغاز ہو گیا ہے، بلاول کے والد آصف زرداری نے بھی پیپلز پارٹی کے عوامی مارچ میں انٹری دی اور مارچ سے خطاب کیا۔

    انھوں نے کہا کراچی سے جو چہرے یہاں آئے ان کو جانتا ہوں، اپنے دشمنوں کو بھی اور پیار والے دوستوں کو بھی جانتا ہوں۔

    شریک چیئرمین نے کہا وقت آگیا ہے آگے بڑھ کر ناپاک وزیر اعظم کو نکالیں، اور اس کی جگہ کسی اور شریف آدمی کو بٹھائیں جو ملک چلا سکے، ہم مہنگائی اور عوام کی تکلیف دور کریں گے، غریب اور عوام کی خدمت پیپلز پارٹی کا منشور ہے۔

    حکومت کہیں نہیں جارہی، مزید تگڑی ہوکر آئے گی، وزیراعظم کا اپوزیشن کو دو ٹوک پیغام

    بلاول زرداری نے مارچ کے آغاز پر خطاب میں کہا کہ واپسی کا راستہ نہیں اب آگے ہی جائیں گے۔ بلاول نے اپنے والد کے لیے ایک زرداری سب پر بھاری کا نعرہ بھی لگایا۔

    انھوں نے کہا ہم مکمل پلاننگ سے میدان میں نکلے ہیں، ہر صورت تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کرائیں گے، ہارنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

  • اس سے پہلے کہ ہم پہنچیں، اسمبلی توڑ دو: بلاول

    اس سے پہلے کہ ہم پہنچیں، اسمبلی توڑ دو: بلاول

    گجرات: بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم کو چیلنج کیا ہے کہ ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے اگر ہمت ہے تو اسمبلی توڑ دو۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے گجرات میں عوامی مارچ کے جلسے سے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے پاس اب 24 گھنٹے بچے ہیں، وہ استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں۔

    بلاول نے عوام کو مخاطب کر کے کہا یہ آپ کے ووٹوں سے نہیں امپائر کی انگلی کی وجہ سے اقتدار میں ہیں، اسی لیے اقتدار میں آ کر وہ صرف اسی طرف دیکھتے رہتے ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا ہم نے پہلے دن ہی سے وزیر اعظم کو نہیں مانا، اور پہلے ہی دن اسمبلی میں ان کو سلیکٹڈ کا نام دیا، آج گوگل میں لکھیں عمران خان تو سلیکٹڈ وزیر اعظم آئے گا۔

    انھوں نے کہا آج گجرات کے عوام نے بھی وہی نعرہ لگا دیا ہے، سندھ اور پنجاب نے اپنا فیصلہ دے دیا، اب ہم اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے ہیں، عمران خان نے ہر طبقے کو پریشان کیا ہے، ہم نے ان سے حساب لینا ہے، انھوں نے پی ٹی آئی، ایم ایف ڈیل کرا کر معاشی بحران پیدا کر دیا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا اب وہ اتنے گھبرا چکے ہیں کہ گالی دینے پر اتر آئے، لیکن جتنی بھی گالیاں دیں، جھوٹ بولیں بچ نہیں سکتے، لیکن یہ جاتے جاتے بھی آپ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کل وہاڑی میں وزیر اعظم نے یورپی یونین پر حملے کرنا شروع کر دیا ہے، یورپی یونین کے پیچھے ایسے پڑ گئے جیسے کشمیر فتح کر لیا، یہ شخص اس عہدے پر بیٹھنے کے لائق نہیں، انھوں نے جو نقصان پہنچایا تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔

    بلاول نے کہا صاف اور شفاف الیکشن ہمارا مطالبہ ہے، عوام صاف و شفاف الیکشن سے اپنا نمائندہ چن سکیں گے، وزیر اعظم نے بینظیر کی تصویر ہٹائی اور پھر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو نقصان پہنچایا، غریب خواتین کو بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سے باہر نکالا جا رہا ہے، لانگ مارچ کے دوران خواتین نے احتجاج کیا کہ اس نے ہمیں بینظیرپروگرام سے نکال دیا، ہم ان خواتین کا مقدمہ لڑیں گے۔

  • عوامی مارچ : پیپلزپارٹی کا  فیض آباد کی بجائے ڈی چوک پر پڑاؤ ڈالنے کا فیصلہ

    عوامی مارچ : پیپلزپارٹی کا فیض آباد کی بجائے ڈی چوک پر پڑاؤ ڈالنے کا فیصلہ

    لاہور : پیپلزپارٹی نے فیض آباد کی بجائے ڈی چوک پر پڑاؤ ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ، اس سلسلے میں پیپلزپارٹی نے انتظامیہ سےڈی چوک پر جلسےکی اجازت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نےعوامی مارچ کا رخ ڈی چوک کی طرف موڑنے کا فیصلہ کرلیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے فیض آباد کی بجائے ڈی چوک پر پڑاو ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی نےخط لکھ کرانتظامیہ سےڈی چوک پرجلسےکی اجازت مانگ لی جبکہ اس حوالے سے چیف کمشنر اسلام آباد کو بھی خط لکھ دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے خط میں کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کاعوامی مارچ 8 مارچ کو اسلام آباد پہنچے گا، 8 مارچ کو ڈی چوک پرجلسہ کرنے کی اجازت دی جائے۔

    اس سےقبل پیپلزپارٹی نے فیض آباد پر جلسے کیلئے 3 دن کی اجازت مانگی تھی، جس پر انتظامیہ نے3 دن کی بجائےایک دن جلسہ کرنےکی اجازت دی تھی۔

    خیال رہے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا لودھراں اور ملتان میں والہانہ استقبال کیا گیا ،  بلاول بھٹو نے خطاب میں وزیراعظم کو استعفے کے لیےپانچ دن کی ڈیڈ لائن دے دی۔

    پی پی چیئرمین نے کہا پانچ دن میں استعفی نہ دیا تو اسلام آباد پہنچ کرعدم اعتماد سے گھربھیجیں گے، عوام حکومت کے ساتھ نہیں، وقت آگیا کہ پارلیمان کا بھی اعتماد اٹھ جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد ہمارا جمہوری ہتھیار ہے، یہ ہماری کامیابی ہے کہ ساری اپوزیشن ایک پیج پرآچکی ہے۔

  • ’ہمارے مارچ سے قبل پٹرول کی قیمت میں 12، بجلی میں 6 روپے اضافہ کیا گیا تھا‘

    ’ہمارے مارچ سے قبل پٹرول کی قیمت میں 12، بجلی میں 6 روپے اضافہ کیا گیا تھا‘

    خیرپور: سندھ کے شہر خیرپور میں عوامی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے مارچ سے قبل پٹرول کی قیمت میں 12 روپے، اور بجلی کی قیمت میں 6 روپے اضافہ کیا گیا تھا، اب پٹرول کی قیمت میں 10 اور بجلی میں 5 روپے کمی کر کے کون سا تیر مارا گیا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول نے عوامی مارچ سے خطاب میں کہا کہ ابھی تو ہم سندھ میں ہیں اور پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی ہوگئی، جب ہم اسلام آباد پہنچیں گے تو قیمتیں کتنی کم ہو جائیں گی، جیالوں کے ایک لانگ مارچ نے کپتان کو گھبرانے پر مجبور کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا عوام پہچان چکے ہیں مزید ڈراما بازی نہیں چلے گی، ہم عمران خان کو نکالے بغیر سکون سے نہیں بیٹھ سکتے، عمران خان خود کو نوجوانوں کا لیڈر کہتا ہے، جب کہ قائم علی شاہ اور عمران خان ایک ساتھ اسکول جاتے تھے۔

    بلاول نے کہا قائم علی شاہ ہمارے بزرگ ہیں، ان کی عمر جو بھی ہو دل جوان ہے، جتنی محنت قائم علی شاہ کرتے ہیں اتنی عمران خان نہیں کر سکتے، عمران خان نے پنجاب، کشمیر، گلگت بلتستان کے حقوق پر ڈاکا مارا ہے، کے پی میں 8 سالہ، وفاق کی 3 سال کی حکومت ہمارے خیرپور کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔

    بلاول نے کہا آج ملک میں معاشی بحران آیا ہے جس کی وجہ سے آپ کے پاس آیا، حکومت کی وجہ سے ہر طرف مایوسی پھیلی ہوئی ہے، عوام کو ان کی محنت کا صلہ نہیں ملتا، کسان محنت کرتا ہے لیکن انھیں ان کی محنت کاصلہ نہیں ملتا، سلیکٹڈ، نا جائز حکمران نے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا عمران کہتا ہے کہ پیٹرول مہنگاہو چکا ہے لیکن گھبرانا نہیں، کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، کہتا ہے گھبرانا نہیں، دواؤں کی قیمت میں ہوشربا اضافے کے بعد بھی کہتا ہے گھبرانا نہیں، عمران صحیح کہتا ہے کیوں کہ پیپلز پارٹی کا جیالا کبھی نہیں گھبراتا، وقت آ گیا ہے اب عمران کو گھبرانا چاہیے۔

    انھوں نے اپنے سفر کے بارے میں کہا کہ ہمارا سفر طویل ہے، یہاں سے آج سکھر جا کر قیام کروں گا، کل سندھ میں آخری استقبال گھوٹکی شہر میں ہوگا، اور پھر ہم پنجاب میں داخل ہوں گے اور جی ٹی روڈ سے اسلام آباد پہنچیں گے۔

  • حکومت کے خلاف مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی سیاست کا ساتھ نہیں دیں گے، سراج الحق

    حکومت کے خلاف مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی سیاست کا ساتھ نہیں دیں گے، سراج الحق

    کراچی: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی سیاست کا ساتھ نہیں دیں گے، ہم خود حکومت کے خلاف اپنی تحریک چلائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے عوامی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو سنیماؤں کی نہیں تعلیم کی ضرورت ہے، بھارت ہمارا دشمن ہے اس کا کشمیر کا تنازع پاکستان کے ساتھ ہے، آج کا مارچ آخری نہیں، آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جس ملک میں سودی نظام ہو وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا، خیبرپختونخوا میں وزارت خزانہ ہمارے پاس تھی تو معیشت کو بہتر بنایا، حیران ہوں ملکی معیشت کے لیے کیا باتیں کی جارہی ہیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان حکومت نے بیرونی قوتوں کے دباؤ پر سلامی کونسل کے لیے ووٹ دیا.

    مزید پڑھیں: معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیا گیا ہے، سراج الحق

    سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کو سبزباغ دکھائے کہا گیا تھا روزگار، گھر، صاف پانی اور انصاف دیں گے، کراچی کے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہتے تھے 100 دن میں تبدیلی دیکھیں گے اب کہتے ہیں پہلی باری ہے، ہماری معیشت انڈوں، مرغی اور کٹوں میں پھنس گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کبھی نہیں سنا مرغی ور انڈے بیچ کر معیشت تھیک کی جاسکتی ہے، موجودہ حکومت جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں جماعت اسلامی کی جانب سے مہنگائی، بیروزگاری، معاشی بدحالی، کراچی میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف عوامی مارچ کیا گیا تھا۔