Tag: عوام ایکسپریس

  • عوام ایکسپریس حادثہ کس کی وجہ سے ہوا؟ رپورٹ سامنے آ گئی

    عوام ایکسپریس حادثہ کس کی وجہ سے ہوا؟ رپورٹ سامنے آ گئی

    لاہور (17 اگست 2025): عوام ایکسپریس حادثے سے متعلق ابتدائی جوائنٹ سرٹیفکیٹ رپورٹ سامنے آ گئی ہے جس میں حادثے کے ذمہ دار کا بھی تعین کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عوام ایکسپریس ٹرین کو لودھراں کے قریب حادثہ پیش آیا ہے، جس کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ حادثہ ٹرین کے اوور شوٹ ہونے کی وجہ سے ہوا ہے۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق عوام ایکسپریس حادثہ ٹرین ڈرائیور کی غلطی قرار دے دیا گیا ہے، ٹرین ڈرائیور وقت پر بریک نہ لگا سکا تھا، جس کی وجہ سے اتنا بڑا حادثہ پیش آیا، اس حادثے میں ایک مسافر جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور سے کراچی جانے والی عوامی ایکسپریس ٹرین کے ساتھ لودھراں جنکشن کے قریب حادثہ پیش آیا تھا، مسافروں کے مطابق ریل لودھراں جنکشن کے مقام پر نہیں رکی اور آگے مال بردار گاڑی کے کھڑے انجن کے ساتھ ٹکرا گئی، جس کی وجہ سے ٹرین کی متعدد بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں۔

    لاہور سے کراچی جانے والی ٹرین کو حادثہ، ایک مسافر جاں بحق متعدد زخمی

    ریلوے حکام کے مطابق ڈاؤن ٹریک کو بحال کر دیا گیا ہے، 6 نمبر ٹریک پر کام جاری ہے، عوام ایکسپریس کے 250 مسافروں کو رحمان بابا ایکسریس سے کراچی روانہ کر دیا گیا ہے۔ وزیر ریلوے نے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ 7 دنوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • ریلوے مسافروں کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

    ریلوے مسافروں کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

    لاہور : پاکستان ریلوے نے عوام ایکسپریس کو 20 دسمبر سے بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا، عوام ایکسپریس کراچی سے روانہ ہو کر اگلے دن  پشاورپہنچے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوےمسافروں کیلئے بڑی خوشخبری آگئی ، 15ماہ بعد عوام ایکسپریس کو بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    عوام ایکسپریس کو کراچی کینٹ، پشاورکینٹ براستہ ملتان اسٹیشن 20 دسمبر سے بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، عوام ایکسپریس کراچی کینٹ سے صبح 7 بجے روانہ ہو کر اگلے روز شام 6 بجے پشاور کینٹ پہنچے گی۔

    گزشتہ سال اگست میں عوام ایکسپریس کو ریلوےٹریک زیرآب آنےکی وجہ سےبندکیاگیا تھا، ایک سال سے زائد بند رہنے کے بعد عوام ایکسپریس دوبارہ پٹریوں پر دوڑے گی۔

  • ڈرائیور کی حاضر دماغی،  پشاور سے کراچی جانے والی ‘عوام  ایکسپریس’ خطرناک حادثے سے بچ گئی

    ڈرائیور کی حاضر دماغی، پشاور سے کراچی جانے والی ‘عوام ایکسپریس’ خطرناک حادثے سے بچ گئی

    سکھر : ٹرین ڈرائیور کی حاضر دماغی سے پشاور سے کراچی جانے والی عوام ایکسپریس بڑے حادثے سے بچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور سے کراچی جانے والی عوام ایکسپریس حادثے سے بال بال بچ گئی، ریلوےذرائع نے بتایا کہ ٹرین منزل کی طرف رواں دواں تھی کہ سامنے انجن آگیا لیکن ٹریک پر انجن کو دیکھ کر ڈرائیور نے بروقت بریک لگا کرٹرین کو روک دیا۔

    ریلوے ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈاؤن ٹریک پر انجن مرمت کے لیے موجود تھا۔

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا ، جہاں کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس حادثے سے بال بال بچ گئی تھی۔

    ریلوےذرائع نے بتایا تھا کہ دوڑ اور باندھی ریلوے اسٹیشن کے درمیان ٹریک پر موجود رکاوٹ حادثے کا سبب بن سکتی تھی تاہم ٹرین ڈرائیور نے حاضر دماغی سے بریک لگا کر ٹرین کوروک لیا۔
    .
    ریلوےذرائع کا کہنا تھا کہ لوہے سے بنی بڑی چادر نما رکاوٹ ٹرین کو روک کر الٹا سکتی تھی، جس کے باعث جانی نقصان کا خدشہ تھا۔

  • ڈرائیورز کی حاضر دماغی، ریل بڑے حادثے سے بچ گئی (ویڈیو)

    ڈرائیورز کی حاضر دماغی، ریل بڑے حادثے سے بچ گئی (ویڈیو)

    کراچی: ٹرین ڈرائیورز کی حاضر دماغی کی وجہ سے ریل ممکنہ بڑے حادثے سے بچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرین ڈرائیورز کی حاضر دماغی نے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس کو رن پٹھانی اسٹیشن کے قریب خطرناک حادثے سے بچا لیا۔

    رپورٹ کے مطابق رن پٹھانی کے قریب ریل کی پٹری ٹوٹی ہوئی تھی، ویڈیو میں پٹری کے ٹوٹے ہوئے حصے کو دیکھا جا سکتا ہے۔

    عوام ایکسپریس کے ڈرائیور ناصر اور اسسٹنٹ ڈرائیور محمد ذیشان نے ٹوٹے حصے کو دیکھ لیا، اور بر وقت بریک لگا کر ٹرین کو حادثے سے بچا لیا۔

    روہڑی ٹرین حادثہ، ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی

    بر وقت بریک لگائے جانے سے ٹرین میں سوار سینکڑوں مسافروں کی قیمتی جانیں محفوظ رہیں۔

    واضح رہے کہ سکھر کے قریب منڈو ڈیرو اسٹیشن کے قریب 7 مارچ کو کراچی ایکسپریس کو خوف ناک حادثہ پیش آیا تھا، نان اسٹاپ کراچی ایکسپریس پٹری سے اترنے سے حادثے میں ایک خاتون جاں بحق ہوئی تھی۔

    ان دنوں ریل حادثات میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے، گزشتہ ہفتے صرف چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف شہروں میں 5 ریل حادثات پیش آئے تھے، جو ریلوے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔