Tag: عوام دشمن بجٹ

  • عوام دشمن بجٹ اور نیا پاکستان واپس لیں: بلاول بھٹو کا قومی اسمبلی میں مطالبہ

    عوام دشمن بجٹ اور نیا پاکستان واپس لیں: بلاول بھٹو کا قومی اسمبلی میں مطالبہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں مطالبہ کیا ہے کہ عوام دشمن بجٹ اور نیا پاکستان واپس لیا جائے، حکومت کو جمہوری راستے پر چلنا ہوگا ورنہ گھر جانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی انا کی وجہ سے میرے لفظ سلیکٹڈ پر پابندی لگائی گئی، جب کہ ایک سال پہلے اُسی لفظ پر عمران خان نے تالیاں بجائی تھیں، سینسر شپ صرف جلتی پر تیل ڈالنے کے مترادف ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں قوم کی تقدیر اور معاشی مستقبل کے فیصلے ہوتے ہیں، وزرا کے غیر سنجیدہ رویے پر قوم سے پارلیمنٹ کی طرف سے معافی مانگتا ہوں، ہم پارلیمنٹ کا تقدس جانتے ہیں، پاکستانی عوام نے جمہوریت کے لیے عظیم قربانیاں دیں، جدوجہد کر کے آمروں کو تاریخ کے ڈسٹ بن کا حصہ بنایا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ایم این ایز کو ایوان میں لانا پروڈکشن آرڈر جاری کرنا اسپیکر کے اختیار میں ہے، انھیں لا منسٹر یا وزیر اعظم سے پوچھنے کی ضرورت نہیں، شمالی وزیرستان کے ممبران کو نہ لایا گیا تو الزام لگے گا کہ بجٹ اجلاس میں دھاندلی کی گئی۔

    پی پی چیئرمین نے مطالبہ کیا کہ شمالی و جنوبی وزیرستان کے اراکین کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں، سنسر شپ جلتی پر تیل چھڑکنا ہے، ہمارے مسائل کا حل زیادہ جمہوریت ہے کم جمہوریت نہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ کو معاشی استحکام چاہیے تو لیدر اور ٹیکسٹائل پر کیسے ٹیکس بڑھا رہے ہیں؟ ایک کروڑ نوکری کا وعدہ کیا لیکن بجٹ میں ایک بھی نوکری نہیں بلکہ چھین رہے ہیں، تجاوزات کے نام پر غریب سے کاروبار چھینا، حکومت نے غریبوں پر سارے دروازے بند کر دیے، غریب کی جھونپری حرام، بنی گالہ کی تجاوزات حلال ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب گردی اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، ظالمانہ اقدام اور خوف سے معیشت نہیں چل سکتی، دوغلی پالیسی بند کریں اور عوام دشمن پالیسی واپس کریں، ایک سال میں 5 ہزار ارب قرضہ لیا گیا یہ ن لیگ سے بھی تیز ہیں۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ نیب نے 60 ملین ڈالر برطانوی حکومت کو دینے ہیں اس کی تحقیقات ہونی چاہیے، ہم نے بین الاقوامی عدالت میں ریکوڈک کیس ہارا، ریکوڈک کیس میں 11.45 بلین ڈالرز ادا کرنے ہیں، ماہر نہ ہونے کے باوجود معاشی فیصلے کرنے والوں سے بھی حساب لیا جائے، نیا پاکستان واپس لو ہمیں قائد اعظم کا پاکستان واپس دو۔

  • کوشش ہوگی، عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو: بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی مشترکہ پریس کانفرنس

    کوشش ہوگی، عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو: بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی مشترکہ پریس کانفرنس

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی کوشش ہوگی، عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہو.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد کیا. دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی.

     بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے موجودہ صورت حال پر بات چیت ہوئی، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا الگ سیاسی نظریہ ہے، مگر ہماری تاریخ بھی آپ سب لوگوں کے سامنے ہے، ملک میں پارلیمانی نظام پیپلزپارٹی اورجے یو آئی نےمل کر بنایا.

    انھوں نے کہا کہ جب مشرف کے خلاف احتجاج ہوا، تب بھی ہم مل کر ساتھ چلے تھے، ہمارے سامنے اس وقت چیلنج عوام دشمن بجٹ ہے، کوشش ہونی چاہیے کہ عوام دشمن بجٹ منظور نہ ہونے دیں، پاکستانیوں نے یہ بجٹ نہیں بنایا، یہ باہر کا بنایا ہوا بجٹ ہے.

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارےمؤقف میں اتنا فرق نہیں، پیپلز پارٹی کا مؤقف یہی رہا کہ پارلیمان کومدت پوری کرنی چاہیے، جب سےعوام دشمن بجٹ کو دیکھا ہے، دلی دکھ ہوا ہے.

    اس حکومت کا خاتمہ ہی ملک کی خوش حالی کا راستہ ہے: مولانا فضل الرحمان


    اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عزت بخشنے پر بلاول بھٹو کا شکریہ ادا کرتا ہوں، بلاول بھٹو نے جو باتیں کیں، ان کی تائید کرتا ہوں، سیاسی جماعتیں جعلی الیکشن پر پہلے دن سے متفق ہیں، حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کیا ہے.

    انھوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سےغریب آدمی راشن بھی نہیں خرید سکتا، یہ ملک اورغریب دشمن بجٹ ہے، یہ پاکستان کا بجٹ نہیں، بجٹ براہ راست آئی ایم ایف نمائندے نے بنایا ہے، ڈالرکی قیمت آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے. ملکی تاریخ میں اتنا قرضہ نہیں چڑھا، جتنا اس دور میں چڑھ گیا.

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس حکومت کا خاتمہ ہی ملک کی خوش حالی کا راستہ ہے، یہ لوگ ملک پرحکومت کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتے، جون کےآخری عشرہ میں اپوزیشن کی اے پی سی ہوگی، اے پی سی کے فیصلے کے بعد میدان میں نکلیں گے.

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی ایم ہو یا پیپلزپارٹی، کسی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہو رہے، پیپلزپارٹی، ن لیگ کے مزید ارکان کی گرفتاری کے امکانات ہیں، ان ہاؤس تبدیلی سمیت کسی بھی آپشن پر غورکیا جا سکتا ہے.