Tag: عوام کا احتجاج

  • ہانگ کانگ کے چین میں ضم ہونے کے 22 سال مکمل، عوام کا احتجاج

    ہانگ کانگ کے چین میں ضم ہونے کے 22 سال مکمل، عوام کا احتجاج

    ہانگ کانگ : سابق برطانوی کالونی ہانگ کانگ کو چین کے حوالے کرنے کے بائیس سال مکمل ہونے پرہزاروں شہریوں نے احتجاج کیا، پولیس نے مظاہرین کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ میں پولیس کی جانب سے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا گیا ہے۔ ان احتجاجی مظاہروں کا انعقاد اس سابق برطانوی کالونی کو چین کے حوالے کرنے کے بائیس برس مکمل ہونے کے موقع پر کیا گیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہانگ کانگ میں پولیس کی جانب سے مظاہرین کے بدترین خلاف طاقت کا استعمال کیا گیا ہے، ان احتجاجی مظاہروں کا انعقاد اس سابق برطانوی کالونی کو چین کے حوالے کرنے کے بائیس برس مکمل ہونے پر کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کے خلاف پیپر اسپرے اور ڈنڈوں کا آزادنہ استعمال کیا گیا۔

    واضح رہے کہ ہانگ کانگ میں1997 میں اس سابق کالونی کو بیجنگ کے حوالے کرنے بعد سے ہر سال بڑے احتجاجی مظاہرے کیے جاتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہانگ کانگ میں گزشتہ کئی ہفتوں سے احتجاجی مظاہرے جاری تھے، یہ حالیہ مظاہرےاس مجوزہ قانون سازی کے خلاف تھےجس کے تحت ملزمان کو ہانگ کانگ سے چین منتقل کیا جا سکتا ہے۔

  • پیرس : مہنگائی کے خلاف مشتعل عوام کا احتجاج جاری، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں

    پیرس : مہنگائی کے خلاف مشتعل عوام کا احتجاج جاری، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں

    پیرس : فرانس میں مہنگائی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاج دن بہ دن زور پکڑتا جارہا ہے، سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹائروں اور سامان نذر آتش کردیا۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہزاروں مشتعل افراد بڑھتی ہوئی مہنگائی، پیٹرولیم مصنوعات پر اضافی ٹیکسوں اور صدر عمانوایل میکرون کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

    شہر کی سڑکیں جنگ و جدل کا منظر پیش کررہی ہیں، شاہراہ شانزے لیزے پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئی ہیں، جھڑپوں میں300کے قریب افراد زخمی ہوگئے جبکہ مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیاں بھی نذرآتش کردیں۔

    پیرس پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منشترکرنے کے لئے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا جارہا ہے، تازہ اطلاعات کے مطابق اب تک پولیس نے255مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق وزارت داخلہ نے مظاہرین پر قابو پانے کے لیے تقریباً5000پولیس اہلکار تعینات کیے تھے تاہم ہزاروں مظاہرین کے سامنے پولیس اہلکار بھی بے بس نظر آئے تاہم پولیس نے مظاہرین کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے آنسو گیس کے شیل برسائے اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

  • کراچی:بارش سے نظام درہم برہم،  بجلی غائب، سڑکوں پر پانی جمع

    کراچی:بارش سے نظام درہم برہم، بجلی غائب، سڑکوں پر پانی جمع

    کراچی: منگل اور بدھ کو ہونے والی بارش کے بعد شہر کا نظام درہم برہم ہوگیا، سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا اور بجلی کی بندش سے شہر اندھیرے میں ڈوب گیا، کراچی کی تاریخ میں پہلی بار 800 سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے، بجلی کی بندش پر شہری سراپا احتجاج بن گئے، جگہ جگہ احتجاج سے ٹریفک جام ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلشن معمار،ابوالحسن اصفہانی روڈ، سخی حسن، شیرشاہ، اورنگی ٹاؤن، احسن آباد،صفورہ چورنگی، المسلم سوسائٹی، ریلوے ریتی لائن میں صبح دس بجے سے بجلی غائب ہے۔

    electricity

    اسی طرح نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ،ماڈل کالونی،ملیر،کورنگی،لیاقت آباد،گلزار ہجری،کنیز فاطمہ سوسائٹی،محمود آباد، شمسی سوسائٹی میں بھی بجلی کی فراہمی دوپہر بارہ بجے سےمعطل ہے جب کہ گارڈن ویسٹ والوں کو چوبیس گھنٹے سے زائد وقت گزرنے کے بعد بھی بجلی نہیں ملی۔

    teachers-protest

    بجلی کی طویل بندش کے خلاف مختلف علاقوں میں عوام سڑکوں پر آگئے۔ مکینوں نے ٹائر جلا کر احتجاج کیا جس سے ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی۔

    تاریخ میں پہلی بار 800 سےزائد فیڈر ٹرپ

    ذرائع کے مطابق منگل کو ہونے والی بارش کے بعد ریکارڈ 800 سے زائد فیڈر ٹرپ ہوئے یہ کراچی کی تاریخ میں فیڈر بند ہونے کا سب سے بڑ ا واقعہ ہے جب کہ بدھ کو ہونے والی بارش میں 312 فیڈر بند ہوئے۔

    کے الیکٹرک نے شہر میں بجلی کے بحران کو مسترد کردیا اور فیڈر بند ہونے کے یہ اعدادو شمار تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ منگل کو 200 فیڈر ٹرپ ہوئے۔

    k-electric

    ترجمان کے الیکٹرک سعدیہ کا کہنا ہے کہ 95 فیصد علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے ، 1400 میں سے صرف 40 فیڈر خراب ہیں ،صرف ڈیفنس میں بجلی کا تعطل ہے یا ان کی علاقوں کی بجلی بند ہے جہاں پانی جمع ہے۔

    دریں اثنا شہر کی مختلف شاہراہوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی، نالوں کی بروقت صفائی نہ ہونے کے سبب پانی اوور فلو ہو کر سڑکوں پر آگیا۔ بلدیاتی عملہ پانی نکالنے کے بجائے غائب نظر آیا۔