Tag: عوام کو شدید مشکلات

  • چمن : شناختی کارڈ کے حصول کے لیے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا

    چمن : شناختی کارڈ کے حصول کے لیے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا

    چمن : شناختی کارڈ کے اجراء میں تاخیر پر عوام نادرا کیخلاف سراپا احتجاج ہیں، ان کا کہنا ہے کہ نادرا کا عملہ اضافی رقوم کا مطلبہ کرتا ہے ، متعلقہ حکام نوٹس لیں۔

     

    چمن میں کمپوٹرائزڈ شناختی کارڈ کا حصول شہریوں کے لئے ہمیشہ مشکل ترین کام رہا ہے لیکن گذشتہ کچھ عرصے سے چمن کا نادرا آفس شناختی کارڈ کی فراہمی کے لئے لین دین کرنے والے عناصر کا مرکز بن گیا ہے۔

    یہاں اضافی رقوم کی ادائیگی کے بغیر شناختی کارڈ کا حصول ناممکن ہو گیا ہے، اس صورتحال پر شہریوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ نادرا کے دفتر تو پہنچ جاتے ہیں مگر دن بھر انتظار کے باوجود ان کو ٹوکن نہیں ملتا۔

    شہری یہ الزام بھی عائد کرتے ہیں کہ اضافی رقوم دینے کے بعد ہی ٹوکن مل جاتا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ نادرا اہلکار کاغذات پر اعتراض لگا کر انہیں ٹال دیتے ہیں۔

    شہریوں کا مطالبہ ہے کہ شناختی کارڈ کے حصول میں انہیں درپیش مشکلات اور نادرا دفتر میں غیر متعلقہ عناصر کے عمل دخل اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری طور کاروائی کی جائے۔

  • ملک کے مختلف شہروں میں دھرنے و مظاہرے، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا

    ملک کے مختلف شہروں میں دھرنے و مظاہرے، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا

    اسلام آباد / لاہور / کراچی : ملک کے مختلف شہروں میں جاری پرتشدد احتجاج کے موقع پر جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کی گئیں جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    جلاؤ گھیراؤ کے باعث ملک بھر میں اہم شاہراہیں بند ہیں، اسلام آباد، کراچی، لاہور سمیت مختلف شہروں کی سڑکوں اور گلیوں میں رکاوٹیں کھڑی کرکے مظاہرے کیے جا رہے ہیں اور مشتعل مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کرہے ہیں۔

    پنجاب میں دھرنوں کے باعث موٹر وے کے مختلف مقامات پر ٹریفک بند ہے جس کی وجہ سے بعض مقامات پر ٹریفک جام کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، اس کے علاوہ ریلوے شیڈول متاثر ہونے سے کئی ٹرینیں اپنے وقت پر روانہ نہ ہوسکیں، مسافروں کے ایئر پورٹ نہ پہنچنے کی وجہ سے پروازیں بھی تاخیر کا شکار ہیں۔

    احتجاج کے باعث روزانہ کی دہاڑی کمانے والے مزدوروں کے اہل خانہ فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے، احتجاج اور دھرنوں سے معیشت کا پہیہ جام ہوگیا۔ صنعتی اور کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہیں۔

    اب تک کراچی کے تاجروں کو تین دن میں پندرہ ارب کا نقصان ہو چکا ہے جبکہ تیس لاکھ افراد اس صورتحال سے شدید متاثر ہوئے۔ گڈز ٹرانسپورٹرز کو ساڑھے تیرہ ارب کا جھٹکا لگا اور سبزی منڈی میں پھل اورسبزیاں سڑنے لگیں، اس کے علاوہ گزشتہ دو روز میں دو لاکھ لیٹر دودھ بھی ضائع ہوگیا۔

    تاہم تازہ اطلاعات کے مطابق اسلام آباد، لاہوراور گوجرانوالہ میں موبائل فون سروس بتدریج بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ کراچی کے مختلف علاقوں میں احتجاج ختم ہونے اور مظاہرین کے منتشر ہونے پر سڑکوں پر ٹریفک کی روانی میں کافی بہتری آئی ہے۔