Tag: عورت

  • عورت کو ’تھپڑ‘ مارنے والے کرداروں سے متعلق سدھارتھ کا بڑا انکشاف

    عورت کو ’تھپڑ‘ مارنے والے کرداروں سے متعلق سدھارتھ کا بڑا انکشاف

    بالی ووڈ اداکار سدرھارتھ نے فلم میں عورت کو تھپڑ جڑنے کے حوالے سے بڑا انکشاف کرتے ہوئے اپنے کیریئر سے متعلق حقیقت بیان کی ہے۔

    اداکار سدھارتھ حال ہی میں منعقدہ حیدرآباد لٹریری فیسٹیول میں بطور مہمانوں شریک ہوئے، جہاں انھوں نے فلموں، کتابوں سے اپنی محبت اور دیگر چیزوں کے بارے میں بات کی، انھوں نے کہ بھی بتایا کہ وہ فلموں میں زہریلے مرد کا کردار ادا کرنے سے اجتناب برتتے آئے ہیں۔

    تقریب میں اپنی اہلیہ، اداکار ادیتی راؤ حیدری کی والدہ، ودیا راؤ سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ وہ اپنے کیریئر کے دوران ٹاکسک مردوں کا کریکٹر ادا کرنے سے دور رہے۔

    سدھارتھ نے ’ماچو‘ کردار ادا نہ کرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ اگر وہ کچھ پراجیکٹس کے لیے ہاں کہتے تو وہ ایک بڑے فلم اسٹار ہوتے۔

    انھوں نے کہا کہ مجھے اسکرپٹس ملتے تھے کہ جس میں میں خواتین کو تھپڑ مارتا ہوں، آئٹم سانگ کررہا ہوں، کسی کی ناف پر چٹکی کاٹ رہا ہوں، عورت کو بتارہا ہوں کہ اسے کیا کرنا چاہیے، کہاں جانا چاہیے۔

    بالی ووڈ اداکار نے کہا کہ اگر ان فلموں کی زبردست اسکرپٹ ہوتی تو وہ بہت اچھی اور کامیاب فلمیں بنتیں، تاہم میں نے ان فلموں کو رد کر دیا۔

    سدرھارتھ کا کہنا تھا کہ اگر میں مختلف طریقے سے کردار ادا کرتا تو میں آج ایک بہت بڑا فلمی ستارہ بن سکتا تھا لیکن میں نے فطری طور پر وہی کیا جو مجھے پسند تھا۔

  • سسرالیوں نے مبینہ طور پر بہو کو قتل کر کے جلا دیا

    سسرالیوں نے مبینہ طور پر بہو کو قتل کر کے جلا دیا

    راولپنڈی: تھانہ چونترہ کی حدود اڈیالہ میں سسرالیوں نے مبینہ طور پر بہو کو جلا کر قتل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چکوال کی رہائشی خاتون راضیہ کو مبینہ طور پر سسرالیوں نے جلا کر قتل کر دیا، خاتون کے والد کی مدعیت میں پولیس نے خاوند اور ساس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    مقدمے کے متن کے مطابق چکوال کی رہائشی خاتون راضیہ کی شادی 9 سال قبل تصدق حسین سے ہوئی تھی، ملزم تصدق نے اپنی ماں نسیم اختر کے ساتھ مل کر اپنی بیوی راضیہ بتول کو قتل کر دیا، راضیہ کے والد کا کہنا تھا کہ ملزمان مقتولہ سے گھریلو معاملات پر لڑائی جھگڑا کرتے تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتولہ کا پوسٹ مارٹم کیا جا چکا ہے اور اب رپورٹ کا انتظار ہے، اس واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ و دیگر شواہد کی روشنی میں ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔

    تاہم دوسری طرف مقتول خاتون کے لواحقین نے کہا ہے کہ انھیں پولیس کی تفتیش پر تحفظات ہیں، کیوں کہ 3 روز گزرنے کے باوجود تحقیقات آگے نہیں بڑھی ہیں۔

  • ریستورانوں میں دھوکہ دہی کرنیوالی عورت پولیس کیلئے دردسر بن گئی

    ریستورانوں میں دھوکہ دہی کرنیوالی عورت پولیس کیلئے دردسر بن گئی

    آدھے درجن ریستورانوں میں دھوکے سے مہنگا کھانا خرید کر بل ادا نہ کرنے والی عورت پولیس کے لیے درد سر بن گئی۔

    انگلینڈ کی کاؤنٹی ڈورسیٹ پولیس کم از کم چھ ریستورانوں میں دھوکے سے کھانا خریدنے والی عورت کی تلاش میں ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے ہمراہ بعض اوقات ایک چھوٹا بچہ اور دو مختلف مرد بھی دیکھے گئے ہیں۔

    ہر موقع پر مذکورہ خاتون ایک مہنگا کھانا خریدتی پائی گئی پھر اپنے کارڈ سے ادائیگی کرنے کا بہانہ کرتی ہے جبکہ کارڈ میں رقم ادا کرنے کے لیے پیسے موجود ہی نہیں ہوتے۔

    بعد ازاں وہ عملے کو یہ کہہ کر کہ وہ ایک کیش پوائنٹ پر رقم لینے جارہی ہے پھررفوچکر ہوجاتی ہے۔پچھلے ال اس خاتون نے کرائسٹ چرچ، بورن ماؤتھ اور پول کے ریستورانوں میں دھوکہ دہی کی ہے۔

    وہ فیس بک پر بھی اپنی حرکات کے بارے میں نشاندہی کرتی دکھائی دی۔ ایک دوست نے اس کی پوسٹ پر تبصرہ کیا کہ کیا تم ریستورانز کو سب سے زیادہ مطلوب نہیں ہو؟ جواب میں اس خاتون نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ لڑکیوں کو اپنا کھانا پسند ہوتا ہے،

    ایک ریستوران کے مالک سائمنز نے بتایا کہ یہ خاتون دوپہر کے کھانے کے لیے کرائسٹ چرچ چکن اینڈ بلیوز آئی اور 80 پاؤنڈ کا کھانا آرڈر کیا تاہم وہ اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے کا بہانہ بنا کر بھاگ گئی۔

    کرائسٹ چرچ میں اطالوی ریستوران پنوچیو کے مالک نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ سال اسی خاتون نے اس کے ساتھ بھی ایسا کیا تھا۔
    ڈورسیٹ پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی اطلاع پولیس کو بدھ کی دوپہر دی گئی ہے افسران اس معاملے کی انکوائری کریں گے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

  • عورت جو بے فوج سلطنت کی مالک ہے!

    عورت جو بے فوج سلطنت کی مالک ہے!

    عورت کیا ہے؟ وہ دنیا میں کیوں آئی؟ اس کی ہستی کی علتِ غائی یعنی اس کا موضوعِ اصلی کیا ہے؟

    یہ اور اس قسم کے بہتیرے سوالات ہیں جو ایک شائستہ دماغ کو متوجہ کر سکتے ہیں اور جن پر ہر زمانہ میں کچھ نہ کچھ غور ہوا ہے، لیکن ان سب کا مختصر، مگر جامع جواب یہ ہے کہ ’’وہ محبت کی چیز ہے اور دنیا میں محض اسی لیے آئی۔‘‘

    عورت باعتبارِ جذبات ایک خوب صورت گلدستہ ہے جس کی ساخت میں نہایت نازک پھول پتیاں صرف ہوئی ہوں۔ جس طرح پھول کی پتیوں میں نازک رگیں، نسیں اور باریک نقش و نگار ہوتے ہیں، عورت کا دل و دماغ بھی ہر طرح کی لطافتوں اور نزاکتوں کا مخزن ہوتا ہے جس کے بیل بوٹے قدرت کی بہترین نقاشی ہیں۔ ان ہی باریک حسیات اور جذبات کا ابھارنا، اور ان کے نشو و ارتقائے تدریجی کے سلسلہ کو قائم رکھنا، چاہنے والے کا اصلی فرض ہے۔

    عورت ہماری زندگی کے ہر صیغہ کو مَس کرنا چاہتی ہے۔ وہ ہماری عقلی اور اخلاقی قوتوں کو حرکت میں لاتی ہے لیکن ایک شائستہ عورت پر وہی قابو حاصل کر سکتا ہے جس میں عورت کے فطری اوصاف کے مقابلہ کی قابلیت موجود ہے۔ جس کے قوی تر جذبات عورت کی قدرتی نزاکتوں اور لطافتوں سے ہم آغوش ہوسکیں۔ اس (عورت) کے خیال میں صرف آرزوئے ’وصل‘ جس پر ہمارے شعرا سَر دھنتے ہیں، نری حیوانیت ہے۔ وہ ’خوش عیشی‘ کے مقابلہ میں ’فلسفۂ ناکامی‘ میں کہیں زیادہ لذّت پاتی ہے جو اس کے نازک سے نازک جذبات اور حسیات کو تحریک میں لائے۔ عورت کی ایک آہ جو دل سے نکلی ہو، ہزار صوفیانہ ریاض و اعمال پر بھاری ہے جس میں شائبۂ خلوص نہ ہو۔

    یہ دنیا میں فطرت کی تکمیل کے لیے آئی اور اسی لیے مہذب دنیا میں اسے انسان کا ’نصف بہتر‘ کہتے ہیں۔ محبّت، دل سوزی، خلوص و ہمدردی اس کا خاصۂ فطری ہے، یہ جہاں ہماری خوش دلی کو بڑھاتی ہے، رنج و غم کو بانٹ لیتی ہے۔ صحت میں یہ رفیقِ زندگی، علالت میں خوش سلیقہ دایہ اور موت کے بعد ہماری خوب صورت سوگوار ہے جس کی ہیرا تراش کلائی میں پھنسی ہوئی سیاہ چوڑیاں اور کھلے ہوئے لمبے بال وہ علاماتِ ماتم ہیں جنہیں جیتے جی دیکھنے کو دل چاہتا ہے۔

    آہ عورت! تو فسانۂ زندگی ہے۔ تُو جس طرح ایک جھونپڑے کو اپنی صاف شفاف ہستی سے شیش محل بنا سکتی ہے، بڑے سے بڑے ایوانِ عیش کی تکمیل اس وقت تک ممکن نہیں جب تک تیری موجودگی کے آثار اس میں نہ پائے جائیں۔ اس کے لیے چھڑوں کی جھنکار ضروری نہیں، محض تیرا پسِ پردہ ہونا کہیں، کسی کے لیے ہو، کافی ہے۔ شیکسپیئر نے سچ کہا ہے کہ ’’تو مجسم عشوہ گری ہے اور دنیا میں بے فوج کی سلطنت تیرا اور صرف تیرا حصّہ ہے۔‘‘

    (اردو کے معروف ادیب اور انشائیہ نگار مہدی افادی کے مضمون فلسفۂ حسن و عشق سے اقتباسات)

  • ‘عورت سے خبردار۔ ہاں عورت سے خبردار!!’​

    ‘عورت سے خبردار۔ ہاں عورت سے خبردار!!’​

    جوشؔ ملیح آبادی قادرُ الکلام شاعر ہی نہیں‌ نثر نگار بھی خوب تھے۔ انھیں‌ زبان پر مکمل عبور حاصل تھا۔ رواں اور مترنم الفاظ جہاں‌ جوشؔ کی شاعری کی سحر انگیزی بڑھاتے ہیں، وہیں‌ ان کے مضامینِ نثر کی زبان بھی نہایت دل کش اور جان دار ہے۔

    یہاں‌ ہم استاد شاعر راغب مراد کے نام جوش صاحب کا ایک خط نقل کر رہے ہیں‌ جو شاعرِ انقلاب نے 1975ء میں‌ لکھا تھا۔ اس خط میں جوش ملیح آبادی نے "عورت” کے عنوان سے اپنا مضمون داخل کیا ہے اور اس پر راغب مراد آبادی سے رائے دینے پر اصرار کیا ہے۔ خط ملاحظہ کیجیے:

    راغب جانی، ابھی ابھی ‘ذکر و فکر’ کے لیے ایک مضمون لکھا ہے، جی چاہا، اس کی نقل آپ کو بھیج دوں۔ ملاحظہ فرمائیے:

    "عورت”​
    میں، عوام، یعنی، دو پاؤں پر چلنے والے حیوانوں سے خطاب کرنے کے ننگ پر، اپنے آپ کو آمادہ نہیں کر سکتا۔ میرا تو روئے سخن ہے تمہاری طرف، اے تلواروں کی دھاروں کو موڑ دینے والے ساونتو۔ اور، تمام کائنات کو، پلکوں پر، تول لینے والے گمبھیر فلسفیو۔ کہ تمہارے آگے، موت کی آگ پانی بھرتی ہے، اور تمہاری نظروں کے لمس سے، اسرارِ مرگ و زیست کا لوہا پگھلنے لگتا ہے۔

    ہاں، تو میں تم سے، کانپتی ہوئی پنڈلیوں، اور اپنے بدن کے تمام کھڑے ہوئے رونگٹوں کے ساتھ یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ‘عورت سے خبردار۔ ہاں عورت سے خبردار!!’​

    یہ عورت، وہ حسین بلائے بے درماں ہے کہ افلاطون کی پشت پر سوار ہو کر، اسے گھوڑا بنا، اور نپولینِ اعظم کی ناک چھید کر، اسے نتھنی پہنا چکی ہے۔

    سنو، سنو کہ عورت ہر روپ میں خطرناک ہوتی ہے۔ وہ بے وفا ہو کہ وفادار، بہر رنگ ہے خوں خوار۔ وہ اگر، سراپا وفا ہے، تو عاشق کے دل میں وہ کیف بھر دیتی ہے کہ اس کو دین و دنیا دونوں سے بے خبر کر دیتی ہے۔ وہ، آدمی کو، فکرِ بیدار کی گلابی دھوپ سے اٹھاتی، اور خواب آور زلفوں کی مہکتی چھاؤں میں بٹھا دیتی ہے۔ اپنے، بوسہ طلب ہونٹوں کی مہک سے، یوں رجھاتی ہے کہ آدمی کی ہر سانس، اس کے گرد چکر لگاتی ہے۔ وہ کائنات کی تمام راگنیوں کا گلا گھونٹ کر، صرف اپنے کھنکتے بول سناتی ہے۔ وہ تشنگی کی آگ بھڑکانے کی خاطر، پیاس بجھاتی ہے۔ اور، انفس و آفاق کے تمام جلوؤں کو دھندلا کر، فقط اپنا دمکتا مکھڑا جھمکاتی ہے۔

    اور، آخرکار، انسان، اس کے بحرِ جمال میں، یوں بہہ جاتا ہے کہ معاشرے کا عضوِ معطل بن کر رہ جاتا ہے۔

    عشق نے غالب نکمّا کر دیا​….

    اور اگر، عورت نامہربان و جفا پیشہ ہوتی ہے تو، آدمی اس بے پایاں احساسِ کم تری میں گھر جاتا ہے کہ۔ اور تو اور، خود اپنی ہی نظروں میں گر جاتا ہے۔

    ٹھکرایا ہوا عاشق، اپنے کو، اس قدر نا مطبوع و مکروہ سمجھنے لگتا ہے کہ اس کے دل سے، دوستوں کا تو کیا ذکر، خود اپنی ماں تک کی شفقت کا اعتبار اٹھ جاتا ہے۔ اور وہ بے چارہ اپنے کو اس حد کا حقیر و ذلیل سمجھنے لگتا ہے کہ جب وہ آئینہ اٹھاتا ہے، تو اپنا چہرہ ایسا نظر آتا ہے، گویا وہ ایک ایسا خارشتی ٹینی کتّا ہے جو، آسمان کی طرف تھوتھن اٹھا کر رو رہا ہے۔​

    سراپا کرم ہے کہ سفّاک ہے​
    بہر طور، عورت خطرناک ہے

    یا اس طرح کہہ لیجیے کہ:​

    سراپا سَمَن ہے کہ سفّاک ہے​
    بہر طور عورت خطرناک ہے​

    کہو، پیارے کیسا مضمون ہے؟ مجھے تو اچھا لگا کہ میں نے لکھا ہے۔ خورشید علی خان کو بھی یہ مضمون دکھا دیجیے گا۔​

    افسوس کہ اب کی نسیم صاحب سے نہایت سرسری ملاقات رہی۔

    جوش​،
    اسلام آباد​
    ۹/۸/۷۵​

  • اس نے اپنے بچوں کے لیے ایک ذلت آمیز مقابلے میں حصہ لیا اور جیت گئی

    اس نے اپنے بچوں کے لیے ایک ذلت آمیز مقابلے میں حصہ لیا اور جیت گئی

    یہ ٹھیک ہے کہ دنیا نے خوب صورتی اور بد صورتی کے لیے ظاہری معیار قائم کیے ہوئے ہیں، لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بہت خوب صورت دکھائی دینے والی عورت کی بدمزاجی سے جب ہمارا سامنا ہوتا ہے تو پھر ہمیں اس کے حسن میں بھی بدصورتی نظر آنے لگتی ہے، یہی معاملہ ظاہری بدصورتی کا بھی ہے۔

    دنیا میں ایک ایسی عورت بھی گزری ہے جس نے بدصورتی کا باقاعدہ ایوارڈ حاصل کیا، لیکن کیوں؟ یہ جان کر کچھ لوگوں کو چہرے مہرے سے بدصورت دکھائی دینے والی وہ عورت دنیا کی سب سے خوب صورت عورت نظر آنے لگتی ہے۔

    پیشے سے نرس مَیری این بیون کا تعلق برطانیہ سے تھا، وہ مشرقی لندن کے ایک محنت کش گھرانے میں پیدا ہوئی، اس کے 8 بہن بھائی تھے، ایک وقت تھا جب وہ عام زندگی جی رہی تھی، اور پھر دنیا اسے بدصورت ترین عورت کے طور پر پہچاننے لگی، 32 سال کی عمر تک وہ نارمل تھی، پھر اس کی شادی ہو گئی، اور تب ایک دن وہ ایک نہایت کمیاب بیماری ایکرومیگالی (Acromegaly) کا شکار ہو گئی، جس نے اس کے چہرے مہرے کے ساتھ ساتھ اس کی زندگی بھی بگاڑ دی۔

    میری این بیون کی شادی 1903 میں تھامس بیون نامی شخص سے ہوئی، جس سے ان کے 4 بچے ہوئے، بیماری کی وجہ سے رفتہ رفتہ اس کا چہرہ مسخ ہو گیا، شدید سر درد رہنے لگا اور بینائی بھی ختم ہو گئی۔ 1914 میں شوہر کے انتقال کے بعد قرض واپس کرنے اور اپنے چار بچوں کی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے اس نے ذلت آمیز مقابلے میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا اور "دنیا کی بدصورت ترین عورت” کا تلخ ترین خطاب جیت لیا، اسی بدصورتی وجہ سے ایک سرکس نے اسے ملازمت پر رکھ لیا۔

    سرکس شو کے لیے وہ مختلف شہروں کا دورہ کرتی، جہاں لوگ اس پر ہنسنے کے لیے آتے، لیکن اس نے اپنے بچوں کی پرورش اور انھیں بہتر معیار زندگی دینے کے لیے دوسروں کے طنز اور ذلت کو برداشت کیا، اپنی زندگی کا بیش تر حصہ لوگوں کے طنزیہ رویے اور مذاق کا سامنا کرتے کرتے 1933 میں میری این بیون انتقال کر گئی۔

    Acromegaly

    یہ ایک کم یاب حالت ہے جس میں جسم بہت زیادہ گروتھ ہارمون (جسمانی اعضا بڑھانے والے ہارمون) پیدا کرتا ہے، جس کی وجہ سے جسم کے ٹشوز اور ہڈیاں زیادہ تیزی سے نشوونما کرنے لگتی ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ غیر معمولی طور پر بڑے ہاتھ اور پاؤں، اور اسی طرح کی دیگر علامات سامنے آتی ہیں۔ ایکرومیگالی عام طور پر 30 سے 50 سال کی عمر کے بالغوں میں تشخیص کی جاتی ہے، لیکن یہ کسی بھی عمر کے لوگوں کو متاثر کر سکتی ہے۔

  • شوہر نے بیوی کو استری سے جلا دیا

    شوہر نے بیوی کو استری سے جلا دیا

    سکھر/چمن: صوبہ سندھ کے شہر روہڑی میں ایک شوہر نے بیوی کو استری سے جلا دیا، پولیس نے شوہر کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع سکھر کے شہر روہڑی میں اولاد نہ ہونے پر شوہر نے بیوی کو استری سے جلا دیا، اے آر وائی نیوز کی خبر پر ایس ایس پی سکھر نے نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے اپنی بیوی کو گھر میں قید کر رکھا تھا، اولاد نہ ہونے پر بیوی کو استری سے جلا دیا، زخمی خاتون کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ادھر صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں بھی ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جس میں شوہر نے بیوی کو صرف بیٹیاں پیدا ہونے پر قتل کر دیا۔

    یہ واقعہ ضلع قلعہ عبداللہ کے سرحدی شہر چمن کے نواحی علاقے خیرزئی ساشہ میں پیش آیا، اسسٹنٹ کمشنر نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم کے گھر حال ہی میں تیسری بیٹی پیدا ہوئی تھی جس پر جھگڑا رہتا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق ملزم بیوی کو قتل کرنے کے بعد فرار ہو گیا ہے، پولیس نے آلہ قتل برآمد کر کے مقدمہ درج کر لیا، جب کہ ملزم کی تلاش کی جا رہی ہے۔

  • خاتون سے پیزا چھیننے کی دل دہلا دینے والی واردات، ویڈیو دیکھیں

    خاتون سے پیزا چھیننے کی دل دہلا دینے والی واردات، ویڈیو دیکھیں

    ایریزونا: ایک امریکی ریاست میں خاتون سے پیزا چھیننے کی ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی ہے جسے دیکھ کر دل دہل جاتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست ایریزونا کے علاقے ٹسکان میں ایک چور 77 سالہ خاتون کے سر پر لوہے کا پائپ مار کر ان سے پیزا چھین کر بھاگ گیا۔

    واردات کی دل دہلا دینے والی ویڈیو فوٹیج سامنے آنے پر معلوم ہوا کہ خاتون پیزا خرید کر ریسٹورنٹ سے نکل رہی تھیں، جیسے ہی وہ شیشے کا دروازہ کھول کر باہر نکلیں، لوہے کا پائپ لیے چور نے حملہ کر دیا۔

    یہ واقعہ 21 اپریل کو پیش آیا تھا، ٹسکان پولیس ڈیپارٹمنٹ نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اب ٹویٹر پر ریلیز کرتے ہوئے عوام سے درخواست کی ہے کہ مشتبہ شخص کی نشان دہی میں مدد کی جائے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون پیزا لے کر ریسٹورنٹ سے باہر نکلنے لگیں تو چور اچانک اس طرح آگے بڑھا جیسے خاتون کے لیے دروازہ کھول رہا ہو، اور پھر جیسے ہی وہ باہر نکلیں، چور نے اس کے سر پر لوہے کا پائپ دے مارا، اور پیزا چھین کر بھاگ گیا۔

    اس واقعے کے بعد مذکورہ پیزا چَین کی دس لوکیشنز پر سیکورٹی بڑھا دی گئی، پولیس نے حملہ آور کے حلیے کے بارے میں بتایا کہ وہ سیاہ فام ہے اور ریسٹورنٹ پر باقاعدہ سے آتا رہا ہے، اس پر ہسپانوی ہونے کا شبہ ہے، قد اندازاً 5 فٹ اور 6 انچ ہے۔

    خاتون کے بارے میں پولیس اور ریسٹورنٹ نمایندے کا کہنا تھا کہ وہ ٹھیک ہے۔

  • خانہ بدوش شوہر نے بیوی کا سر مونڈ دیا، ملزم گرفتار

    خانہ بدوش شوہر نے بیوی کا سر مونڈ دیا، ملزم گرفتار

    کبیروالا: پنجاب کے ضلع خانیوال کے شہر کبیروالا میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا، خانہ بدوش شوہر نے بیوی کے سر کے بال کاٹ کر اسے گنجی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کبیر والا میں خانہ بدوش گل شیر نے بیوی پر تشدد کر کے اس کے سر کے بال کاٹ دیے، گل شیر نے اپنی بیوی زبیدہ کو شک کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا۔

    سٹی کبیر والا پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر لیا، شوہر کے تشدد سے خاتون کے چہرے، بازو اور کمر پر زخم آئے۔ خاتون کا کہنا تھا کہ شوہر نے اسے مارا پیٹا اور قینچی سے سر کے بال کاٹ دیے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خانہ بدوش گل شیر نے دوسری شادی کی ہے، گھریلو ناچاقی کی وجہ سے اس نے بیوی پر تشدد کیا اور اس کا سر مونڈ دیا۔ ملزم کو موقع ہی پر گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

    خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ نیو سبزی منڈی میں واقع جھگیوں میں اپنے گھر میں موجود تھی کہ شوہر نے آکر تشدد کیا، اس نے دوسری شادی کر رکھی ہے اور اب مجھ پر شک کرتا ہے کہ دیور کے ساتھ میرے ناجائز تعلقات ہیں، تشدد کے دوران میرے شور مچانے پر مجھے شوہر کے چنگل سے رشتے دار نے آکر بچایا۔

  • نازیہ کے چہرے پر تیزاب پھینکنے والے سفاک ملزم کو 34 سال قید کی سزا

    نازیہ کے چہرے پر تیزاب پھینکنے والے سفاک ملزم کو 34 سال قید کی سزا

    لاہور: خاتون کے چہرے پر تیزاب پھینکنے والے سفاک ملزم کو سزا مل گئی، عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم کو 34 سال قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے چار ماہ بعد تیزاب گردی کیس کا فیصلہ سنا دیا، مجرم ہمایوں مسیح کو عدالت نے تیزاب گردی کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر 34 سال قید کی سزا سنا دی۔

    عدالت کے حکم پر مجرم کو 22 لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا، مجرم ہمایوں مسیح نے ذاتی رنجش پر نازیہ بی بی کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا تھا، تیزاب گردی کے باعث خاتون کا چہرہ جھلسنے کے ساتھ ایک آنکھ بھی ضایع ہو گئی تھی۔

    ستمبر 2019 میں گرفتاری کے وقت

    مجرم کے خلاف ستمبر 2019 میں فیکٹری ایریا تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، اہل خانہ کا کہنا تھا کہ نازیہ بی بی نے ایک پنچایت میں ہمایوں مسیح کے خلاف گواہی دی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ 45 سالہ نازیہ عرف نازی میلاد چوک کی رہایشی اور کنٹونمنٹ بورڈ میں سینٹری ورکر تھی، واقعے کے روز کام پر جاتے ہوئے ہمایوں مسیح نے اس پر تیزاب پھینکا۔

    نازیہ مسیح کے اہل خانہ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کے وقت

    یہ واقعہ گزشتہ برس ستمبر میں پیش آیا تھا، شکایت ملتے ہی چونگی امرسدھو کی نازیہ پر تیزاب پھینکنے والے ہمایوں مسیح کو پولیس نے چند گھنٹوں میں گرفتار کر لیا تھا، بعد ازاں خاتون کے شوہر کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    متاثرہ خاتون کے اہل خانہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک ذاتی رنجش پر ہمایوں مسیح نے بوتل میں تیزاب لا کر نازیہ کے سر پر انڈیل دیا تھا۔