Tag: عہدے سے مستعفی

  • چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف اپنے عہدے سے مستعفی

    چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف اپنے عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد : چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے، انہوں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہارون شریف نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو ارسال کردیا ہے۔

    تاہم چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ استعفیٰ منظور یا مسترد ہونے کی اطلاع تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔ ہارون شریف نے میڈیا کے ذریعے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

    مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے، ہارون شریف سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین مقرر

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں وزیراعظم عمران خان نے ہارون شریف کو چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ کے عہدے پر تعینات کیا تھا۔

  • شہباز سینئرعہدے سے مستعفی، آصف باجوہ پی ایچ ایف کے نئے سیکرٹری نامزد

    شہباز سینئرعہدے سے مستعفی، آصف باجوہ پی ایچ ایف کے نئے سیکرٹری نامزد

    لاہور : پی ایچ ایف کے سیکرٹری شہباز سینئر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے، ان کی جگہ آصف باجوہ کو نئے سیکیرٹری کی حیثیت سے نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری شہباز سینئر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دےدیا ہے۔ صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن خالد سجاد کھوکھر نے شہباز سینئر کے استعفے کی تصدیق کردی۔

    صدر پی ایچ ایف کا کہنا ہے کہ شہباز سینئر نے ساڑھے 3 سال اپنی بساط سے بڑھ کر ہاکی کے فروغ کیلئے کام کیا، خالد سجاد کھوکھر نے شہباز سینئر کی جگہ آصف باجوہ کو پی ایچ ایف کا سیکریٹری نامزد کرتے ہوئے بتایا کہ آصف باجوہ کل بروز پیر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میری شہباز سینئر اور آصف باجوہ دونوں کے لیے نیک خواہشات ہیں۔ خیال رہے کہ شہباز سینئر نے اس سے قبل دسمبر میں بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا تاہم اس وقت صدر پی ایچ ایف خالد سجاد کھوکھر نے ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا تھا۔

  • آئی جی تبادلہ کیس : وفاقی وزیر اعظم سواتی اپنے عہدے سے مستعفی

    آئی جی تبادلہ کیس : وفاقی وزیر اعظم سواتی اپنے عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اعظم سواتی نے وزیراعظم عمران خان کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا، ان کا کہنا ہے کہ جب تک آئی جی تبادلہ کیس کا فیصلہ نہیں آتا حکومت کاحصہ نہیں رہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی اعظم سواتی نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی اور اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ جب تک آئی جی تبادلہ کیس کا فیصلہ نہیں آجاتا حکومت کاحصہ نہیں رہوں گا۔ اعظم سواتی کیخلاف سپریم کورٹ میں آئی جی تبادلہ کیس زیرسماعت ہے۔

    اعظم سواتی کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سے استعفیٰ قبول کرنےکی درخواست کی ہے، موجودہ حالات میں وزارت کا قلمدان پاس نہیں رکھ سکتا، اخلاقیات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے مستعفی ہورہا ہوں، مستعفی ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں مقدمے کا دفاع کروں گا، کسی عہدے کے بغیر اپنا کیس سپریم کورٹ میں پیش کروں گا۔

    اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو میں اس بات کا اشارہ دے دیا تھا کہ اگر اعظم سواتی ذمہ دار قرارپائے گئے تو وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 7 نومبر کو اعظم سواتی کے غریب خاندان سے جھگڑے کے معاملے پر سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو تحقیقات کے لیے دس ٹی او آرز دیتے ہوئے دو ہفتے میں رپورٹ طلب کی تھی۔

    مزید پڑھیں: اعظم سواتی کیس،  جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی

    بعد ازاں جے آئی ٹی نے معاملے کی تحقیقات کے بعد مرتب کی جانے والی رپورٹ میں اعظم سواتی کو واقعے میں قصور وار قرار دیا تھا۔ گزشتہ بدھ کے روز سپریم کورٹ میں آئی جی تبادلہ کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے اعظم سواتی پر آرٹیکل 62ون ایف کا اطلاق کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

  • شعیب اختر مشیر چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے مستعفی

    شعیب اختر مشیر چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے مستعفی

    لاہور: سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر نے مشیر چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مشیر چیئرمین پی سی بی کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا۔

    شعیب اختر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ مجھے نجم سیٹھی نے مشیر مقرر کیا تھا، اب میرا اس عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز نہیں ہے، اس لیے میں مشیر چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔

    واضح رہے کہ سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے شعیب اختر کو 2017 میں اپنا مشیر مقرر کیا تھا۔

    خیال رہے کہ نئی حکومت کے قیام کے بعد نجم سیٹھی نے 20 اگست کو چیئرمین پی سی بی کا عہدہ چھوڑ دیا تھا جس کے بعد احسان مانی نئے چیئرمین پی سی بی منتخب ہوئے تھے۔

    سابق فاسٹ بولر شعیب اختر قومی کرکٹ ٹیم کی جانب سے 46 ٹیسٹ، 163 ون ڈے اور 15 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے ہیں جبکہ انہوں نے ٹیسٹ کیریئر میں 178، ون ڈے میں 247 اور ٹی ٹوئنٹی میں 19 حاصل کیں۔

  • نیب الزامات: وزیر اعظم نے مشیر پارلیمانی امور بابراعوان  کا استعفیٰ منظور کرلیا

    نیب الزامات: وزیر اعظم نے مشیر پارلیمانی امور بابراعوان کا استعفیٰ منظور کرلیا

    اسلام آباد : بابراعوان نے مشیر پارلیمانی امور کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، جسے وزیر اعظم نے منظور بھی کرلیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ قانون کی حکمرانی مجھ سے شروع ہونی چاہئے، کبھی مایوس نہیں کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان ایڈووکیٹ قومی احتساب بیورو کے ریفرنس میں عائد الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے، ان کا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان نےمنظور کرلیا۔

    وزیر اعظم کو بھیجے گئے استعفی میں ان کا مؤقف ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے قوم سے کیا گیا وعدہ نبھاتے ہوئے میں وزارت پارلیمانی امور کے مشیر کے عہدے سے مستعفی ہوتا ہوں تاکہ نیب ریفرنس کے بے بنیاد الزامات کو غلط ثابت کر سکوں۔

    ان کا مزید کہنا ہے کہ نیب ریفرنس میں تاخیر کا الزام ہے پھر بھی میں ایک قانون دان کی حیثیت سے عہدے سے چمٹے رہنا مناسب نہیں سمجھتا، اپنے آپ سے قانون کی بالادستی شروع کررہا ہوں کیونکہ ہمارے جلیل القدر صحابہ کرام کا بھی طریقہ یہی ہے۔

    اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا مزید کہنا ہے کہ ڈی جی آپریشنز نیب ظاہر شاہ سے بارہا دفاع کا حق مانگا، میرے خلاف پہلے دن سے آخری دن تک یکطرفہ کاروائی ہوئی۔

    کمیشن، انکوائری، انوسٹی گیشن میں نہیں بلایا گیا۔ سارے قانونی آپشن استعمال کروں گا،میرے خلاف تمام کارروائی دو کالی بھیڑوں نے سیاسی مخالفین سے مل کر کی ہے۔

    علاوہ ازیں اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نیب ریفرنس پر بابراعوان سے استعفیٰ دینے کا کہا تھا، بابراعوان پرنندی پور پروجیکٹ میں تاخیری حربوں کا نیب ریفرنس دائر کیا گیا ہے

  • بلاول بھٹو کو لیاری میں شکست، سعید غنی عہدے سے مستعفی ہوگئے

    بلاول بھٹو کو لیاری میں شکست، سعید غنی عہدے سے مستعفی ہوگئے

    
    کراچی : پیپلز پارٹی کراچی کے صدر سعید غنی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے، پی پی رہنما لیاری میں بلاول بھٹو کی شکست سے دلبرداشتہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018میں پی پی کے گڑھ لیاری سے پیپلزپارٹی کے امیدوار چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو تحریک انصاف کے امیدوار عبد الشکور شاد کے مقابلے میں بد ترین شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس پر پیپلز پارٹی کراچی کے صدر سعید غنی دلبرداشتہ ہوگئے، اور انہوں نے اپنا استعفیٰ چیئرمین بلاول بھٹو کو ارسال کر دیا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کےسینیئرعہدیداران نے سعید غنی سے سوال کیا تھا کہ پیپلز پارٹی کراچی سے کیوں ہاری؟ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کی موثر عوامی رابطہ مہم نہ ہونے کے باعث لیاری میں پیپلز پارٹی کو طویل عرصے کے بعد ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت نے سعید غنی کا استعفیٰ منظور نہیں کیا ہے۔

  • الیکشن کے نتائج پر شدید تحفظات ہیں، عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں، گورنر سندھ

    الیکشن کے نتائج پر شدید تحفظات ہیں، عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں، گورنر سندھ

    کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج پر شدید تحفظات ہیں، آرٹی ایس سسٹم بیٹھ گیا تھا یا بٹھایا گیا تھا، میں سیاست نہیں صرف عہدہ چھوڑ رہا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، گورنر سندھ نے کہا کہ یہ پریس کانفرنس اپنے استعفے کا اعلان کرنے کے لیے بلائی ہے، قوم کو اپنے مستعفی ہونے کی وجوہات بتانا چاہتا ہوں، الیکشن2018پر میرے بہت زیادہ تحفظات ہیں، یہ انتخابات صرف پارٹی کو جتوانے کیلئے کرائے گئے، پشاور سے کراچی تک ووٹوں کی گنتی کو مینج کیا گیا۔ گورنر ہاؤس میں ہونے والی پریس کانفرنس میں محمد زبیر کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں جمہوری روایت کا پاس ہونا ضروری ہے، اگر الیکشن ہو جائیں تو گورنرز کو ویسے ہی رہنا چاہیے، وفاق کا اختیار ہونا چاہئے کہ جسے چاہے گورنر بنائے، میں سیاست نہیں چھوڑرہا، صرف گورنر سندھ کا عہدہ چھوڑ رہا ہوں، میں اپنے قائد نوازشریف کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے مجھے گورنرسندھ بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کو8بجے ہی بتانا چاہئے تھا کہ آر ٹی ایس سسٹم بیٹھ گیا ہے، سیاسی جماعتوں کےاحتجاج کے بعد بتایا گیا کہ آرٹی ایس نظام بیٹھ گیا، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ سسٹم بیٹھ گیا تھا یا بٹھایا گیا تھا۔ محمد زبیر نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پولنگ ڈے پر سب سے زیادہ مسئلہ دیکھا جاتا ہے، پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون کا جانا سمجھ سے باہر ہے، پیپلز پارٹی، پی ایس پی اور شہبازشریف نے الیکشن میں تحفظات پر پریس کانفرنس کی، کہیں پر دوبارہ گنتی کی اجازت دی جارہی ہے کہیں نہیں، عمران خان کہہ دیں کہ جہاں دوبارہ گنتی کاکہاں جارہاہے کردیں، سسٹم اس طرح آگے کیسے چلے گا؟ محمد زبیر کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے ہی مسلم لیگ ن کے لئے مشکلات پیدا کی گئیں، ن لیگ کے بہت سے لوگوں کو الیکشن سے پہلے نااہل کردیا گیا، الیکشن میں سب کو مہم چلانے اور عوام تک نظریہ پہنچانے کا حق ہے، طلال چوہدری کومہم کےدوران باربارسپریم کورٹ جاناپڑتاتھا، ان پر پوری الیکشن مہم کے دوران نااہلی کی تلوار لٹکی تھی۔ پہلے میاں نوازشریف کا عدالت میں روز کیس لگتا ہے، ان کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد اب کیس کی سماعت روزانہ نہیں ہورہی۔ پاکستان میں جمہوریت اورجمہوری اقدار پر کم ہی عمل درآمد کیا جاتا ہے، جس طرح چیئرمین سینیٹ بنایا گیا کیا اس سے دنیا میں ہمارا مقام بڑھاہے؟ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ فیصل واوڈا اور فاروق ستار کے ہارنے والا حلقہ کھول دیں، آپ صرف یہ دو حلقے کھول دیں، سب کو پتہ چل جائے گا، عمران خان اور پی ٹی آئی قیادت دوبارہ گنتی کے لئے بیان دیں۔
    

  • پی آئی اے چیئرمین عرفان الٰہی کا اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ

    پی آئی اے چیئرمین عرفان الٰہی کا اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ

    کراچی : پی آئی اے چیئرمین عرفان الٰہی نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا، عرفان الٰہی پی آئی اے کی کارکردگی پر چیئرمین نالاں تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے چیئرمین عرفان الٰہی نے مزید کام کرنے سے معذوری ظاہر کردی ہے، جس کے بعد پی آئی اے نے نئے چیئرمین کی تلاش شروع کردی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی کارکردگی پر چیئرمین نالاں تھے اور گذشتہ دنوں بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس میں بھی ممبران نے پی آئی اے کی کارکردگی پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

    دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ چیئرمین عرفان الٰہی نے تحریری طور پر کوئی استعفیٰ دیا اور نہ ہی مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں اعظم سہگل کے استعفی کے بعد دوسری مرتبہ عرفان الٰہی کو قائمقام چیئرمین پی آئی اے مقرر کیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  2017میں قومی ایئرلائن کو 43 ارب 65 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا


    واضح رہے کہ وزیر انچارج ہوا بازی ڈویژن نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کرادیا، جس میں بتایا گیا تھا کہ 2017 میں قومی ایئرلائن کو 43 ارب 65 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا۔

    تحریری جواب میں پی آئی اےکے659ملازمین کی جعلی ڈگریوں کا انکشاف ہوا تھا اور بتایا گیا تھا کہ جعلی ڈگریوں پر391 ملازمین کو برطرف کر دیا گیا جبکہ 251 ملازمین کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور 17 ملازمین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جارہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وزیرمملکت دوستین ڈومکی احتجاجاً عہدے سے مستعفی

    وزیرمملکت دوستین ڈومکی احتجاجاً عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی دوستین ڈومکی نے اختیارات میں مداخلت پر احتجاجاً عہدے سے استعفیٰ دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ ایک وفاقی وزیر این ٹی ایس میں کرپشن کی سرپرستی کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی دوستین خان ڈومکی نے اپنے عہدے سے مستعفی ہوتے ہوئے اپنااستعفیٰ وزیراعظم ہاؤس بھیج دیا۔

    ذرائع کے مطابق استعفے کی وجوہات میں دوستین ڈومکی کا کہنا ہے کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، کامسیٹس اور این ٹی ایس میں بےضابطگیاں ہیں۔

    میں نے عوامی شکایات پر این ٹی ایس میں ہونے والی کرپشن کے خلاف نوٹس لیا، اور بےضابطگیوں کی شکایات پر انکوائری کا حکم دیا، جس پر وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین این ٹی ایس کی کرپشن کے خلاف کارروائی کو روکنا چاہتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد وزیر دفاعی پیداوار کو میری وزارت کا مکمل چارج دے دیا گیا، میرے ہوتے ہوئے میری وزرت کا چارجکسی کو دیا انتہائی نامناسب ہے، جس کا مقصد میرے کام میں رکاوٹ ڈالنا تھا۔

    لہٰذا اس صورتحال میں میرے لیے کام کرنا مشکل ہے اس لیے میں اپنے عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آئی سی سی کے چئیرمین ششانک منوہرعہدے سے مستعفی

    آئی سی سی کے چئیرمین ششانک منوہرعہدے سے مستعفی

    دبئی : انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) کے چئیرمین ششانک منوہر نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ذاتی وجوہات کے باعث مستعفی ہوا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ سے مبینہ اختلافات کے بعد ششانک منوہر نے آئی سی سی کے چئیرمین کے عہدے سے استعفی دے دیا۔ ششانک منوہر صرف آٹھ ماہ کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے ہیں۔

    آئی سی سی نے ششانک منوہر کے مستفی ہونے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں بدھ کے روز منوہر کا استعفی موصول ہوا ہے۔ ششانک منوہر گزشتہ سال مئی میں بلا مقابلہ آئی سی سی کے چئیرمین منتخب ہوئے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ششانک منوہر نے ذاتی وجوہات کے سبب عہدہ چھوڑا ہے لیکن بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق منافع کی تقسیم کے معاملے پر بی سی سی آئی اور ششانک منوہر میں ٹھن گئی تھی۔ جو ان کے عہدہ چھوڑنے کا سبب بتایا جارہا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق 59 سالہ ششانک منوہر گذشتہ سال مئی میں دو سال کی مدت کے لیے اس عہدے کے لیے بلا مقابلہ صدر منتخب ہوئے تھے۔

    وہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے دو بار صدر رہ چکے ہیں۔ ششانک منوہر نے ایک بیان میں مستعفی ہونے کی وجہ کو ذاتی وجہ قرار دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ آئی سی سی مستقبل میں اونچا مقام حاصل کرے گی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ششانک منوہر سنہ 2008 سے 2011 تک بی سی سی آئی کے صدر رہے۔ جگ موہن ڈالمیا کے انتقال کے بعد انہیں ایک بار پھر اکتوبر 2015 میں بی سی سی آئی کا صدر منتخب کیا گیا تھا۔