Tag: عہدے سے ہٹانے

  • نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے  کی اپیل پر فیصلہ محفوظ

    نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کی اپیل پر فیصلہ محفوظ

    لاہور : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئےانٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئےانٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی۔

    ،سرکاری وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کا اعلان کر دیا ہے، 8 فروری کو عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں، الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپرز کی چھپائی شروع کر دی ہے ، جس کے بعد درخواست غیر موثر ہو چکی ہےخارج کی جائے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 15 نومبر کو نگران وزیر اعظم کی 90 روز کی آئینی مدت مکمل ہو چکی، 90 روز کے بعد نگران وزیراعظم کا عہدے پر برقرار رہنا غیر قانونی ہے۔

    لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے دلائل سننے کے بعد نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کے لئے درخواست  دائر

    نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کے لئے درخواست دائر

    لاہور :لاہور ہائیکورٹ میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کے لئے درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عہدے کی میعاد مکمل ہونے پر نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کے لئے پٹیشن دائر کردی گئی۔

    پٹیشن مقسط سلیم ایڈووکیٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی ، جس میں نگراں وزیراعظم، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

    پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نگراں وزیراعظم کو عام انتخابات کرانے کے لئے 3ماہ کی مدت کے لئے وزیراعظم بنایا گیا، نگراں وزیراعظم آئین کے تحت 90روز میں انتخابات نہیں کروا سکے۔

    دائر پٹیشن میں کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کی تعیناتی کے نوٹیفکیشن کے مطابق عہدے کی میعاد15 نومبر کوختم ہو چکی ہے ، میعاد مکمل ہونے کے باوجود عہدے پر برقرار رہنا غیر آئینی اقدام ہے۔

    پٹیشن میں کہا ہے کہ نگراں حکومت کو اعلیٰ عدالت توسیع دینے کا اختیار رکھتی ہے، الیکشن کمیشن یا کوئی آئینی ادارہ توسیع دے سکتا ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان سےرجوع کیا گیا تھا تاہم الیکشن کمیشن نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا، استدعا ہے کہ عدالت نگراں وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کے احکامات جاری کرے۔

  • نگراں وفاقی وزرا اور مشیر مشکل میں پھنس گئے

    نگراں وفاقی وزرا اور مشیر مشکل میں پھنس گئے

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے نگراں وفاقی وزرا اور مشیر کیخلاف درخواستیں قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فواد حسن فواد، احد چیمہ اور وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ کو نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے نگران حکومت میں جانبدار وفاقی وزرا اور وزیراعظم کے مشیرکو عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔

    الیکشن کمیشن نے نگراں وفاقی وزرا اور مشیر کیخلاف درخواستیں قابل سماعت قرار دی دیں ، ساتھ ہی فواد حسن فواد، احد چیمہ اور وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ کو نوٹس جاری کردیئے۔

    الیکشن کمیشن نے سماعت چھبیس اکتوبر کو مقرر کردی، الیکشن کمیشن میں درخواست ایڈووکیٹ عزیز الدین کاکاخیل کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

    درخواست میں نگران وفاقی وزیر فواد حسن فواد،مشیر احد چیمہ کو ہٹانے کی دارخوست کی تھی اور مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیر اعظم کےسیکرٹری توقیرشاہ سابق وزیر اعظم کے سیکرٹری رہے، آرٹیکل 218 کے مطابق نگران سیٹ اپ غیر جانبدار ہو، استدعا ہے کہ نگراں حکومت میں جانبدار وزرا اور مشیر کو عہدے سے ہٹایا جائے۔

  • نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے درخواست دائر

    نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے درخواست دائر

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن میں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی گئی۔

    درخواست الیکشن کمیشن میں سپریم کورٹ وکیل سید عزیز الدین کاکا خیل نے جمع کرائی ، جس میں احد چیمہ اور فواد حسن فواد ،پرنسپل سیکرٹری سید توقیر حسین کو بھی عہدوں سے ہٹانے کی استدعا کی گئی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ افراد ماضی کی حکومت کا حصہ رہے ہیں، آئندہ انتخابات پر اثر انداز ہوسکتے ہیں، ان افراد کے نگران حکومت میں ہونے سے انتخابات کی شفافیت ممکن نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ حکومت شفاف الیکشن چاہتی ہے تو ان افراد کوعہدوں سے ہٹایا جائے۔

  • جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری صدر مملکت دیں گے، وزارت قانون

    جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری صدر مملکت دیں گے، وزارت قانون

    اسلام آباد : احتساب عدالت کے جج ارشدملک کو ہٹانےکی سفارش پر ذرائع وزارت قانون نے کہا جج ارشدملک کوعہدے سے ہٹانے کی منظوری صدر دیں گے،  منظوری پر جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ کی جانب سے جج ارشد ملک کواحتساب عدالت سے ہٹانے کی سفارش پر ذرائع وزارت قانون نے کہا جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری صدر دیں گے، خط موصول ہونے پر سمری صدر کو بھجوائی جائے گی، صدر کی منظوری پر جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔

    نوٹیفکیشن کے بعد جج ارشدملک کی خدمات پنجاب ماتحت عدلیہ کوواپس ہوں گی۔

    یاد رہے مبینہ ویڈیو کے معاملے پر اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشدملک کو عہدے سے ہٹانےکا فیصلہ کرتے ہوئے قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نےوزارت قانون کوخط لکھا تھا ، جس میں کہا گیا تھا جج ارشدملک کی خدمات واپس لی جائیں۔

    مزید پڑھیں : مبینہ ویڈیو کا معاملہ : جج ارشد ملک کوعہدے سے ہٹانے کا فیصلہ

    اس سے قبل جج ارشدملک نے اسلام آبادہائی کورٹ کےرجسٹرارسے ملاقات کی اورمبینہ وڈیوپربیان حلفی کےساتھ جواب جمع کرایا تھا ۔

    جج ارشدملک نےجواب میں کہا تھا ان کےخلاف پروپیگنڈاکیاجا رہا ہےاورانھیں بلاوجہ بدنام کیاجارہا ہے، حلفیہ کہتا ہوں میرا اس ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں ، ویڈیو کوایڈٹ کرکےچلایا گیاہے۔

    بعد ازاں طریقہ کارکےمطابق ارشد ملک کاجواب قائم مقام چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ عامر فاروق کو پیش کیاگیا۔

    واضح رہے مریم نواز پریس کانفرنس میں احتساب عدالت کے جج کی خفیہ کیمرے سے بنی مبینہ ویڈیو سامنے لے آئیں تھیں ، جاری کردہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو میں کہا جارہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہوئی۔

    بعد ازاں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے پریس ریلیز کے ذریعے اپنے خلاف سامنے آنے والی مبینہ ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ میری ذات اورخاندان کی ساکھ متاثرکرنے کی سازش کی گئی۔