Tag: عہدے سے ہٹانے کی درخواست

  • صدر پاکستان کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج، درخواست گزار پر 10 ہزار روپے جرمانہ

    صدر پاکستان کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج، درخواست گزار پر 10 ہزار روپے جرمانہ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے صدر پاکستان عارف علوی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج کردی اور درخواست گزار پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان عارف علوی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر فیصلہ جاری کردیا گیا ،فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے جاری کیا۔

    تحریری فیصلہ 2 صفحات پر مشتمل ہے،عدالت نے صدر پاکستان عارف علوی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج کردی۔

    فیصلے میں کہا گیا عدالت کا وقت انتہائی قیمتی ہے، غیر قانونی مقدمے بازی کو برخاست ہونا چاہئے، فضول درخواستیں دائر کرنے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

    تحریری فیصلے میں عدالت نے درخواست کو غلاظت قرار دے کر 10 ہزار روپے جرمانہ کر دیا اور کہا جرمانے کا رقم عدالت کی جانب سے مقرر کردہ جیل میں قیدی کے وکیل کو دیئے جائیں گے۔

  • چیف جسٹس نے چیئرمین نیب جاوید اقبال کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج کر دی

    چیف جسٹس نے چیئرمین نیب جاوید اقبال کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج کر دی

    اسلام آباد : چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چیئرمین نیب جاوید اقبال کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے چیئرمین نیب کوعہدے سےہٹانے کے لیے ن لیگ کی درخواست پر ان چیمبرسماعت کی اور چیئرمین نیب جاوید اقبال کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست خارج کر دی۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما نور اعوان نے بھارت منی لانڈرنگ کے معاملے پر چیئرمین نیب کیخلاف اپیل دائر کی تھی، جسے رجسٹرار آفس نے اعتراضات لگا کر واپس کر دیا تھا۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ نواز شریف سے متعلق نیب کی جھوٹی خبر سے ان کی ساکھ متاثر ہوئی ہے، نیب اعلامیہ اور بعد کے واقعات چیئرمین نیب کی نواز شریف سے متعلق منفی سوچ کے عکاس ہیں۔ انہیں عہدے سے ہٹانا ناگزیز ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ جھوٹی پریس ریلیز جاری کرنے پر نیب نواز شریف سے معافی مانگے۔

    یاد رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر 4.9 ارب روپے کی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے بھارت بھجوانے کے الزام کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس پر مسلم لیگ ن نے سخت احتجاج کیا۔

    نیب ترجمان کا کہنا تھا کہ نوازشریف پررقم منی لانڈرنگ کےذریعےبھارت بھجوانے کا الزام ہے، ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکر موجود ہے، رقم بھجوانے سے  بھارت کے غیرملکی ذخائربڑھے اور منی لانڈرنگ سے رقم بھجوانے پر پاکستان کونقصان اٹھانا پڑا۔


    مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف 4.9 بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی شکایت


    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کے لئے چیئرمین نیب کو طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ میاں نواز شریف کی جانب سے چیئرمین نیب سے 24 میں معافی مانگنے، بہ صورت دیگر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    رکن قومی اسمبلی راناحیات نے اس حوالے سے نکتہ اعتراض اٹھایا، جس کا نوٹس لیتے ہوئے قائمہ کمیٹی نے چئیرمین نیب کو آج طلب کیا تھا ۔

    جس کے بعدچیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے قائمہ کمیٹی قانون وانصاف میں پیش ہونے سے معذرت کرلی تھی ۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن جاپان کے عہدے داروں کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پریس ریلیز نواز شریف کوبدنام کرنے کے لیے جاری کی گئی، چیئرمین نیب سے غیر مشروط معافی مانگنے کا حکم دیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لاہور ہائیکورٹ: چیئرمین پی سی بی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست نمٹادی

    لاہور ہائیکورٹ: چیئرمین پی سی بی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست نمٹادی

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پی سی بی کو عہدے سے ہٹانے کے لیے دائر درخواست واپس لیے جانے کی بنا پر نمٹاتے ہوئے قرار دیا کہ اگرکھلاڑیوں نے کارکردگی نہیں دکھائی تو انتظامیہ کیا کر سکتی ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ سیلیکشن میرٹ پر نہیں کی گئی اور محمد حفیظ جیسے کئی سینئر کھلاڑیوں کو ٹیم سے باہر کر کے سفارشی کھلاڑیوں کو ورلڈ کپ کے لیے بھجوایا گیا۔

    درخواست گزار کے مطابق چیئر مین پی سی بی کی تعیناتی سیاسی بنیادوں پر کی گئی جب کہ وہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں تھے، نجم سیٹھی نے سپریم کورٹ میں بیان حلفی جمع کروایا تھا کہ وہ پی سی بی کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے تاہم وہ مکمل طور پر پی سی بی کے تمام فیصلے کر رہے ہیں اور انہی کی سفارش پر ٹیم سیلیکٹ کی گئی، جس نے بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ چیئر مین پی سی بی کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے اور چیف سیلیکٹر کو کام سے روکا جائے جبکہ نجم سیٹھی کو پی سی بی کے معاملات میں مداخلت سے روکا جائے۔

    پی سی بی کے وکیل نے دلائل دیئے کہ درخواست سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے دائر کی گئی ، درخواست گزار کو کھلاڑیوں کے متعلق شکایت تھی تو انہیں پی سی بی سے رجوع کرنا چاہیے تھا، درخواست مسترد کی جائے ۔

    سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے درخواست واپس لینے کی استدعا کی گئی، جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے معاملہ نمٹا دیا۔