Tag: عید الاضحیٰ

  • عید قرباں میں ڈھاکہ کی سڑکیں خون کی ندیوں کا منظرپیش کرنےلگیں

    عید قرباں میں ڈھاکہ کی سڑکیں خون کی ندیوں کا منظرپیش کرنےلگیں

    ڈھاکہ : بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں بارش کے پانی میں قربانیوں کے جانوروں کا خون مل جانے کے باعث سڑکیں خونی تالاب کا سا منظر پیش کرنے لگیں۔

    بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق ڈھاکہ میں اس سال ایک لاکھ جانوروں کی قربانی کی گئی ہے اوران جانوروں کو گلیوں یا رہائشی علاقوں میں زیر زمین کار پارکوں میں ذبح کیا گیا جہاں موجود بارش کے پانی میں ذبح کیے کیے گئے جانوروں کا خون مل جانے کے باعث گلی کوچے خونی تالاب کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ڈھاکہ میں عیدِ قربان کے موقع پر بارش کے پانی کا گلیوں میں اکٹھا ہونا ایک معمول کی بات ہے اس لیے شہر کی اکثریتی آبادی نے ان تصاویر پر کسی حیرانگی کا اظہار نہیں کیا تقریباً ہر سال ہی عید الاضحیٰ کے موقع پر قربانی کے جانوروں کا کچھ خون ڈھاکہ کی گلیوں میں دکھائی دیتا ہے اور چند دنوں میں غائب ہو جاتا ہے۔

    اس حوالے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے شانتی نگر کے علاقہ مکینوں نے نکاسی آب کے خراب نظام کی وجہ سے سرکاری حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جو طویل عرصہ سے ایک مسئلہ بنا ہوا ہے۔

    جب کہ علاقائی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر میں کچھ مقامات قربانی کے لیے مخصوص کیے گئے تھے اور لوگوں سے درخواست کی گئی تھی کہ جانوروں صرف انہی مقامات ذبح کیا جائے لتا ہم لوگوں اس پرعمل نہیں کیا۔

  • کراچی: آلائشیں اٹھانے کا کام تاخیر کا شکار، انتظامی اہلکاروں کا رقم کا مطالبہ

    کراچی: آلائشیں اٹھانے کا کام تاخیر کا شکار، انتظامی اہلکاروں کا رقم کا مطالبہ

    کراچی: شہر میں عید کے دوسرے روز بھی آلائشیں اٹھانے کا کام تاخیر کا شکار ہوا اور گلی محلوں میں آلائشیں پڑی رہنے سے سخت تعفن پھیل رہا ہے۔ دوسری جانب کئی علاقوں میں بعض انتظامی اہلکار آلائشیں اٹھانے کے لیے رقم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی سڑکوں پر آلائشوں کی بھر مار ہے۔ عید کے دوسرے روز بھی قربانی کی آلائشیں ٹھکانے لگانے کا مناسب بندوست نظر نہیں آرہا۔

    عید کے روز قربانی کے بعد کراچی میں جا بجا آلائشوں کے ڈھیر لگ گئے۔ گلیاں اور شاہراہیں آلائشوں سے اٹ گئیں۔ حسب معمول ایسی صورتحال میں انتظامیہ غائب ہوگئی۔ غلاظت اور تعفن نے شہریوں کا جینا محال کر دیا۔

    eid-post

    عید کے پہلے روز قربانی کے بعد شہر بھر میں آلائشوں کو اب تک ٹھکانے نہیں لگایا جاسکا۔ پوش علاقوں میں انتظامیہ حرکت میں نظر آئی لیکن دیگر علاقوں میں آلائشوں کی بھرمار ہے۔

    کئی علاقوں میں لوگوں کی جانب سے شکایت موصول ہوئی کہ بعض انتظامی اہلکار آلائشیں اٹھانے کے لیے رقم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    عید کے دوسرے روز بھی دن کے آغاز کے ساتھ ہی قربانی کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے باعث آلائشوں میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن انہیں ٹھکانے لگانے کا مناسب بندوبست تاحال نظر نہیں آرہا۔

  • عید الاضحیٰ کا دوسرا دن، سنت ابراہیمی پر پیروی کا سلسلہ جاری

    عید الاضحیٰ کا دوسرا دن، سنت ابراہیمی پر پیروی کا سلسلہ جاری

    اسلام آباد: پاکستان بھر میں آج عید الاضحیٰ کا دوسرا دن مذہبی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے۔ فرزندان اسلام آج بھی سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے اللہ کی راہ میں اپنے جانور قربان کر رہے ہیں۔

    آج عید الاضحیٰ کے دوسرے روز بھی جانوروں کو قربان کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اس سےقبل وزیر اعظم نے قوم کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ اپنی عید کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کے نام کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عید الاضحیٰ حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی تسلیم و رضا کی یادگار ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے پروردگار کی خوشنودی کے لیے دنیا کے ہر رشتے کو قربان کیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ تمام مسلمانوں اور بالخصوص کشمیری عوام کو عید کی دلی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی عید کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کے نام کرتے ہیں جو حق خودارادیت کے لیے اپنی تیسری نسل قربان کر چکے ہیں۔

    دوسری جانب مویشی منڈی میں اب بھی لوگوں کی جانب سے جانور خریدنے کا سلسلہ جاری ہے۔

  • کشمیریوں نے عید الاضحیٰ خوف کے سائے میں منائی۔ نما زعید بھی نہ پڑھ سکے

    کشمیریوں نے عید الاضحیٰ خوف کے سائے میں منائی۔ نما زعید بھی نہ پڑھ سکے

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت نے کشمیری عوام کی عید الاضحیٰ کی خوشیاں بھی ماند کردیں، عید کے دن بھی سڑکوں پر سنا ٹا اورخوف کے سائے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر پر قابض بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو عید منانا بھی مشکل کردی۔ کشمیر کے لوگ عید کی خوشیاں بھی خوف و ہراس کے سائے میں گزار رہے ہیں ۔ اب تک شہید ہونے والےکشمیریوں کی تعداد نوے سے تجاوز کر گئی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں عید کے دن بھی بھارتی فوج کے جبر اور تشدد میں کمی نہ آئی۔ کشمیریوں نے عید کرفیو میں منائی۔ کرفیو کے باعث نماز عید کے اجماعات نہ ہوسکے۔ کسی بھی عید گاہ میں عید کی نماز نہیں پڑھی گئی۔

    لوگوں پر نظر رکھنے کے لیے ڈرون کیمرے اور ہیلی کاپٹرز گشت کررہے ہیں۔ وادی میں ڈرون کا استعمال پہلی بار ہو رہا ہے۔ وادی میں آج حریت کانفرنس کی جانب سے احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔

    آج سری نگر ،بڈ گام ،اسلام آباد ،شوپیاں ،پلوامہ ،کولگام اور بارہ مولہ میں معصوم کشمیریوں نے بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرے کیے۔

    اس دوران مظاہرین نے آزادی اور پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے جس پر بھارتی فورسز نے طیش میں آکر پیلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

     

  • ہم اپنی عید کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کےنام کرتے ہیں،وزیراعظم نوازشریف

    ہم اپنی عید کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کےنام کرتے ہیں،وزیراعظم نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر تمام مسلمانوں بالخصوص کشمیری عوام کو عید کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہم اپنی عید کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کےنام کرتے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق عیدالاضحیٰ کے موقع پر قوم کے نام جاری پیغام میں وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہ سلام کی تسلیم ورضا کی یادگار ہے۔

    عید الاضحیٰ پر وزیراعظم نے تمام مسلمانوں اور بالخصوص کشمیری عوام کوعیدکی دلی مبارکباد پیش کی اور کہاکہ ہم اپنی عید کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کے نام کرتے ہیں۔

    اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ افراد کی قربانی قوم کو زندہ رکھتی ہے،یہی سبق ہے جو قربانی کے ذریعے دیا جاتا ہے،آج سوال یہ ہے کہ کیا ہم پاکستان کے لیے اپنی انااورمفاد قربان کرسکتےہیں۔

    وزیراعظم نوازشریف کا مزیدکہنا تھا کہ عید کے موقع پر ہمیں پوری قوم کو وحدت کا پیغام دینا ہے،خوشی کے اس موقع پرمعاشرے کے کمزورطبقات کوفراموش نہیں کرنا،اس طرح ہمارا معاشرہ صحیح معنوں میں اسلامی معاشرہ بن جائےگا۔

    عید الاضحیٰ کے موقع پر وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں عیدالاضحیٰ کی حقیقی خوشیوں سے ہمکنارفرمائے۔

  • عید الاضحیٰ : کراچی پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات

    عید الاضحیٰ : کراچی پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات

    کراچی : عید الاضحیٰ کے موقع پر کراچی پولیس نے مربوط سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا ہے، شہر بھرمیں حساس اور پبلک مقامات کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔

    اس کے علاوہ سندھ میں بلا اجازت قربانی کی کھالیں جمع کرنا غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے، خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔

    شہر بھرکی مساجد اور امام بارگاہوں میں نمازعید کے موقع پر سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گے ہیں۔

    28400 سے زائد پولیس ایلکار ڈیوٹی پر مامور کیے گئے ہیں، کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی روک تھام کیلئے داخلی اور خارجی راستوں کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔

    SINDH POLICE 1

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عیدالاضحیٰ سیکیورٹی پلان پر مشتمل رپورٹ پیش کردی گئی. آئی جی سندھ  نے عید الاضحیٰ کے موقع پر پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ چرم قربانی کو اکٹھا کرنے, انکی ترسیل وتقسیم کے حوالے سے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ دفعہ 144 کے تحت عائد پابندیوں پر بھی عمل درآمد کو انتہائی غیر جانبداری سے یقینی بنایا جائے۔

    علاوہ ازیں مساجد, امام بارگاہوں, عیدگاہوں ودیگر کھلے مقامات سمیت اجتماعی قربانی کے مختلف مقامات پر بھی سیکیورٹی کے فول پروف اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کے جان ومال کی سلامتی کے مجموعی امور کو یقینی بنایا جاسکے۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ عید الاضحیٰ سیکیورٹی کے مجموعی اقدامات ٹھوس اور غیر معمولی بنائے جائیں۔

    اعلامیہ میں آئی جی سندھ نے پولیس افسران کو ہدایت دی ہے کہ کھالوں کی چھینا جھپٹی یا جبری وصولی کرنیوالے عناصر کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے، قربانی کی کھالیں جمع کرنیوالوں کے پاس باقاعدہ اجازت ناموں کا ہونا ضروری ہے، بلااجازت کھالیں جمع کرنیوالوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔

    مددگار ون فائیو کال سینٹر کی اطلاع پر متعلقہ پولیس فوری ریسپانس کو یقینی بنائے، کھالوں کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی پرمامور گاڑیوں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

    پیٹرولنگ, اسنیپ چیکنگ, پکٹنگ کے عمل میں کڑی نگرانی کو یقینی بنایا جائے، ٹریفک پولیس بلا تعطل ٹریفک کی روانی کو یقینی بنائے۔

    علاوہ ازیں کراچی پولیس کی رپورٹ کے مطابق کم و بیش 3143 مساجد, 207 امام بارگاہںوں, 34 اسماعیلی/ بوہری جماعت خانوں, 439 عیدگاہوں, اجتماعی قربانی کے 222 مقامات , کھالوں کو اکٹھا کرنے کے 794 کیمپس ودیگر مقامات پر 16150سے زائد پولیس افسران وجوان فرائض انجام دیں گے۔

     

  • وفاق کا تین دن کے الیکٹرک کا دو دن لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان

    وفاق کا تین دن کے الیکٹرک کا دو دن لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان

    کراچی : وفاق حکومت کی جانب سے عید الاضحی کی تعطیلات کے دوران تینوں‌ دن لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے لیکن کے الیکٹرک نے شہر بھر میں‌ صرف دو دن لو‌شیڈنگ نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے انجم وہاب کے مطابق وفاقی حکومت نے عید کی تعطیلات پر صارفین کو سہولت دینے کے لیے تین دین تک لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم کے الیکٹرک انتظامیہ نے  تین کے بجائے صرف دو دن منگل اور بدھ لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    کے الیکٹرک کے مطابق عید الاضحیٰ کے تینوں دن شہر بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی تاہم کسی بھی فالٹ یا بجلی کی بندش سے فوری نمٹنے کے لیے کے الیکٹرک کا عملہ 24 گھنٹے ڈیوٹی پر موجود رہے گا۔

    کے الیکٹرک کے مطابق عید کی تعطیلات کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں اور کسی بھی فنی خرابی پر فوری قابو پانے کے لیے آن ڈیوٹی ملازمین کو خصوصی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں لیکن شہریوں کو ہر بار کی طرح اس بار بھی دعووں پر اعتبار نہیں۔

    قبل ازیں بھی کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے تعطیلات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے اعلانات کیے جاتے رہے ہیں تاہم متعدد بار اعلانات کے باوجوود غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کردی جاتی ہے۔

  • کانگو وائرس : حکومتی اقدامات نہ ہونے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    کانگو وائرس : حکومتی اقدامات نہ ہونے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    لاہور : کانگو وائرس پر قابو پانے کے لیے حکومتی اقدامات نہ کرنے کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پرحکومت کو کانگو وائرس کی روک تھام کے لیے ٹھوس اور خصوصی اقدامات کرنے کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں درخواست جوڈیشل ایکٹو ازم پینل کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں وزارت صحت اور وزرات خزانہ سمیت مختلف سرکاری محکموں کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ محکمہ صحت پنجاب نے کانگو وائرس کی روک تھام کےلیے کوئی مؤثر اور ٹھوس اقدامات نہیں کیے محض زبانی جمع خرچ کیا جارہا ہے جبکہ عید قرباں نزدیک ہے اور لاکھوں کی تعداد میں جانور ملک کے ایسے حصوں سے لائے جا رہے ہیں جہاں اس وائرس کے متعلق آگاہی تک نہیں۔

    جس کی وجہ ویکسینیشن سمیت دیگر احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی جاتیں اور جانوروں کی ویکسینیشن نہ ہونے سے کانگو وائرس ملک بھر میں پھیلنے خطرہ ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق شرعی احکامات اور آئین پاکستان کے تحت ریاست عوام کے مال وجان کے تحفظ کی ذمہ دار ہے مگر حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔

    کانگو وائرس سے کئی افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور لوگوں کی کافی بڑی تعداد اس موذی وائرس سے متاثر ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ کانگو وائرس پاکستان میں پھیل رہا ہے تاہم وزارت صحت کی جانب سے اس جان لیوا وائرس کے خلاف اقدامت کے لیے وارننگ تک جاری نہیں کی گئی۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ابھی تک حکومت کی جانب سے عوام کی آگاہی کے لیے نہ تو مہم شروع کی گئی ہے اور نہ ہی سرکاری ہسپتالوں میں اس کی ویکیسین موجود ہے جس سے یہ خدشہ ہے کہ اس بار عید قرباں پر یہ وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ کانگو وائرس کی روک تھام اور اس سے بچاؤ کے لیے کئے گئے احتیاطی اقدامات کے متعلق حکومت سے تمام تفصیلات طلب کی جائیں اور حکم دیا جائے کہ اس موذی وائرس کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

     

  • رواں برس عید پر کوئی بالی ووڈ فلم نہیں

    رواں برس عید پر کوئی بالی ووڈ فلم نہیں

    کراچی: ہر سال عید پر پاکستانی فلموں کے ساتھ بالی ووڈ فلمیں بھی پاکستان میں ریلیز کی جاتی ہیں لیکن رواں برس عید الاضحیٰ پر کوئی بالی ووڈ فلم ریلیز نہیں ہور ہی جس سے پاکستانی فلمسازوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔

    رواں برس عید الاضحیٰ پر 3 پاکستانی فلمیں ’جاناں‘، ’زندگی کتنی حسین ہے‘ اور ’ایکٹر ان لا‘ ریلیز کی جائیں گی۔

    اس سے قبل کئی پاکستانی فلم ساز اور ہدایت کار بھارتی فلمیں پاکستان میں ریلیز کرنے کی مخالفت اور مطالبہ کر چکے ہیں کہ پاکستان میں بالی ووڈ فلموں پر پابندی عائد کی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ بالی ووڈ فلموں کی ریلیز پاکستانی فلموں کے بزنس پر منفی اثر ڈالتی ہیں تاہم اس سلسلہ میں متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

    خوش قسمتی سے اس بار عید پر پاکستانی فلمسازوں کی دعائیں قبول ہوگئیں اور رواں برس عید پر صرف پاکستانی فلمیں سینما گھروں کی زینت بننے جارہی ہیں۔

    فلم ’جاناں‘ آئی آر کے فلمز، ایم ایچ پروڈکشنز اور اے آر وائی فلمز کی مشترکہ پیشکش ہے۔ ریحام خان، حریم فاروق، منیر حسین اور عمران کاظمی کی پروڈکشن میں بننے والی اس فلم کی ہدایات اظفر جعفری نے دی ہیں۔

    فلم کی کاسٹ میں ارمینہ رانا خان، بلال اشرف اور علی رحمٰن مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ فلم کی دیگر کاسٹ میں مشی خان، عجب گل اور نیئر اعجاز شامل ہیں۔

    فلم ’ایکٹر ان لا‘ کے مرکزی کرداروں میں فہد مصطفیٰ، مہوش حیات اوربھارت کے نامور اداکار اوم پوری شامل ہیں۔ فلم کی پرڈیوسر فضا علی ہیں جبکہ ہدایت کاری کے فرائض نبیل قریشی نے انجام دیے ہیں۔

    films-2

    فلم ’زندگی کتنی حسین ہے‘ میں مرکزی کرداروں میں معروف ڈرامہ اداکار سجل علی اور پاکستانی اداکارہ عمائمہ ملک کے بھائی فیروز خان شامل ہیں۔ یہ ان دونوں کی پہلی فلم ہے۔

    films-3

    فلم کے ڈائریکٹر انجم شہزاد ہیں جن کی ایک اور فلم ’ماہ میر‘ بھی رواں برس سینما گھروں کی زینت بن چکی ہے۔

    تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بالی ووڈ فلمیں ریلیز نہ ہونے کے باوجود بھی یہ اگر فلمیں شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہیں تو یہ اس بات کا ثبوت ہوگا کہ ہماری فلم انڈسٹری کو مزید ترقی دینے کی ضرورت ہے۔

  • اے آر وائی فلمز کی پیشکش ’دوبارہ پھر سے‘ کا پوسٹر جاری

    اے آر وائی فلمز کی پیشکش ’دوبارہ پھر سے‘ کا پوسٹر جاری

    کراچی: اے آر وائی فلمز کی پیش کش ’دوبارہ پھر سے‘ کا پوسٹر جاری کر دیا گیا ہے۔ فلم 25 نومبر کو ریلیز کی جائے گی۔

    فلم ’دوبارہ پھر سے‘ معروف ہدایت کار مہرین جبار کی ہدایت کاری میں بن رہی ہے اور فلم کے پروڈیوسر اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال ہیں۔ فلم اے آر وائی فلم کے بینر تلے ریلیز کی جائے گی۔

    فلم کی کاسٹ میں عدیل حسین، علی کاظمی، حریم فاروق، صنم سعید، طوبیٰ صدیقی، شاذ خان اور عتیقہ اوڈھو شامل ہیں۔

    فلم کی کہانی شہری زندگی، اس زندگی سے جڑی دلچسپیوں اوردلچسپیوں میں پوشیدہ دلچسپ کہانیوں پر مبنی ہے۔

    film-1

    فلم کی ہدایت کار مہرین جبار کا کہنا ہے کہ ’دوبارہ پھر سے‘ ایک رومانوی فلم ہے لیکن میرا وعدہ ہے کہ یہ کہانی عام ٹین ایجر رومانس پر مبنی نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فلم نہ تو بالی وڈ کی رومانوی فلموں کی طرح ہوگی اور نہ ہی پاکستانی ٹی وی سیریلز کا فلمی ورژن ہوگا بلکہ اس فلم کی آمد سے رومانوی فلم میکنگ میں ایک نئی جہت کا آغاز ہوگا۔

    مہرین جبار اس سے قبل ’رام چند پاکستانی‘ اور ’جیکسن ہائیٹس‘ جیسے منفرد پراجیکٹس پیش کرچکی ہیں اور اب ان کا ماننا ہے کہ ’دوبارہ پھر سے‘ ان کے پچھلے سارے کام سے منفرد اوردلوں کو موہ لینے والی ثابت ہوگی۔

    یہ فلم کراچی اور نیویارک میں فلمائی گئی ہے اور ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فلم پاکستان کی تاریخ میں ریکارڈ مرتب کرنے والی تمام فلموں کے ریکارڈز توڑ دے گی۔

    فلم ’دوبارہ پھر سے‘ رواں سال 25 نومبر کو سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کردی جائے گی۔