Tag: عینی شاہد خاتون

  • سانحہ موسیٰ خیل کی عینی شاہد خاتون کے ہولناک انکشافات

    سانحہ موسیٰ خیل کی عینی شاہد خاتون کے ہولناک انکشافات

    کوئٹہ : بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں مسافروں کو بس سے اتار کر گولیاں ماری گئیں، عینی شاہد نے واقعہ سنا کر سب کو افسردہ کردیا۔

    موسیٰ خیل دہشت گرد حملے میں خوش قسمتی سے بچ جانے والے ٹرک ڈرائیور اور ایک خاتون مسافر نے اے آر وائی نیوز کو حملے کی روداد سنادی، خاتون واقعے کا منظر بیان کرتے ہوئے روپڑی۔

    سانحہ موسیٰ خیل کی عینی شاہد خاتون نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ دہشت گردوں نے شناختی کارڈ دیکھ کر لوگوں کو بس سے اتارا، ہم نے ایک مسجد میں پناہ لی جہاں سے پاک فوج نے ریسکیو کیا۔

    واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے خاتون آبدیدہ ہوگئی، انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں نے الگ کیے جانے والے لوگوں کو سامنے کھڑا کرکے گولیاں ماردیں۔

    حملے میں بھاگ کر جان بچانے والے ٹرک ڈرائیور عثمان علی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ کہ ایک کلومیٹر تک بھاگ کر اپنی جان بچائی، میرا ایک کزن شہید اور دوسرا شدید زخمی ہے۔

    عثمان نے بتایا کہ ہم پانچ افراد تھے ہم نے قلات سے ٹرک میں سامان لوڈ کیا تھا، کچھ کلومیٹر دور ایک ہوٹل تھا جہاں ہم کھانا کھا رہے تھے، کہ اچانک 15 سے 20 لوگ گاڑیوں میں آگئے ان کے پاس اتہائی جدید اسلحہ تھا۔

    انہوں نے ہم سے پوچھا کہ تم میں سے مقامی اور غیر مقامی کون سا ہے؟ مقامی ایک طرف ہوجائے اور پنجابی ایک طرف، پھر انہوں نے شناختی کارڈ چیک کیے پھر انہوں نے گائرنگ شروع کردی میں بہت مشکل سے جان بچا کر وہاں سے بھاگا۔

  • سانحہ موسیٰ خیل میں کیا ہوا تھا ؟عینی شاہد خاتون نے آںکھوں دیکھا حال بتادیا

    سانحہ موسیٰ خیل میں کیا ہوا تھا ؟عینی شاہد خاتون نے آںکھوں دیکھا حال بتادیا

    سانحہ موسیٰ خیل کی عینی شاہد خاتون نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا اور واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے خاتون روپڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ موسیٰ خیل کی عینی شاہد خاتون کے دلخراش انکشافات سامنے آئے۔

    خاتون نے واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نےشناختی کارڈ دیکھ کر لوگوں کی بس سے اتارا اور قتل کردیا۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ سانحے کے مقام سے کچھ فاصلے پر ایک مسجد میں پناہ لی، صبح4 ساڑھے چار بجے پاک فوج نے ہمیں ریسکیوکیا۔

    خاتون عینی شاہد نے رو پڑیں اور کہا بچے پوچھ رہے ہیں پاپا کب آئیں گے۔

    اس سے قبل موسیٰ خیل دہشت گرد حملے میں بھاگ کر جان بچانے والے ٹرک ڈرائیور عثمان علی نے اے آر وائی نیوز کو واقعے کے حوالے سے بتایا کہ ہم کھانا کھا رہے تھے کہ 15 سے 20 مسلح لوگ گاڑیوں پرآئے، مسلح افراد نے کہا مقامی اورغیرمقامی الگ ہوجائیں.

    متاثرہ ڈرائیور کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد پنجابیوں پر فائرنگ کی، میں بڑی مشکل سےنکلا اور ایک کلو میٹر تک پیدل چلتارہا، میرےساتھ ایک خالہ زاداورایک ماموں زادبھائی تھے، عثمان علی حمزہ بھائی شہید ہوگئے اور طلحہ بھائی زخمی ہیں، واقعے کے بعد ہم اس وقت کوئٹہ کےاسپتال میں ہیں۔