Tag: غائب

  • پاکستانی فٹبالر ناروے میں غائب ہو گیا

    پاکستانی فٹبالر ناروے میں غائب ہو گیا

    اسٹریٹ چلڈرن فٹبال چیمپئن شپ کے لیے ناروے جانے والے مسلم ہینڈ کلب پاکستان کا کھلاڑی امان اللہ بلوچ وطن واپس آنے کے بجائے ناروے میں ہی غائب ہو گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ناروے میں ہونے والی اسٹریٹ چلڈرن فٹبال چیمپئن شپ کے لیے پاکستانی اسکواڈ میں شامل مسلم ہینڈ کلب پاکستان کے کھلاڑی امان اللہ بلوچ وطن واپسی کے بجائے ناروے میں ہی غائب ہو گئے ہیں۔ معاملے کی تحقیقات نارویجین پولیس اور پاکستانی سفارتخانہ کر رہا ہے۔

    امان اللہ کا تعلق لیاری کے علاقے سنگو لین سے ہے اور وہ مسلم ہینڈ کلب کے ہمراہ اسٹریٹ چلڈرن فٹبال چیمپیئن کھیلنے کیلیے ناروے گئے تھے لیکن ایونٹ کے آغاز سے قبل ہی وہ ٹیم کو چھوڑ کر چلے گئے۔

    اطلاعات کے مطابق اوسلو میں ٹیم کے اعزاز میں تقریب رکھی گئی تھی، جس کے دوران امان اللہ فون پر بات کرتے ہوئے بلڈنگ سے باہر گئے اور ٹیکسی میں بیٹھ کر روانہ ہوگئے۔

    ٹیم مینجمنٹ کے مطابق یہ کیس نارویجین پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے اور پاکستان ایمبیسی بھی اس معاملے کو دیکھ رہی ہے۔

    فٹبالر کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے کی کوشش بھی کی گئی لیکن وہ اس بارے میں بات کیلیے تیار نہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ دو ماہ کے دوران یہ دوسرا واقعہ ہے جب کوئی پاکستانی کھلاڑی کسی دوسرے ملک میں سلپ ہوا ہے۔ اس سے قبل ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں پنجاب کے 2 ایتھلیٹس جرمنی میں غائب ہوگئے تھے۔

  • ایف بی آر فیلڈ آفس سے قیمتی اشیا غائب ہونے کا انکشاف

    ایف بی آر فیلڈ آفس سے قیمتی اشیا غائب ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد (24 جولائی 2025): ایف بی آر کے فیلڈ آفس اسٹیٹ ویئر ہاؤس کسٹمز ہاؤس لاہور سے 43 قیمتی اشیا کے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ اجلاس میں وزارت خزانہ نے تحریری جواب جمع کرایا ہے جس میں ایف بی آر کے فیلڈ آفس، اسٹیٹ ویئر ہاؤس اور کسٹمز ہاؤس لاہور سے 43 اشیا غائب ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    سینیٹ اجلاس میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ جو چیزیں غائب ہوئی ہیں۔ انمیں 36 کرنسی آرٹیکل اور 7 سونے اور چاندی کی اشیا تھیں۔

    وزارت خزانہ کے تحریری جواب میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ مذکورہ اشیا کے غائب ہونے کے معاملے میں ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ یوسف خان اور انسپکٹر خالد پرویز بھٹہ ملوث تھے۔ یوسف خان ریٹائر ہو چکے جب کہ خالد بھٹہ کو اس خرد برد کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے اور یہ کیس ایف آئی اے عدالت میں زیر التوا ہے۔

    وزارت خزانہ کے تحریری جواب میں سینیٹ کو اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ 5 سال کے دوران نان فائلرز سے ایف بی آر نے 7 ارب 81 کروڑجرمانہ وصول کیا۔

    گزشتہ مالی سال جولائی 2024 سے جون 2025 تک ریٹیل سیکٹر سے 628 ارب انکم ٹیکس اور 389 ارب سیلز ٹیکس وصول کیا گیا جب کہ ایف بی آر نے تاجر دوست اسکیم کے تحت 2 لاکھ 80 ہزار 197 رجسٹریشن کی۔ جس کے بعد رجسٹرڈ ریٹیلرز کی تعداد 8 لاکھ 41 ہزار 71 سے بڑھ کر 10 لاکھ 34 ہزار 143 ہوگئی ہے۔

  • پنجاب میں کروڑوں روپے مالیت کا سرکاری اسلحہ وبارود غائب، بڑا انکشاف

    پنجاب میں کروڑوں روپے مالیت کا سرکاری اسلحہ وبارود غائب، بڑا انکشاف

    پنجاب اسمبلی میں پیش کئی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ محکمہ داخلہ کی زیر نگرانی اداروں سے کروڑوں روپے مالیت کا اسلحہ وبارود غائب ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی آڈٹ رپورٹ برائے سال 2024-2023 پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش کی گئی۔ اس رپورٹ میں یہ سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے کہ محکمہ کی زیر نگرانی اداروں سے کروڑوں روپے مالیت کا اسلحہ اور بارود غائب ہوا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 12 اضلاع سے 24 کروڑ 55 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ وبارود کی چوری ہوئی۔ تمام سامان کی عدم ریکوری رپورٹ کر دی گئی، لیکن تاحال وصولی نہ ہوسکی۔

    رپورٹ کے مطابق 23-2021 میں ڈی پی او مظفر گڑھ کے دفتر سےئ 8 کروڑ 34 لاکھ سے زائد کا اسلحہ اور بارود غائب ہوا۔ سی پی او ملتان کے دفتر سے 74 لاکھ سے زائد مالیت کی رائفلز اور گولہ بارود غائب ہوا۔

    اس کے علاوہ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کے دفتر سے 4 کروڑ 71 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ اور گولیاں غائب ہوئیں۔ پولیس آفس لاہور سے 4 کروڑ 68 لاکھ سے زائد مالیت کے غائب اسلحہ کی ریکوری تاحال نہیں ہو سکی ہے۔ 2009 کے دوران سینٹرل جیل لاہور کے مختلف افسران کو دی گئی رائفلوں کا ریکارڈ بھی نہیں۔

    رپورٹ میں پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق ڈی پی اوسیالکوٹ کے دفتر سے 56 لاکھ 14 ہزار مالیت کا اسلحہ اور سامان غائب ہوا۔ ڈی پی او ساہیوال کے دفتر سے 43 لاکھ روپے مالیت، ڈی پی اوکاڑہ کے دفتر سے 38 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ اور سامان غائب ہوا۔

    اسی طرح ڈی پی او گجرات کے دفتر سے 35 لاکھ سے زائد جب کہ ڈی پی او فیصل آباد کے دفتر سے 26 لاکھ سے زائد مالیت کا اسلحہ اور گولہ بارود غائب ہوا۔

  • سردیاں آ گئیں، مگر اس کا پھل ’’کینو‘‘ مارکیٹ سے کیوں غائب؟ اہم وجہ سامنے آ گئی

    سردیاں آ گئیں، مگر اس کا پھل ’’کینو‘‘ مارکیٹ سے کیوں غائب؟ اہم وجہ سامنے آ گئی

    سردیاں آ گئی ہیں اور ملک کے طول وعرض میں ٹھنڈے ہوائیں چل رہی ہیں لیکن اس موسم کا معروف پھل کینو اب تک مارکیٹ میں نظر نہیں آیا ہے۔

    ہر سال سردی کی آمد کے ساتھ ہی اورنج رنگ کی بہار دکھاتا اس موسم کا دلفریب کھٹا میٹھا پھل کینو مارکیٹ میں آجاتا اور ہر پھل فروش کے ٹھیلے اور دکان کی زینت بن جاتا ہے۔ کینو، فروٹر، موسمی، مالٹا یہ سب اسی نسل کے مختلف اقسام کے پھل ہیں جو اس وقت اپنے جوبن پر ہوتے ہیں مگر مارکیٹ سے غائب ہیں۔

    تاہم اس سال سردیاں تو آچکی ہیں اور ٹھنڈی ہواؤں نے شہریوں کو گرم کپڑے پہننے، رات میں آگ سے ہاتھ تاپنے اور دن میں دھونپ سینکنے پر مجبور کر دیا ہے مگر وہ تاحال دھوپ میں بیٹھ کر نمک مرچ لگا کر کینو کھانے کی لذت سے محروم ہیں کیونکہ اب تک یہ پھل مارکیٹ میں نہیں آ سکا ہے۔

    کینو اور اس کی اقسام کے دیگر پھل اب تک کیوں مارکیٹ میں نہیں آ سکے، اس کی وجہ بھی سامنے آ گئی ہے۔ ماہرین زراعت کا کہنا ہے کہ اس سال کینو کی پیداوار موسمیاتی تبدیلی کو برداشت نہیں کر پائی۔ جس کی بڑی وجہ کینو کی 60 برس پرانی ورائٹی ہے، جو موجودہ بیماریوں اور موسمی اثرات کا مقابلہ کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے

    خاص طور پر اسموگ اور دھند کے باعث کینو کی پیداوار 35 فیصد تک کم رہنےکا خدشہ ہے جب کہ موسم سرما کی آمد میں تاخیر بھی کینو کی مٹھاس اور معیار کو متاثر کرے گی۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ اگرکینو کی نئی ورائیٹیز نہ لگائیں تو چند سال میں کینو کی پیداوار بری طرح متاثر ہوگی اورایکسپورٹس بند ہونے کا خطرہ ہوگا۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ کینو پراسس کرنے والی آدھی فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں۔

    کیا آپ کینو کے ان فوائد سے آگاہ ہیں؟

  • انوکھا فنکار جو اپنے جادو سے درخت کے تنے کو غائب کردیتا ہے

    انوکھا فنکار جو اپنے جادو سے درخت کے تنے کو غائب کردیتا ہے

    بیجنگ: چین میں ایک نوجوان فنکار درختوں پر اس طرح سے پینٹنگ کرتا ہے کہ انہیں ’غائب‘ کردیتا ہے، فنکار نے اس کام کا آغاز سنہ 2020 کے لاک ڈاؤن کے دوران کیا تھا۔

    چین کے صوبہ شینزو کا 33 سال ہوانگ یاؤ درختوں کے تنے کے ایک حصے کو کچھ اس طرح رنگتا ہے کہ وہ پس منظر کا حصہ بن جاتا ہے، یوں تنے کا کچھ حصہ کٹا ہوا دکھائی دیتا ہے۔

    یہ فنکار خود کو تھری ڈی مصور کہتا ہے جو درختوں کو کینوس بناتا ہے اور اسے کیمو فلاج کا روپ دیتا ہے۔

    ہوانگ نے جو فن پارے بنائے ہیں ان میں کبھی ٹیلیفون کا کھمبا ہوا میں معلق دکھائی دیتا ہے، یا کبھی کوئی درخت پینسل کے نوک کے سہارے کھڑا دکھائی دیتا ہے۔ اسی طرح کچھ تصاویر میں کسی کیڑے نے درخت کا اگلا حصہ اٹھا رکھا ہوتا ہے۔

    ہوانگ نے بتایا کہ درخت کے ایک حصے پر پس منظر بنانے کے باوجود بھی ہوا، بادل اور آسمان کی بدلتی رنگت اسے تبدیل کر سکتی ہے۔ اگرچہ انہیں اوائل عمری سے ہی مصوری سے لگاؤ رہا لیکن انہوں نے 2020 میں کیمو فلاج پینٹنگ کا آغاز کیا۔

    خوش قسمتی سے اطراف میں گھنے سبزے اور درختوں کی صورت میں انہیں کینوس مل گیا اور اب وہ دل کھول کر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ان کے فن کو بے حد سراہا جاتا ہے۔

  • اگر چاند کہیں غائب ہوجائے تو کیا ہوگا؟

    اگر چاند کہیں غائب ہوجائے تو کیا ہوگا؟

    کیا کبھی آپ کے ذہن میں یہ سوال آیا کہ اگر چاند اچانک غائب ہو جائے تو ہمارا کیا ہوگا؟ اس سوال سے مختلف سوال پیدا ہوں گے، کیا ہماری راتیں مکمل اندھیری ہو جائیں گی؟ سمندری لہروں اور موسموں پر کیا فرق پڑے گا؟ کیا چاند کی عدم موجودگی ہماری نیند کو بھی متاثر کرے گی؟ یا نتائج اس سے کہیں زیادہ خطرناک ہوں گے؟

    آئیں ان سوالوں کے جوابات ڈھونڈتے ہیں۔

    دراصل ہماری زمین کے اس قریبی ترین آسمانی پڑوسی کی بھی اپنی کشش ثقل ہے، جو زمین سے کہیں کمزور ہے لیکن اس پر اثر انداز ضرور ہوتی ہے۔ اسی کشش کا رد عمل ہوتا ہے کہ سمندر میں جوار بھاٹا یا مد و جزر آتا ہے اور اس کی لہریں کہیں آگے بڑھتی اور کہیں پیچھے ہٹتی ہیں۔ ان لہروں کو توانائی تو ہوا سے ملتی ہے لیکن انہیں صورت یہی جوار بھاٹا دیتا ہے۔

    پھر یہ چاند کی کشش ثقل کا اپنی جانب کھینچنا ہی ہے کہ زمین سورج کے مقابلے میں اپنے محور پر 23.5 کا جھکاؤ رکھتی ہے۔ یہ جھکاؤ ہی ہمیں چار موسم دیتا ہے اور ایسی آب و ہوا کہ جس میں ہم رہ سکتے ہیں۔ یعنی چاند نہ ہو تو زمین رہے کے قابل نہ رہے۔

    اگر چاند نہ ہو تو زمین پر دن بھی صرف 6 سے 8 گھنٹے کا رہ جائے گا۔ کروڑہا سالوں میں سمندری مد و جزر میں آنے والی تبدیلیاں اور ان کا دباؤ ہے جس کی وجہ سے زمین کی گردش سست ہو رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج ہمیں 24 گھنٹے کا دن ملتا ہے۔ اگر چاند باقی نہ رہے اور اس کی کشش موجود نہ ہو تو زمین اپنے محور پر موجودہ رفتار سے تین سے چار گنا زیادہ تیزی سے گھومے گی اور یہ بہت ہی بھیانک صورتحال ہوگی۔

    اپنے محور پر اتنی تیزی سے گردش کرنے کی وجہ سے زمین پر 480 کلومیٹرز فی گھنٹے تک کی رفتار رکھنے والی ہوائیں چلیں گی۔ پرندوں اور کیڑے مکوڑوں کے بچنے کا تو کوئی امکان ہی نہیں رہے گا اور پودے بھی وہی بچیں گے جو بہت گہری جڑیں رکھتے ہوں اور جانور بھی ایسے جو بہت چھوٹے اور بہت سخت جان ہوں۔

    زیادہ تر سمندری مخلوق بھی ختم ہو جائے گی کیونکہ بحری مخلوقات کی بقا کا انحصار سمندری کرنٹ پر ہوتا ہے۔ یہ کرنٹ پانی میں موجود غذائیت کو سمندری فرش سے اوپر کی سطح پر لاتی ہیں اور آکسیجن سے بھرپور سطح کے پانی کو گہرائی میں لے جاتی ہیں۔ مد و جزر تب بھی ہوگا لیکن اس پر اثر صرف سورج ہی ڈالے گا، جو 93 ملین میل کے فاصلے پر ہے اور یہی وجہ ہے کہ جوار بھاٹا صرف ایک تہائی ہی رہ جائے گا۔

    سمندری تبدیلیوں کی وجہ سے ساحلی علاقے بری طرح متاثر ہوں گے اور بیشتر علاقے زیرِ آب آجائیں گے۔ کیونکہ بغیر چاند کی دنیا میں خط استوا پر موجود سمندری پانی گرم اور قطبین یعنی پولز پر موجود پانی مزید ٹھنڈا ہو جائے گا، یہی اثرات زمینی علاقوں پر بھی مرتب ہوں گے۔

    زمین کے اپنے محور پر جھکاؤ میں تبدیلی آنے سے مزید موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہوں گی اور کئی علاقے انسانوں کے رہنے کے قابل نہیں بچیں گے، بیشتر فصلوں کا خاتمہ ہو جائے گا اور درجہ حرارت میں تبدیلی سے ایسے برفانی دور کا آغاز ہوگا، جس کا انسان نے کبھی سامنا نہیں کیا۔

  • سندھ اسمبلی میں کھڑی سرکاری گاڑیوں کی نمبر پلیٹس غائب

    سندھ اسمبلی میں کھڑی سرکاری گاڑیوں کی نمبر پلیٹس غائب

    کراچی : سندھ اسمبلی کے احاطےمیں کھڑی پرانی سرکاری گاڑیوں کی نمبر پلیٹس غائب ہوگئیں۔وزیر اعلی سندھ کےاحکامات کے باوجود گاڑیوں کی نمبر پلیٹس ایکسائز میں جمع نہیں ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں موجود پرانی سرکاری گاڑیوں کی نمبر پلیٹس غائب ہیں اور خدشہ ظاہر کیاجارہاہےکہ سرکاری گاڑیوں کی غائب نمبرپلیٹس تخریب کاری کی کارروائیوں میں استعمال ہوسکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں:امن و امان خراب کر نے والوں کےلیے زیرو ٹالرنس، وزیر اعلیٰ سندھ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابنیہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں انہوں نے کراچی میں امن وامان کی صورتحال پر عدم اعتمادکا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہر میں امن وامان خراب کرنےوالوں کے لیے زیرو ٹالرنس ہے۔

    اس موقع پروزیراعلیٰ سندھ نے سندھ کابینہ کے وزرا کو بھی ہدایت کی تھی کہ وہ بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیاں نہ چلائیں ورنہ ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے اس کے علاوہ179 پرانی گاڑیوں کی نیلامی کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    مزید پڑھیں:سندھ حکومت کے 300 بنگلوں،فلیٹس پر سابق افسران کا قبضہ

    واضح رہے کہ 8نومبر کو سندھ کابینہ نے وزیراعلٰی سندھ کوسندھ حکومت کے 300 بنگلوں،فلیٹس اور کوارٹرز پر سابق افسران اور سیاسی شخصیات کے قبضے سے آگاہ کیاتھا جس پر انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی تھی کہ وہ ان بنگلوں کوخالی کروانے کے اقدامات کریں۔

  • پنجاب میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن،عوام پریشان

    پنجاب میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن،عوام پریشان

    لاہور: پنجاب کے مختلف شہروں میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کے باعث عوام نے رات اندھیرے میں گزاری جبکہ حکام وزارت پانی و بجلی کا کہنا ہے کہ صورت حال مزید کچھ دنوں تک جاری رہ سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاور کمپنی کو تیل کی عدم فراہمی کے بعد 3 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی جس کی وجہ سے بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا۔

    بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث ننکانہ صاحب، اوکاڑہ، بہاولنگر، گوجرانوالہ، نارنگ، فیصل آباد، جھنگ، قصور، پھول نگر، پتوکی، مریدکے، جہلم، چکوال کے بعض علاقوں میں گھنٹوں بجلی بند رہی اور شہریوں نے رات اندھیرے میں گزاری۔

    لاہور میں بھی گڑھی شاہو، دھرم پورہ، صدر، مغلپورہ، اچھرہ، جوہرٹاون، مسلم ٹاون، سمن آباد اور اندرون شہر کے علاقے اندھیرے میں ڈوبے رہے۔

    وزارت پانی و بجلی کے مطابق گرمی میں اضافے کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے،بجلی کی طلب ساڑھے 16 ہزار میگاواٹ ریکارڈ کی گئی جبکہ پیداوار ساڑھے 11 سے 12 ہزار رہ گئی ہے۔

    ترجمان کے مطابق موجودہ صورتحال کچھ دن تک جاری رہ سکتی ہے،4 آئی پی پیز اور 2 جینکوزکی غیر متوقع بندش سے لوڈشیڈنگ کرنا پڑگئی،متاثرہ پلانٹس کی بحالی سے صورتحال بہتر ہو جائے گی۔

  • جونیئراسکواش ٹیم کا مینیجرمحمد منصورشکاگوپہنچ کرغائب

    جونیئراسکواش ٹیم کا مینیجرمحمد منصورشکاگوپہنچ کرغائب

    پاکستان جونیئر اسکواش ٹیم کے ساتھ مینیجر بن کر امریکہ جانے والا محمد منصور شکاگو میں غائب ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یو ایس جونیئر اسکواش چیمپیئن شپ میں میں حصہ لینے کے لئے پاکستان کے پندرہ سال سے کم عمر کھلاڑیوں کے ہمراہ پاکستان اسکواش فیڈریشن نے منصور نامی شخص کو مینیجربنا کر بھیجا تھا جو کھلاڑیوں کو اسکواش کلب میں چھوڑ کرغائب ہوگیا ہے۔

    پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل سید امیر حمزہ گیلانی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان اسکواش فیڈریشن پرماضی میں بھی نامعلوم افراد کو یورپی اورامریکی ویزے دلوانے کے الزام لگتے رہے ہیں۔