Tag: غبارہ

  • مقبوضہ کشمیر میں پی آئی اے کے لوگو والا غبارہ، بھارتی حکام میں کھلبلی مچ گئی

    مقبوضہ کشمیر میں پی آئی اے کے لوگو والا غبارہ، بھارتی حکام میں کھلبلی مچ گئی

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں پی آئی اے کے لوگو والا ایک غبارہ دکھائی دینے پر بھارتی حکام میں کھلبلی مچ گئی اور فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں پی آئی اے کے لوگو والے غبارے نے بھارتی حکام کی دوڑیں لگوادیں۔

    کشمیر میڈیا سروس نے بتایا کہ نیو بستی علاقے میں اس وقت غیر معمولی صورتحال پیدا ہوئی جب فضاء میں پی آئی اے کے نشان والا غبارہ نمودار ہوا اور غبارہ دیکھتے ہی بھارتی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر لیا اور ہائی سیکیورٹی الرٹ نافذ کر دیا۔

    مقامی شہریوں نے اس واقعے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ "بچوں کے کھلونے نے پوری فوج کو الرٹ کر دیا”، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی حکام کس حد تک غیر محفوظ اور خوف زدہ ہیں کہ ایک بے ضرر کھلونے کو بھی دشمنی کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

    کشمیریوں نے مزید کہا کہ جدید اسلحے سے لیس فوج اگر ایک غبارے سے خوفزدہ ہو جائے تو یہ اس کی کمزوری کی علامت ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں بھی سامبا کے علاقے سے پی آئی اے کے لوگو والا ایک غبارہ "پکڑا” گیا تھا، جس پر بھارتی فورسز نے اسی طرح کی غیر معمولی حرکتیں کی تھیں۔

  • امریکا میں جاسوس غبارے کے بعد ایک اور پُراسرار چیز کی موجودگی نے کھلبلی مچا دی

    امریکا میں جاسوس غبارے کے بعد ایک اور پُراسرار چیز کی موجودگی نے کھلبلی مچا دی

    واشنگٹن: امریکا میں جاسوس غبارے کے بعد ایک اور پُراسرار چیز کی موجودگی نے کھلبلی مچا دی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز ریاست الاسکا کی فضا میں موجود پر اسرار چیز کو امریکی لڑاکا طیارے نے مار گرایا، بتایا جا رہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے حکم پر پُر اسرار چیز کو مار گرایا گیا۔

    ترجمان امریکی قومی سلامتی جان کربی کا کہنا ہے کہ کار کی سائز کی چیز ریاست الاسکا میں 40 ہزار کی فٹ کی بلندی پر دیکھی گئی تھی، آبجیکٹ کی اصلیت کا ابھی پتا نہیں چل سکا۔

    پینٹاگون کے چیف ترجمان امریکی بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائڈر نے کہا کہ ایک سائیڈوِنڈر میزائل نے جدید ترین کرافٹ کو مار گرایا، جو کہ ایک چھوٹی کار کے سائز کا تھا۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ ’’ہمیں نہیں معلوم کہ یہ چیز کس کی تھی، یہ بھی واضح نہیں ہے کہ اس کی پرواز کہاں سے شروع ہوئی۔‘‘

    روئٹرز کے مطابق پینٹاگون اور وائٹ ہاؤس نے تازہ ترین شے کی تفصیلی وضاحت دینے سے انکار کرتے ہوئے صرف یہ کہا کہ یہ چینی غبارے سے کافی چھوٹا ہے۔

    امریکی حکام نے ایک دن کے مشاہدے کے بعد بھی یہ قیاس کرنے سے انکار کر دیا کہ یہ چیز کیا ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے سوال اٹھ رہے ہیں کہ ایسی کیا چیز ہے جس کی شناخت تجربہ کار امریکی پائلٹوں اور انٹیلیجنس اہل کاروں کے لیے بھی مشکل ہو گیا ہے۔

    چین کا غبارے کا ملبہ واپس کرنے کا مطالبہ ، امریکا کا انکار

    پینٹاگون نے کہا کہ پہلی مرتبہ جمعرات کو زمینی ریڈار کے ذریعے اس کا پتا چلا تھا، اس کے بعد F-35 طیارے تحقیقات کے لیے بھیجے گئے۔ یہ نامعلوم شے شمال مشرقی سمت میں تقریباً 40 ہزار فٹ (12,190 میٹر) بلندی پر پرواز کر رہا تھا، جس سے شہری ہوائی ٹریفک کو خطرہ لاحق تھا۔

    آبجیکٹ کو شمال مشرقی الاسکا کے ساحل پر کینیڈا کی سرحد کے قریب منجمد امریکی علاقائی پانیوں پر مار گرایا گیا۔ حکام کا کہنا تھا کہ برف سے کسی چیز کے ٹکڑوں کو نکالنا چینی غبارے کے مقابلے میں کہیں زیادہ آسان ہوگا، جس کے ٹکڑے گرنے سے سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

  • سوا لاکھ ڈالر میں خلائی سفر ممکن ہو گیا

    سوا لاکھ ڈالر میں خلائی سفر ممکن ہو گیا

    فلوریڈا: ایک امریکی فضائی کمپنی نے عام لوگوں کے لیے تاریخ میں پہلی بار خلائی سفر کو مناسب قیمت میں ممکن بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اب سوا لاکھ ڈالر میں خلائی سفر ممکن ہو گیا ہے، یہ سفر ہائیڈروجن سے چلنے والے ایک بڑے غبارے میں کیا جائے گا، جو فضا کی بلندیوں تک پرواز کر سکتا ہے۔

    انسانی تاریخ میں پہلی بار کم قیمت میں خلائی ٹور کرانے کی یہ پیش کش فلوریڈا میں قائم اسپیس ٹورازم کمپنی اسپیس پریسپکٹیو (Space Perspective) نے کی ہے، کمپنی نے اعلان کیا کہ گرم ہوا کے غبارے کے ذریعے فضائی غلاف تک ایک لاکھ 25 ہزار ڈالر میں سیر کرایا جائے گا۔

    یہ سفر 6 گھنٹے پر مبنی ہوگا، 2 گھنٹے میں یہ 32 کلو میٹر کی بلندی پر پہنچے گا، اور پھر دو گھنٹے تک غبارہ زمین کے اوپر تیرے گا، اس کے بعد دو گھنٹوں میں یہ نیچے اترے گا۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ نیپچون خلائی جہاز پر سوار ہو کر لوگ ایک لگژری سفر کا تجربہ کر سکیں گے، اور یہ اس حوالے سے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا، اس خلائی سفر کے دوران مسافر گرم ہوا کے غبارے میں گھومنے والی کرسیوں اور پینورامک کھڑکیوں کی مدد سے زمین اور خلا کے نظاروں سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔

    جون 18 کو نیپچون ون نامی اس غبارے نے ٹیسٹ فلائٹ کامیابی سے مکمل کی تھی، جس کے بعد کمپنی نے 2024 سے باقاعدہ سفر کے لیے بکنگ شروع کر دی، کمپنی کے مطابق 2024 کی پروازیں ابھی سے فروخت ہو چکی ہیں اور اب 2025 کی فلائٹس کی فروخت جاری ہے۔

    لگژری سفر کے دوران غبارے میں تمام ضروری سہولتیں میسر ہوں گی، مشروبات کا انتظام ہوگا، ٹوائلٹ بھی بنائے گئے ہیں، واضح رہے کہ عام طور سے اس طرح کا خلائی سفر بہت زیادہ لاگت طلب ہوتا ہے، عام اسپیس راکٹ میں یہ سفر اس لیے مہنگا ثابت ہوتا ہے کہ اسے لانچ کرنے کے لیے لاکھوں پاؤنڈ کے ایندھن کی ضرورت پڑتی ہے۔

    اس نئے فضائی سفرمیں ایک ٹرپ میں صرف 8 افراد کے غبارے میں سوار ہونے کی گنجائش ہے، اور یہ غبارہ ساڑھے 600 فٹ اونچا ہے جو ہائیڈروجن گیس کے ذریعے خلا میں اڑنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

  • سینکڑوں میٹر اونچائی پر غبارے سے گرنے والے شخص کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    سینکڑوں میٹر اونچائی پر غبارے سے گرنے والے شخص کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    میکسیکو: زمین سے سینکڑوں میٹر اونچائی پر گرم ہوا کے ایک غبارے سے گرنے والے شخص کی دل دہلا دینے والی ویڈیو سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے شہر ٹیوٹیہواکان میں ایک تفریحی مقام پر ایک شخص ہوا کے غبارے میں بیٹھ کر بلندی سے نظارے کا لطف لینے لگا لیکن اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ ایڈونچر اس کے لیے ایک دہشت ناک واقعہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

    یہ دہشت ناک واقعہ گزشتہ ہفتے پیش آیا، جسے کسی نے کیمرے میں ریکارڈ کر لیا، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ غبارے کی رسی سے لٹکا ہوا شخص کس طرح اپنی جان بچانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے، اور نیچے کھڑے لوگ خوف سے چیخ و پکار کر رہے ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ہاٹ ایئر بلون فضا میں اچانک بلند ہوا اور اس کے ایک کنارے سے ایک شخص لٹکا ہوا ہے، نیچے لوگ چیخ رہے ہیں، جب کہ کچھ لوگوں نے غبارے کو زمین پر اتارنے کے لیے رسیاں کھینچنا شروع کیں، تاکہ اسے بچایا جا سکے۔

    لیکن جیسے وہ غبارے کو تھوڑا نیچے لے آئے، لٹکے ہوئے شخص کی کنارے پر گرفت ختم ہو گئی اور وہ اچانک نیچے گرنے لگا، لیکن عین موقع پر اس نے رسی پکڑ لی اور وہ فضا میں معلق ہو گیا۔

    آسمان پر دیو قامت چیز دیکھ کر سب حیران، ویڈیو دیکھیں

    اس کی خوش قسمتی رہی کہ اس کے بعد وہ زمین پر اترنے تک رسی پکڑے رہا، اور اس طرح وہ معجزانہ طور پر زمین پر گرنے سے بچ گیا، غبارہ جیسے زمین کے قریب آیا، لوگوں نے اسے بہ حفاظت نیچے اترنے کے لیے ایک بڑی شیٹ بچھا دی۔

    واقعے کے بعد مقامی حکام نے لوگوں کو تفریح کے لیے غبارے فراہم والی کمپنی کے خلاف یہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کیں، کہ کیا ان کے پاس اجازت نامہ ہے اور وہ حفاظتی اقدامات کی تعمیل بھی کر رہے ہیں یا نہیں۔

  • لندن : مخالفین نے میئر صادق خان کا تضحیک آمیز غبارہ فضا میں اڑا دیا

    لندن : مخالفین نے میئر صادق خان کا تضحیک آمیز غبارہ فضا میں اڑا دیا

    لندن : برطانوی دارالحکومت کے میئر خان کی جانب سے بےبی ٹرمپ کا غبارہ اڑانے کی اجازت دینے پر ٹرمپ کے حامیوں نے میئر کا نازیبا لباس تن کیے غبارہ بنا کر فضا میں بلند کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے میئر صادق خان کو ان دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے گذشتہ ماہ ٹرمپ کا 20 فٹ اونچا غبارہ فضا بلند کرنے کی اجازت دینے پر شدید تنقید کا شامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے حامیوں نے ہفتے کے روز میئر صادق خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی شباہت کا بڑا غبارہ بناکر 2 گھنٹے تک لندن کی پارلیمنٹ اسکوائر پر بلند رکھا جس کو نازیبا لباس پہنایا ہوا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ میئر کے خلاف منعقدہ احتجاج ویسٹ منسٹر کے رہائشی ایڈوکیٹ ’یانّی بروری‘ نے کیا تھا اور اسی سلسلے میں ایڈوکیٹ نے 78 ہزار یورو کی بھاری رقم ایک ویب سایٹ کو بھی عطیہ کی تھی۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ برطانیہ سے قبل ٹرمپ کے مخالف برطانوی شہریوں نے انوکھا احتجاج کرتے ہوئے چھ میٹر اونچا غصے سے بھرا بے بی ٹرمپ غبارہ لندن کی فضا میں بلند کیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے صادق خان کے خلاف بے بی ٹرمپ کا غبارہ اڑانے کی اجازت  دینے کے باعث احتجاج کیاگیا ہے۔

    لندن کے میئر صادق خان کے خلاف احتجاج منعقد کرنے والے ایڈوکیٹ یانّی بروری کا کہنا ہے کہ ’میرے خیال میں آزاد دنیا کے قائد اور برطانیہ کے بہترین اتحادی ڈونلڈ ٹرمپ کو بہت زیادہ عزت دینی چاہیے‘۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ احتجاج منعقد کرنے والوں نے صادق خان کے لیے زرد رنگ کے نازیبا لباس کا انتخاب اس لیے کیا گیا ہے، کیوں کہ سنہ 2016 میں صادق خان نے نازیبا لباس میں بنائے جانے والے پوسٹر کو لندن کی شاہراہوں پر  آویزاں کرنے سے منع کیا تھا۔

    لندن کے میئر صادق خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اگر عوام ہفتے کا دن مجھے زرد رنگ کا لباس پہنے ہوئے دیکھ کر گزارنا چاہتی ہے تو خوش آمدید‘۔