Tag: غداری کا مقدمہ

  • غداری کا مقدمہ، نوازشریف، شاہدخاقان عباسی اور سرل المیڈا کو  آئندہ سماعت  پر پیش ہونے کی ہدایت

    غداری کا مقدمہ، نوازشریف، شاہدخاقان عباسی اور سرل المیڈا کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت

    لاہور : غداری کا مقدمہ درج کرنے کے کیس میں عدالت نے نوازشریف، شاہدخاقان عباسی اور سرل المیڈا کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف غداری خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست پرسماعت کی۔

    شاہد خاقان عباسی اور سرل المیڈا پیش ہوئے جبکہ نواز شریف غیر حاضر تھے۔

    نواز شریف کی غیر حاضری پر عدالت کا اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا میاں نوازشریف کیوں نہیں آئے، جس پر نوازشریف کے وکیل نے جواب دیا ہم یہ سمجھےکہ دوبارہ حاضری کی ضرورت نہیں۔

    جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی نے کہا شاہدخاقان عباسی اورسرل المیڈاپیش ہوئے، وہ کیوں نہیں،قانون سب کےلیےبرابرہے، اگر نواز شریف نے نہیں آنا تھا تو درخواست دیتے، ہم نےابھی ان کواستثنیٰ نہیں دیا، انہیں پیش ہونا چاہیے تھا۔

    دوران سماعت نوازشریف اورسرل المیڈا نے جواب جمع کرا دیا گیا جبکہ عدالت نے شاہدخاقان عباسی کے وکیل کو جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی۔

    نواز شریف نے غداری کیس کے حوالے سے اپنے جواب میں کہا کہ غداری جیسا سنگین الزام ناقابل تصور ہے، ان کے ذہن میں کئی سوال اٹھ رہے ہیں، کیا پاکستان کے عوام بھی غدار ہیں۔ کیا مجھے وزیراعظم بنانے والے کروڑوں پاکستانیوں کی حب الوطنی مشکوک ہے۔

    انھوں نے کہا ضمنی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ ملے۔ کیا غداری کا الزام کروڑوں پاکستانیوں پر الزام نہیں۔ اس خاندان سے تعلق جس نے پاکستان کے لیے ہجرت کی، مٹی کا ذرہ ذرہ جان سے زیادہ عزیز ہے، کیا ملک کو ناقابل تسخیر بنانے والا غدار ہوتا ہے، کیا ملک کو دہشتگردی سے نجات دینے والا غدار ہوتا ہے؟

    لاہور ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پرنوازشریف،شاہدخاقان عباسی،سرل المیڈا کو پیش ہونے کی ہدایت کردی اور کہا نوازشریف کو حاضری سے استثنیٰ چاہیے تو درخواست دائر کریں۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 12 نومبر تک ملتوی کردی۔

    گزشتہ سماعت میں نواز شریف پیش ہوئے تھے ، عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کو تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل کو طلب کرلیا تھا۔

    اس سے قبل سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے شاہد خاقان عباسی اور نوازشریف کوذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سرل المیڈا کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے درخواست گزار کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ممبئی حملوں کے متعلق سرل المیڈا کو انٹرویو دیا، جس سے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچا اور شاہد خاقان عباسی نے مکمل معاونت کی لہذا عدالت نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی اور سرل المیڈا کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

    خیال رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مقامی اخبار کو اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

    بعدازاں نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان پرقومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوا تھا جس میں نوازشریف کے بیان کو بے بنیاد قرار دیا گیا تھا اور اس کی مذمت کی گئی تھی۔

  • غداری کا مقدمہ: نوازشریف کے خلاف سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی

    غداری کا مقدمہ: نوازشریف کے خلاف سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اورشاہد خاقان عباسی کے خلاف غداری کے مقدمے کے اندراج کی درخواست پرسماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف دائرغداری کے مقدمے کے لیے درخواست پرسماعت کی۔

    عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو کمرہ عدالت میں رش ہونے کے باعث سابق وزیراعظم نوازشریف روسٹرم تک نہ پہنچ سکے۔

    نوازشریف کے وکیل اے کے ڈوگر نے عدالت میں کہا کہ ہم ہروقت عدالت میں حاضرہوتے ہیں۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سماعت کےآغاز پر کہا کہ نوازشریف کہاں ہیں اپنا چہرہ تو دکھائیں، سابق وزیراعظم نے روسٹرم سے دور وکلامیں کھڑے ہو کر ہاتھ کھڑا کیا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے حکومت نے اس پرکیا ایکشن لیا، بتایا جائے وفاقی حکومت کا اس معاملے میں کیا موقف ہے۔

    شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے استدعا کی کہ 14ا کتوبرکوضمنی الیکشن ہیں، سماعت ملتوی کی جائے جس پرعدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ الیکشن میں حصہ لیں سماعت اس کے بعد کریں گے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کو تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل کو طلب کرلیا۔

    بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اورشاہد خاقان عباسی کے خلاف غداری کے مقدمے کے اندراج کی درخواست پرسماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    اس سے قبل آج صبح سابق وزیراعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی لاہور ہائی کورٹ پہنچے۔

    اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئےاور پولیس کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید ہاشمی بھی لاہور ہائی کورٹ پہنچے جبکہ کارکنوں کی بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود تھی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نوازشریف نے ملکی سلامتی کے خلاف سرل المیڈا کو انٹرویو دیا، نوازشریف کے بیان سے دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔

    لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست کے مطابق شاہد خاقان نے متنازع انٹرویومیں نوازشریف کی معاونت کی، نوازشریف، شاہدخاقان عباسی، سرل المیڈا کے خلاف غداری مقدمہ درج کیا جائے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرلاہور ہائی کورٹ نے شاہد خاقان عباسی اور نوازشریف کوذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سرل المیڈا کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

    ممبئی حملوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں‘ نوازشریف

    یاد رہے کہ رواں سال 12 مئی کو سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مقامی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے نوازشریف کا بیان متفقہ طور پر مسترد کردیا

    بعدازاں نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان پرقومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوا تھا جس میں نوازشریف کے بیان کو بے بنیاد قرار دیا گیا تھا اور اس کی مذمت کی گئی تھی۔

  • کوئی قانون پرویزمشرف کےخلاف ٹرائل کونہیں روک سکتا‘ نوازشریف

    کوئی قانون پرویزمشرف کےخلاف ٹرائل کونہیں روک سکتا‘ نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ پرویزمشرف کا ٹرائل ایک نہ ایک دن مکمل ہونا ہے، مشرف کی اس مقدمےسے جان نہیں چھوٹ سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پرصحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ عمران خان نے پارلیمنٹ کے لیے لعنت کا لفظ استعمال کیا ، جس کو لعنت بھیجی اس کی مراعات کا پورا فائدہ حاصل کیا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ پرویزمشرف کا ٹرائل ایک نہ ایک دن مکمل ہونا ہے، مشرف کی اس مقدمے سے جان نہیں چھوٹ سکتی، ایسا کوئی قانون نہیں جواس کیس کوروک سکے، غداری کامقدمہ ہے، واپس نہیں ہو سکتا۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایک کھلا کیس ہے، اسی لیے موصوف پاکستان نہیں آرہے جبکہ ایک وزیراعظم 70 پیشیاں بھگت رہا ہے اور ڈکٹیٹرمفرور ہے۔

    نوازشریف نے کہا کہ پرویز مشرف مُکے دکھاتا تھا اور انہوں نے 12 مئی 2007ء کو کراچی میں آزمائی گئی طاقت کا مظاہرہ کیا اور پارلیمنٹ آئے تو مُکا لہرایا تھا وہ مُکا کہاں گیا؟۔

    سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا کہ باہربزدلی سے بیٹھےہیں، اس سے بہترہے مُکا اپنے منہ پرمارتے۔

    باپ کے سامنے بیٹی کٹہرے میں مقدمہ بھگت رہی ہے‘ نوازشریف

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ ایک باپ کے سامنے بیٹی کٹہرے میں مقدمہ بھگت رہی ہے، بیٹی کا دور دورتک اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں ، جنہوں نے یہ روایات قائم کی، یہ سودا بہت مہنگا پڑے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نوازشریف کےخلاف غداری کےمقدمے لیے دائردرخواستیں ناقابل سماعت قرار

    نوازشریف کےخلاف غداری کےمقدمے لیے دائردرخواستیں ناقابل سماعت قرار

    لاہور: سابق وزیراعظم اورمسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف کے خلاف انداراج مقدمہ کے لیے دائر کی گئی درخواستوں کو لاہورہائی کورٹ نے ناقابل سماعت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے لیے دائر کی گئی درخواستوں کو خارج کردیا۔

    جسٹس شمس محمود مرزا نے درخوستواں پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نا قابل سماعت قرار دے دیا۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو پہلے متعلقہ فورمز سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

    لاہورہائی کورٹ میں نوازشریف کےخلاف غداری کےمقدمےلیےدرخواست دائر

    خیال رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نوازگنڈا پوراورآفتاب ورک کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی گئیں تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نوازشریف کا ممبئی حملوں سے متعلق بیان ملک سے غداری کے مترادف ہے اس لیے ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔

    ممبئی حملوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں‘ نوازشریف

    یاد رہے کہ حال ہی میں سابق وزیر اعظم نواز شریف مقامی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لاہورہائی کورٹ میں نوازشریف کےخلاف غداری کےمقدمےلیےدرخواست دائر

    لاہورہائی کورٹ میں نوازشریف کےخلاف غداری کےمقدمےلیےدرخواست دائر

    لاہور: سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور نے لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے خلاف غداری کے مقدمے کے لیے درخواست دائر کردی۔

    خرم نواز گنڈا پورکی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے ممبئی حملوں سے متعلق متنازعہ بیان دے کرغداری کی۔

    درخواست گزار کے مطابق نوازشریف نے ملک کوبدنام کرنے کے لیے متنازعہ بیان دیا، نوازشریف نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی بھی خلاف ورزی کی۔

    درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ نوازشریف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

    ملک دشمن بیان پر نواز شریف کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    دوسری جانب ملک دشمن بیان پر نوازشریف کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی گئی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف کو گرفتار کرکےغداری کا مقدمہ چلایا جائے اورنواز شریف کی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کی جائے۔

    ممبئی حملوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں‘ نوازشریف

    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان پرملک کے سینئردفاعی، سیاسی تجزیہ کاروں اور سیاست دانوں کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے جس میں بیان کو ملک دشمنی قرار دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بانی ایم کیوایم کےخلاف غداری کا مقدمہ‘  تین رکنی بنچ تشکیل

    بانی ایم کیوایم کےخلاف غداری کا مقدمہ‘ تین رکنی بنچ تشکیل

    لاہور : چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے بانی ایم کیو ایم کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت کے لیے نیا فل بنچ تشکیل دے دیا ہے، تین رکنی بنچ 29 مارچ سے سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس یاور علی نے ایم کیو ایم لندن کے قائد کے خلاف درخواستوں پر کارروائی کے لیے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بنچ تشکیل دیا ہے۔ جس کے دیگر ارکان میں جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس عالیہ نیلم شامل ہیں۔

    ایم کیو ایم لندن کے سربراہ کے خلاف مقامی وکیل آفتاب ورک سمیت دیگر نے درخواستیں دائر کی ہیں، جس پر تین رکنی فل بنچ نے 2016 میں ایم کیو ایم کے قائد کے نام، بیانات اور تصاویر کی اشاعت پر پابندی لگائی تھی۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ایک فاضل رکن جج کی ریٹائرمنٹ پر تحلیل ہوگیا تھا، جس پر نیا تین رکنی بنچ تشکیل دیا گیا ہے۔

    درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایم کیو ایم لندن کے سربراہ نے پاکستان کی سلامتی کے خلاف تقاریر کیں اور بیانات دیے . ان کے بیانات غداری کے زمرے میں آتی ہیں لہذا ایم کیو ایم کے سابق سربراہ کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ درج کرکے کارروائی کا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے قائد کی تقاریر کی لائیو کوریج پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی تھی۔

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے قائد نے اپنے خطابات میں پاکستان اور پاک فوج کے خلاف نفرت آمیز بیانات دیئے جبکہ ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ‘را’ سے مدد کرنے کی بات کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم قائد اورکراچی قیادت پرغداری کا مقدمہ ہونا چاہئیے، مولانا فضل الرحمان

    ایم کیو ایم قائد اورکراچی قیادت پرغداری کا مقدمہ ہونا چاہئیے، مولانا فضل الرحمان

    راولپنڈی : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم پارلیمنٹرینز بنائی ہے۔ ایم کیو ایم قائد اور کراچی قیادت پر غداری کا مقدمہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن قائم نہیں ہوا مہاجرین کہاں جائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جنرل ضیاء نے ایم کیو ایم بنائی مشرف نے اسے پالا اب ہم پرائی ملکیت کا کیا کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مخدوم امین فہیم کی پی پی پارلیمنٹرینز کی طرح ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی ایم کیو ایم پارلیمنٹرینز بنائی ہے، جتنے بااختیار مخدوم امین فہیم تھے اتنے ہی با اختیار ڈاکٹر فاروق ستار بھی ہیں۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ ایم کیو ایم کےآئین میں ترمیم ہونے تک اصل طاقت ایم کیوایم کے قائد کے پاس ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار کے لئے ایم کیوا یم کے آئین میں تبدیلی بڑاچیلنج ہو گا۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ ایم کیو ایم پارلیمنٹرینز پاکستان مردہ بادکی حمایت کر کے پارلیمنٹ میں کیسے داخل ہو سکتےتھے؟ کراچی میں ایم کیو ایم قائد کی تصویریں اتروانے کا مقصد خوف کی فضاء کاخاتمہ ہے، ایم کیو ایم قائد اور کراچی قیادت پر غداری کا مقدمہ ہونا چاہئیے۔

    صحافی کے سوال کے جواب میں فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے خلاف پہلے بھی کئی بار نعرے لگے تب کیا ہوا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افغانستان میں امن قائم نہیں ہوا مہاجرین کہاں جائیں،انسانی حقوق پامال ہوتے رہے تو پاکستان ترقی کی راہ پر نہیں جا سکے گا ،افغانستان اورفاٹا سے آنے والوں پرزندگی اجیرن کردی گئی ہے۔

     

  • ایمنیسٹی انٹرنیشنل پر غداری کا الزام ،بھارت میں اپنے دفاتر بند کردیے

    ایمنیسٹی انٹرنیشنل پر غداری کا الزام ،بھارت میں اپنے دفاتر بند کردیے

    نئی دہلی : کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلندکرناایمنیسٹی انٹرنیشنل کا جرم بن گیا،غداری کے الزامات لگائے جانے کے بعد عالمی تنظیم نے بھارت میں اپنے دفاتر بند کردیے.

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے وحشیانہ مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر مودی سرکار نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے والی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل پر غداری اور بغاوت پراکسانے کے الزامات لگا دیے.

    مقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے مظالم پرایمنیسٹی انٹرنیشنل کی جانب سےسیمینار کرناٹک کی ریاست بنگلور میں ہوا تھا اور پولیس نے بی جے پی کے نظریات کی حامل طلبہ تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے کارکنوں کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی.

    ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اکبر پٹیل نے کہا: ’اب آئین اور اس کے اقدار کی حفاظت کرنے والے پروگراموں کو بھی انڈیا مخالف اور مجرمانہ قرار دیا جا رہا ہے.

    اکبر پٹیل کا کہنا تھا کہ پولیس بھی سیمینار میں مدعوتھی.ہمارے خلاف شکایت درج کرنا اور غداری کا مقدمہ درج کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان میں بنیادی حقوق اور آزادی میں یقین کی کمی ہے۔‘

    *کشمیریوں پر ظلم و ستم، ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج

     بنگلور میں منعقدہ ایمنیسٹی انٹرنیشنل کےسیمینار میں کئی کشمیری خاندانوں کو بلایا گیا تھا.

    ترجمان دفتر خا رجہ پاکستان نے بھارت کی جانب سے ایمنسٹی انٹرنیشنل پر بغاوت کاالزام لگائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے.

    یادرہے کہ رواں سال کے اوائل میں کشمیر رہنما افضل گورو کی پھانسی کی برسی پر دارالحکومت دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے ایک پروگرام میں مبینہ انڈیا مخالف نعروں کے بعد کئی طلبہ کو حراست میں لیا گیا تھا اور یہ معاملہ عالمیمیڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا تھا.


    ایمنسٹی انٹرنیشنل پر بغاوت کا الزام، ٹویٹر پربھونچال

    #AmnestyBoycottsIndia


     

     

  • عدالت نے شیخ رشید کیخلاف مقدمہ درج کرنیکی درخواست نمٹا دی

    عدالت نے شیخ رشید کیخلاف مقدمہ درج کرنیکی درخواست نمٹا دی

    لاہور : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے لئے دائر درخواست لاہور ہائیکورٹ نے نمٹا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بنچ نے تحریک انصاف کے جلسے کو روکنے اور اورشیخ رشید کے خلاف کارروائی کے لیے دائر درخواست کی سماعت کی،سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شیخ رشید کے خلاف اشتعال انگیز بیانات پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور قانون کے مطابق کارروائی جاری ہے۔

    درخواست گزار کےوکیل نے دلائل دیئے کہ حکومت نے مقدمہ تو درج کرلیا مگر شیخ رشید کو گرفتار نہیں کیا جارہا، درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ پی ٹی آئی کا تیس نومبر کا جلسہ روکنے کا حکم دیا جائے کیونکہ اس سے ملک میں انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ کیا حکومت کوجلاؤ گھیراؤ نظر نہیں آرہا ؟اگر حکومت جلسہ نہیں روک رہی تو اس معاملے میں عدالت کو کیوں گھسیٹا جارہا ہے؟

    عدالت نے شیخ رشید کے خلاف مقدمے کے لیے دائر درخواست نمٹاتے ہوئے لانگ مارچ اور دھرنا دینے پرڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت تین دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • مشرف کے مقدمے کا مدعی آئینِ پاکستان ہے ، نواز

    مشرف کے مقدمے کا مدعی آئینِ پاکستان ہے ، نواز

    وزیراعظم نوازشریف کا کہناہےکہ پرویز مشرف کے مقدمےکااصل مدعی پاکستان کی ریاست اور آئین ہے۔

    سابق صدر پرویز مشرف پر چلنے والے غداری مقدمہ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کیس میں مدعی ریاست پاکستان اور آئین پاکستان ہے
    یہ مقدمہ فرد واحد کا نہیں ہے۔
     
    عدالت فیصلہ کرے کہ تین نومبر کو ایمرجینسی لگانے کا معاملہ آئین پاکستان میں موجود غداری کی شق آرٹیکل سکس کے دائرے میں آتا ہے یا نہیں عدالت اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ تین نومبر کو ریاست کی توہین ہوئی کہ نہیں۔

     ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ بھی فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم آئین اور قانون کا احترام کرنے والی جمہوری ریاست ہیںیا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کرنا بھی عدالت کا کام ہے کہ پرویز مشرف معصوم ہیں یا مجرم انہوں نے کہا کہ عدالت کی نظر میں ہر ایک برابر ہے اس لئے ہر شہری کو عدالت کو جوابدہ ہونا چاہیے۔

    دوسری جانب میاں نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے پاکستان کا مستقبل قانون کی بالادستی سے وابستہ ہے۔

    مریم نواز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل قانون کی بالادستی سے وابستہ ہے، مریم نواز شریف نے اپنے پیغام میں لکھا ہے یہ بات سب کو سمجھنی چاہیئے کہ پاکستان بنانا ریپبلک نہیں ہے۔