Tag: غذائی قلت

  • تھر: غذائی قلت سے آج بھی 2نومولود بچے دم توڑ گئے

    تھر: غذائی قلت سے آج بھی 2نومولود بچے دم توڑ گئے

    تھر: غذائی قلت سے صورتحال مزید بگڑ گئی ہے، اکتالیس دنوں میں اڑتالیس بچے زندگی کی جنگ ہار گئے ہیں ، خوراک کی عدم دستیابی اورفوری طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے آج بھی دو نومولود بچے دم توڑ گئے۔

    صحرائے تھر میں قحط سالی نے زندگی مشکل کردی ہے، بھوک سے بلکتے تھری باشندے آج بھی غذائی قلت کا شکار ہیں، اکتالیس دن میں اڑتالیس بچے موت کی وادی میں جاسوئے، آج بھی تھر کی تحصیل ڈیپلو کے نواحی گائوں ورنائی میں دو نومولود دم توڑ گئے۔

    یکم نومبر سے اب تک گیارہ بچے دم توڑ چکے ہیں، ان بچوں کو ابتدائی طبی امدام ملنے میں تاخیر ہوجاتی ہے تو کہیں دوائیاں زائد المعیاد ہونے کی بنیاد پر زندگی بچانا مشکل ہوجاتی ہے، سول اسپتال مٹھی میں ترپن بچے زیرِ علاج ہیں جبکہ تھر کے ضلع تھر کے مختلف علاقوں ڈیپلو ، اسلام کوٹ ، کلوہی ، چھاچھرو اور ننگر پارکر سمیت سرکاری اور نجی اسپتالوں میں بچے زیرِ علاج ہیں۔

  • تھر خشک سالی غذائی قلت نے مزید 2بچوں کی جان نگل لی

    تھر خشک سالی غذائی قلت نے مزید 2بچوں کی جان نگل لی

    مٹھی: تھر پارکر میں غذائی قلت نے مزید دو بچوں کی جان لے لی ہیں، مرنے والے بچوں کی تعداد اُنتالیس تک جا پہنچی۔

    تھر میں بھوک اور پیاس بچوں کے لئے موت کا پیغام بن رہی ہے، ادویات کی کمی ہو یا صاف پانی کا سوال حکمرانوں کے دعووں کے سوا کچھ بھی میسر نہیں، تعلقہ اسپتال چھاچھروں میں بارہ دن کا بچہ دم توڑ گیا جبکہ سول اسپتال مٹھی میں نومولود بچہ ادویات کی کمی کے باعث جان سے گیا۔

    تھر پارکر کے تحصیل ڈیپلو ، اسلام کوٹ ، چھاچھرو، نگر پارکر اور ڈائیلی سمیت مختلف علاقوں کے سرکاری اور نجی طبی مراکز میں متعدد بچے زیرِ علاج ہیں، تھر پارکار کی ضلعی انتظامیہ نے گیارہ ماہ میں غذائی قلت کے باعث دو سوپچہتر بچوں کی اموات کی تصدیق کرتے ہوئے رپورٹ حکومت سندھ کے حوالے کردی ہے۔

    گزشتہ روز تھرمیں قحط سالی کے نقصانات سے متعلق مبینہ رپورٹ جاری کرنے پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے وزیراعلیٰ سندھ اور منظوروسان کو شوکاز نوٹس جاری کردیئے۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی ہدایت پر صوبائی وزیرِ جیل خانہ جات منظور وسان نے رپورٹ تیار کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں تین محکموں اور ضلعی انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق جن محکموں نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ان میں صحت، خوراک اور لائیواسٹاک کے ساتھ ضلعی انتظامیہ بھی شامل ہے۔

  • مٹھی :غذائی قلت سےایک خاتون اورایک بچہ دم توڑ گیا

    مٹھی :غذائی قلت سےایک خاتون اورایک بچہ دم توڑ گیا

    مٹھی :سول اسپتال مٹھی میں غذائی قلت سےایک خاتون اورایک بچہ دم توڑ گیا۔ ڈیڑھ ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد 58 ہوگئی ،صحرائے تھرمیں قحط سالی لوگوں کی جان کے در پہ ہے ۔ خوراک کی کمی اور مناسب طبی سہولیات کے نہ ہونے کے باعث کئی افراد موت کی نیند سوگئے

    سول اسپتال مٹھی میں غذائی قلت سے ایک خاتون اورایک بچہ آج پھر دم توڑ گیا ،گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد 58 ہوگئی ۔ مٹھی میں انسان تو انسان جانور اور مویشی بھی اس قلت کی نظر ہورہے ہیں ۔

    انتطامیہ کی جانب سے مناسب اقدامات نہ کئے جانے پر لوگ سراپا احتجاج ہیں اور ہلاکتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے لیکن انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔

  • تھر:غذائی قلت کے شکارمزید دو بچے دم توڑگئے

    تھر:غذائی قلت کے شکارمزید دو بچے دم توڑگئے

    تھر میں غذائی قلت کا شکار سول اسپتال میں زیر علاج دو بچوں نے آج دم توڑ دیا۔ پینتالیس دن میں جاں بحق بچوں کی تعداد ستاون ہوگئی۔مون سون بارشیں نہ ہوئیں ۔تھر مین قحط سالی نے جیسے یہاں سکونت اختیار کرلی, آئے روز کسی گھر سے خشک سالی سے متاثر بچے کی موت واقع ہوجاتی ہے.

    گاوں چیخوں اور بین سے گونج جاتا ہے. لیکن اس گونج سے انتظامیہ اور حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی۔ مٹھی کے سول اسپتال میں مزید دو نومولود بچے غذائی قلت کے سبب دم توڑ گئے۔

    پینتالیس دن میں جان بحق ہونے والوں کی تعداد ستاون تک پہنچ گئی۔ انتطامیہ نے تھر کےلیے بلند بانگ دعوے کیے لیکن ان دعوؤں کی تکمیل کے لیےتھر کے باسی اب بھی منتظر ہیں۔