Tag: غذر

  • غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج جاری، متبادل گاؤں بنانے کا فیصلہ

    غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج جاری، متبادل گاؤں بنانے کا فیصلہ

    گلگت (26 اگست 2025): غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج جاری ہے، حکومت نے متبادل گاؤں بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے سیلاب سے سیکڑوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ سیلاب کے وقت صرف جان بچا کر بھاگے، اور بہت مشکل سے بچوں کو نکال کر پہاڑ پر پناہ لی تھی۔

    ترجمان جی بی حکومت نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان حکومت وفاق کے ساتھ مل کر متاثرین کے لیے متبادل ولیج بنائے گی۔

    ادھر آزاد کشمیر کے ضلع باغ میں بارشوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، کروڑوں روپے سے تعمیر بائی پاس روڈ متاثر ہو گئی ہے، حفاظتی دیواریں ٹوٹنے سے سرکاری و نجی املاک کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

    بھارت: مادھوپور ڈیم سے پانی کے اخراج کی وارننگ، دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا گیا

    سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں، بونیر اور شانگلہ میں سیلاب متاثرین میں اشیائے خورونوش سمیت دیگر سامان کی تقسیم کی گئی، میڈیکل ٹیموں نے متاثرین کا طبی معائنہ بھی کیا۔

    دریں اثنا، غذر کے ہیرو چرواہوں کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی ہے، وزیر اعظم نے تین سو جانیں بچانے والے وصیت خان، انصار اور محمد خان کو خصوصی انعام سے نوازا۔ وزیر اعظم نے تینوں کو قوم کا ہیرو قرار دیا اور کہا محمد خان، انصار اور وصیت خان نے فرض شناسی کی اعلیٰ مثال قائم کی، مجھ سمیت پوری قوم کو گلگت بلتستان کے ان ہیروز پر فخر ہے۔

    ہیروز نے گاؤں کو برفانی تودے سے بچانے کی داستان سنائی، چرواہے محمد خان نے بتایا کہ وہ پہاڑ پر بکریاں چرا رہے تھے کہ زور دار دل چیر دینے والی آواز آئی، دیکھا تو برفانی تودہ گاؤں کی طرف بڑھ رہا تھا۔ ابو کو کال کی تو ابو اور بھائی نے گاؤں خالی کرایا۔ چرواہے نے بتایا کہ برفانی تودہ گرنے سے وہ لوگ بھی پہاڑ پر پھنس گئے تھے، چپل نہیں تھی، روٹی تھی نہ پانی، پھر پاک فوج کے ہیلی کاپٹر نے ہمیں محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

  • گلیشیئر پھٹنے کے بعد سیکڑوں افراد کی جانیں کس طرح بچیں؟ غذر کے بہادر چرواہے نے بتادیا

    گلیشیئر پھٹنے کے بعد سیکڑوں افراد کی جانیں کس طرح بچیں؟ غذر کے بہادر چرواہے نے بتادیا

    گلگت: غذر میں سیکڑوں لوگوں کی جان بچانے کا سبب بننے والے چرواہے محمد خان نے کہا ہے کہ ہماری وجہ سے سیکڑوں افراد کی جانیں بچ گئیں۔

    گلیشئر پھٹنے کی برقت اطلاع دے کر بہادر چرواہا محمد خان کئی قیمتی جانیں بچانے کا سبب بنا تھا، اب واقعے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے محمد خان نے بتایا دھماکے کی آواز سن کر جاگا تھا، پھر بچوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

    چرواہے محمد خان نے بتایا کہ جان کی پرواہ کیے بغیر لوگوں کو بچانے کی کوشش کی، ہماری اطلاع پر سیکڑوں جانیں بچ گئیں لیکن ہماری جان کو خطرہ تھا۔

    محمد خان نے مزید بتایا کہ پاک فوج بروقت ریسکیو نہ کرتی تو ہم 6 افراد زندہ نہ بچتے، ریسکیو کرنے پر پاک فوج کا انتہائی مشکور ہوں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے علاقے تلی داس میں رات گئے گلیشیئر پھٹنے سے شدید سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی تھی، جس کے باعث متعدد دیہات زیرآب آگئے اور درجنوں افراد پھنس گئے۔

    ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کا کہنا تھا کہ 50 سے زائد افراد کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا تھا، تاہم متاثرین کو شدید مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

    فیض اللہ فراق کا کہنا تھا کہ گلیشیئر پھٹنے سے دریائے غذر کا بہاؤ رک گیا ہے اور پانی جھیل کی شکل اختیار کر چکا ہے

    7 سے 8 کلومیٹر کے علاقے میں جھیل بننے کے باعث متصل دیہات مزید زیرآب آنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، تاہم پولیس اور مقامی رضاکاروں کی طرف سے بروقت اطلاع پر قیمتی انسانی جانیں بچ گئی تھیں۔

    https://urdu.arynews.tv/glacier-burst-wreaks-havoc-in-gbs-ghizer/

  • گلگت بلتستان : غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے خوفناک تباہی، متعدد دیہات زیرآب

    گلگت بلتستان : غذر میں گلیشیئر پھٹنے سے خوفناک تباہی، متعدد دیہات زیرآب

    گلگت بلتستان: ضلع غذرمیں گلیشیئر پھٹنے سے سیلاب نے پھر تباہی مچادی، متعدد دیہات زیرآب آنے سے درجنوں افراد پھنس گئے تاہم پچاس سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے علاقے تلی داس میں رات گئے گلیشیئر پھٹنے سے شدید سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، جس کے باعث متعدد دیہات زیرآب آگئے اور درجنوں افراد پھنس گئے۔

    ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے بتایا کہ اب تک 50 سے زائد افراد کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا ہے، تاہم متاثرین کو شدید مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

    فیض اللہ فراق کا کہنا تھا کہ گلیشیئر پھٹنے سے دریائے غذر کا بہاؤ رک گیا ہے اور پانی جھیل کی شکل اختیار کر چکا ہے، جس کے باعث متصل دیہات مزید زیرآب آنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، تاہم پولیس اور مقامی رضاکاروں کی طرف سے بروقت اطلاع پر قیمتی انسانی جانیں بچ گئیں۔

    وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے تمام صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ریسکیو کارروائیوں کی براہِ راست نگرانی شروع کر دی ہے اور متعلقہ اداروں کو متاثرہ دیہات میں فوری اقدامات کی ہدایت دی اور کہا ضرورت پڑنے پر پاک فوج سے بھی مدد طلب کی جائے گی۔

    سیکریٹری داخلہ اورڈی جی جی بی ڈی ایم اے کو دریائےغذر کے قریب موجود آبادیوں میں حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایات کی گئی ہے۔

    ریسکیو 1122 اور گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (GBDMA) کے اہلکار جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق رکا ہواپانی آہستہ آہستہ سیلابی بند سے گزرنے لگا ہے جو خوش آئند ہے ،اگر پانی ایک دم سیلابی بند کو توڑ دے تو دریا کے راستے میں موجود نشیبی آبادیاں زیر آب آسکتی ہیں۔

  • گلگت کے ضلع غذر میں طلبہ میں کرونا وائرس، 8 نجی اسکولز بند

    گلگت کے ضلع غذر میں طلبہ میں کرونا وائرس، 8 نجی اسکولز بند

    گلگت: صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع غذر میں 5 طلبہ میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد ضلعے میں 8 نجی اسکولز بند کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ گلگت کے ضلع غذر میں 5 طلبہ میں کرونا وائرس کی تصدیق کی گئی ہے، نئے کرونا کیسز کی تصدیق کے بعد غذر میں 8 نجی اسکولز بند کر دیے گئے ہیں۔

    غذر و گلگت سمیت صوبہ خیبر پختونخواہ میں اب تک کرونا وائرس کے 39 ہزار 649 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    خیبر پختونخواہ سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 35 ہزار 93 ہوچکی ہے۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 11 سو 23 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے 12 مریض جاں بحق ہوئے جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 6 ہزار 835 ہوگئی۔

    این سی اوسی کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 13 ہزار 242 ہے جبکہ اب تک 3 لاکھ 15 ہزار 16 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • گلگت: غذر میں بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج شروع، سیلابی صورتِ حال پید ا ہوگئی

    گلگت: غذر میں بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج شروع، سیلابی صورتِ حال پید ا ہوگئی

    غذر: گلگت بلتستان کے علاقے غذر میں گلیشیر گرنے سے بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج شروع ہو گیا جس سے سیلابی صورتِ حال پیدا ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چار دن قبل دریائے اشکومن میں گلیشیر کا ایک بڑا ٹکڑا گرنے سے دریا میں بیس فٹ گہری جھیل بن گئی تھی، اس جھیل سے خارج ہونے والا پانی اب سیلابی صورت اختیار کر گیا ہے۔

    کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے آرمی میڈیکل کور دوائیاں، خوراک اور دیگر امدادی سامان لے کر متاثرہ مقام پر پہنچ گئی ہے۔

    گلگت بلتستان میں عطا آباد کی طرح یہ ایک اور نئی جھیل ہے جو گلیشیر گرنے سے بنی ہے، جھیل سے خارج ہونے والے سیلابی ریلے کی وجہ سے دریا کے قریب واقع آبادیوں کو خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    مقامی انتظامیہ نے گاہکوچ میں دریا کے ساتھ نشیبی آبادیاں خالی کرالی ہیں، پانی کے سیلابی اخراج میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں آئی تاہم سیلابی ریلے سے فصلوں کو نقصان پہنچا۔

    غذر : برفانی گلیشئیر پھٹ جانے سے دریا نے جھیل کی شکل اختیار کرلی

    گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے مطابق آرمی ایوی ایشن کور نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں۔

    متاثرین کے لیے 26 ٹینٹس، 30 پلاسٹک میٹس، 30 ہائی جین کٹس، 5 فرسٹ ایڈ باکسز، 30 خوراک پیک اور 30 گندم کے تھیلے بھیجے گئے ہیں۔

    گلگت: گلیشئرگرنے سے بند سڑک ٹریفک کے لئے کھول دی گئی

    واضح رہے کہ 17 جولائی کو گلیشیر گرنے سے درجنوں مکانات اور کئی گاڑیاں دب گئی تھیں، سڑکیں بند ہونے سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا تھا، جنھیں بعد ازاں صاف کر کے کھول دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔