Tag: غربت

  • کرونا کے ساتھ ہمیں غربت جیسے بڑے چیلنج کا بھی سامنا ہے،وزیراعظم

    کرونا کے ساتھ ہمیں غربت جیسے بڑے چیلنج کا بھی سامنا ہے،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرونا کے ساتھ ہمیں غربت جیسے بڑے چیلنج کا بھی سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومت کی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایسی صورت حال کا سامناہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومتی اداروں کو مزیدمتحرک کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، حکومت وہ اقدامات اٹھائےگی جس سے ریلیف فراہم کیا جاسکے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا کے ساتھ ہمیں غربت جیسے بڑے چیلنج کا بھی سامناہے، حکومت کمزور طبقوں کو ریلیف کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائےگی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانی اور مخیر حضرات ہمارے لیے امید کی کرن ہیں،محب وطن پاکستانیوں نے مشکل کی ہرگھڑی میں ثابت کیا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ بحیثیت قوم کسی بھی مشکل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،بنیادی اشیائے ضروریہ کی ملک بھرمیں دستیابی پر نظر رکھی جائے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ یقینی بنایا جائےکسی بھی حصےمیں اشیائے ضروریہ کی قلت نہ ہو، وفاقی وصوبائی متعلقہ حکام پر مشتمل خصوصی کمیٹی قائم کی جائے،کمیٹی خوارک سےمتعلق صورت حال کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لے۔

  • ہمارا مشن ہے ہم نے پاکستان میں غربت کا مقابلہ کرنا ہے،وزیراعظم

    ہمارا مشن ہے ہم نے پاکستان میں غربت کا مقابلہ کرنا ہے،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارا مشن ہے ہم نے پاکستان میں غربت کا مقابلہ کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت غربت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے، ہمارا مشن ہے ہم نے پاکستان میں غربت کا مقابلہ کرنا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پورے پنجاب کا بجٹ لاہور پر لگا دیاگیا، پنجاب کا 55 فیصد بجٹ لاہور پرخرچ ہو رہا تھا، زیادہ بجٹ لاہور پرخرچ کرنے سے دیگر علاقے پیچھے رہ گئے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کوبتائیں گےسب سے زیادہ پیسہ کہاں خرچ کرنے کی ضرورت ہے، ڈیٹا فار پاکستان کے ذریعے معلوم کریں گے پیسہ کہاں خرچ کرنا ہے، ترقیاتی بجٹ طاقتوروں کی مرضی پر خرچ کیا جاتا ہے، پالیسی میکرز کو یہ نہیں پتہ ہوتا تھا کہاں کس کی ضرورت ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار غریب علاقے سے آئے ہیں، ڈی جی خان پر پیسہ لگناچاہیے وہ بہت پیچھے رہ گیا ہے، لوگوں نے تنقید کی کہ ڈی جی خان میں کیوں پیسہ لگایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار نے اپنے علاقےمیں پیسہ خرچ کرنا شروع کیا تو شور مچ گیا، پیسہ وہاں جانا چاہیے جہاں اس کی ضرورت ہو، پیچھے رہ جانے والے اضلاع کے لیے بجٹ بنیں گے، کسی طاقتور کے کہنے پر نہیں ضرورت کے مطابق اضلاع میں بجٹ تقسیم ہوگا۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ غربت بیماری ہے جب بیماری تشخیص ہوگی تب ہی علاج ہوگا۔

  • 5 سال سے فاقے کرنے پر مجبور نوجوان طالبہ موت کے گھاٹ اتر گئی

    5 سال سے فاقے کرنے پر مجبور نوجوان طالبہ موت کے گھاٹ اتر گئی

    چین سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان طالبہ 5 سال سے فاقے کرنے کی وجہ زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھی، وو شاعری کرنا اور مضامین لکھنا چاہتی تھی لیکن اس کی شدید غربت اس کی جان لے گئی۔

    24 سالہ وو ہاؤن چین کے صوبے گیژو سے تعلق رکھتی تھیں، وہ گزشتہ 5 سال سے روزانہ 2 یان پر گزارا کر رہی تھیں۔ سخت غذائی قلت کے باعث وہ اسپتال میں داخل ہوئیں اور جانبر نہ ہوسکیں۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق وو کو باقاعدہ کسی بیماری کی تشخیص نہیں ہوئی تاہم ایک طویل عرصے سے فاقے کرنے کی وجہ سے ان کا جسم شدید غذائی قلت اور مختلف پیچدگیوں کا شکار ہوچکا تھا اور یہی ان کی موت کا سبب بنا۔

    موت کے وقت 24 سالہ وو کا وزن صرف ساڑھے 21 کلو گرام تھا۔

    یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب چند روز قبل ہی چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کی حکومت نے دعویٰ کیا کہ ان کے صوبے میں 8 کروڑ کی آبادی میں سے صرف 17 افراد غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    وو کی والدہ اس وقت چل بسی تھیں جب وہ صرف 4 سال کی تھیں، کچھ عرصہ بعد ان کے والد بھی چل بسے۔ وو اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ اکیلی رہ گئیں جو ذہنی طور پر بیمار تھا۔ وو اپنے تمام اخراجات حتیٰ کہ اشیائے خور و نوش کی خریداری بھی چھوڑ کر صرف اپنے بھائی کے علاج پر توجہ مرکوز کیے ہوئے تھی۔

    وو کو مقامی حکومت کی جانب سے 300 یان ماہانہ دیے جاتے تھے، علاوہ ازیں کالج میں ایڈمیشن لینے کے بعد انہوں نے اسٹوڈنٹ لون لیا تھا جبکہ وہ 2 جز وقت ملازمتیں بھی کرتی تھیں۔ اس کے باوجود یہ رقم نہایت معمولی اور ان کے اخراجات پورے کرنے کے لیے ناکافی تھی۔

    ان کے بھائی کے میڈیکل بل نصف حکومت کی جانب سے ادا کیے جاتے تھے اس کے باوجود ہر ماہ وو کو 5 ہزار یان بھائی کے علاج کی مد میں خرچ کرنے پڑتے تھے۔ بھائی کے علاج کے بعد وو کے پاس صرف 2 یان اضافی بچتے تھے جس سے اشیائے خور و نوش خریدنا ناممکن تھا۔ اس رقم میں وہ صرف 2 عدد بن یا ابلے چاولوں کا 1 پیالہ خرید کر ان پر پورا دن گزارنے پر مجبور تھیں۔

    وو نے جب کالج میں داخلہ لیا تو ایک دن ان کے کلاس فیلوز نے ان کی حالت دیکھ کر انہیں ڈاکٹر کے پاس جانے کا کہا، وو نے جانے سے انکار کیا تو ان کے کلاس فیلو انہیں زبردستی خود ڈاکٹر کے پاس لے گئے۔

    وہاں جا کر علم ہوا کہ وو کے دل کے والوز بھی خرابی کا شکار ہیں اور اس کی سرجری کے لیے 20 ہزار یان درکار ہیں۔ اس موقع پر وو کے دوستوں نے سماجی تنظیموں سے رابطہ کیا جنہوں نے آن لائن کراؤڈ فنڈنگ کی اپیل کی۔ صرف 2 دن میں وو کے پاس 7 لاکھ یان جمع ہوگئے۔

    وو کے دل کی سرجری کروائی گئی اور وہ جلد صحتیاب ہوتی گئیں، تاہم ان کی غربت کا ابھی کوئی مؤثر حل نہ نکل سکا تھا۔

    اس وقت وو کی غربت اخبارات اور ٹی وی کا موضوع بنی تو ایک انٹرویو میں وو نے اپنے مصائب کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں دوسرے لوگوں کی طرح پیسے ختم ہونے پر اپنے والدین سے نہیں مانگ سکتی، ’میرے تو والدین ہی نہیں ہیں‘۔

    وہ نے بتایا کہ ان کے بال بہت خوبصورت تھے، لیکن کم خوراکی کی وجہ سے وہ بے تحاشہ مقدار میں جھڑنا شروع ہوگئے، کچھ عرصے بعد ان کی بھوؤں کے بال بھی جھڑ گئے۔ ’مجھے روز رات میں سونے میں بھی دشواری کا سامنا ہوتا تھا جبکہ اکثر میرے پیر بھی سوج جایا کرتے تھے‘۔

    وو منتظر تھی کہ وہ جلد صحتیاب ہو کر ایک نارمل زندگی شروع کرے تاکہ وہ اپنا مضامین اور شاعری کرنے کا شوق پورا کرسکے۔ ’میں ایسی ہی زندگی چاہتی ہوں‘۔ تاہم حالات نے اسے مہلت نہ دی اور وہ زندگی کی بے رحمی کا شکار ہو کر دنیا چھوڑ گئی۔

  • باہمت سعودی خاتون شاہی خاندان کے لیے مثال بن گئیں

    باہمت سعودی خاتون شاہی خاندان کے لیے مثال بن گئیں

    ریاض: سعودی عرب میں غربت کا شکار خاتون نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوالیا، صرف 5 ریال سے کاروبار شروع کرنے والی خاتون کے آج شاہی خاندان میں چرچے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی طالبہ نورہ الشمری نے اپنی محنت اور لگن سے انگریزی ادب میں گریجوئیشین کیا، تاہم مالی مشکلات اور گھریلو حالت کے باعث وہ اپنی تعلیم جاری نہ رہ سکی۔ اور اس طرح تعلیم کے حصول کا سلسلہ منقطع ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نورہ الشمری کو کڑھائی اور بنائی کے کام میں خصوصی ملکہ حاصل تھا، اس ہنر کے باعث انہوں نے مختصر وقت میں شاہی خاندان سمیت معاشرے میں وہ مقام بنایا جو لوگ برسوں کی محنت سے بناتے ہیں۔

    سعودی طالبہ نے مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ان کے پاس یہ ہنر ان کی ماں سے منتقل ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے صرف 5 ریال سے ایک ٹوپی کی بنائی کی، اب مسئلہ یہ تھا کہ اسے فروخت کیسے کیا جائے، لیکن بعد میں میرا یہ مسئلہ ہی حل ہوگیا، کیوں نے میری ہم جماعت طلبہ نے میرے ہاتھ کی بنی ٹوپی 20 ریال میں خرید لی۔

    اس طرح میرے محنت کا پہلا صلہ ملا اور پھر کاروبار آگے بڑھا۔ اب شاہی خاندان کے لوگ میرے ہاتھ کی بنی ہوئی اشیاء خریدتے ہیں اور مہمانوں میں بطور تحائف کا تبادلہ بھی کرتے ہیں، جو میرے لیے کسی کامیابی سے کم نہیں ہے۔

  • غربت کے خاتمے کا عالمی دن: غریبوں کی نصف تعداد بھارت سمیت صرف 5 ممالک میں موجود

    غربت کے خاتمے کا عالمی دن: غریبوں کی نصف تعداد بھارت سمیت صرف 5 ممالک میں موجود

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج غربت کے خاتمے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد ترقی پذیر ممالک سے غربت کا خاتمہ اور غریبوں کا معیار زندگی بلند کرنا ہے۔

    غربت کے خاتمے کا یہ دن منانے کا آغاز سنہ 1993 سے ہوا۔ اس دن دنیا بھر میں غربت، محرومی اور عدم مساوات کے خاتمے، غریب عوام کی حالت زار اور ان کی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کا پیغام اجاگر کیا جاتا ہے۔

    رواں برس اس دن کا مرکزی خیال ہے کہ غریب بچوں اور ان کے خاندانوں کو خود مختار کرنے کے لیے کام کیا جائے تاکہ غربت کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔

    اقوام متحدہ کے طے کردہ پائیدار ترقیاتی اہداف میں پہلا ہدف دنیا بھر سے غربت کا خاتمہ ہے تاہم یہ ہدف ابھی بھی اپنی تکمیل سے کوسوں دور ہے۔

    عالمی اداروں کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں غریب افراد کی تعداد 3 ارب کے قریب ہے۔ ان افراد کی یومیہ آمدنی ڈھائی ڈالر سے بھی کم ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 25 سال میں 70 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے اوپر آگئے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق ان غریب افراد کی نصف تعداد دنیا کے صرف 5 ممالک میں رہائش پذیر ہے جو بھارت، بنگلہ دیش، عوامی جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا اور نائیجیریا ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بھی ایک تہائی سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزار رہی ہے جبکہ صوبوں میں سب سے زیادہ غربت بلوچستان میں ہے۔

    رپورٹ کے مطابق صوبائی لحاظ سے غربت کی سب سے بلند شرح صوبہ بلوچستان میں ہے، دوسرے نمبر پر صوبہ سندھ، اس کے بعد صوبہ خیبر پختونخواہ اور سب سے کم صوبہ پنجاب میں ہے۔

    گزشتہ روز بھوک اور افلاس پر نظر رکھنے والے ادارے گلوبل ہنگر انڈیکس نے سالانہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق غربت کے حوالے سے پاکستان کی رینکنگ بہتر ہوئی جبکہ بھارت مزید تنزلی کا شکار ہوا۔

    گلوبل ہنگر انڈیکس کی جانب سے جاری ہونے والی رینکنگ میں 117 ممالک کا نام شامل ہے، جنوبی ایشیا میں بھارت کو سب سے زیادہ غربت و افلاس کا شکار ملک قرار دیا گیا اور تنزلی کے بعد اس کا نمبر 102 تک پہنچ گیا۔

    رینکنگ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی صورتحال بہتر ہے اور بھارت کے مقابلے میں پاکستان کا نمبر 8 درجے اوپر یعنی 93 ویں پوزیشن پر ہے۔

  • ایشیا میں غربت میں کمی واقع ہورہی ہے: ایشیائی ترقیاتی بینک

    ایشیا میں غربت میں کمی واقع ہورہی ہے: ایشیائی ترقیاتی بینک

    ماندالویونگ، فلپائن: ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ ایشیا میں سنہ 2002 میں اب تک غربت میں کمی واقع ہوئی ہے، پائیدار ترقیاتی اہداف کے لیے ایشیا کی ترقی متاثر کن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیا پیسیفک پر رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق ایشیا میں سنہ 2002 میں 1 ارب 1 کروڑ افراد غربت سے نیچے زندگی گزار رہے تھے، تاہم اب ایشیا میں سنہ 2015 میں ان افراد کی تعداد کم ہو کر 26 کروڑ 40 لاکھ ہوگئی۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا تھا کہ دنیا کی مجموعی برآمدات سے حاصل آمدنی میں ایشیا کا حصہ 30 فیصد ہوگیا۔ برآمدات سے حاصل آمدنی میں اضافہ 2000 تا 2018 کی مدت کے دوران ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف (سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ گولز) کے لیے ایشیا کی ترقی متاثر کن ہے۔

  • قومی نیوٹریشن سروے: ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ

    قومی نیوٹریشن سروے: ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ

    اسلام آباد: ملکی تاریخ کا سب سے بڑا قومی نیوٹریشن سروے مکمل کر لیا گیا ہے، نتائج کے مطابق ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی کے مطابق نیشنل نیوٹریشن سروے 2018-19 مکمل کر لیا گیا ہے، جس کی تقریب رونمائی کل ہوگی، یہ نیشنل نیوٹریشن سروے ایک سال کی مدت میں مکمل کیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ قومی نیوٹریشن سروے میں ملک میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، سندھ، فاٹا اور بلوچستان میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ہوا، اس نیوٹریشن سروے میں پہلی بار ضلعی سطح پر اعداد و شمار جمع کیے گئے ہیں۔

    ذرایع نے کہا ہے کہ 1 لاکھ 15 ہزار 600 گھرانے نیشنل نیوٹریشن سروے کا حصہ تھے، جس کے لیے برطانیہ نے 9 ملین ڈالر فنڈز فراہم کیا، اور اس سروے کی سربراہی ڈاکٹر بصیر اچکزئی نے کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستانی غصے کے تیز ہیں: بین الاقوامی سروے

    سروے میں غربت کی شرح، صاف پانی تک رسائی کو پرکھا گیا، اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا، سروے کی تکمیل کے بعد وزارت صحت، یونی سیف اور تھرڈ پارٹی نے بھی اس کا جائزہ لیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق سروے میں خواتین اور بچوں سے خون اور دیگر اعضا کے نمونے لیے گئے، ان کا وزن، قد، بازو کی پیمایش کی گئی، سروے میں کم عمر بچوں، بچیوں پر خصوصی توجہ دی گئی، حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں پر بھی خصوصی توجہ دی گئی۔

    قومی سروے میں خواتین اور بچوں میں غذائی ضروریات کی شرح کو ماپا گیا، ان میں فولک ایسڈ، آئرن اور زنک، آیوڈین، وٹامن اے اور ڈی کی مقدار چیک کی گئی۔

    خیال رہے کہ ملک میں گزشتہ قومی نیوٹریشن سروے 2011 میں کیا گیا تھا، اس قومی نیوٹریشن سروے کے اہم مندرجات اے آر وائی نیوز نے حاصل کی ہیں۔

  • النہضہ موومنٹ کے باعث تیونس میں غربت نے ڈیرے ڈالے، تیونسی خاتون کا الزام

    النہضہ موومنٹ کے باعث تیونس میں غربت نے ڈیرے ڈالے، تیونسی خاتون کا الزام

    تیونیسا : تیونسی خاتون نے دوران پرواز تیونس کی النہضہ موؤمنٹ کے سربراہ راشد الغنوشی پر لوٹ مار، چوری اور عوام کو غربت کے گڑھے میں دھکیلنے کا الزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تیونس میں النہضہ موومنٹ کے سربراہ راشد الغنوشی کو اُس وقت پریشان کن صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب وہ فرانسیسی دارالحکومت پیرس جانے والی پرواز میں سفر کر رہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طیارے میں موجود ایک تیونسی خاتون نے الغنوشی اور ان کی جماعت کو ملکی معیشت کی موجودہ خراب صورت حال اور سماجی انجماد کا ذمے دار قرار دیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں ایک تیونسی مسافر خاتون الغنوشی کو کھری کھری سناتے ہوئے نظر آ رہی ہیں۔ الغنوشی اپنی النہضہ موومنٹ کے کئی رہنماوں کے ساتھ طیارے کی اکانومی کلاس میں سوار ہوئے تھے جس کے بعد خاتون نے اپنا غصہ ان پر اتار ڈالا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون نے الغنوشی اور النہضہ موومنٹ پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے چوری اور لوٹ مار کر کے تیونسی عوام کو غربت کے گڑھے میں دھکیل دیا۔

    تیونسی خاتون نے کہا کہ آپ لوگوں کے آنے کے بعد سے ملک میں جو کچھ ہوا اس کی نظیر نہیں ملتی۔ آپ لوگ ننگے پاوں اور ننگے بدن آئے تھے اور اب اربوں کے مالک بن چکے ہیں۔

    اس دوران الغنوشی اپنی نشست پر بنا حرکت کے خاموش بیٹھے رہے۔ الغنوشی کے ہمراہ افراد نے جن میں ان کا داماد بھی موجود تھا اس تمام گفتگو کا کوئی جواب نہیں دیا۔

    مزید برآں خاتون مسافر نے الغنوشی کی عزت افزائی کرتے ہوئے ان پر مقبولیت حاصل کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ آپ نے اب فرسٹ کلاس میں سفر کرنا کیوں چھوڑ دیا ہے۔ اب آپ عام شہریوں کے ساتھ اکنامک کلاس میں سوار ہوتے ہیں۔ یہ سب مقبولیت حاصل کرنے کے واسطے ہے کیوں کہ انتخابات قریب آ رہے ہیں۔

  • احساس پروگرام غربت کیسے ختم کرے گا؟ وزیر اعظم نے تفصیلات جاری کر دیں

    احساس پروگرام غربت کیسے ختم کرے گا؟ وزیر اعظم نے تفصیلات جاری کر دیں

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے احساس پروگرام سے متعلق اہم تفصیلات جاری کر دیں.

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے غربت مٹاؤ پروگرام احساس سے متعلق  معلومات شیئر کیں.

    [bs-quote quote=”غربت کے خاتمے کے پروگرام سے پس ماندہ اضلاع کو آگے آنے کا موقع ملے گا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آج احساس پروگرام پرپالیسی بیان جاری کرنے پرخوشی ہے.

    وزیر اعظم عمران خان کہا کہ پاکستان میں غربت کے خاتمے کے پروگرام کے چار اہم ستون ہوں گے.

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت 115 پالیسی ایکشن پرکام ہوگا، پروگرام احساس عوام پرسرمایہ کاری، برابری کے مواقع پیدا کرے گا.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان سے امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے پروگرام سے پس ماندہ اضلاع کو آگے آنے کا موقع ملے گا.

    خیال رہے کہ وزیر اعظم خان نے گزشتہ روز اپنے ٹویٹ میں پڑوس ملک ایران سے اظہار یک جہتی کیا تھا.

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہم غیر معمولی سیلاب میں گھرے ایرانی عوام کے لئے دعاگو ہیں اور ان کے لئے ضروری امدادی سامان بھجوانے کے لئے تیار ہیں۔

  • غربت میں کمی کے لیے خواتین کو با اختیار بنانا ضروری ہے: اسلام آباد ویمن چیمبر

    غربت میں کمی کے لیے خواتین کو با اختیار بنانا ضروری ہے: اسلام آباد ویمن چیمبر

    اسلام آباد: ویمن چیمبر کی بانی صدر ثمینہ فاضل کا کہنا ہے کہ غربت میں کمی کے لئے خواتین کو با اختیار بنانا ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ویمن چیمبر کے تحت منعقدہ سالانہ نمائش کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ویمن چیمبر کی بانی صدرثمینہ فاضل نے ملک میں خواتین کے کردار پر روشنی ڈالی۔

    انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی تاجر خواتین وزیر اعظم کے اعلان کردہ غربت مٹاؤ پراگرام کی بھرپور اور غیر مشروط حمایت کرتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبہ میں غریب خواتین کی ترقی کو توجہ دی گئی ہے اور یہ بڑی تعداد میں عوام کو خط غربت سے اوپر لے آئے گا۔

    ویمن چیمبر کی بانی صدر نے بتایا کہ غربت میں کمی کے لیے خواتین کو با اختیار بنانا اور ان کی معاشی سرگرمیوں میں بھرپور شمولیت یقینی بنائی جائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بنگلا دیش نے خواتین کی مدد سے سرعت سے ترقی کی ہے اور پاکستان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، خواتین کو نظر انداز کر کے غربت کے خاتمہ کے لئے تین گنا زیادہ وسائل درکار ہوں گے جو ہمارے پاس نہیں ہیں۔