Tag: غروب آفتاب

  • انگریزوں کے طے کردہ اوقات کار میں تبدیلی، اب رات میں بھی پوسٹ مارٹم ہوسکے گا

    انگریزوں کے طے کردہ اوقات کار میں تبدیلی، اب رات میں بھی پوسٹ مارٹم ہوسکے گا

    بھارت میں مرکزی حکومت نے پوسٹ مارٹم کے لیے انگریزوں کے وقت کے نظام میں تبدیلی کرتے ہوئے رات میں بھی پوسٹ مارٹم کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی مرکزی وزارت کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق جن اسپتالوں میں مناسب بنیادی ڈھانچہ موجود ہے وہاں رات میں بھی پوسٹ مارٹم کیا جاسکتا ہے، رات میں پوسٹ مارٹم کے دوران پورے عمل کی ویڈیو ریکارڈنگ محفوظ رکھی جائے گی۔

    اس کا استعمال قانونی مقاصد اور شبہے کی صورت میں کیا جاسکے گا حالانکہ قتل، خودکشی، عصمت دری، کٹی پھٹی لاش اور مشتبہ حالات کی صورت میں رات کے وقت پوسٹ مارٹم کرنے کی اجازت نہیں تھی۔

    اس اجازت سے حادثے میں مارے گئے شخص کی لاش کو اس کے گھر والوں کو سونپنے کا عمل آسان ہوگا، علاوہ ازیں جو لوگ اعضا عطیہ کرنا چاہتے ہیں انہیں بھی سہولت ہوگی۔ یہ نوٹیفکیشن فوری طور پر نافذ ہوچکا ہے۔

    خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ مانڈویا کا کہنا ہے کہ اجازت دینے سے قبل صحت خدمات کے ڈائریکٹوریٹ کی تکنیکی کمیٹی نے تفصیلی طور پر جائزہ لیا۔ اب اس سلسلے میں تمام ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو مطلع کردیا گیا ہے۔

  • وہ مقام جہاں سورج بالکل سیدھ میں طلوع اور غروب ہوتا ہے

    وہ مقام جہاں سورج بالکل سیدھ میں طلوع اور غروب ہوتا ہے

    آج زمین کے نصف کرے پر سال کا طویل ترین دن اور مختصر ترین رات ہوگی، جبکہ دوسرے نصف کرے پر سال کا مختصر ترین دن اور طویل ترین رات ہوگی۔

    سورج کے اس سفر کو سمر سولسٹس کہا جاتا ہے، اگر آپ گوگل پر سمر سولسٹس لکھ کر سرچ کریں تو سب سے پہلی نظر آنے والی تصویر برطانیہ کے آثار قدیمہ اسٹون ہینج کی ہوگی، تاہم سوال یہ ہے کہ اس مقام کا سورج کے سفر کے اس خاص مرحلے سے کیا تعلق ہے؟

    انگلینڈ کی کاؤنٹی ولسشائر میں واقع اسٹون ہینج اب ایک تاریخی مقام کی حیثیت حاصل کرچکے ہیں۔ یہ چند وزنی اور بڑے پتھر یا پلر ہیں جو دائرہ در دائرہ زمین میں نصب ہیں۔ ہر پلر 25 ٹن وزنی ہے۔

    اہرام مصر کی طرح اسٹون ہینج کی تعمیر بھی آج تک پراسرار ہے کہ جدید مشینوں کے بغیر کس طرح اتنے وزنی پتھر یہاں نصب کیے گئے۔

    ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق ان کی تعمیر 3 ہزار قبل مسیح میں شروع ہوئی اور 2 ہزار قبل مسیح میں ختم ہوئی۔

    ان پلرز کی خاص بات سورج کی سیدھ میں ہونا ہے۔ ہر سال جب سال کا طویل ترین دن شروع ہوتا ہے تو سورج ٹھیک اس کے مرکزی پلر کے پیچھے سے طلوع ہوتا ہے اور اس کی رو پہلی کرنیں تمام پلروں کو منور کردیتی ہیں۔

    اسی طرح موسم سرما کے وسط میں جب سال کا مختصر ترین دن ہوتا ہے، تو سورج ٹھیک اسی مقام پر بالکل سیدھ میں غروب ہوتا ہے۔

    کووڈ 19 کی وبا سے پہلے ہر سال 21 جون کو یہاں صبح صادق لوگوں کا جم غفیر جمع ہوجاتا تھا جو سورج کے بالکل سیدھ میں طلوع ہونے کے لمحے کو دیکھنا چاہتا تھا۔

    اس مقام کو برطانیہ کی ثقافتی علامت قرار دیا جاتا ہے جبکہ یہ سیاحوں کے لیے بھی پرکشش مقام ہے۔