Tag: غزہ

  • غزہ میں اسرائیلی ظلم کی انتہاء، 100 سے زائد فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی ظلم کی انتہاء، 100 سے زائد فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی سفاکیت نے تمام حدیں پار کردیں، قابض فوج نے غزہ میں ایک اور حاملہ خاتون سمیت مزید 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے شاتی پناہ گزین کیمپ میں گھر پر راکٹ حملہ کیا، جس کے باعث گھر کا ایک حصہ تباہ ہوگیا جس کے باعث ایک حاملہ خاتون بھی شہید ہوگئی۔

    اسرائیلی فوج نے جس گھر کو نشانہ بنایا وہاں کمرے سے کھلونے اور بچوں کے کپڑے ملے جو غالباً خاتون نے اپنے ہونے والے بچے کے لیے تیار کئے تھے۔

    قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ایک روز میں مزید 100 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جس کے بعد غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 63 ہزار 557 تک پہنچ گئی، جبکہ ایک لاکھ 60 ہزار 660 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق غزہ میں قحط کی صورت حال ہے، بھوک کی شدت کے باعث مزید 9 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے باعث اب بھی سڑکوں پر ملبے تلے کئی افراد دبے ہوئے ہیں اور اسرائیلی فوج کی جانب سے ریسکیو اہلکاروں کو ملبہ ہٹانے کی اجازت نہیں مل رہی۔

    دوسری جانب امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی پاسپورٹ کے حامل تمام افراد کو ویزا دینے سے انکار کر دیا۔

    امریکا نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے فلسطینی رہنماؤں کی ویزا منسوخی کے بعد اب تقریباً تمام فلسطینی پاسپورٹ کے حامل افراد کے لیے ویزا پالیسی کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔

    غزہ متاثرین کی امداد کے لیے امدادی قافلہ اسپین سے روانہ

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے نئی ویزا پالیسی کے تحت سفارت کاروں کو ہدایت کی ہے کہ فلسطینی پاسپورٹ کے حامل افراد کی ویزا منظوری روک دیں۔

    فلسطینی پاسپورٹ کے حامل افراد کے ویزا منسوخی کا مقصد یہ ہے کہ فلسطینیوں کو علاج کے لیے امریکا آنے، پڑھنے اور کاروباری سفر سے روکا جا سکے۔

  • غزہ میں زمین، فضا اور سمندر سے میزائلوں کی بارش، بارودی روبوٹس کا بھی استعمال

    غزہ میں زمین، فضا اور سمندر سے میزائلوں کی بارش، بارودی روبوٹس کا بھی استعمال

    غزہ (01 ستمبر 2025): اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، آئی ڈی ایف نے بارودی روبوٹس کے ذریعے عمارتیں تباہ کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیلی طیاروں کی شدید بمباری کا سلسلہ نہ تھم سکا، قابض فوج نے غزہ میں زمین، فضا اور سمندر سے میزائلوں کی بارش کر دی۔

    چوبیس گھنٹوں میں 78 افراد شہید ہو گئے، شہدا کی مجموعی تعداد 63 ہزار 371 تک پہنچ گئی، شہدا میں امداد کے منتظر 32 افراد بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج غزہ میں عمارتیں تباہ کرنے کے لیے بارود سے بھرے خود کار روبوٹس کا استعمال کر رہی ہے جس کے نتیجے میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

    سعودی عرب سے 40 ناٹیکل میل دور اسرائیلی بحری جہاز پر حملہ

    دوسری جانب اسرائیل مسجد اقصیٰ کے صحن کے نیچے غیر قانونی کھدائی کر کے اسلامی آثار قدیمہ تباہ کر رہا ہے، سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں کچھ افراد کو مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں کھدائی کے بعد بڑے پتھر توڑتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی کارروائی کو بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا مقصد اسلامی شناخت ختم کر کے مستقبل میں مسجد اقصیٰ کی جگہ یہودی عبادت گاہ بنانا ہے۔

    خیال رہے کہ عالمی صمد فلوٹیلا کے جہاز بارسلونا سے غزہ کی پٹی کے لیے انسانی امداد اور کارکنوں کے ساتھ روانہ ہو گئے ہیں، جن میں گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں، یہ سمندر کے راستے فلسطینی سرزمین کی اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑنے کی اب تک کی سب سے بڑی کوشش ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی بمباری، صحافی اسلام موحارب عابد شہید

    غزہ میں اسرائیلی بمباری، صحافی اسلام موحارب عابد شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی وحشی پن کے نتیجے میں ایک اور فلسطینی صحافی اسلام موحارب عابد شہید ہوگئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز القدس الیوم سیٹلائٹ چینل سے وابستہ خاتون صحافی اسلام موحارب عابد اسرائیلی بمباری میں جام شہادت نوش کرگئیں۔

    میڈیا آفس نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل منظم انداز میں صحافیوں کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ اسرائیلی بربریت کی داستان دنیا کے سامنے بے نقاب نہ ہوسکے۔

    بیان میں عالمی صحافتی تنظیموں اور فیڈریشنز سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ میں صحافیوں پر ہونے والے جرائم کے خلاف آواز بلند کریں۔

    دوسری جانب اسپین کے شہر بارسلونا کی بندرگاہ سے غزہ متاثرین کی امداد کے لیے کشتیوں پر مشتمل فلوٹیلا روانہ ہوگیا۔

    ان امدادی کشتیوں کا ہدف 7 سے 8 دنوں میں غزہ تک امداد پہنچانا ہے، سمندری راستے سے غزہ تک امدادی سامان پہنچانے کی یہ سب سے بڑی اور تیسری کوشش ہے۔

    غزہ کی طرف روانہ ہونے والے فلوٹیلا میں درجنوں کشتیوں پر مشتمل ہے اور اس میں دنیا کے مختلف ممالک سے انسانی حقوق کے کارکنان شامل ہیں۔

    مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کی خفیہ کھدائی کی ویڈیو لیک

    جس میں سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی مشہور ماحولیاتی کارکن گریتا تھنبرگ ایک مرتبہ پھر غزہ جانے والے جہاز میں دیگر انسانی حقوق کے رہنماؤں کے ساتھ شامل ہوگئی ہیں۔

    بارسلونا کی بندرگاہ پر غزہ جانے والی کشتیوں کو روانہ کرنے کے لیے ہزاروں افراد جمع ہوئے، جن میں سے اکثر کے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم تھا اور وہ‘فری فلسطین’اور‘یہ جنگ نہیں بلکہ نسل کشی ہے’کے نعرے لگا دیے۔

  • بازیاب اسرائیلی یرغمالی کی باقیات کی شناخت ہو گئی، ادان شتیوی کب مارا گیا؟

    بازیاب اسرائیلی یرغمالی کی باقیات کی شناخت ہو گئی، ادان شتیوی کب مارا گیا؟

    تل ابیب: غزہ سے واپس آنے والے اسرائیلی یرغمالی کی باقیات کی شناخت ہو گئی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ اس ہفتے غزہ سے دو اسرائیلی مغوی بازیاب کرائے گئے تھے، جن میں سے دوسرے کی باقیات کی شناخت ہو گئی، وہ ایک طالبِ علم ادان شتیوی کی لاش ہے۔

    اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں ایک کارروائی کے دوران ادان شتیوی کی لاش بازیاب کرائی تھی، جمعہ کو ایک بیان میں آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے ایلان ویز کی لاش اور ایک اور قیدی کی باقیات برآمد کں ہیں۔

    نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق انسٹیٹیوٹ آف فرانزک میڈیسن میں شناخت کا عمل مکمل ہونے کے بعد گزشتہ شام کو اعلان کیا گیا کہ وہ طالب علم ادان شتیوی تھا، ادان کی عمر 28 سال تھی جب وہ 7 اکتوبر 2023 کو نووا میوزک فیسٹیول میں حماس کے حملے میں مارا گیا اور اس کی لاش غزہ لے جائی گئی، شتیوی نے اس فیسٹیول میں فوٹوگرافر کے طور پر شرکت کی تھی۔

    حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ شہید

    وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ آئی ڈی ایف اور شن بیت کے مشترکہ آپریشن سے دونوں افراد کی لاشیں واپس لائی گئیں، شتیوی ایک ہونہار طالب علم اور ایک بہادر آدمی تھا، جس نے نووا میوزک فیسٹیول حملے کے دوران بہت سے شرکا کو بچانے میں مدد کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ شتیوی نے دو دوستوں کے ساتھ جائے وقوعہ سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی لیکن وہ اپنی گاڑی کو قابو میں نہ رکھ سکا اور گاڑی ایک درخت سے ٹکرا گئی، یہ گاڑی گولیوں سے چھلنی پائی گئی تھی۔

    ایک سال تک شتیوی کے خاندان کو اس کے زندہ ہونے کی امید تھی لیکن پھر حملے کی پہلی برسی کے موقع پر حکام نے اطلاع دی کہ نوجوان میلے میں ہلاک ہو گیا تھا۔

  • حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ شہید

    حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ شہید

    اسرائیل نے ایک حملے میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کو شہید کر دیا۔

    العربیہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی ذرائع نے اتوار کو کہا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ اسرائیلی حملے میں مارے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اسرائیل نے ایک فلیٹ کو نشانہ بنایا جس میں ابو عبیدہ موجود تھے، اور اس فضائی حملے میں اپارٹمنٹ میں موجود تمام افراد شہید ہو گئے، فلسطینی ذریعے نے مزید کہا کہ ابو عبیدہ کے اہلِ خانہ اور القسام قیادت نے لاش کی شناخت کے بعد ان کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ہفتے کو اعلان کیا تھا کہ اس نے غزہ میں حماس کی ایک نمایاں شخصیت کو نشانہ بنایا ہے، اسرائیلی فوج کے ترجمان نے’ایکس‘ پلیٹ فارم پر لکھا تھا کہ غزہ شہر کے شمالی حصے میں حماس کے ایک ’مرکزی رکن‘ پر فضائی حملہ کیا گیا ہے۔

    حماس نے اپنے رہنما محمد سنوار کی شہادت کی تصدیق کر دی

    انصاراللّٰہ نے حوثی وزیراعظم کی شہادت کی تصدیق کر دی

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس کارروائی کا ہدف القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ تھے اور ان کے مطابق 95 فی صد امکان ہے کہ یہ کارروائی کامیاب رہی۔ اسرائیلی چینل 12 نے بتایا ھتا کہ ابو عبیدہ کی موجودگی کی ابتدائی معلومات جمعہ کی شام ملی تھیں اور ہفتہ کی شام ساڑھے پانچ بجے یہ کارروائی انجام دی گئی۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے اس سے قبل جمعرات کو صنعا میں فضائی حملے میں قبل یمن کے حوثی وزیر اعظم احمد الرحاوی کو بھی نشانہ بنا کر شہید کر دیا ہے، جس پر یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیل سے انتقام لینے کا عہد کیا ہے۔

    اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 70 سے زائد فلسطینی شہید کر دیے گئے ہیں، جب کہ غذائی قلت سے 10 فلسطینی زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت جاری، مزید 67 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت جاری، مزید 67 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 60 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ بھر میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 67 فلسطینی شہید ہوگئے، شہید ہونے والوں میں امداد کے متلاشی 6 افراد بھی شامل تھے۔

    فلسطینی طبی کارکنوں کے مطابق امداد کے 3 متلاشی افراد کو وسطی غزہ میں اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر شہید کر دیا۔

    اس کے علاوہ اسرائیلی فضائی حملوں میں خان یونس کے مغربی علاقے کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم 5 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے اسیر ایلان ویس کی لاش برآمد کر لی ہے۔ یہ آپریشن فوج کی سدرن کمانڈ نے ”انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ، شن بیٹ اور اسپیشل فورسز کے تعاون سے کیا۔

    فوج نے کہا کہ نیشنل سینٹر فار فارنزک میڈیسن میں شناختی عمل کے بعد مین پاور ڈائریکٹوریٹ میں یرغمالیوں کی ٹیم نے [ویس’] خاندان اور بیری کمیونٹی کو اطلاع دی۔

    فوج نے بتایا کہ ویس کبٹز بیری کا رکن تھا اور اسے 7 اکتوبر 2023 کو اس کے گھر سے مار کر لے جایا گیا تھا۔

    موت کے وقت ویس کی عمر 55 سال تھی۔ ان کی اہلیہ شیری اور بیٹی نوگا کو بھی یرغمال بنا لیا گیا لیکن بعد میں نومبر 2023 میں عارضی جنگ بندی کے تحت رہا کر دیا گیا۔

    اسرائیل کے یرغمالیوں اور لاپتہ خاندانوں کے فورم، جس نے غزہ میں اسیروں کی واپسی کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے ہیں، ایلان ویس کے نقصان پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

    سعودی عرب: 60 واں طیارہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ

    ایکس پر بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمارے دل آج خاندان کے ساتھ ہیں،ان کی واپسی سے خاندان کو 692 دنوں تک بے یقینی کے ڈراؤنے خواب میں انتظار کرنے کے بعد کچھ سکون ملے گا۔

  • سعودی عرب: 60 واں طیارہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ

    سعودی عرب: 60 واں طیارہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ

    سعودی عرب کی جانب سے فلسطینی عوام کے لیے امدادی کارروائیوں کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری ہے، شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے تحت 60 ویں خصوصی پرواز مصر کے العریش کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئی۔

    سعودی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امدادی سامان سعودی وزارت دفاع اور مصر میں سعودی سفارتخانے کے اشتراک سے شاہ سلمان مرکز کی جانب سے روانہ کی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق امدادی سامان میں فوڈ باسٹکس ہیں جنہیں غزہ میں متاثرہ فلسطینیوں تک جلد پہنچایا جائے گا۔

    سعودی عرب کا یہ اقدام غزہ کی پٹی کے فلسطینی شہریوں کو شاہ سلمان مرکز کے ذریعے فراہم کی جانے والی سعودی امداد کا حصہ ہے تاکہ قحط کی سنگین صورتحال اور غزہ کے رہائشیوں کے مصائب کو دور کیا جاسکے۔

    شاہ سلمان مرکز کا کہنا ہے کہ امداد کا یہ سلسلہ جاری رہے گا تاکہ جنگ اور محاصرے کے شکار فلسطینی بھائیوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کی جاسکے۔

    دوسری جانب حماس القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کا غزہ کی پٹی پر قبضے کا منصوبہ ”اس کی سیاسی اور عسکری قیادت کے لیے تباہ کن ثابت ہو گا”۔

    ابو عبیدہ نے ٹیلی گرام پر حماس کی طرف سے شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں کہا کہ اور دشمن کی فوج اپنے سپاہیوں کے خون سے قیمت ادا کرے گی۔

    غزہ سٹی پر قبضے کا آغاز، اسرائیلی کارروائی پر یورپی وزرائے خارجہ کا سخت ردعمل

    ترجمان نے یہ بھی متنبہ کیا کہ اگرچہ حماس اسرائیلی اسیران کی زندگیوں کو ”اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق”محفوظ رکھے گی لیکن انہیں غزہ میں فلسطینی گروپ کے جنگجوؤں کی طرح ہی خطرات لاحق ہیں۔

    ابو عبیدہ نے کہا کہ اسرائیلی فوج اور حکومت کسی بھی قیدی کی موت کی ”مکمل ذمہ داری اٹھائے گی“۔

  • اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 50 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے

    اسرائیلی فوج کی بمباری، مزید 50 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے

    غزہ: اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، شہر کے مشرقی اور جنوبی حصوں میں شدید اسرائیلی بمباری کے باعث جمعرات کی صبح سے اب تک کم از کم 50 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ شہر پر مکمل قبضہ کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے جبکہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے اس کارروائی پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوجی کارروائی تباہ کن ثابت ہو گی اور لاکھوں شہری گھروں سے محروم ہوجائیں گے۔

    غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ زیتون اور شجاعیہ کے علاقوں میں اسرائیلی زمینی آپریشن کے دوران 1500 سے زائد گھروں کو تباہ کردیا گیا ہے۔

    بے گھر ہونے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے گھروں سے نکل کر ساحل کی طرف پناہ لینے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

    غزہ کی وزارتِ صحت کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی جاچکی ہے کہ غذائی قلت کے باعث مزید 4 افراد جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔

    یمن پر اسرائیلی بمباری، انصاراللہ سے منسلک وزیراعظم احمد غالب جاں بحق

    اس کے علاوہ غذائی قلت کے سبب شہید ہونے والوں کی تعداد 317 تک پہنچ گئی ہے۔ مجموعی طور پر اب تک غزہ میں 62 ہزار 900 سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا ظلم جاری، مزید 10 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کا ظلم جاری، مزید 10 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کے ظلم کا سلسلہ جاری ہے، تازہ بمباری کے باعث 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں بے گھر افراد کے خیموں پر ڈرون حملے کئے گئے جس کے نتیجے میں 3 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    شہید ہونے والوں میں ایک عورت اور ایک بچہ بھی شامل ہے جبکہ 21 افراد زخمی ہوگئے، غزہ شہر میں اسرائیلی فوج کے الگ الگ حملوں میں مزید 6 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    صیہونی افواج کی جانب سے غزہ میں امداد تقسیم کرنے کے مقامات کے قریب بھی حملے کیے گئے جن میں کم از کم 12 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    طبی عملے کے مطابق شمالی غزہ میں 4 افراد کو اُس وقت شہید کیا گیا جب وہ امداد کے منتظر تھے۔

    ’آزادی صحافت پر حملہ ناقابل قبول‘ اطالوی وزیراعظم کی صحافیوں پر اسرائیلی حملے کی مذمت

    غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں بھوک کی شدت سے مزید 10 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے جس کے بعد اسرائیل کے مسلط کردہ قحط سے شہید ہونے والوں کی تعداد 313 تک پہنچ گئی۔

    وزارت صحت کے مطابق صرف بدھ کی صبح سے اسرائیلی افواج نے مجموعی طور پر51 فلسطینیوں کو شہید کیا۔

  • عثمان خواجہ کی غزہ کے معاملے پر آسٹریلوی وزیراعظم سے اہم ملاقات

    عثمان خواجہ کی غزہ کے معاملے پر آسٹریلوی وزیراعظم سے اہم ملاقات

    (28 اگست 2025): آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے معاملے پر آسٹریلوی سے ملاقات کی ہے۔

    آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے اوپنر بلے باز عثمان خواجہ مظلوم فلسطینی عوام و بچوں کی حمایت اور اسرائیلی بربریت پر غزہ کی آواز بن کر وزیراعظم انتھونی البانیز سے ملاقات کی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے آج صبح وزیراعظم انتھونی البانیز سے ملاقات کی، اس اہم ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان خواجہ نے بتایا کہ بات چیت کے دوران کئی حساس معاملات زیر بحث آئے ہیں۔

    عثمان خواجہ نے کہا کہ آسٹریلیا کے پاس یہ موقع ہے کہ وہ قیادت کا کردار ادا کرے اور اپنے اتحادیوں و شراکت داروں کے ساتھ مل کر غزہ کی صورتحال میں مثبت تبدیلی لانے کی کوشش کرے۔

    آسٹریلوی کرکٹر کا بتانا تھا کہ میں نے وزیراعظم سے کہا کہ میرا خیال ہے آسٹریلیا کے پاس قیادت کرنے کا موقع ہے، ہم طویل عرصے سے اس سوچ کے پیچھے چھپتے آئے ہیں کہ ہم صرف 27 ملین ہیں۔

    عثمان خوابہ نے کہا کہ ہماری بات کوئی نہیں سنتا اور ہمارے پاس طاقت نہیں ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ چھوٹی باتوں سے بڑی تبدیلیاں پیدا ہوتی  ہیں، آسٹریلیا عالمی سطح پر اپنی سیاسی و اخلاقی حیثیت کو استعمال کرکے قیام امن کے لیے اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بطور آسٹریلوی اور سب سے بڑھ کر بطور انسان حق کے لیے کھڑا ہونا چاہیے، غزہ میں مظالم رکوانے اور امدادی سامان کی فراہمی کی اجازت دینے تک اسرائیل پر پابندیاں عائد کی جائیں۔ کسی ایسے ملک سے تجارت نہیں کرسکتے جو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری نہ کرے۔

    واضح رہے کہ اس ملاقات سے قبل عثمان خواجہ نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا تھا کہ وہ وزیراعظم کی جانب سے ملاقات منسوخ کیے جانے پر مایوس ہیں تاہم بعدازاں وزیراعظم نے اُن سے ملاقات پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

    سوشل میڈیا پر جاری بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ پارلیمنٹ میں غزہ کے حالات پر بات کریں گے، بطور آسٹریلوی اور سب سے بڑھ کر بطور انسان حق کے لیے کھڑا ہونا چاہیے۔