Tag: غزہ احتجاج

  • برطانیہ میں مظاہرین کو دہشت گردی کے قوانین کے تحت حراست میں لیا جانے لگا

    برطانیہ میں مظاہرین کو دہشت گردی کے قوانین کے تحت حراست میں لیا جانے لگا

    لندن (25 اگست 2025): برطانیہ میں غزہ جنگ کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں کی گرفتاریاں جاری ہیں، مظاہرین کو دہشت گردی کے قوانین کے تحت حراست میں لیا جانے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں غزہ میں جنگ کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں کو ’دہشت گردی‘ کے قوانین کے تحت گرفتار اور حراست میں لیا جا رہا ہے۔

    ایکٹوسٹس اور قانونی ماہرین نے برطانوی حکومتی اقدام پر شدید تشویش ظاہر کر دی ہے، انھوں نے خبردار کیا ہے کہ اختلاف رائے کو خاموش کرنے، آزادئ اظہار کو روکنے اور جائز سیاسی سرگرمی کو مجرمانہ قرار دینے کے لیے ’’عوامی تحفظ‘‘ کو بہانے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

    چند دنوں میں غزہ کی 1 ہزار عمارتیں تباہ، سیکڑوں لاشیں ملبے میں موجود

    ادھر ڈنمارک کے شہری بھی فلسطینیوں کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں، درالحکومت کوپن ہیگن میں غزہ کے حق میں بڑا مظاہرہ کیا گیا، جس میں ہزاروں مظاہرین نے غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خلاف نعرے لگائے، مظاہرین نے شہر کے مرکزی حصے میں فلسطینی پرچم بھی لہرائے، اور فلسطینی عوام سے یکجہتی اور آزادی کا مطالبہ کیا۔

    دوسری طرف دہشت گرد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مکمل قبضہ کرنے کی تیاریاں جاری ہیں، قاتل اسرائیلی آرمی چیف نے حیفہ نیول بیس کا دورہ کیا اور حملے تیز کرنے کی ہدایات کی، انھوں نے کہا نیوی کو زمینی افواج کی مدد اور دفاع کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں سے شہدا کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، اسرائیلی بمباری میں گزشتہ روز مزید 45 فلسطینی شہری شہید ہو گئے ہیں، جن میں 20 امداد کے متلاشی بھی شامل ہیں۔

  • غزہ کے لیے ہزاروں مظاہرین نے پابلو پکاسو کی مشہور پینٹنگ کیوں اٹھائی؟

    غزہ کے لیے ہزاروں مظاہرین نے پابلو پکاسو کی مشہور پینٹنگ کیوں اٹھائی؟

    میڈرڈ: دنیا بھر میں غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے بڑی تعداد میں مظاہرے ہو رہے ہیں اور رنگ، نسل اور مذہب سے بالاتر ہو کر لاکھوں لوگ مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں لیکن گزشتہ روز سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکا نے جب فوری جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کر دیا تو انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا۔

    غزہ کے مظلوم انسانوں کے حق میں بہت سے دیگر ممالک کی طرح اسپین میں بھی لوگ سراپا احتجاج ہیں، گزشتہ روز ہزاروں مظاہرین نے مل کر ایک انتہائی انوکھا احتجاج کیا، انھوں نے فنون کی تاریخ کے ایک عظیم پینٹر پابلو پکاسو کی مشہور ترین پینٹنگ ’گورنیکا‘ اٹھا کر انسانی سروں کے ساتھ فلسطینی جھنڈا بنایا اور دنیا کو اپنا ایک نیا پیغام دیا۔

    روئٹرز کے مطابق جمعہ کو اسپین کی خود مختار کمیونٹی باسک کنٹری میں ایک بہت بڑی تعداد میں فلسطینی حامیوں نے مظاہرے کے لیے پابلو پکاسو کی مشہور پینٹنگ گورنیکا سے مدد لی، پکاسو کی یہ پینٹگ جنگ مخالف فن پارہ ہے، جس کے ساتھ مظاہرین نے انسانی موزیک بنایا اور فن پارے کو غزہ سے جوڑ کر پیش کیا۔

    یہ مظاہرہ بھی گورنیکا شہر کے سابقہ مارکیٹ اسکوائر پر ہوا، جس پر 1937 میں ہسپانوی خانہ جنگی کے دوران نازی جرمنی کے تباہ کن جنگی فضائی ہتھیار ’لفٹوافے‘ نے بمباری کی تھی۔ پابلو پکاسو نے اس بمباری کی یاد میں اسی سال ہی ایک بہت بڑی بلیک اینڈ وائٹ آئل پینٹنگ تخلیق کی، جس کا شہرہ آج بھی پوری دنیا میں ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کے گھر کے سامنے اور دنیا بھر میں سفارتخانوں کے باہر غزہ کے لیے مظاہرے

    یہ پکاسو کے سب سے مشہور فن پاروں میں سے ایک ہے، جسے بہت سے آرٹ ناقدین تاریخ کی سب سے متحرک اور طاقتور اینٹی جنگ پینٹنگ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ یہ فن پارہ میڈرڈ کے میوزیو رینا صوفیہ میں رکھا گیا ہے۔

    تل ابیب کو جلا کر راکھ کر دیں گے، حماس نے دشمن پر ہیبت طاری کرنے والی تیاری کی ویڈیو جاری کر دی

    مظاہرے کے دوران خطاب کرتے ہوئے خاتون رہنما فاطمہ الہوسری نے کہا کہ دنیا غزہ میں ’نیو گورنیکا‘ کو قبول نہیں کر سکتی۔ انھوں نے کہا فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے دنیا اور تاریخ قبول نہیں کر سکتی، دنیا اور تاریخ ایک نئی گورنیکا کو قبول نہیں کر سکتی۔

  • دنیا بھر کے شہری اب غزہ کے مظلوموں کے لیے مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرنے لگے

    دنیا بھر کے شہری اب غزہ کے مظلوموں کے لیے مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرنے لگے

    امریکی و برطانوی شہروں سمیت دنیا بھر میں غزہ کے مظلوموں کے لیے احتجاج جاری ہے، دنیا بھر کے شہری اب غزہ کے مظلوموں کے لیے مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرنے لگے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک، سان فرانسسکو، لندن، صنعا، دوحہ، عمان سمیت دنیا بھر کے شہروں میں غزہ کے مظلوموں سے اظہار یکجہتی اور انھیں امن کی فراہمی کے لیے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    گزشتہ روز امریکی شہر نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر فلسطین کی حمایت میں احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے فلسطینیوں کا قتل عام اور نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ کیا، شہر سان فرانسیسکو میں بھی نسل کشی اور اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کروانے کے بینرز تھامے مظاہرین نے صدائے احتجاج بلند کیا۔

    لندن میں بھی مظلوم فلسطینیوں کے حق میں مظاہرین نے اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے لیے مسلسل احتجاج کا اعلان کر دیا ہے، لندن کے شاپنگ مال میں مظاہرین کفایہ سے منہ ڈھانپے علامتی میت بن کر لیٹ گئے۔

    غزہ جنگ میں وقفے کا دوسرا دن، آج بھی حماس اور اسرائیلی فورسز قیدیوں کو رہا کریں گے

    یمن کے دارالحکومت صنعا میں ہزاروں شہری فلسطینیوں کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے، اور غزہ کے بہادر بیٹوں اور بیٹیوں کے حق میں مظاہرے کہے اور غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا، مظاہرین نے ’ہم غزہ کے ساتھ ہیں، اسرائیل فلسطین میں نہتے شہریوں کا قتلِ عام بند کرے‘ کے نعرے لگائے۔

    قطر کے دارالحکومت دوحہ میں غزہ کی حمایت میں بھی احتجاجی ریلی میں مظاہرین نے فلسطینیوں کی نسل کشی اور قتل عام بند کرنے اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا، اردن کے شہر عَمان میں کی سڑکوں پر فلسطین کی آزادی کے نعرے بلند ہوئے، اور ہزاروں مظاہرین نے ریلی نکالی۔

  • غزہ بمباری پر دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری، نیویارک میں فلسطینی اسرائیلی حمایتی آمنے سامنے

    غزہ بمباری پر دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری، نیویارک میں فلسطینی اسرائیلی حمایتی آمنے سامنے

    فلسطینی شہر غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

    تفصیلات کیے مطابق غزہ پر صہیونی فورسز کی بہیمانہ بمباری اور نسل کشی کے خلاف اٹلی، چلی، برازیل، یمن، ترکیے، کویت اور بحرین سمیت اردن کے دارالحکومت عمان میں فلسطینیوں کے حق میں بڑی ریلیاں نکالی گئیں۔

    مظاہروں میں شامل ہزاروں افراد اسرائیلی جارحیت روکنے کا مطالبہ دہراتے رہے، صہیونی جارحیت کے خلاف ہزاروں افراد اقوامِ متحدہ کی عمارت کے باہر جمع ہوئے اور فلسطین کی آزادی کے فلک شگاف نعرے بلند کیے.

    امریکی ریاست نیویارک میں فلسطینی اور اسرائیلی حمایتی آمنے سامنے آ گئے، نیو یارک سٹی کے ٹائمز اسکوائر پر اتوار کی سہ پہر کو فلسطینیوں کی حامی ریلی نے اسرائیل پر حماس کے حملے کی حمایت کا اظہار کیا، تاہم اسی وقت اسرائیل کے حامی بھی نکل آئے تھے جنھوں نے سڑکوں پر کھڑے ہو کر اسرائیل کا قومی ترانہ گایا۔

    نیویارک پولیس کے متعدد اہلکار فلسطینیوں کے حامی گروپ اور اسرائیل کی حمایت میں نکلے مظاہرین کے درمیان کھڑے رہے تاکہ حالات کنٹرول میں رہیں، فلسطین کے حامی گروپوں نے اتوار کو کئی دوسرے امریکی شہروں بشمول اٹلانٹا، واشنگٹن، ڈی سی، سان فرانسسکو اور لاس اینجلس میں مظاہرے کیے۔

    ادھر فرانس میں پولیس نے فلسطینیوں کے حق میں نکالی جانے والی ریلی پر دھاوا بول دیا، فرانس میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں پر طویل عرصے سے سرکاری سطح پر پابندی عائد ہے، اس کے باوجود پیرس میں بڑی تعداد میں لوگ احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ یاد رہے کہ 2014 میں فرانس فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہروں پر پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بنا تھا۔